Sunday, 13 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم) بے نظیر بھٹو شہید یو نیورسٹی لیا ری نے امتحان میں غیر حاضر طلبا و طالبات کے لئے نئی ہدایت جاری کردی۔
 
بے نظیر بھٹو شہید یو نیورسٹی لیا ری کرا چی کے ناظم امتحا نا ت نو ر محمد میمن نے اعلا ن کیا ہے کہ یو نیورسٹی کے ملحقہ کا لجو ں کے بی اے اور بی کا م کے وہ طالب علم جو کہ 2016کے امتحا نا ت میں مطا لعہ
پا کستا ن کے پر چے میں غیر حاضر تھے وہ اپنے متعلقہ پر نسپل حضرا ت یا یو نیورسٹی کے نا ظم امتحا نا ت سے رجو ع کریں تاکہ اگلے امتحا نا ت میں ان کی شر کت کو یقینی بنا یا جا سکے ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی ) ایس ای ایف کی جانب سے اسکولوں میں ٹیکنالوجی کے ذریعے انگریزی ، سائنس اور ریاضی کی معاونتی تدریس کا آغاز ہوگیا ہے۔

منتخب اسکولوں میں شمسی توانائی کی مدد سے شمسی وبصری کمرہ جات کے قیام اور کمپیوٹر کے آلات کی فراہمی کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے اس سلسلے میں معاون پروجیکٹ سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات (یو اےا ی) کی میگا سٹی دبئی اپنی فلک بوس عمارتوں اور دیگر اعزازات کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے۔ دنیا کی مشہور تعمیرات کا احاطہ کرنے والے شہر دبئی میں گذشتہ سال سامنے آنے والے نئے منصوبوں میں سے ایک اہم منصوبہ 'خوشی کا شہر' بسانے کا بھی تھا، مگر زمینی منصوبوں سے دور امارات کا مریخ کے حوالے سامنے آنے والا اعلان کافی حیران کن ہے۔
دبئی میں حالیہ دنوں جاری ورلڈ گورنمنٹ سمٹ میں متحدہ عرب امارات نے 2117 تک مریخ میں نیا شہر بسانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ دبئی کے حکمراں اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ' انسانی ارادوں کی کوئی حد نہیں ہوتی جبکہ جو کوئی موجودہ صدی میں ہونے والے سائنسی انقلاب کا شاہد ہے، وہ اس بات کو مانتا ہے کہ انسان کی صلاحیتیں اس کے خوابوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں'۔
اس انوکھے صد سالہ منصوبے کے چند عملی اقدامات سے متعلق بات کرتے ہوئے شیخ محمد راشد المکتوم کا کہنا تھا کہ مریخ-2117 ایک طویل مدتی منصوبہ ہے جبکہ اس کے لیے پہلے مرحلے میں امارات کے نوجوان شہریوں میں خلاء کے سفر کا رجحان پیدا کرنے پڑے گا۔
اس مقصد کے لیے دبئی کے حکمران امارات کی یونیورسٹیوں میں خلائی سائنس کے حوالے سے تعلیم شروع کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔ مریخ پر شہر بسانے کے منصوبے پر کام کا آغاز کرنے کے لیے جلد ہی اماراتی سائنسی ٹیم تیار کی جائے گی تاہم بعد ازاں اس میں بین الاقوامی سانسدانوں کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ 2014 میں یو اے ای اپنی خلائی ایجنسی کا آغاز کرچکا ہے، جس نے بعد ازاں فرانسیسی اور برطانوی خلائی ایجنسیوں سے شراکت قائم کرچکی ہے۔ علاوہ ازیں یو اےا ی کی جانب سے 2021 تک مریخ پر خلانوردوں کا مشن بھی روانہ کیا جائے گا۔
 

 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سماجی روابط کی مشہور ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے مواد کی جانچ کے لیے مصنوعی انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کا فیصلہ کرلیا۔
