ایمزٹی وی (اسلام آباد) وفاقی حکومت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی فوجی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اس بات کا فیصلہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی سربراہی میں دہشت گردی سےنمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان پرعمل درآمد سے متعلق اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیاگیا کہ ان علاقوں میں فوجی عدالتوں کے قیام کےلیے اکیسویں آئینی ترمیم کے تحت آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان کونسلر سے کروایا جائے گا وزیر اعظم ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جاسکے
ایمز ٹی وی (لاہور) ہائی کورٹ نے 8 سالہ بچی کے قتل کا مجرم سزائے موت کی سزا سے بری کردیا گیا قیدی کو عدم ثبوت کی بنا بری کیاگیا ۔جسٹس مظہرعلی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ماتحت عدلیہ کے فیصلے کے خلاف قیدی ضمیر احمد کی اپیل کی سماعت کی، سماعت کے دوران استغاثہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ضمیر احمد نے 8 سالہ بچی کو قتل کیا اور اس کے ثبوت بھی موجود ہیں تاہم مدعی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور گواہان کے بیانات میں بہت گہرا تضاد ہے۔ عدالت عالیہ نے دلائل سننے کے بعد ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ضمیر احمد کو باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا۔ ملک بھر کی جیلوں میں اس وقت 8 ہزار سے زائد ایسے قیدی موجود ہیں جو سزائے موت کے منتظر ہیں۔
ایمز ٹی وی (کراچی) سپر ہائی وے لنک روڈ حادثے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بس کے اندر آگ گیس سلنڈر پھٹنے سے لگی۔ یاد رہے کہ کراچی میں سپر ہاءی وے لنک روڈ پر بس اورآئل ٹینکرمیں تصادم،60 سے زائد افراد ہلاک ہوءے تھے حادثے کے وقت ٹینکر میں آئل یا کیمیکل موجود نہیں تھا بلکہ یہ ٹینکر بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں رجسٹرڈ ہے اور دودھ کی سپلائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔پولیس کے مطابق ڈرائیور آصف جاکھرانی اور بس مالک بدر ابڑو کی گرفتاری کے لیےگلشن حدید اور اندرون سندھ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ٹینکر کے مالک اور ڈرائیور کا بھی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔دوسری جانب سندھ حکومت نے گاڑیوں کی فٹنس کے اختیارات محکمہ پولیس سے لے کر محکمہ ٹرانسپورٹ کے حوالے کر دیئے ہیں، یہ منظوری وزیر اعلی سندھ نے دی ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کی لاشیں تلاش کرنے کے لیے اسپتالوں اور ایدھی سرد خانے کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن لاشیں مکمل طور پر جل جانے کے باعث ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
ایمز ٹی وی (فیصل آباد) انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزائے موت کے قیدی اکرام الحق عرف لاہوری کے مقتول نیئر عباس کے خاندان سے عدالت کے باہر طے پانے والے صلح نامے کو ختم کردیا ہے صلح نامے پر مقتول کی والدہ، بھائی اور ایف آئی آر درج کرنے والے خاندان کے فرد نے دستخط کیے واضح رہے کہ اکرام الحق کو 2001 میں نیئر عباس کو قتل کرنے کے جرم میں 2004 میں فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی ۔یاد رہے کہ 8 جنوری کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے قیدی اکرام الحق کی سزا پرعملدر آمد کا حکم پھانسی سے محض 30 سیکنڈ قبل اُس وقت ملتوی کردیا گیا تھا جب اکرام الحق کا مقتول نیئر عباس کے اہلخانہ سے صلح نامہ طے پا گیا تھا۔مقتول کے لواحقین نے مجسٹریٹ کو صلح نامہ جمع کرایا تھا، جس کے بعد مجرم کی پھانسی پر عملدر آمد ملتوی ہوا۔تاہم صلح نامے کو تصدیق کے لیے دوبارہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت بھیجا گیا۔پیر کو خصوصی عدالت کے سامنے مقتول نیئر عباس کے خاندان کے 8 افراد میں سے ان کے دو بھائی اور ایک بہن پیش ہوئے، تاہم سماعت کے بعد عدالت نے اکرام لاہوری کے مقتول کے خاندان سے ہونے والے صلح نامے کو ختم کردیا۔اب سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کی جانب سے درخواست کیے جانے پر عدالت اکرام لاہوری کے تازہ ڈیتھ وارنٹس جاری کرے گی۔ جبکہ صدر پاکستان ممنون حسین نے بھی ان کی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔
ایمز ٹی وی ( کراچی) سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ قانون میں سرعام پھانسی کی کوئی گنجائش نہیں، پھانسی صرف جیل میں دی جاسکتی ہے اور کسی مقام کو جیل قرار دینا محکمہ داخلہ کا اختیار ہے ۔سندھ ہائی کورٹ میں مجرموں کو سرعام پھانسیاں دینے سے متعلق درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ دہشت گردوں کوبلاامتیازسرعام پھانسی دی جائے، کسی سیاسی و مذہبی جماعت سے کوئی مفاہمت نہ کی جائے، اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ عدنان کریم میمن نے آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے ایک رپورٹ پیش کی، رپورٹ کے مطابق سندھ کی جیلوں 4 جیلوں میں 454 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں۔، جن میں سے 379 قیدیوں کی اپیلیں سندھ ہائی کورٹ اور وفاقی شریعت کورٹ میں زیر سماعت ہیں جبکہ 55 قیدیوں کی اپیلیں سپریم کورٹ اور 21 قیدیوں کی رحم کی اپیلیں صدر مملکت کے پاس زیر التوا ہیں، رحم کی اپیلیں مسترد ہونے پر سندھ کی جیلیوں میں قید 8 دہشت گردوں کی سزاہوں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔سماعت کے دوران سندھ حکومت کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کسی بھی مقام کو جیل قرار دینا محکمہ داخلہ کا اختیار ہے، قانون میں سرعام پھانسی کی کوئی گنجائش نہیں، پھانسی صرف جیل میں دی جاسکتی ہے۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) ون ڈے ورلڈکپ میں اس کھیل سے جڑے تمام بڑے کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے جبکہ سابق کرکٹرز اپنے تبصروں سے پرستاروں کو نوازیں گے۔مگر کچھ لیجنڈز جو پہلے کبھی سلیکٹرز کی مہربانی سے ورلڈکپ اسکواڈز کا حصہ بنتے تھے اب خود اپنی ٹیمیں منتخب کررہے ہیں اور اس کے لیے وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے شکر گزار ہیں۔ آئی سی سی نے ماضی کے ورلڈکپس میں بہترین کارکردگی سے خود کو لیجنڈ منوانے والے کرکٹرز کو اپنی پسند کے گیارہ عظیم ترین کھلاڑیوں کی ٹیم منتخب کرنے کا آپشن دیا ہے اور یہ ان کی مرضی ہے کہ وہ کس ملک کا کھلاڑی اپنی ٹیم کا حصہ بنانا پسند کرتے ہیں۔اور ان کھلاڑیوں میں لیجنڈ پاکستانی کرکٹرز جاوید میاں داد اور انضمام الحق بھی شامل ہیں۔پاکستان کی جانب سے چھ ورلڈ کپس میں شرکت کرنے والے جاوید میاں داد نے اپنی عظیم کھلاڑیوں کی جو ٹیم منتخب کی ہے اس کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ انہوں نے خود کو بھی اس میں شامل کرلیا ہے۔جاوید میاں داد کی ٹیم میں سچن ٹنڈولکر اور ویسٹ انڈیز کے گورڈن گرینج اوپنر، تیسرے پر ویو رچرڈز، چوتھے پر جاوید میاں داد، پانچویں پر کلائیولائیڈ، چھٹے پر اے بی ڈی ویلئیر (وکٹ کیپر)، ساتویں پر عمران خان، آٹھویں پر عبدالقادر، نویں پر رچرڈ ہیڈلی، دسویں پر جوئیل گارنر اور آخر میں مائیکل ہولڈنگ کو رکھا گیا ہے۔پاکستان کے ایک اور لیجنڈ بلے باز انضمام الحق کی ٹیم ایڈم گلکرسٹ، سچن ٹنڈولکر، ویو رچرڈز، جاوید میاں داد، برائن لارا، اسٹیو واہ، عمران خان، وسیم اکرم، شین وارن، مرلی دھرن اور ایلن ڈونلڈ پر مشتمل ہے۔آسٹریلیا کے سابق اوپنر میتھیو ہیڈن نے اپنی ٹیم کے لیے ایڈم گلکرسٹ، وریندر سہواگ، رکی پونٹنگ، سچن ٹنڈولکر، برائن لارا، جیک کیلس، شین وارن، وسیم اکرم، وقار یونس، مرلی دھرن اور گلین میگرا کا انتخاب کیا ہے۔