جمعہ, 17 مئی 2024

 

ایمزٹی وی(سندھ)برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویومیں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کوبچانے کے لیے ان کی والدہ کے قتل کے معاملے میں حقائق کوچھپایا جارہا ہے، پرویزمشرف نے بے نظیر بھٹو کو براہِ راست دھمکی دی تھی کہ ان کے تحفظ کی ضمانت تعاون سے مشروط ہوگی ، وہ ذاتی طور پر پرویز مشرف کو ہی بے نظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دارسمجھتے ہیں، ہمارے پاس یہ تفصیل نہیں ہے کہ سابق صدرنے کس کو فون پر اس کی ہدایت دی یا کس کو یہ پیغام دیا کہ بے نظیر بھٹو کا بندوبست کردو اس لیے وہ لوگوں یا اداروں پر خواہ مخواہ الزام تراشی نہیں کریں گے۔
چئیرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ وہ اس لڑکے کو اپنی والدہ کا قاتل نہیں سمجھتے جس نے 27 دسمبر 2007 کی شام راولپنڈی میں حملہ کیا تھا، درحقیقت پرویز مشرف نے صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میری والدہ کو قتل کروایا، اس دہشت گرد نے شاید گولی چلائی ہولیکن پرویز مشرف نے میری والدہ کی سیکیورٹی کو جان بوجھ کر ہٹایا تاکہ انھیں منظر سے ہٹایا جاسکے۔
بلاول بھٹوزرداری نے بینظیربھٹو کے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزمان کی بریت سے متعلق فیصلے پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ریاست میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ قانون کے مطابق آمر کا احتساب کرسکے۔ عدالت نے اقوام متحدہ کی تفتیش، فون کالزکی ریکارڈنگ اور ڈی این اے سے ملنے والی شہادتوں کو نظر انداز کیا، اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ بے نظیربھٹو قتل کیس کے فیصلے نے انصاف کا مذاق بنا کر رکھ دیا، ہمارا خیال تھا کہ پرویز مشرف کو بچانے کے لیے ان لوگوں کو قربانی کا بکرا بنا کر سزائیں دی جائیں گی جنھوں نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا لیکن ایسا بھی نہیں ہوا۔ عدالت نے پہلے ان پولیس افسران کو سزا دی جنھوں نے جائے وقوعہ دھو ڈالا تھا لیکن پھر ان کی ضمانت بھی منظور ہوئی اور اب وہ واپس اپنی ڈیوٹی پر بھی آچکے ہیں۔
بے نظیربھٹوکی زندگی میں اپنے سیاسی کردارکے حوالے سے چئیرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ والدہ میرے سیاست میں آنے کے بارے میں زیادہ بات نہیں کرتی تھیں، ہماری ساری توجہ یونیورسٹی میں داخلے پر تھی، میرے آکسفورڈ میں داخلہ ملنے پر وہ بہت خوش تھیں۔ آکسفورڈ کے بعد مجھے مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا تھی، پھرمجھے نوکری کرنی تھی، پھر شادی اور خاندان سنبھالنا تھا اور اس سب کے بعد اگر میری خواہش ہوتی تو مجھے پاکستان کے سیاسی میدان میں

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)حج پالیسی 2018 کے تحت کل ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین سفرحجاز مقدس کریں گے جب کہ سفرحج اور دیگر اخراجات میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق حج پالیسی 2018 کے تحت کل ایک لاکھ 79 ہزار210 عازمین سفرحجازمقدس کریں گے، سفرحج اوردیگراخراجات میں اضافہ نہیں کیا گیا، 80 سال سے زائد عمرکے 5 ہزارحجاج کو اٹینڈنٹ سمیت بغیرقرعہ اندازی کے بھجوایا جائے گا جب کہ 3 سال تک قرعہ اندازی میں کامیاب نہ ہونے والے عازمین کی علیحدہ قرعہ اندازی ہوگی۔
حج پالیسی کے مطابق سرکاری اسکیم کے تحت 60 فیصد اورنجی طورپر40 فیصد پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے، حج کے قیام کا وقت 40 دن سے کم کرکے 30 دن کردیا گیا، پاکستانی عازمین مکہ میں عزیزیہ اورمدینہ میں مرکزیہ میں قیام کریں گے۔
شمالی ریجن سے حجاج سے 2 لاکھ 80 ہزارروپے وصول کئے جائیں گے، ملک کے جنوبی حصوں سے 2 لاکھ 70 ہزارروپے سرکاری اسکیم کے تحت وصول کئے جائیں گے، کسی بھی قسم کے مفت حج کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ گزشتہ سالوں میں حج کرنے والے سرکاری طور پر7 اورنجی طور پر 5 سال تک حج نہیں کرسکیں گے

