ھفتہ, 23 نومبر 2024


مصباح نے قیادت کے سربستہ رازوں سے نقاب اُٹھا دیا

ایمزٹی وی (کھیل) قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ٹیم کے زوال سے عروج تک کے سفر اور قیادت کے سربستہ رازوں سے نقاب الٹ دیا ، پاکستان کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان نے ڈرامائی انداز میں قیادت کا منصب ملنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نے خفیہ ملاقات میں انہیں قیادت کی پیشکش کی تھی۔کرکٹ آسٹریلیا کیلئے لکھے گئے اپنے خصوصی کالم میں مصباح الحق نے قیادت ملنے کے ساتھ ساتھ عالمی درجہ بندی میں قومی ٹیم کے چھٹے سے عالمی نمبر ایک تک رسائی کی داستاں بھی بیان کی۔مصباح نے بتایا کہ 2010 میں سپاٹ فکسنگ سے متاثرہ دورہ انگلینڈ کے بعد پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں شیڈول سیریز سے ایک ماہ قبل سابق چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ کے سیکرٹری نے انہیں فون کر کے پیغام پہنچایا کہ چیئرمین ان سے خفیہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں اور اس ملاقات کا انتظام ایک کلرک کے کمرے میں کیا گیا جہاں مجھے قیادت کی پیشکش کی گئی۔مصباح نے کہا کہ میں نے اپنے اہلخانہ سے بھی اس کا تذکرہ نہیں کیا،ایک ہفتے بعد جب مجھے قومی ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی میں شامل کیا گیا تو تمام لوگ حیران رہ گئے اور اگلے ہی دن انہیں اس وقت مزید حیرانی ہوئی جب مجھے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپ دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی وجہ سے ٹیم بکھری ہوئی تھی اور میں جانتا تھا کہ ان حالات میں ٹیم چلانا کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ۔ چھ سال میں میرے لئے سب سے بڑی کامیابی انگلینڈ کیخلاف 2012 میں کلین سوئپ تھا ۔انہوں نے سری لنکا کیخلاف 377 رنز کے ہدف تک رسائی اور پھر انگلینڈ کیخلاف سیریز ڈرا کرنے کو بھی تاریخی لمحہ قرار دیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment