ایمزٹی وی(چترال)وزیر اعظم نواز شریف نے چترال میں ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھدیا۔عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کو جواب دینے کے لئے میرے پاس وقت نہیں ہے، پنجاب کے لوگ مخالفین کو بھرپور جواب دے رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ چترال کے لوگ بھی ہمارے مخالفین کو بھرپور جواب دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دل میں بغض نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت کا جذبہ ہے، اگر چاہتے تو خیبر پختونخوا میں حکومت بنا سکتے تھے، دعا ہے کہ اللہ ہمارے مخالفین کو ہدایت دے تاکہ وہ بھی ہمارے ساتھ مل کر ملک کی ترقی کے لئے کام کریں۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ چترال کے لئے ہمیشہ سے دل میں بہت عزت اور مقام رہا ہے، ماضی میں بھی چترال آتا رہا ہوں اور آئندہ بھی آتا رہوں گا، چترال کا مقام بھی لاہور، کراچی اور دیگر بڑے شہروں سے کم نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو بہت کچھ دینے والوں کا اعلان کرنے والوں نے چترال کے لئے کچھ نہیں کیا، لواری ٹنل کا سنگ بنیاد 1955 میں رکھا گیا لیکن افسوس کہ چترال کی عوام کے ساتھ ہمیشہ ظلم کیا گیا، ماضی میں لواری ٹنل کے نام پر ووٹ مانگے جاتے رہے، یقین دلاتا ہوں کہ لواری ٹنل جون 2017 میں مکمل کر لیا جائے گا اور ہم سب مل کر اس کا افتتاح کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چترال کے لئے یونی ورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ایک نہیں بہت ساری یونی ورسٹیاں بنیں گی اس کے علاوہ وزیراعظم نے چترال میں 250 بستروں پر مشتمل اسپتال کے قیام کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گولن گول سے چترال تک 132 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن بچھائی جائے گی، اس کے علاوہ 108 میگاواٹ کے منصوبے سے صرف چترال نہیں پورے خطے کو بجلی کی فراہمی کی جائے گی، پوری کوشش ہو گی کہ یہ منصوبہ بھی اگلے سال مکمل ہو جائے، منصوبے سے کم از کم 100 دیہات کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے چترال ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کیلئے بھی 20 روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا جو گلیوں، بازاروں اور سیوریج کے نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے استعمال کی جائے گی۔