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)حکومت سندھ نے بینظیر بھٹو کی برسی پر عام تعطیل کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بینظیر بھٹو کی 10 ویں برسی پر عام تعطیل کی منظوری دے دی ہے۔ محکمہ سروسز سندھ کی جانب سے چھٹی کی سمری ارسال گئی جسے وزیراعلیٰ سندھ نے منظور کرلیا۔
کل بدھ کو سندھ حکومت اور اس کے ذیلی اداروں میں عام تعطیل ہوگی۔ واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو دو بار ملک کی منتخب وزیراعظم رہیں اور 27 دسمبر 2007ء کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئی تھیں

 

 

ایمز ٹی وی (لاہور) سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے پارٹی صدر بننے سے عوام کی جیت ہوئی ہے، اب سب کو مل کر فیصلہ کرنا ہے کہ حکومت فوج یا عدلیہ کرے گی یا پھر عوام کو حکومت کرنا ہے۔

عاصمہ جہانگیرنے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو این آر او سےخوش نہیں تھیں، مسلم لیگ ن کا ماضی بہت خراب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوری قوتوں کو اکٹھے ہونا چاہیے تھا، مگرافسوس کہ جمہوری قوتوں نےاپنا کردار ادا نہیں کیا۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ وزیر ِقانون کو عہدے سے ہٹانے کا کوئی جواز نہیں، کل کو یہ لوگ کہیں گے کہ وزیرِ قانون کو پھانسی دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب سب کا برابری کی سطح پر ہونا چاہیے، مگر ایسا ہو نہیں رہا، بلکہ احتساب صرف ایک شخص کا ہو رہا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (عمرکوٹ) شاہ محمود قریشی نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دیوالی کے موقع پر عمرکوٹ کے لامبا گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کے دوران پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری کو تھر اور عمرکوٹ سے عام انتخابات میں الیکشن لڑنے کا چیلنج دیا ہے اور کہا ہے کہ آصف علی زدارری اقتدار میں ہیں اور پیسہ بھی بہت ہے، لیکن تھرپارکر سے اگر وہ انتخابات میں حصہ لیں گے تو میں پی ٹی آئی کے ایک ورکر کی حیثیت سے ان کا مقابلہ کروں گا۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جو کام ضیا اور آمریت نہ کرسکے،

وہ آصف علی زرداری نے اپنی کرپشن کے ذریعے کردکھایا ہے اور ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے کا جنازہ نکال دیا ہے۔ اب پیپلز پارٹی تباہ و برباد ہوگئی ہے، پنجاب سے پہلے ہی پیپلزپارٹی کا نام و نشان مٹ گیا تھا، کے پی کے میں پیپلزپارٹی کا کوئی نام لیوا نہیں اور بلوچستان پیپلزپارٹی کو پہلے ہی فارغ کرچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب عمران خان نے فیصلہ کیاہے کہ اب سندھ سے بھی پیپلزپارٹی کو فارغ کرنا ہے۔

جلسے میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر ڈاکٹر عارف علوی، حلیم عادل شیخ، لال مالہی، نذہت پٹھان، سردار غلام مصطفی خاصخیلی،ملتان سے ایم این اے ملک عامر ڈوگراور کنری تھانہ حملہ کیس سے شہرت پانے والے نواب زید تالپور سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حق اور باطل کی لڑائی چلی آرہی ہے اوریہ لڑائی جاری رہے گی۔ مجھے جیتنے کی فکر اور ہارنے کاکوئی خوف نہیں ہے۔

