ملتان: چلڈرن ہسپتال ملتان میں مفت ادویات کی عدم دستیابی کے بعد بیس سے زائد مختلف انجکشن نایاب ہو چکے ہیں۔ مریضوں کے لواحقین بازاروں کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔
ملتان کے چلڈرن ہسپتال میں گزشتہ تین ماہ سے مفت ادویات کی فراہمی کا سلسلہ بند ہے جبکہ مختص فنڈز کی بقایا رقم نہ ملنے سے بیس مختلف انجیکشن اور آکسیجن ماسک بھی نایاب ہو چکے ہیں جن کی تلاش میں نمونیے کا شکار بچوں کے لواحقین میڈیکل اسٹوروں پر خوار ہو رہے ہیں لیکن ہسپتال انتظامیہ کو اس کی پرواہ نہیں۔
سی ای او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ ادویات کی قلت کے ساتھ ڈی ٹی ایل کا مسئلہ بھی درپیش ہیں تاہم ہسپتال کا سسٹم چلانے کے لیے ادویات کی خریداری کے احکامات دے دیئے ہیں۔
سردی شروع ہوتے ہی نمونیا اور چیسٹ انفیکشن کا شکار بچوں کی تعداد بےپناہ بڑھ گئی ہے اور اسی لئے ہسپتال میں ایک بیڈ پر تین سے چار مریضوں کو لٹا کر کر پریشان کرنے والے ڈاکٹروں نے لواحقین کو اپنے نجی کلینکس کے راستے بتانا شروع کر دیئے ہیں