اسلام آم آباد: اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) میں مقبوضہ کشمیر سمیت ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی اسلام آباد میں شروع ہو گئی ہے۔
اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان شریک ہیں تاہم مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اے پی سی میں شرکت نہیں کر رہے۔
صدر ن لیگ شہباز شریف کمر کے درد کے باعث اے پی سی میں شرکت نہیں کر رہے جب کہ بلاول بھٹو زرداری کو اسکردو کے دورے پر جانا ہے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق اے پی سی میں شریک ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی شیری رحمان، نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر کر رہے ہیں۔
اے این پی کے اسفند یار ولی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی طرف سے محمود خان اچکزئی اے پی سی میں شریک ہیں۔
جمیعت علمائے پاکستان کی جانب سے علامہ اویس نورانی شرکت کر رہے ہیں جب کہ قومی وطن پارٹی کی نمائندگی آفتاب احمد شیر پاؤ کر رہے ہیں۔
اے پی سی میں جمیعت اہلحدیث اور اپوزیشن کے دیگر رہنماؤں سمیت حریت رہنماء بھی خصوصی طور پر شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق اے پی سی میں کشمیر کی صورتحال اور مسئلہ کشمیر پر اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ حکمت عملی طےکی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں ناکامی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کے دو سیشن ہوں گے، پہلے سیشن میں حریت رہنما مسئلہ کشمیر پر بریفنگ دیں گے جب کہ دوسرے سیشن میں تمام اپوزیشن جماعتیں اپنا مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی۔