اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی حکومتیں فوری طور پر گندم کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ گندم کی طلب و رسد کو پورا کرنے اور قیمتوں میں استحکام کے لیے گندم کی خرید کے اس سال کے اہداف کو دوگنا کرنے کافیصلہ کیا گیا۔
جس میں اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، ڈاکٹر فردوس عاشق اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بنیادی اشیائے ضروریہ مثلاً گندم، چینی، آلو، ٹماٹر پیاز، گھی اور دالوں کی قیمتوں میں استحکام کے بارے میں تجاویز زیر غور آئیں۔
اجلاس میں کہ گھی کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچانے کیلئے کامرس ڈویژن کو طریقہ کار طے کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ چینی کی مناسب قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے فیصلہ کیا گیا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ تھرڈ پارٹی ایویلیوئیشن کے ذریعے چینی کی قیمت کا تعین کرے گا اس کے علاوہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم، پیاز، ٹماٹر اور دیگر اشیا کی مشرقی و مغربی سرحدوں کے ذریعے اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا اجلاس میں کہنا تھا کہ حکومت کی تمام تر توجہ غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے تاکہ ان کو بنیادی اشیائے ضروریہ مناسب قیمت پر میسر آئیں۔بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام اور ان میں ممکنہ حد تک کمی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہےگندم چینی و دیگر اشیا ضروریہ کے اسٹاک کا حقیقی ڈیٹا اور طلب و رسد کے حوالے سے درست تخمینوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صوبائی حکومتیں گندم کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے تجاویز پر فوری طور پر غور کیا جائے تاکہ اس کا باقاعدہ اعلان کیا جا سکے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی اور روک تھام پر خصوصی توجہ دی جائے، ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ پر عائد ہونے والے ٹیکس میں کمی لانے کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے، ذخیرہ اندوزی کے خلاف انتظامی اقدامات کو مزید تیز اور موثر کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