فیس بک صارفین کے لیے جاری کردہ ایک خط میں مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی مدد سے دہشت گردی، تشدد، ہراساں کیے جانے کے واقعات کی نشاندہی آسان ہوگی جبکہ اس کی مدد سے خودکشی کے واقعات پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ فیس بک ماضی میں ویب سائٹ سے مواد ہٹانے میں کچھ کوتاہیاں کرچکا ہے تاہم ایک جامع اور منظم نظام کی تیاری میں چند سال لگ سکتے ہیں۔
فیس بک کے بانی کے اس اعلان کا انٹرنیٹ سیفٹی کے ادارے کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا، جو اس سے قبل ویب سائٹ کے اقدامات پر تنقید کرتا رہا تھا۔
اپنے 5 ہزار 500 الفاظ کے خط میں فیس بک کے مستقبل کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ پلیٹ فارم پر شائع ہونے والی اربوں پوسٹس اور پیغامات کا فوری جائزہ لینا ممکن نہیں۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ہم ایسے نظام کی تیاری میں ہیں جو پیغامات کو پڑھ کر اور تصاویر دیکھ کر اس بات کا اندازہ لگا سکے کہ کچھ خطرناک ہونے والا ہے، تاہم یہ کام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔
ان کا مزید بتانا تھا کہ اس سسٹم کی مدد سے اس وقت بھی ایک تہائی کے قریب پیغامات کو رپورٹ کیا جاتا ہے جس پر فیس بک ٹیم نظرثانی کرتی ہے۔
بانی فیس بک کا کہنا تھا کہ مصنوعی انٹیلی جنس کی مدد سے مسائل پیدا کردہ کرنے والے مواد کو تیزی سے تلاش کیا جاسکے گا جبکہ ان خدشات کی بھی نشاندہی کی جاسکے گی، جو انسانی ٹیم ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوتی, جن میں دہشت گردوں کی منصوبہ بندی بھی شامل ہے۔
مارک زکربرگ کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ لوگوں کو قانون کے تحت اپنی مرضی کی پوسٹس شائع کرنے کی مکمل اجازت ہو، علاوہ ازیں صارفین اپنی نیوز فیڈ پہ جو دیکھنا چاہتے ہیں وہ دیکھ سکیں گے اور جو ہٹانا چاہتے ہیں اسے فلٹر کرسکیں۔
 

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)جامعہ کراچی کے کلیہ سماجی علوم کے زیر اہتمام کلیہ سماجی علوم کی سماعت گاہ میں منعقدہ لیکچر بعنوان’’سائنس ٹیکنالوجی اور جدت،سماجی ومعاشی ترقی کی ضروریات‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہا کہ سنگاپور کی 400ارب ڈالرز کی برآمدات کے مقابلے میں پاکستان کی برآمدات محض 22ارب ڈالرز ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔پاکستان سائنس وٹیکنالوجی کے شعبہ میں دنیا سے بہت پیچھے ہے جس کی ایک بڑی وجہ تعلیم، سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں انتہائی قلیل بجٹ ہے اور افسوسناک امریہ ہے کہ یہ بجٹ لاہور کے اورنج لائن منصوبے کیلئے مختص کی گئی رقم سے بھی کم ہے۔
جامعات کی پہچان بلندوبانگ عمارتوں یا طلبہ کی تعداد سے نہیں بلکہ تحقیق سے ہوتی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بحیثیت سربراہ ایچ ای سی اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے بیشتر اقدامات کئے جس میں سے ایک اہم قدم گیارہ ہزار طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ممالک بھیجنا تھا،ایچ ای سی گذشتہ کئی سالوں سے زوال پذیر ہے ۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی نے دنیا کو ورطہ حیر ت میں ڈال دیا ہے جدید ٹیکنالوجی تھری ڈی پرنٹنگ سے اب گردے اور جگربھی پرنٹ کیا جاسکتا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ سندھ)جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مفت ٹیسٹنگ سر وس سے استفادہ کرنےکے بجائے اپنےانسٹیٹیوٹ آف سندھ اورل ہیلتھ سائنسز میں بی ڈی ایس سال اول کا داخلہ ٹیسٹ این ٹی ایس سے ہی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر طارق رفیع نے میڈیا کو بتایا کہ ایم بی بی ایس کا ٹیسٹ گزشتہ سال این ٹی ایس نے لیا تھا اور وہ اس مرتبہ جلدی ٹیسٹ کرانے کیلئے تیار تھا اور امیدواروں کی تعداد بھی کم تھی ہمیں این ٹی ایس پر اعتماد ہے انھوں نے کہا کہ بی ڈی ایس کی 50نشستوں کیلئے داخلہ ٹیسٹ 20فروری کو ہوگا جبکہ داخلے کا عمل 27فروری کو مکمل ہوگا اور کلاسیں یکم مارچ کو شروع ہوں گی '
اس حوالے سے انھوں نے کہا ڈینٹل کالج چلانے کیلئے ملک کے بہترین اساتذہ کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن نے رواں سال سے این ٹی ایس کی جگہ اپنی ٹیسٹنگ سروس مفت شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکا ہے لیکن سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن کووفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن پر تحفظات ہیں اور اس نے اس کا کردار محدود کرنے کیلئے اپنے اجلاس میں صوبے بھر کی جامعات اور انسٹیٹیوٹس کی سینڈیکیٹ اور بورڈ آف گورنرز کی نشستوں سے وفاقی ہائرایجوکیشن کمیشن کی نمائندگی ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے جس کا نوٹیفیکیشن ہونا باقی ہے ۔

 

 

ایمزٹی وی(لاہور)وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں میں ملوث ملزموں کی نشاندہی ہوگئی ہے،لاہور بم دھماکے میں پیش رفت کرنے پر آئی جی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ خود کش بمبار کا تعلق افغانستان سے تھا،وہیں اس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،میں یقین دلاتا ہوں شہداءکے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے،شہداءکا خون رائیگاں نہیں جائے گا،خود کش بمبار کو لانے والے کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے،حملہ آور خودکش جیکٹ بھی ساتھ لایا تھا، لاہورخود کش دھماکے کا سہولت کار انوار الحق گرفتار کر لیا گیا، دہشتگرد نیٹ ورک افغانستان میں بیٹھ کرپاکستان میں کارروائیاں کرتاہے،گروہ کا مرکز افغانستان ہے، دہشت گردی کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ کے پی کے میں دہشت گردی پرمجھے اتنا ہی صدمہ ہوا جتنا لاہور واقعے پرہوا، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ لڑیں گے،سیاسی جماعت کے رہنما نے پنجاب حکومت اور پولیس پر تنقید کی،ایک سیاسی جماعت کے رہنما کا بیان پڑھ کر بہت دکھ ہوا،انہوں نے فراموش کر دیا کہ دہشت گردی پورے پاکستان کا مسئلہ ہے،میں یقین دلاتا ہوں دہشتگردوں کو چن چن کر ماریں گے' آخری دہشتگرد کے خاتمے تک لڑیں گے-
انہوں نے کہا ہے کہ 13 فروری کوہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے،شہدا کے ورثا کو جذبہ حب الوطنی سے مامور دیکھا، دہشت گرد حملے میں ڈی آئی جی، ایس ایس پی اور پولیس کے سپاہی شہید ہوئے، کیپٹن احمد مبین اور زاہد گوندل ہماری ٹیم کے رکن تھے۔دہشتگردی کے واقعات پر میری آنکھیں نم ہیں،میں نے شہدا ءکے گھروں میں جا کر لواحقین سے تعزیت کی ہے،مجھے ایک شہید کے بچے نے کہا کہ میں بڑا ہوکر دہشتگردوں کا مقابلہ کروں گا تومجھے یقین ہوگیا پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوئی نہیں سوچ سکتا۔شہید اہلکاروں کے ورثاءکیلئے مشاورت کے ساتھ بڑے پیکج کا اعلان کریں گے،ان کے بچوں کو ماہانہ وظیفے کے ساتھ ساتھ تعلیم کا خرچ برداشت کریں گے،بیواﺅں کو گھر بھی دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے ساتھ ہر حوالے سے اشتراک ہے،تمام حساس اداروں سے بھی تعاون ہے،سی ٹی ڈی نے سینکڑوں دہشتگردوں کو پکڑا ہے ان کو ہلاک کیا گیا ہے،صوبے بھر میں سیکیورٹی کے پیش نظر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جارہے ہیں،دہشتگردی قومی مسئلہ ہے اور ہم اس کے خلاف مل کر لڑ رہے ہیں-
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو صوبے میں رینجرز بھی تعینات کریں گے،اس وقت ایم آئی اور آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر سی ٹی ڈی آپریشنز کررہی ہے،سیاسی دکان نہیں چمکاﺅں گا،مجھے چاروں کے عوام یکساں دکھ ہے،تمام افراد ہمارے ہی ہیں' اسی کی دہائی میں کیمونزم کے خلاف فرنٹ مین کا کردار کرنے والوں نے نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سلیپر سیلز کا خاتمہ کیا جارہا ہے ،میں یہ نہیں کہتا کہ مکمل طور پر ختم کردیا ہے لیکن کافی حد تک ان کو کیفر کردار تک پہنچا چکے ہیں،فوجی عدالتوں کے قیام سے دہشتگردوں میں خوف کی فضاءپیدا ہوئی ہے،جو بھی دہشتگرد ملے گا قانون کے مطابق سزائے موت ملے گی،ہم فوجی عدالتوں میں توسیع کی مکمل حمایت کرتے ہیں،ن لیگ کی حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی حمایت کرے گی، فوجی عدالتیں بالکل قائم ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 30 سال سے اپنا پیٹ کاٹ کر افغانوں کو مہمان رکھاہوا ہے،افغانی ہمارے بھائی ہیں،اگر کوئی مشکوک سرگرمی میں ملوث پایا جاتا ہے تو اس کی اطلاع متعلقہ اداروں کو کی جائے،پنجاب میں سپرگرینڈآپریشن کی ضرورت ہوئی توکون انکارکرےگا،پولیس،رینجرزیا آرمی سب ہماری فورسز اور اثاثے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(تجارت)پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں آج شدید مندی کا رجحان رہا ہے جس کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس 212 پوائنٹس نیچے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق کے ایس ای 100 انڈیکس میں 212 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے باعث انڈیکس 49 ہزار 376 پوائنٹس پر آگیا۔ 100 انڈیکس میں 15 کروڑ 38 لاکھ 28 ہزار 380 شیئرز کا لین دین ہوا جن کی مارکیٹنگ ویلیو 14 ارب 72 کروڑ 56 لاکھ 13 ہزار 222 روپے رہی۔
پی ایس ایکس میں مجموعی طور پر 403 کمپنیوں کے شیئرز کی خریدو فروخت ہوئی جن میں سے 220 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 170 میں کمی اور 13 کمپنیوں کے حصص کی مالیت مستحکم رہی۔
علاوہ ازیں اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 403 کمپنیوں کے 42 کروڑ 46 لاکھ 80 ہزار 169 حصص کی خرید و فروخت ہوئی جن کی مجموعی مارکیٹنگ ویلیو 25 ارب 71 کروڑ 14 لاکھ 87 ہزار 107 روپے رہی۔
 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی) پولیس نے کراچی میں سپرہائی وے کے قریب افغان بستی پر چھاپہ مار کر 4 دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا، دوران تفتیش گرفتار دہشت گردوں نے بتایا کہ اس کے مزید ساتھی افغان بستی میں ہوٹل کے عقب میں موجود ہیں جس پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ چھاپہ مارا تو علاقے میں چھپے دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔
ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ کے بعد علاقے میں پولیس کی مزید نفری طلب کی گئی اور علاقے کی مکمل ناکہ بندی کرکے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کیا گیا جس میں 9 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