انھوں نے آصف علی زرداری کو عمر کوٹ سے اپنے مقابلے میں الیکشن لڑنے کاچیلنج دیتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری دولت، پی پی پی اور اقتدار تمہارے پاس ہے، تم یہاں سے کھڑے ہو میں تمہارا مقابلہ کروں گا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت قائد اعظم نے کہا تھا کہ مسلمان مساجد اور ہندو مندروں میں جائیں، حکومت کے لیے سب برابر ہیں، حلیم عادل شیخ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چور ڈاکو لٹیرے ایم این اے ایم پی اے عمرکوٹ میں ہیں،مظلوم اور غریب لوگوں کا پانی بند کرنے والے یزیدکے خاندان کے لوگ ہیں،یہاں عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا بدلہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے آنے میں اب صرف چند ماہ رہ گئے ہیں،پھر شاہ محمود قریشی کے ہاتھ میں ڈنڈا ہوگا جو سب کو سیدھا کریں گے اور پھر عوام کی زندگی میں تبدیلی آئے گی۔

ملتان سے ایم این اے ملک عامر ڈوگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ میں تبدیلی کی بارگشت پورے پاکستان میں سنی جارہی ہے،سندھ میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی،صوبائی رہنما چیلا رام نے کہا کہ عمرکوٹ اب پاکستان تحریک انصاف کا قلعہ بن گیا ہے، نزہت پٹھان نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اوربے نظیر بھٹو نے عوام کی بات کی مگر آج سندھیوں کی بات کرنے کے لیے کوئی موجود نہیں جبکہ سردار غلام مصطفیٰ خاصخیلی نے کہا کہ جمہوریت کو نون لیگ اور پیپلزپارٹی سے خطرہ ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی) سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی جلا وطنی کے بعد وطن پر پیش آنے والے سانحہ کار ساز کو 10سال بیت گئے ،کار ساز کے مقام پر دھماکے میں 177افراد جاں بحق ہو گئے تھے ۔

اس حوالے سے یاد گار شہدا کار ساز کے مقام پر پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کی آمد کا بھی سلسلہ جاری ہے ،آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو نے بھی یاد گار شہدا کار ساز پرپہنچ کر فاتحہ خوانی کی ۔ تفصیل کے مطابق سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کم و بیش 8 سال کی جلا وطنی کے بعد 18 اکتوبر 2007 کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں تو عوام کے ٹھاٹھے مارتے سمندر نے ان کا استقبال کیا۔

پیپلزپارٹی کے جیالے ملک بھر سے اپنی قائد کے استقبال اور ایک جھلک دیکھنے کے لئے کراچی پہنچے، جہاز سے باہر آتے ہی بے نظیر بھٹو نے عوام کا سمندر دیکھا تو خود بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔پیپلز پارٹی کی خصوصی سکیورٹی ”جاں نثاران بے نظیر بھٹو“ کے حصار میں سابق وزیراعظم کا استقبالی جلوس چند کلومیٹر کا راستہ گھنٹوں میں طے کر کے جب شارع فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو بینظیر بھٹو کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب دو دھماکے ہوئے۔ دھماکوں میں بے نظیر بھٹو تو محفوظ رہیں لیکن کارکنوں سمیت 177 افراد جاں بحق جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوئے۔

آج یاد گار شہدا کار ساز کے مقام پر پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں نے پہنچ کر فاتحہ خوانی بھی کی۔سانحہ کارساز کی دسویں برسی کی مناسبت سے کارساز کے مقام پر دعائیہ تقریب منعقد کی گئی جس میںبختاور بھٹو ،آصفہ بھٹو ، پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، کراچی ڈویڑن کے جنرل سیکریٹری سعید غنی، سیکریٹری اطلاعات شہلا رضا، شعبہ خواتین کراچی صدر ایم این اے شاہدہ رحمانی، جنرل سیکریٹری شاہینہ شیر علی، سیکریٹری اطلاعات شاہینہ سعیدہ سمیت پارٹی رہنماؤں، کارکنوں اور سانحے کے شہداء کے اہلخانہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ واضح رہے پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مالی امداد کے ساتھ سرکاری ملازمتیں اور مفت رہائشی فلیٹس بھی دئیے گئے لیکن آج تک دھماکے کے اصل ذمہ داروں کو بے نقاب نہیں کیا جاسکا۔

