اتوار, 24 نومبر 2024


بدترین شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے نام پہلی فتح

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)پاکستان نے ٹی20 سیریز کے دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ کو 48 رنز سے شکست دے دی ہے۔نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان تین ٹی 20 میچز پر مشتمل سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا تھا تاہم نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 153 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز مارٹن گپٹل اور منرو نے کیا تاہم اوپنرز خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکے اور 25 کے مجموعی اسکور پر منرو ایک رن بناکر پویلین لوٹ گئے، ون ڈاؤن آنے والے کھلاڑی کین ولیمسن بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔
اوپنر مارٹن گپٹل بھی صرف 26 رنز بناکر 52 کے مجموعی اسکور پر وکٹ گنوا بیٹھے، نیوزی لینڈ کی آدھی سے زیادہ ٹیم صرف 64 رنز پر پویلین لوٹ گئی جس کے بعد مچل سانٹنر اور بین وہیلر نے پاکستانی بولنگ کے خلاف مزاحمت کی اور ٹیم کا اسکور 118 رنز تک پہنچایا تاہم دونوں کھلاڑی زیادہ دیر تک وکٹ پر کھڑے نہ رہ سکے اور آؤٹ ہوگئے، مچل سانٹنر نے 37 اور بین وہیلر نے 30 رنز بنائے۔
دونوں کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد کیویز کا کوئی بھی کھلاڑی وکٹ پر زیادہ دیر تک کھڑا نہ رہ سکا اور پوری ٹیم 153 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
 
اس سے قبل پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز فخرزمان اور احمد شہزاد نے کیا، دونوں اوپنرز نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور 94 رنز کی شراکت قائم کی تاہم احمد شہزاد 44 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جب کہ فخرزمان نے نصف سنچری اسکور کی اور 96 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔
اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم کی قیادت کپتان سرفراز احمد اور بیٹسمین بابر اعظم نے سنبھالی، دونوں کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور 91 رنز کی شراکت قائم کی تاہم سرفراز احمد 187 کے مجموعی اسکور پر 41 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جب کہ بابر اعظم نے صرف 29 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی اور ناقابل شکست رہے۔
پاکستان کی جانب سے فخر زمان اور بابر اعظم نے نصف سنچریاں اسکور کیں جب کہ احمد شہزاد نے 44 اور کپتان سرفراز احمد نے 41 رنز بنائے، قومی ٹیم کی جانب سے فہیم اشرف نے 3، محمد عامر اور شاداب خان نے 2 جب کہ حسن علی اور رومان رئیس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز اب ایک ایک سے برابر ہوگئی ہے جب کہ پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں نیوزی لینڈ قومی ٹیم کو پہلے ہی وائٹ واش کرچکا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment