ایمز ٹی وی (کراچی) وزیر صنعت و تجارت سندھ منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے چار اہم شعبوں کی لاہور منتقلی کراچی کی صنعتوں اور بینکاری نظام کو تباہ کردے گی یوں لگتا ہے کہ پنجاب کو ملک بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔
اپنے دفتر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی کراچی سے منتقلی سازش کا پہلا قدم ہے ،دارالخلافہ اسلام آباد لے جانے کا سلسلہ بھی ایسے ہی شروع کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کا موقف ہے کہ اسٹیٹ بینک لاہور منتقل ہوگا تو کام اچھا ہوگا میں وفاق سے پوچھتا ہوں کہ کراچی میں ہوتے ہوئے کیا خرابی ہے جو اسٹیٹ بینک لاہور منتقل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اسٹیٹ بینک کی لاہور منتقلی میں کسی اور ملک کا بھی ہاتھ ہوسکتا ہے پنجاب کو ملک بناکر چھوٹے صوبوں کو اس کی کالونی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ ہم نہیں ہونے دیں گے۔
منظور وسان نے کہا کہ وفاق کے رویوں سے سندھ میں پہلے ہی احساس محرومی ہے وفاقی حکومت ایسے اقدام کرکے کیا چاہتی ہے وزیر صنعت کی حیثیت سے اسٹیٹ بینک کو لا ہو ر منتقل نہیں ہونے دوں گا، سندھ کی صنعتوں اور صوبے کے مفادات کا ہر صورت تحفظ کروں گا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ لاہور سے کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہے وفاقی حکومت ماحول کو زیادہ خراب نہ کرے اگر وفاق نے اس فیصلے کو واپس نہ لیا تو سندھ حکومت صنعت کاروں کے ساتھ مل کر احتجاج کرے گی، سی این جی پنجاب میں کھلی ہوئی ہے جبکہ سندھ میں بند کر دیتے ہیں وفاق اپنا قبلہ درست کرے۔
منظور وسان نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 2018 تک عمران خان خود مائنس ون کا شکار ہوجائیں گے کیوں کہ تحریک انصاف میں بھی مائنس ون کی تحریک زور پکڑ رہی ہے ،شاہ محمود قریشی اور چوہدری سرور متبادل قائد بننے کا کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو اسلام آباد میں فلم کا ٹریلر چلے گا جبکہ اہم ترین دن 31 اکتوبر ہے اگر 31 اکتوبر کو بھی کچھ نہ ہوا تو پھر عام انتخابات 2018 میں ہوں گے۔
منظور حسین وسان نے مزید کہا کہ وزیراعظم بننا عمران خان کے نصیب میں نہیں ہے۔