ایمز ٹی وی(کراچی)سعودی عرب اور یمن کے درمیان کشیدگی پر ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ معاملات بات چیت سے حل کیے جانے چاہیے، پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ اسمبلیوں کو جعلی کہنے والے پارلیمنٹ میں آگئے ہیں۔جناح گراؤنڈ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پاکستانی آئین کا حوالے دیتے ہوئے پی ٹی آئی پر برس پڑے۔متحدہ کے قائد کا کہنا تھا کہ میں آج کسی تفصیل میں جانا نہیں چاہتا ہوں، اگر کوئی رکن 40روز ایوان سے غیر حاضر رہے تو اسکی رکنیت ویسے ہی ختم ہو جاتی ہے، جو رکن استعفا جمع کرائے گا، اسکی رکنیت اسی وقت ختم ہوجاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 23اپریل کو ایم کیو ایم کا امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگا، تحریک انصاف کے جلسہ گاہ پر ایم کیو ایم کے کارکنان نے حملہ نہیں کیا تھا، گالیاں ایم کیو ایم کو دی گئی تھیں اور غصہ وہاں پر عوام کا تھا۔یمن کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ معاملات گولہ باری سے نہیں بات چیت کے ذریعے حل کیے جائیں۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان مشکلات میں گھرا ہوا ہے، اللہ تعالیٰ پاکستان کو امتحانات سے نکالے
ایمز ٹی وی(کراچی)میٹرک بورڈ کے سالانہ امتحانات آج سے شروع ہو گئے۔ صبح کی شفٹ میں نویں کلاس کمپیوٹر گروپ کا کمپیوٹر کا پرچہ اور شام کی شفٹ میں جنرل گروپ کا انگریزی کا پرچہ ہو گا۔
میٹرک بورڈ کے تحت آج سے میٹرک کے امتحانات شروع ہو گئے۔ ایڈمٹ کارڈ کے حصول کے لئے تقریباً پچاس امیدوار بورڈ آفس پہنچے جن کا کہنا تھا کہ انہیں ایڈمٹ کارڈ نہیں ملے ہیں۔ میٹرک کے امتحانات میں 3 لاکھ 25 ہزار طلباء شرکت کر رہے ہیں۔ ان امتحانات کے لئے 413 مراکز قائم کئے گئے۔ 223 امیدواروں کے لئے سینٹرل جیل میں بھی ایک سینٹر بنایا گیا ہے۔ 117 مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ نقل کی روک تھام کے لئے امتحانی مراکز کے دورے کرنے کے لئے 32 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ صبح کی شفٹ میں امتحانات ساڑھے نو بجے سے ساڑھے بارہ بجے دوپہر تک جبکہ شام کی شفٹ میں ڈھائی بجے سے ساڑھے پانچ بجے تک امتحانات ہوں گے
ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)برطانوی شہزادہ ہیری چار ہفتے کیلئے آسٹریلیا پہنچ گئے جہاں وہ آسٹریلوی فوج کے ساتھ کام کریں گے،شہزادہ ہیری نے ڈیوٹی پر حاضر ہونے سے قبل کینبرا میں نامعلوم آسٹریلوی فوجیوں کے مزار پر پھولوں کا ہار چڑھایا جنہوں نے برطانیہ اور آسٹریلیا کی متحدہ مہم کیلئے اپنی جانیں قربان کی تھا
چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ طالبان برسر اقتدار جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کا
عسکری ونگ ہے۔ ایم ڈبلیو ایم، پاکستان عوامی تحریک، جے یو پی اور سنی اتحاد کونسل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے سب سے بڑے سپورٹرز آج یہاں جمع ہیں۔ جن کے خلاف وحشت و بربریت کا کھیل کھیلا گیا، ہم ان میں سے نہیں جو قائداعظم کو کافر اعظم کہتے تھے۔ پنجاب میں ایمپلی فائر ایکٹ لایا گیا جس میں درود و سلام پر پابندی عائد کی گئی، صرف پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کو اس طرح لاگو کرکے اہل سنت اور تشیع کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی انتظامیہ نے ان پر ریاست مخالف اور دہشت گردانہ کارروائیوں کا الزام لگایا اور انہیں غدار کہا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کا ساتھ، صرف باللسان نہیں بلکہ اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر دیں گے۔ اگر مولانا فضل الرحمان، سمیع الحق اور محمد احمد لدھیانوی طالبان کو باغی قرار دیں تو ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، یمن میں حکومت کے خلاف اٹھنے والوں کو تو باغی کہہ دیا گیا تو پاکستان میں کیوں نہیں کہا جاتا۔ سعودی عرب نااہل ملک ہے، دولت و ثروت کی فروانی کے باوجود اس ملک کی اپنی فوج تک موجود نہیں، حرمین کے تحفظ کی بات وہ کررہے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ ہیں، حرمین کا تحفظ انشاء اللہ ہم خود کریں گے۔ آج حرمین کو کسی قسم کا خطرہ نہیں، یمنی قبائل مسلمان ہیں، جنہیں سعودی عرب بھی مسلمان تسلیم کرتا ہے، ان سے حرمین کو خطرہ نہیں، اگر وہ سعودیہ میں آبھی جائیں تو حرمین کا سعودیہ سے بہتر تحفظ کریں گے۔ ذاتی مفادات، اور اثاثہ جات کو محفوظ کرنے کی جنگ کو حرمین کی جنگ دیا جارہا ہے۔ شام میں باغی پیدا کر کے انہیں حریت پسند، اور یمن میں حق مانگنے والوں کو باغی قرار دیا جاتا ہے، دوہرا معیار ہے۔ او آئی سی کو آرگنائزیشن آف اسلامک کریمینلز کہا جائے چونکہ مسلمانوں کے تحٖفظ کے لئے انہوں نے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا۔
چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے واضح کیا کہ حملہ سعودی عرب نے یمن پر کیا اور کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب کو یمن سے خطرہ ہے۔ طالبان سعودی عرب کی طرف ہی پاکستان کے لئے نذارانہ ہیں۔ ہم نے کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بننا، ہم اپنی فوج کو پاکستان میں دیکھنا چاہتے ہیں، افغانستان کا خمیازہ اب تک ہم بھگت رہے ہیں، 1971 میں سعودی عرب نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، ہمیں اپنے گھر کے حالات کو بہتر کرنا ہوگا، پاکستانی فوج کے جوان تکفیریت کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان آنے والے ہیں، ہم ملکر قیصر و کسریٰ کے ایوان گرائیں گے، میاں صاحب فوج یمن نہیں جانی چاہیے۔ حرمین کے دفاع کی بات کرنے والی پارٹیاں طالبان کو باغی قرار دیں۔
ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) خانہ کعبہ کی حفاظت کئی سو سال پہلے بھی خدا نے ایک ایسے ننھے سے پرندے سے کروائی جس کی کوئی امید نہیں کرتا تھا ،جب ابرھا کا لشر غرور طاقت میں کعبہ کو مسمار کرنے کے لیے برحا تو خدا کی مشعیت سے ابابیل نے ان پر سنگ باری کردی جس سے وہ بھوسے کی مانند بن گئے جس کا زکر قرآن میں بھی آیا بعض افراد کا کہنا ہے کہ ابابیل اب بھی خانہ کعبہ میں موجود ہیں ،جو دنیا کے کسی اور جگہ نہیں پائے جاتے ،بعض حلقوں کی طرف سے سوال اٹھایا جا رہا ہے کے عرب امہ کا خانہ کعبہ کی حفاظت کی زمہ دار سعودیہ اور عرب دنیا کیا خدا کی قدرت سے منحرف ہو گئے ہیں،سوال یہ ہے کہ کیا دنیا کے اسلامی ممالک خدا کی تدابیر بھول گئے ہیں
جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کا کہنا ہے کہ وہ یمن کے بحران پر بحث کے لیے پیر کو طلب کیے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرے گی اور اس معاملے پر اپنا نکتہ نظر پیش کرے گی۔ جے یو آئی ایف کے ترجمان محمد خان اچکزئی نے پارٹی کے ایک مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ’’ہمیں حکومت کی پالیسی کے بارے میں علم نہیں ہے کہ وہ کس طرح اس صورتحال سے نمٹنا چاہتی ہے۔ ہماری جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے حکومتی مؤقف کو سنا جائے پھر اس کے بعد اس معاملے پر اپنی رائے دی جائے۔‘‘