 

 

ایمزٹی وی(سندھ)وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے بانی بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی طرح غدار ہیں اگر وفاقی حکومت ہمیں اختیارات دے تو ہم انہیں پھانسی دینے کے لئے تیار ہیں۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے جب 1999 میں حکومت کا تختہ الٹا تو اس وقت آصف زرداری جیل میں تھے اگر ان کے خلاف کوئی ثبوت موجود تھے تو اس وقت سامنے کیوں نہیں لائے گئے اب اپیل میں جانے کے بعد سارے انکشافات کیوں کئے جارہے ہیں اور بے نظیر بھٹو کی شہادت مشرف کے دور صدارت میں ہی ہوئی تھی اور اس وقت ڈاکٹرذوالفقار مرزا سندھ کے وزیرداخلہ تھے اس وقت مشرف کو ساری باتیں کیوں یاد نہیں آئیں۔ صوبائی وزیرداخلہ نے کہا کہ بانی ایم کیوایم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ اور گرفتارمجرم کلبھوشن یادو کی طرح پاکستان کے غدار ہیں اور غدار کی سزا صرف موت ہے اگر وفاقی حکومت ہمیں اجازت دے دے تو ہم ایم کیوایم کے بانی کو پھانسی پر لٹکانے کے لئے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری قیادت نے اپنے ہر وعدے پر عملدرآمد کرکے دکھایا آج کراچی ایک پرامن شہر بن چکا ہے جس میں سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ آرمی اور رینجرز کا کردار مثالی ہے۔ سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ 9 اور 10 محرم کے روز موبائل فون سروس کی معطلی کے لئے وفاق کو درخواست دے دی ہے جس ضلعے کی انتطامیہ نے ہمیں درخواست دی وہاں موبائل فون سروس معطل کی جائے گی۔

 

 

ایمز ٹی وی (جیکب آباد) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی سندھ کا اٹوٹ حصہ ہے الگ صوبے کی بات نہ کی جائے۔ کندھ کوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہئے، ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، پاکستان کے خلاف بڑی سازشیں اوراسے توڑنے کی باتیں ہورہی ہیں لیکن ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ کراچی سندھ کا اٹوٹ حصہ ہے اسے الگ صوبہ بنانے کی بات نہ کی جائے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کے تحفظ کی بات کی ہماری خواہش وزیراعظم بننے کی نہیں بلکہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کو مضبوط کرنے کے خواہشمند ہیں ہم نے عمران خان اور سڑکوں سے اٹھاکر پارلیمنٹ میں پکڑ کر لائے اور 8 ماہ کی تنخواہیں بھی دلوائیں جب کہ ایم کیوایم والوں کو بھی پارلیمنٹ میں واپس لانے والے ہم ہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بیرون ملک بیٹھ کر گیڈر بھبکیاں لگارہے ہیں جب کہ بے نظیر بھٹو اپنی زندگی میں ہی مشرف کو اپنا قاتل قرار دے چکی تھیں۔

 

