ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ ملک میں غیر یقینی صورتحال ہےلیکن اس کا سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ان تمام مسائل کے باوجود لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا۔ جو قیمت ادا کرے گااسے بجلی ملے گی، جو قیمت نہیں دے گا اسے بجلی بھی نہیں ملے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ امریکا خطے میں امن چاہتاہے تو پہلے اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے۔ امریکی مفادات پاکستانی مفادات سے بالا نہیں، امریکی مفادات پر پاکستانی مفادات کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں کیونکہ طالبان افغانستان میں سیاسی قوت ہیں ۔
امریکا اگر کوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو پہلے اپنی پالیسی میں توازن پیدا کرے۔ انہیں یقین ہے کہ پاکستان جلد غیر یقینی صورت حال سے نکل آئے گا۔
وزیر خارجہ کے کہاکہ قومی مفاد ذاتی و ادارہ جاتی مفاد سے بالا تر ہے، دیکھا ہے کہ اداروں نے ادارہ جاتی مفادات کو قومی مفاد کا نام دے رکھا ہے۔
بھارت ایسا ہمسایہ ہے جسے امن پسند نہیں، امریکا پاک بھارت مذاکرات کی تلقین ضرور کرے لیکن اس سے پہلے جنوبی ایشیا سے متعلق اپنی پالیسی میں توازن پیدا کرے۔
انہوں نےمزید کہا کہ افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات دو سیاسی قوتوں کے درمیان بات چیت ہوگی، پاکستان سپورٹ کرے گا۔