ایمزٹی وی (سندھ)سکھر میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپیپلز پارٹی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ آنے تک پاکستان پیپلز پارٹی کچھ نہیں کہے گی کیوں دریا ابھی بہت دور ہے تو پہلے ہی کپڑے اتازنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے ، پی ٹی آئی کو بھی خاموش رہنا چاہئے ، اگر نواز شریف نااہل ہو تے ہیں تو اگلا نمبر عمران خان کا ہوگا۔عدالت میں وزیر اعظم کا کیس زیر سماعت ہے اس کا فیصلہ پیر یا منگل تک آنے کی توقع ہے مگر یہ بھی خیال رکھنا چاہیے کہ بولنا اور اسے ثابت کرنے دونوں الگ الگ ہیں۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے والیم10میں کیا ہے مجھے معلوم نہیں ہے۔ ریلوے بحران کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ریلوے ڈرائیورز کے ساتھ حکومت نے جو کچھ کیا تکلیف ہے تاہمان حالات میں سیاست نہیں کرنی چاہئے، حکومت سے درخواست ہے کہ ڈرائیوروں سے مذاکرات کریں اور وہ ڈرائیورز سے اپیل کرتے ہیں کہ ریلوے ڈرائیورز عوام کو ان کے گھروں تک پہنچائے۔ ریلوے ڈرائیورزاپنی ہڑتال 3دن تک موخرکریں۔
سندھ میں نیب اختیارات پر گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ نیب کے سارے کیسز سندھ میں چل رہے ہیں اور نیب اہلکار سندھ کے افراد کو اٹھا رہے تھے، پنجاب میں نیب جب کارروائی کرتی تھی وہاں کے سارے سیاستدان بول پڑتے تھے جبکہ سپریم کورٹ کے نیب سے متعلق ریمارکس سب کے سامنے ہیں۔جب سندھ سے لوگ اٹھائے گئے تو مسلم لیگ(ن) کے وزرا اور سیاست دان پیپلز پارٹی کے خلاف زہر فشانی کرتے تھے۔گورنرسندھ کے پاس بل کو مسترد کرنے کا اختیار ہےخیبرپختونخوامیں نیب نہیں اب سندھ میں بھی ایسا ہی ہوجائے گا۔ سندھ حکومت نے نیب کے خلاف بل کا مسودہ منظور کیا ہے۔ اب تیسری مرتبہ بل جائے گاتوخودہی قانون بن جائے گا۔