واشنگٹن: بڑے شہروں میں فضائی آلودگی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ایک سگریٹ نہ پینے والا شہری بھی 24 گھنٹے میں ایک پیکٹ کے برابر کا دھواں اپنے پھیپھڑوں میں دھکیلتا ہے۔
پھیپھڑوں کی بیماری emphysema میں مریض کو شدید کھانسی کے دور پڑتے ہیں اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے اگر بروقت طبی امداد نہ ملے تو ایسے مریضوں کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اس بیماری کی سب سے بڑی وجہ سگریٹ نوشی ہے۔
سگریٹ کا دھواں پھیپھڑوں کی نہایت باریک نالیوں اور ہوا دانی (air sac) کی بندش کا باعث بنتے ہیں جس سے آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے تبادلے کا نظام معطل ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں سب سے زیادہ سگریٹ کے عادی افراد مبتلا ہوتے ہیں تاہم اب ایسے افراد بھی اس کا شکار ہورہے ہیں جو ہمیشہ سگریٹ سے دور ہی رہے۔
سائنسی جریدے جاما (JAMA)) میں شائع ہونے والے مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا کے 7 بڑے شہروں کے 7 ہزار سے زائد افراد پر 10 سال تک کی گئی تحقیق میں ثابت ہوا کہ ان افراد کو پھیپھڑوں کی بیماری فضا میں موجود آلودگی سے ہوئی۔ ان شہروں میں پی پی بی یعنی Parts per billion دیگر شہروں کے مقابلے میں بہت زیادہ تھے۔
فضا میں موجود آلودہ اور صحت کے لیے خطرناک ذرات سانس لینے کے دوران پھپڑوں میں داخل ہوجاتے ہیں اور ہوا دانیوں (air sacs) میں جمع ہو کر اسے بند کردیتے ہیں اور یوں سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا رہتا ہے، سگریٹ کا دھواں بھی اسی طرح پھیپھڑوں کو برباد کرتا ہے۔