دو قومی نظریے کی بنیاد پر جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کو الگ ملک دلوانے والے بابائے قوم، قائد اعظم محمد علی جناح کی 73 ویں برسی انتہائی احترام سے منائی جا رہی ہے۔
کچھ لوگ پیدا ہی عظیم ہوتے ہیں اور کچھ اپنی جدوجہد اور کارناموں کی وجہ سے عظمت حاصل کر لیتے ہیں،اپنی عظمت و قابلیت کی وجہ سے قائد اعظم محمد علی جناح کا شمار بھی ایسے ہی لوگوں میں ہوتا ہے۔
قائد اعظم محمد علی جناح کی بدولت پاکستان دنیا کے نقشے پر آزاد ملک کی حیثیت سے ا بھرا۔
ان کی سیاسی جدوجہد ملک کے سیاست دانوں کے لیے ایک مثال ہے ۔ علامہ اقبال نے قائد اعظم کے کردار کو اس طرح اجاگر کیا ہے کہ ان جیسے لوگ نا تو خریدے جا سکتے ہیں نا ہی انہیں بدعنوانی پر آمادہ کیا جا سکتا ہے۔
بابائے قوم پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے تھے لیکن بیماری کے سبب زندگی نے وفا نہ کی۔
اپنی وفات سے پہلے قوم کے نام پیغام میں مستقبل کا راستہ، قائد اعظم نے ان الفاظ میں بیان کیا کہ ’آپ کی مملکت کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، اب آپ کا فرض ہے کہ اس کی تعمیر کریں۔‘
قائد اعظم محمد علی جناح کا انتقال 11 ستمبر 1948 کو کراچی میں ہوا اور آج ان کی 73 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