ایس ایس پی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم جماعت الاحرار سے ہے جن میں ایک خودکش بمبار بھی شامل ہے جس کی شناخت رضی محمد کے نام سے ہوئی۔ راؤ انوار کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کراچی میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے جن میں رینجرز ہیڈ کوارٹر ان کا اہم ہدف تھا۔
واضح رہے کہ کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران رینجرز اور پولیس کی کارروائیوں میں اب تک 27 دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک)کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی دنیا میں ’’مصنوعی ذہانت‘‘ (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کا استعمال کوئی نئی بات نہیں اور سرچ انجنز سے لے کر سوشل میڈیا ویب سائٹس تک کسی نہ کسی حد تک اس کا استعمال کررہے ہیں جس کے تحت کسی بھی صارف کی جانب سے بار بار استعمال کئے گئے الفاظ (کی ورڈز) کو مدنظر رکھتے ہوئے خودکار طور پر سرچ اور مطابقت رکھنے والی پوسٹیں دکھائی جاتی ہیں۔
اسی طرح اب تک انٹرنیٹ پر تصاویر/ گرافکس پہچاننے والے الگورتھمز اور ان پر مشتمل سافٹ ویئر بھی اتنے جدید ہوچکے ہیں کہ وہ کسی تصویر کے ساتھ دیئے گئے مخصوص الفاظ یعنی کی ورڈز کے علاوہ تصویر میں دکھائی جانے والی جزئیات تک کی مدد سے اس بارے میں بہت کچھ بتاسکتے ہیں۔
مارک زکربرگ کا منصوبہ ان ہی الگورتھمز کو جدید تر کرتے ہوئے اس قابل بنانا ہے کہ وہ ہر ایک منٹ میں کروڑوں کے حساب سے کی جانے والی فیس بُک پوسٹوں کا متن کھنگال کر ان میں ایسے الفاظ کی نشاندہی کرسکیں جو شدت پسندی اور دہشت گردی کے علمبردار ہوں۔ مزید یہ کہ ان الگورتھمز کو اس قابل بھی بنانا ضروری ہوگا کہ وہ تصویر کی شکل میں تحریری پوسٹوں میں دی گئی عبارت کو پہچان سکیں یعنی ان میں ’’او سی آر‘‘ کی صلاحیت بھی آج کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہو۔ علاوہ ازیں انہیں صرف تصاویر کے ظاہری خد و خال دیکھ کر یہ بھی جاننے کے قابل ہونا چاہئے کہ کہیں ان میں شدت پسندی یا دہشت گردی سے تعلق رکھنے والا کوئی منظر تو موجود نہیں۔
اگرچہ یہ صلاحیتیں پہلے ہی مصنوعی ذہانت سے لیس الگورتھمز اور متعلقہ سافٹ ویئر میں موجود ہیں لیکن سب سے بڑا چیلنج انہیں بہت زیادہ ڈیٹا (بگ ڈیٹا) کو بہت ہی کم وقت میں کھنگالنے اور درست نتائج دینے کے قابل بنانا ہے۔ زکربرگ کے بقول، سوشل میڈیا پر روزانہ اربوں تعداد میں پوسٹیں، تصویریں اور تبصرے شیئر کرائے جاتے ہیں جنہیں فی الفور کھنگالنے کےلیے فیس بُک کے موجودہ سافٹ ویئر اور الگورتھمز یکسر ناکافی ہیں۔ انہیں اتنے بڑے پیمانے کے ڈیٹا کو کھنگالنے کم سے کم وقت میں درست نتائج دینے کے قابل بنانے میں 5 سال کی محنت درکار ہوگی۔
زکربرگ کا کہنا تھا کہ ان کے ادارے فیس بُک میں ان سافٹ ویئر کے الگورتھمز بہتر بنانے کے منصوبے پر کام شروع کیا جاچکا ہے اور انہیں یقین ہے کہ مذکورہ تمام اہداف کو حاصل کرتے ہوئے یہ منصوبہ آئندہ پانچ سال کے اندر اندر مکمل کرلیا جائے گا۔
مستقبل کے اس الگورتھم/ سافٹ ویئر کی مدد سے آن لائن موجود معصوم اور مجرمانہ رجحانات رکھنے والے افراد میں تیزی سے فرق کیا جاسکے گا جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی بہت مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ بھیجی اور وصول کی گئی ای میلز کو کھنگال کر مشکوک متن شناخت کرنے والے الگورتھمز پہلے ہی امریکی ایف بی آئی اور سی آئی اے وغیرہ جیسے اداروں کے استعمال میں ہیں لیکن سوشل میڈیا پر سرگرمیاں بڑھنے کے ساتھ ساتھ انہیں ایک نئی جہت میں ترقی دینے کی ضرورت ہے۔