ھفتہ, 23 نومبر 2024


سرسیدیونیورسٹی میں جشن آزادی روایتی جوش و ولولہ سے منایا گیا

کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کےزیرِاہتمام یومِ آزادی پاکستان انتہائی جوش وخروش سےمنایاگیا

جس میں تحریک پاکستان کے رہنماؤں کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا گیا ۔

سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، کموڈور (ر) سلیم صدیقی، رجسٹرار سید سرفراز علی، ڈین، شعبہ جات کے سربراہان، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈبوائز کے ممبران و دیگر کے ہمراہ پرچم کشائی کی ۔ اس موقع پر گارڈز کی پریڈ کے علاوہ سرسید یونیورسٹی کے طلباء و طالبات نے ملی نغمے پیش کئے ۔

یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ مجھے بے حد خوشی ہے کہ آج ہم اپنا یومِ آزادی پورے جوش و خروش سے منا رہے ہیں ۔ یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کے ایک دیرینہ خواب کی تکمیل کا دن ہے ۔ مسلمانوں نے اپنا وطن حاصل کرنے کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں ۔ آزادی طشت میں سجا کر نہیں دی گئی بلکہ اس کے حصول کے لیے قوم کے آگ اور خون کا دریا عبور کرنا پڑا ۔

پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کریں ۔انھوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ایک عظیم لیڈر اور وراندیشی انسان تھے ۔ انھوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کی تحریک چلائی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ ہندو انتہا پسند یہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے کہ انڈیا میں مسلمانوں کا اثر و نفوز بڑھے ۔ آج انڈیا میں اقلیتوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قائدِ اعظم کس قدر دوراندیش انسان تھے کہ انھوں نے اس فتنہ کو پہلے ہی بھانپ لیا تھا ۔

چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ ہ میں اپنے قومی رہنماوءں کے عمل اور کردار سے سبق سیکھنا چاہئے اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ حالات کی اونچ نیچ کے باوجود صرف وہی قو میں تاریخ میں سرخرو ہوتی ہیں جن میں وطن سے محبت اور مستقل مزاجی سے کام کرنے کا جذبہ ہوتا ہے ۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے بانیانِ پاکستان کوزبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہجذبہ حب الوطنی ہمارے ملک کو ناقابلِ تسخیر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔

جسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم قائداعظم کے رہنما اصولوں اتحاد، تنظیم اور یقینِ محکم کی عملی تصویر بن جائیں اورباہم مل کر پاکستان کے وقار میں اضافہ کرنے کے لیے کوششیں کرتے رہنا چاہئے ۔

یومِ آزادی کی تقریب محدود پیمانے پر سادگی سے منائی گئی جس میں صحت کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کا پورا خیال رکھا گیا ۔ اختتامِ تقریب پر ملک کی سلامتی، ترقی و خوشحالی اور استحکام کے لیے دعا کی ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment