شزا فاطمہانفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ کاانٹرنیٹ کی سست رفتاری کے حوالے سے کہنا تھا کہ ، میرے ہاتھ میں انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی بٹن نہیں، ہمیں اس سے نہ تو خوشی ہوتی نہ کوئی فائدہ ملتا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ ہمیں انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی شوق نہیں ہے اور نہ ہی فائدہ، قومی سلامتی زیادہ عزیز ہے۔ ایکس کا استعمال 2 فیصد سے بھی کم پاکستانی کرتے ہیں، دشمن ہر وقت سائبر حملوں کیلئے تیار بیٹھا ہے، ان سائبر حملوں کو ہم نے روکنا ہے، یہاں مذہبی بنیاد اور سماجی مواد پر ایشوز ہو جاتے ہیں، ایسے مواد کو پی ٹی اے بلاک کرتی ہے، ہم نے اپنے شہریوں کو محفوظ رکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صوبوں کے وزرائے داخلہ کی مدد سے ڈیٹا لیکر ٹارگٹ علاقوں میں انٹرنیٹ بند کیا، پورے ملک کو متاثر نہیں کیا، یہ پہلی بار ہوا ہے، ہم کوشش کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والے یوزرز کو کم سے کم تکلیف پہنچے، اس دوران پیش آنے والی تکالیف پر میں معذرت چاہتی ہوں۔
وزیر مملکت برائے آئی ٹی نے کہا کہ اپنے ڈیٹا کو سائبر اٹیک سے بچانے کیلئے اقدامات کریں گے، ایکس کو وزارت داخلہ کی ہدایت پر بند کیا گیا، ایکس کی بندش کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں، ہم نے آزادی اظہار رائے پر پابندی لگانی ہوتی تو ٹک ٹاک اور فیس بک بھی نہ چلتا۔
شزا فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خلاف جو زبان استعمال ہوتی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