ایمز ٹی وی(کراچی )پاکستان پیپلز پارٹی بلاول ہائوس میڈیا سیل میں لکشمن مہشوری کی کتاب’’جمہوری روایات کے امین آصف علی زرداری ‘‘ کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی،پی پی پی سندھ کے صدر وصوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو، جنرل سیکرٹری وقار مہدی، راشد ربانی،حمیرا علوانی، ایم پی اے سعید غنی، سردار خان، محمود جونیجو،سلمان عبداللہ مراد، مصنف لکشمن مہشوری ،جاوید شیخ، خلیل ہوت، لالہ رحیم، دل محمد، چوہدری اصغر،وقاص شوکت ، بابرسندھواور دیگر رہنماوں،کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی،اس موقع پر نثار احمد کھوڑو نے لکشمن مہشوری کے اس اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ دور جدید میں لوگ بالخصوص ہماری نوجوان نسل کتاب سے دور ہوتی جارہی ہے جس کے سبب معاشرے میں بیگاڑ پیدا ہوتا ہے۔سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بھی 11سال قید وبند کی صعوبتیں جواں مردی سےبرداشت کیں مگر کبھی ہمت نہیں ہاری اور آج باعزت بری ہو کر عوام کے سامنے سرخرو ہوئے،وقار مہدی نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے بعد آصف علی زرداری کے مرہون منت ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(حیدرآباد) سینئر صوبائی وزیر خوراک اور پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سانحہ نشتر پارک، 12 مئی، 18 اکتوبر، 27 دسمبر اور دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے قتل کا مقدمہ پرویز مشرف کے خلاف درج کرکے وطن واپس لایا جائے،پرویز مشرف پوری قوم اور ہمارے خوابوں کا قاتلہے،27 دسمبر کو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، نواز شریف اور عدلیہ جواب نہیں دے رہے کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے کیوں نکالا گیا، وہ پیپلز پارٹی ضلع حیدرآباد کے صدرصغیر احمد قریشی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر پی پی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو اور دیگر بھی موجود تھے۔

نثار کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ پرویز مشرف پوری قوم اور ہمارے خوابوں کا قاتل ہے، مشرف نے پہلے جمہوریت کو قتل کیا‘ اب کہتا ہے بے نظیر کے قتل کا مجھے نقصان ہوا، اگر محترمہ ہوتیں تو مشرف کا جینا حرام ہوجاتا، اسی پرویز مشرف نے کہا تھا کہ وہ اتنے بے وقوف نہیں جو بے نظیر اور نواز شریف کو واپس آنے دیں، مشرف نے اپنے دور میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ دو مرتبہ کی وزیر اعظم کو پروٹیکشن نہیں دے سکتے، مشرف نے سیاسی لیڈر شپ کو برداشت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔ انہوں نے سانحہ نشتر پارک، 12 مئی، 18 اکتوبر، 27 دسمبر اور دہشت گردی میں شہید ہونے والے افراد کے قتل کا ذمہ دار پرویز مشرف کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف عدالت اس لئے نہیں جاتے کیونکہ وہ ڈرتے ہیں، ہوسکتا ہے سپریم کورٹ نے مشرف کو باہر بھیجا ہو لیکن نواز شریف نے بھی اس فیصلے کو چیلنج نہیں کیا،پ27 دسمبر کو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہوا، بے نظیر بھٹو امید بن کرکستان آئیں۔ بے نظیر قتل میں مشرف کو مفرور ملزم قرار دینا کافی نہیں انہیں پاکستان لانے کے بہت سے طریقے ہیں، تمام طریقے استعمال کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے لال مسجد میں کاروائی کی اور برقع پہنا کر کچھ لوگوں کو باہر جانے دیا گیا جو بعد میں لیڈر بن گئے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ قانون بنانا سینیٹ اور قومی اسمبلی کا حق ہے،

پیپلزپارٹی نے نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کے بل کے خلاف ووٹ دیا، انہوں نے کہا کہ اونچیاڑان اڑنے والے عمران خان نیچے آنے والے ہیں. انہوں نے کہا کہ 20 سال بعد مردم شماری ہوئی ہے تو ہم ریکارڈ کیوں نہ مانگیں، شفافیت کا مطلب یہ ہے کہ چیزیں نہ چھپایء جائیں، ریکارڈ مانگ کر کوئی جرم نہیں کیا، ہم چاہتے ہیں کہ مردم شماری پر اٹھنے والے تحفظات کو دیکھا جائے۔ Pervaiz Musharraf, Nisar Khor

 

Page 2 of 5