ہوانا: امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے کے باوجود کیوبا جیسے چھوٹے ملک نے مہلک کرونا وائرس کا توڑ نکال لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کیوبا نے دنیا بھر میں کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے حیرت انگیز دوا کا استعمال شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں کیوبا نے اپنی طبی ٹیمیں دیگر ممالک بھی بھیجنا شروع کر دی ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ نئی دوا سے نیا کرونا وائرس ٹھیک ہو جاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دوا انٹرفیرون الفا ٹو بی ری کمبنینٹ (IFNrec) کہلاتی ہے، جسے کیوبا اور چین کے سائنس دانوں نے مل کر بنایا ہے، چین میں اس دوا کا استعمال جنوری ہی سے جاری ہے۔
کیوبا نے اب یہ دوا درجنوں دیگر ممالک کو بھی اپنی طبی ٹیموں کے ساتھ فراہم کرنی شروع کر دی ہے، کیوبن حکام کا کہنا ہے یہ نئی اینٹی وائرل دوا کرونا وائرس کے علاج کے سلسلے میں نہایت کارآمد ثابت ہوئی ہے۔
کیوبا، جسے امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا ہے، نے اس سے قبل 1980 میں ڈینگی بخار کے علاج کے لیے جدید انٹرفیرون تراکیب کا استعمال پہلی بار شروع کیا تھا، اس کے بعد اسے ایچ آئی وی ایڈز، ہیومن پیپلوماوائرس، ہیپاٹائٹس بی، سی اور دیگر امراض میں بھی کامیاب پایا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دوا مریضوں میں وائرس کی وجہ سے ہونے والی ان پیچیدگیوں اور اضافے کو روکتی ہے جس سے عموماً مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
گلاسگو یونی ورسٹی کی لیکچرر ہیلن یفی نے امریکی ہفتہ وار میگزین نیوزویک کو بتایا کہ یہ ایک حیرت انگیز دوا ہے، کم از کم 15 ایسے ممالک ہیں جنھوں نے کیوبا سے رابطہ کر کے مذکورہ دوا کی درخواست کی ہے۔ IFNrec ابھی کو وِڈ نائٹین کے علاج کے لیے منظور شدہ نہیں ہے تاہم اس سے مماثل وائرسز کے لیے مؤثر ثابت ہو چکی ہے۔
چین کے قومی صحت کمیشن نے اسے کو وِڈ نائنٹین کے علاج کے لیے دیگر 30 ادویہ کے ساتھ منتخب کیا تھا، عالمی ادارہ صحت (WHO) بھی تین دیگر ادویہ کے ساتھ انٹرفیرون بیٹا پر کرونا کے لیے اس کے اثرات پر تحقیقات کر رہا ہے۔
کیوبن حکام کا کہنا ہے کہ انھیں پابندیوں کی وجہ سے کرونا وائرس سے لڑنے میں بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے، اگر امریکا کی جانب سے 60 سال سے عائد پابندیاں ہٹائی جائیں تو صحت کے شعبے پر بہت بڑا مثبت اثر مرتب ہوگا۔ واضح رہے کہ امریکا نے پابندی کے شکار کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک ایران اور شمالی کوریا کو تعاون کی پیش کش کی ہے تاہم کیوبا کو تاحال کوئی پیش کش نہیں کی گئی۔