کراچی: وزیرتعلیم سندھ سردار علی شاہ کا کہناہےنئے کامپیٹنٹ نوجوانوں کو بھرتی کرکے محکمے کو جدید خطوط پر استوار کرینگے۔
وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ اور وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی مشترکہ سربراہی میں اجلاس ہوا۔اجلاس میںمحکمہ کالج ایجوکیشن کے سیکریٹری،سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمین سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے جبکہ سیکریٹری ہوم قاضی شاہد پرویز وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کا حصہ رہے۔
وزیر تعلیم سردار علی شاہ کا اجلاس میں کہنا تھاکہ تعلیم کی بہتری کے لیے بہت سارے چیلنیجز ہیں پہلے دن سے سوسائٹی کو آن بورڈ لیکر ایک روڈ میپ بنایا تھا کل سے انشاء اللہ اسی روڈ میپ کے تحت کام کرینگےنئے کامپیٹنٹ نوجوانوں کو بھرتی کرکے محکمے کو جدید خطوط پر استوار کرینگےکریکیولم و انفراسٹرکچر ٹھیک کرنا ہے معیاری تعلیم کی فراہمی بہتر اور ذہین اساتذہ کے ساتھ ہی مشروط ہے
یہ لازم ہے کہ بچوں کو تعلیم ضرور دلائی جائے باقی والدین کی مرضی ہے کہ وہ ان کو سرکاری اسکول میں داخل کروائیں یا پرائیویٹ اسکول میں داخل کروائیں. ہم سرکاری اسکولوں کے معیار کو بہتر کرینگے تو پھر والدین کیوں اتنی مہنگی فیس ادا کرینگے
تاہم اس موقع پر انہوں نے سندھ بھرکے تعلیمی ادارے عاشورہ تک بند رکھنےکااعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 20 اگست کی تاریخ پر غور کیا جا رہا ہےتاہم وفاقی ٹاسک فورس این سی او سی کے متفقہ فیصلے کے حساب سے ہی فائنل فیصلہ کیا جائے گا۔کوشش ہوگی کہ طلبا کا مزید تعلیمی وقت ضائع نہ ہو۔کوشش ہوگی کہ طلبا کا مزید تعلیمی وقت ضایع نہ ہو
وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کاکہنا تھاکہناکہ اگر عاشورہ کے بعد کووڈ صورتحال کو دیکھ کر اسکول و کالجز کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیز کو بھی کھولا جائے گا