ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے قصور کی 7 سالہ ننھی زینب قتل کیس پر بغیر اجازت فلم بننے سے متعلق نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے زینب کے والد حاجی امین کی درخواست پر نوٹس لیا، حاجی امین نے درخواست میں استدعا کرتے ہوئے کہاہے کہ میری بیٹی کی زندگی پرمیری اجازت کے بغیر فلم بنائی جا رہی ہے، مقامی ٹی وی چینل کا مالک زینب پر فلم بنارہا ہے، اس کو روکیں اور بغیر اجازت فلم بنانے پر ٹی وی چینل کے مالک کے خلاف کارروائی کی جائے۔
حاجی امین کی درخواست پر عدالت نے صوبائی اور وفاق کے وکیل سے رپورٹ طلب کر لی جب کہ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ پیمرا کا اس معاملے میں کیا رول ہے، رپورٹ دی جائے۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی فلمیں نہیں بننی چاہیے۔
واضح رہے کہ رواں سال کی ابتدا میں پنجاب کے علاقے قصور کی رہائشی ننھی زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقع نے پورے پاکستان کو ہلاکررکھ دیاتھا۔ اس دلسوز واقع پر نجی ٹی وی چینل نے ٹیلی فلم’’زینب کے قاتل‘‘ بنانے کا اعلان کیاتھا۔ فلم میں زینب کے مجرم عمران کا کردار سہیل سمیر اور زینب کا مرکزی کردار ننھی اداکارہ حمنہ عامر ادا کررہی ہیں۔ جب کہ دیگر کاسٹ میں صبا فیصل اور عرفان کھوسٹ شامل ہیں۔ فلم کی کہانی معروف ڈرامہ نویس عمیرہ احمد نے تحریر کی ہے۔