ایمزٹی وی (نتھیا گلی)نتھیا گلی میں میڈیا سے گفتگو میں چیر مین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ نوازشریف میچ کے دوران جب باری لیتے تھے تو اپنے امپائر کھڑے کرتے تھے جب کہ مریم نواز جے آئی ٹی میں سوال کرنے نہیں بلکہ جواب دینے گئیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں دیکھ رہا ہوں جب کہ (ن) لیگ نے عدلیہ، فوج اور جے آئی ٹی کو بدنام کرکے متنازعہ بنانے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے، انہوں نے ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا تاہم اگر (ن) لیگ نے اس بار سپریم کورٹ پر حملہ کیا تو پوری قوم باہر نکلے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ماورائے عدالت قتل کیے اور مجھے 10 ارب روپے کی رشوت کی آفر کی۔ شہباز شریف معاملہ عدالت لے جائیں ان کی اصلیت سامنے لاؤں گا، میرے پاس 10 ارب نہیں حمزہ اور حسین نواز سے قرضہ لیکر دیدوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، کرپشن کے کینسر نے ملک کو کھوکھلا کردیا، سنگاپور ہم سے آگے نکل گیا لیکن ہم قرض میں ڈوبے ہوئے ہیں تاہم کرپشن کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی جارہی ہے جس میں خواتین اور نوجوان کردار ادا کریں جب کہ ہم سیاست نہیں مافیا کے گاڈ فادر کے خلاف جہاد کررہے ہیں ۔
چیر مین تحریک انصاف نے کہا کہ 20 کروڑ عوام والے ایٹمی ملک کے وزیر اعظم کی ریاض میں بے عزتی ہوئی، شریف خاندان کا قصور یہ ہے کہ پاکستان سے پیسہ چوری کرکے باہر بھیجا، پاکستان سے ہر سال ایک ہزار ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے، انہوں نے بچوں کے نام پر پیسہ باہر بھیجا، اس لیے منی لانڈرر منی لانڈرنگ نہیں روک سکتے، چور چوری نہیں روک سکتا، انہوں نے ملک تباہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ جےآئی ٹی میں شریف خاندان کا احتساب ہوگا، (ن) لیگ والوں کی شکلیں دیکھ کرلگتا ہے کہ جے آئی ٹی میں ان کے حالات برے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مفاد پرست لوگ سسٹم کو بچانا چاہتے ہیں، کچھ لوگ اسٹیٹس کو کے خلاف اور کچھ ساتھ کھڑے ہیں تاہم تحریک انصاف میں جو شامل ہورہا ہے وہ تبدیلی چاہتا ہے جب کہ ایک میڈیا ہاؤس شریف فیملی کو بچانے کے لیے پراپیگنڈا کررہا ہے، میر شکیل الرحمان جیسے لوگ انہیں بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