ایمز ٹی وی (کراچی ) جامعہ کراچی کی حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی میں فروخت کیے جانے والے بغیر بوتل کے مشروبات اور پھلوں کا تازہ رس حفظان صحت کے اصولوں پر قطعی پورا نہیں اترتے اور ان میں مضر رساں بیکٹریا پایا جاتا ہے جو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے ۔یہ انکشاف شعبہ ماحولیات کے پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان اور ان کی ٹیم بعنوان :" کراچی میں وینڈرز اور ٹھیلوں پر دستیاب مشروبات ،فریش جو سز کا ما ئیکرو بائیو لوجیکل جائزہ "،میں کیا ۔ٹیم میں ڈاکٹر سید شاہد شوکت ،ڈاکٹر عامر عا لمگیر اور نور فاطمہ شامل تھے ۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ اس ضمن میں آگاہی کا انعقاد کریں ،اور ایسے مشربات پر پابندی عائد کی جائے جو صحت ِ انسانی کے لیے نقصان دہ ہوں،لہذا ایسے مشروبات فروشوں کو پابند کیا جائے کہ وہ عالمی معیار صحت کے مطابق مشروبات فروخت کریں ،مزید یہ کہ تازہ رس اور مشروبات میں سب سے زیادہ بیکٹریل لو ڈ ،"کیلے "کے جوس میں پایا جاتا ہے جبکہ سب سے کم بیکٹریل لوڈ " لیموں " کے جوس کے نمونوں میں پایا گیا ۔تمام جوسز کے نمونوں میں کولی فارم فیسل کولی فارم بھی پایا گیا ۔سب سے زیادہ فنگل لو ڈ کیلے ،سیب اور تربوز جبکہ سب سے کم نارنجی کے جوس میں پایا گیا ،لیکن وینڈرز اور ٹھیلوں پر فروخت کنندہ عمومی حفظان صحت کے اصولوں سے نا وا قف ہیں اور لاعلمی میں وہ عوام الناس میں بیماریوں کو فروغ دے رہے ہیں ۔حقیقت یہ ہے کہ بس اسٹاپ یا گلیوں پر بیکٹریا کی یہ نر سریاں ہیں جو صحت انسانی سے کھیل رہی ہیں ۔