جمعہ, 22 نومبر 2024

چترال : محکمہ تعلیم گلگت بلتستان نےصوبے بھر کے تمام سرکاری تعلیمی ادارے موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے31 جنوری تک بند رکھنے کا فیصلہ کیاہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبے گلگت بلتستان سردیوں کی چھٹیوں کی حوالے سے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے چھٹیوں کا دورانیہ 40 دن کا ہو گا۔یکم فروری کو دوبارہ کھل جائیں گے۔

دسمبر اور جنوری شدید سردی اور درجہ حرارت منفی بیس تک گر جانے کے باعث انتظامیہ نے فیصلہ کیاہے کہ تعلیمی اداروں میں ہیٹنگ کا کوئی خاص انتظام نہیں ہوتا اس وجہ سے بیماریوں کے شدید خطرات ہوتے ہیں اسلئے ہرسال کی طرح رواں سال بھی سکول بند کرنےکافیصلہ کیا ہے۔

اساتذہ نے والدین سے اپیل کی کہ وہ چھٹیوں دوان بچوں کی پڑھائی کا خاص خیال رکھیں ورنہ مارچ میں ہونے والے سالانہ امتحانات میں ان کے بچوں کو مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے علاقے میں کورونا وائرس کے ایک اورکیس کی تصدیق کیکر دی ہے۔ اسکردو سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ لڑکے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ مریض سٹی اسپتال اسکردو کے آئیسولشن وارڈ میں زیرعلاج ہے جب کہ مزید 8 مشتبہ کیسز کے نمونے تصدیق کے لیے اسلام آباد بھیجے گئے ہیں۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔ صوبے میں 130 آئسولیشن وارڈز قائم کئے گئے ہیں اور اسکردو اسپتال میں 7 کمرے کورونا کے لیے مختص ہیں۔پاکستان میں اب تک سندھ سے 15، اسلام آباد اور گلگت بلتستان سے 2،2 جب کہ کوئٹہ سے ایک کیسز سامنے آچکا ہے۔ اس طرح ملک میں اب کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جنگلات کی کٹائی کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ ایک آمر آکر دو منٹ میں پارلیمنٹ کو اڑا دیتا ہے۔

جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ جنگلات کی ملکیت کے دعوی داروں کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزاروں نے کیس کی سماعت کے دوران کسی سطح پراپنا حق نہیں مانگا۔

دوران سماعت قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو اس کیس میں نظرثانی کے لئے آناچاہیے تھا کہ درخواست گزاروں کا حق دعوی نہیں بنتا،حکمران دیگر مسائل میں الجھے ہوئے ہیں اصل مسئلہ ماحول کا تحفظ ہے، جنگلات کا تحفظ آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لئے ضروری ہے، جنگلات کاٹنے والے لوگ نسلوں کو قتل کر رہے ہیں۔

قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں کم جنگلات رہ گئے انھیں بھی ویران کیا جا رہا ہے، خیبر پختونخوا میں سڑک کنارے 3 درخت لگا کر ڈرامہ کیا جا رہا ہے، کوئی بھی درختوں کے تحفظ کے لئے مخلص نہیں، جنگلات سے متعلق تمام قوانین کرپشن کے تحفظ کے لئے بنائے گئے، اتنا اہم قانون آرڈیننس کے ذریعے کیوں لایا گیا؟ ڈکٹیٹر کے قانون کو کوئی چھونے کے لئے تیار نہیں، ایک آمر آکر دو منٹ میں پارلیمنٹ کو اڑا دیتا ہے، آج کل کے ماحول میں آزادی سے کوئی بات بھی نہیں کر سکتے، ملک کہاں تھا اور کہاں پرلا کے کھڑا کر دیا گیا ہے

پاکستان سے تعلق رکھنے والی 10 سالہ سیلینہ خواجہ نے 7000 میٹر بلند ’اسپانٹک کی چوٹی‘ عبور کرکے عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ سیلینہ کو ’پہاڑوں کی شہزادی‘ بھی کہا جاتا ہے، وہ حال ہی میں قراقرم کی 7000 میٹر کی چوٹی عبور کرنے والی دنیا کی پہلی ’کم عمر ترین کوہ پیماہ‘ بن گئی ہیں۔ ’اسپانٹک سوسبن‘ گلگت بلتستان کی نگار وادی میں واقع قراقرم پہاڑی سلسلوں کی ذیلی پہاڑی چوٹی ہے۔ سیلینہ نے ریکارڈ بنانے کے بعد پاکستانیوں کو پیغام دیا کہ ’سخت محنت کے ذریعے منزل مقصود تک پہنچا جاسکتا ہے‘۔ اس سے قبل سیلینہ نے 6000 میٹر بلند ’منگلی سر‘ کی پہاڑی کو عبور کرنے کا ریکارڈ بنایا تھا۔ پاکستان کی تاریخ میں اس سے قبل کسی بچی نے بلند پہاڑی کو عبور کرنے کا عالمی ریکارڈ نہیں بنایا۔ سیلینہ کی اگلی منزل دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ’ماؤنٹ ایورسٹ‘ ہے جسے وہ عبور کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زراداری کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کا غربت مٹاؤ پروگرام پورے سندھ میں پھیل رہا ہے اور یہ قبائلی علاقوں گلگت بلتستان تک پھیلائیں گے۔
 
سکھر میں تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی کی حکومت نے کچھ نہیں کیا لیکن پیپلز پارٹی نے کئی کامیاب پروگرام شروع کیے جس میں غربت مٹاؤ پروگرام سندھ کیلئے انقلابی منصوبہ ہے۔
 
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس پروگرام کو کسی صورت ختم نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی وجہ سے لوگ پاؤں پر کھڑے ہوئے۔
 
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کے مستقبل کےلئے مل کر کام کرنا ہوگا جبکہ خواتین کی معاشی زندگی میں بہتری لانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کے نوجوانوں کو روزگار دیا۔

کراچی: کراچی سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں آج بھی گرمی کی شدت برقرار رہے گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی شہر قائد کا موسم گرم اور خشک رہے گا جب کہ ہیٹ ویو کا خطرہ ٹل چکا ہے، شہر کے اوپر ہائی پریشر ایریا موجود نہیں جس سے اب شہر میں گرمی کی لہر درمیانے درجے کی ہوسکتی ہے اور موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ 

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کا کم سے کم درجہ حرارت 27 سے 29 ڈگری سینٹی گریڈ جب کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

ضلع بدین میں بھی گرمی کی حالیہ شدید لہر نے سڑکوں اور بازاروں کو سنسان کر دیا ہے جب کہ گرمی سے معمولات زندگی بھی بری طرح متاثر ہے۔ 

محکمہ موسمیات کے مطابق آج گرم ترین مقام شہید بے نظیر آباد ہے جہاں پارہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ حیدرآباد اور جیک آباد میں 44 اور سکھر میں 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

گزشتہ روز گرم ترین مقام نواب شاہ رہا جہاں پارہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا تھا۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

گلگت بلتستان : وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے گلگت بلتستان کے پارلیمانی سیکرٹری میجر(ر) امین کی ملاقات ،ملاقات میں میجر(ر) امین نے اپنے حلقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور دیگر مسائل کے حوالے سے وزیر اعلی کو آگاہ کیا

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کی منصفانہ پالیسیوں کے بدولت پورے گلگت بلتستان میں بلاتفریق ترقیاتی و فلاحی کاموں کا جال بچھ چکے ہیں جس کے ثمرات سے ہمارا ضلع گانچھے بھی مستفید ہوا ہے گزشتہ چند ماہ میں گانچھے میں بڑے پیمانے پر انتظامی اصلاحات کی گئی جس سے عوام کی کافی مشکلات کا تدارک ممکن ہوا ہے میجر(ر) امین نے مزید کہا کہ اگلے الیکشن سے قبل وعدوں کی تکمیل کر کے عوام کی عدالت میں سرخرو ہوں گے،انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کی شبانہ روز کاوشوں کی بدولت سکردو روڈ جو ایک خواب تھا وہی خواب شرمندہ تعبیر ہونے جا رہا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت بلتستان تمام اضلاع میں ترقیاتی کاموں کی منصفانہ تقسیم ہماری سابقہ وفاقی حکومت اور ہماری صوبائی حکومت کا عزم ہے اور ہم عزم کی اپنی حکومت کی مدت پوری ہونے تک تکمیل جاری رکھیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ میری آپ سمیت دیگر عوامی نمائندوں سے گزارش ہے کہ آپ لوگ زیادہ سے زیادہ عوام سے رابطے میں رہیں اور ان مشکلات حل کرنے کے لئے کوشاں رہیں۔

 

 

گلگت بلتستان: بدصوت گلیشئر میں دوسری خطرناک جھیل بننا شروع ہوگئی ہے جو کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے اور ایک بار پھر علاقے میں وسیع پیمانے پر تباہی مچ سکتی ہے مقامی ذرائع کے مطابق بدصوت گلیشیئر ٹوٹنے کا عمل تیزی سے جاری ہے رواں مہینے گلیشئر کے اس مقام پر پانی بند ہونا شروع ہوگیا ہے جہاں سے گلیشئرز ٹوٹنے کے بعد بدصوت کے مقام پر کئی کلومیٹر وسیع مصنوعی جھیل بن گیا تھا جس سے مقامی لوگ اب بھی محصور ہیں مقامی لوگوں کے مطابق گلیشئرز ٹوٹنے کے بعد متاثرہ علاقے سے پانی کی بڑی مقدار گزررہی تھی تاہم رواں مہینے برف جمنے سے متاثرہ مقام پر دوبارہ جھیل بننا شروع ہوگیا ہے
جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور پہلے سے بنی ہوئی جھیل کی سطح مزید بلند ہونے کے ساتھ قریبی آبادی کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے مقامی لوگوں کے مطابق گلیشئرز کے عمل کو ایمرجنسی بنیادوں پر نہیں روکا گیا تو بدصوت کے مقام پر ایک بار پھر قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔

 

 

اسلام آباد:وفاقی وزیر اُمورکشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈا پور نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر ا جا گر کرنے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیرمنانے کیلئے بھرپور تیاریاں کی جا ئیں۔ وہ اسلام آباد میں27 اکتوبر کو منائے گئے یوم سیاہ کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر کو مختلف محکموں کی جانب سے یوم سیاہ پر اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ یوم سیاہ کے حوالے سے اس دفعہ جو خامیاں رہ گئی ہیں اُن کو دور کرنے کے لیے ابھی سے تمام متعلقہ محکمے تیاریاں شروع کر دیں تاکہ 5 فروری کویوم یکجہتی کشمیرکو بھرپور طریقے سے پورے ملک میں منایاجاسکے

 

 

دیامر: شاہراہ قراقرم پر تھانہ لوٹر کوہستان کے قریب ٹریفک کے المناک حادثے میں 17افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک خاتون معجزانہ طور پر بچ گئی، مسافر کوچ گلگت بلتستان کے ضلع غذر سے راولپنڈی جا رہی تھی کہ کوہستان میں لوٹر کے مقام پر گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں 17مسافر جاں بحق ہو گئے، بچ جانے والی خاتون کو کوئی چھوٹ نہیں آئی، جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ حادثے کے بعد پولیس اور مقامی افراد حادثے کی جگہ پہنچ گئے، پولیس ذرائع کے مطابق مسافر کوچ 200 سے 300فٹ گہری کھائی میں جا گری ہے ، پہاڑی علاقہ ہونے اور اندھیرے کے باعث ریسکیو آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، حادثہ رات ساڑھے 8بجے کے قریب پیش آیا، جاں بحق ہونے والے افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق ضلع غذر سے بتایا جا رہا ہے جن میں معراج خان، علی احمد، افسر علی ، فریدہ اور دیگر شامل ہیں۔ حادثے میں ڈرائیور بھی جاں بحق ہو گیا ہے جس کا تعلق چلاس سے بتایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق 3سے 4لاشیں نکال لی گئی ہیں تاہم ایک عینی شاہد کے مطابق مسافر کوچ انتہائی گہری کھائی میں گری ہے جس کے باعث تمام لاشیں کھائی میں پڑی ہیں ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی لاشوں کی شناخت مکمل ہو سکے گی۔

 

Page 1 of 14