جے یو آئی ایف کا یہ مشاورتی اجلاس اس کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سرکاری رہائشگاہ پر اتوار کے روز منعقد ہوا، جس میں یمن کے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ایف کا اصولی مؤقف یہ تھا کہ اگر سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو خطرہ لاحق ہو تو ’’ ہم غیرجانبدار نہیں رہ سکتے، اس لیے کہ وہ ہمارے اچھے دوست ہیں۔ لیکن چونکہ یہ خانہ جنگی ایک تیسرے ملک میں جاری ہے، چنانچہ ہمیں اپنی فوج کو اس میں ملوث نہیں کرنا چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ اگرچہ جے یو آئی ایف اور پاکستان تحریک انصاف ایک دوسرے کے سیاسی حریف ہیں اور ان کے درمیان اچھے تعلقات نہیں ہیں، تاہم یمن میں جاری بحران کے معاملے پر دونوں جماعتوں کا نکتہ نظر یکساں ہے۔
ایمز ٹی وی (بزنس) سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری نے موبائل کمپنیوں کی انعامی اسکیموں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ موبائل کمپنیوں کی انعامی اسکیموں سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے کی، دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ موبائل کمپنیاں انعامی اسکیموں کی آڑ میں عوام سے لوٹ مار کر رہی ہیں جو غیر قانونی ہے اور اس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی لہٰذا کمپنیاں ایسی اسکیمیں فوری طور پر بند کریں۔
ایمز ٹی وی (شوبز) ہالی وُڈ کی مشہور سیریز فاسٹ اینڈ فیوریس کی ساتویں فلم نے پہلے ہی ہفتے میں ایک سو تینتالیس ملین ڈالر کا بزنس کر کےباکس آفس پر تہلکہ مچادیا۔۔ ہالی وُڈ کی ایکشن اور تھرل سے بھرپور فلم فاسٹ اینڈ فیوریس سیون نے امریکہ بھر کے سینما کےگھروں میں تہلکہ مچادیا۔ اپنی ریلیز کے پہلے ہی ہفتے میں ایک سو تینتالیس ملین ڈالر کا ریکارڈ بزنس کر کے اپنی ہی سیریز کی تمام فلموں کا ریکارڈ توڑ دیا۔۔ فلم نے اوپننگ ویک اینڈ پر ریکارڈ بزنس کر کے کیپٹن امریکہ کا بھی ریکارڈ توڑ دیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فلم آنے والے دنوں میں باکس آفس کے تمام ریکارڈ توڑ سکتی ہے۔۔
ایمز ٹی وی (بزنس) پاکستان نے معیار کی بہتری اور فروٹ فلائی سے پاک پھلوں اور سبزیوں کی ایکسپورٹ کے لیے یورپی یونین کی جانب سے دیا گیا چیلنج پورا کرنے میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے
یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو آم، امرود، چیکو، بیر، کریلے، مرچ اور لوکی کوبیماریوں سے پاک کرنے بالخصوص آم اور امرود کو فروٹ فلائی سے پاک کرنے کا سخت چیلنج دیا گیا اور ناکامی کی صورت میں پاکستان پر پابندی کا خدشہ تھا تاہم پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ اور پاکستان فروٹ اینڈویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز مرچنٹس ایسوسی ایشن اور پاکستان ایگری ریسرچ کونسل نے اس مشکل ٹاسک کو ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی مربوط مہم کے ذریعے پورا کرنے کا فیصلہ کیا۔۔۔
پہلے مرحلے میں فروٹ فلائی سے پاک آم یورپی یونین ایکسپورٹ کیے گئے اور پاکستان پر پابندی کا خطرہ ٹل گیا یاد رہے یورپی یونین نے بھارت کو بھی اسی طرز کی وارننگ دی تھی اور تدارک نہ ہونے پر بھارت پر پابندی عائد کردی گئی تاہم پاکستانی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ اور پی ایف وی اے نے مشترکہ طور پر پاکستان پر پابندی کے خطرے کو ٹالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹرمبارک کے مطابق آم کے بعد امرود کو فروٹ فلائی سے پاک کرنے کے لیے ویپر ہاٹ ٹریٹمنٹ طریقہ کار کے لیے تین ماہ تک کی جانے والی سخت کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئی اور پاکستانی امرود کے لیے بھی یورپ کی وسیع منڈی کھل گئی۔۔