ویب ڈیسک : زندگی کی تلاش میں ناساکا پرسیورینس مشن بلا آخر کامیابی سے مریخ پر لینڈ کرگیا ہے۔
مشن 239 ملین میل کا سفر طے کرکے منزل پر پہنچا ہے، ناسا کے اس پرسیورینس نے خلا میں 12 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر طے کیا۔
مشن نے پیراشوٹ کے ذریعے لینڈ کیا، اس کا پچھلا حصہ علیحدہ ہوا اور اسکائی کرین نے نائلون کی کیبلز سے جڑے پریزروینس کو سطح پر اتارا، مشن کو مریخ کی سطح پر اترنے سے پہلے 7 منٹ تک ایک مشکل مرحلہ درپیش تھا اور لینڈنگ کا سگنل ناساکو موصول ہونے میں 11 منٹ لگے
مریخ کی سطح کے قریب پہنچتے ہی مشن کو طوفانی صورتحال سے گزرنا پڑا تاہم یہ کامیابی سے 820 فٹ گہرے مقام پر اتر گیا جس کا نام جیزیرو ہے، مشن کو اسی خاص مقام پر بھیجا گیا ہے کیونکہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہاں ساڑھے 3 ارب سال پہلے جھیل تھی اور اسی میں زندگی کےآثار تلاش کیے جائیں گے۔
مشن پر 2 ارب 20 کروڑ ڈالر لاگت آئی اور یہ مشن 2 سال کے لیے بھیجا گیا ہے ، اس کا مقصد مریخ پر زندگی کو تلاش کرنا ہے۔
پرسیورینس درحقیقت ایک روبوٹ ہے جو ایسٹروبائیلوجسٹ یعنی مریخ کی سطح پر زندگی کے آثار تلاش کرے گا اور یہ ناسا کا پہلا روور ہے جو مریخ پر بھیجا گیا ہے، اس سے پہلے بھی کئی روورز مریخ پر بھیجے جاچکے ہیں مگر یہ سب سےزیادہ جدید ہے اور زیادہ دیر تک قائم رہ سکتا ہے۔