ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) برطانوی ماہرین صحت کی تحقیق کے مطابق عام طور پر ذیابیطس کو لاعلاج مرض سمجھا جاتا ہے لیکن جسمانی وزن میں کمی لا کر اس مرض سے چھٹکارا ممکن ہے۔
برطانوی کیسل یونیورسٹی میں اس مرض پر تحقیق کی گئی تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ ذیابیطس مرض کی بنیادی وجوہات کیا ہیں اور اس کو ختم کرنے کا کیا طریقہ ہے۔ نئی برطانوی طبی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ دنیا بھر میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کے شکار کروڑوں افراد محض جسمانی وزن کم کرکے اس مرض سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس مرض کی وجہ لبلبے میں چربی جمع ہونا ہوتا ہے اوراگر ایک گرام چربی کوبھی کم کرلیا جائے تو انسولین کی سطح کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اس مرض کو بھی ختم کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ذیابیطس کے نتیجے میں بینائی سے محرومی ،فالج ، گردے فیل ہونا اوراعضا سے محرومی کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ ماہرین نے ذیابیطس کے اسباب اور اس میں کمی کے لئے 25 سے 65 سال کی عمر کے 18 افراد پر تجربہ کیا جنہیں 2 ماہ تک محدود غذا دی گئی۔ اس عرصے میں ان مریضوں کے وزن میں اوسطاً 14 کلو کی کمی آئی جس کے نتیجے میں لبلبے پر جمع چربی کی 0.6 گرام مقدار بھی کم ہوگئی اور لبلبے کو معمول کی سطح پر انسولین بنانے میں مدد ملی جس کے بعد ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات کےلئے دو سال میں 200 افراد پر تجربہ کرنے کی ضرورت ہوگی جس کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں تاہم ابتدائی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر جسمانی وزن میں کمی لائی جائے تو ذیابیطس کا علاج ممکن ہے۔