Saturday, 16 November 2024

چینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ چینی کمپنیاں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔

چین ہرمشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، این 95 اورسرجیکل ماسک کی پہلی کھیپ آج کراچی پہنچ چکی ہے جب کہ علی بابا فاؤنڈیشن اورجیک ما فاؤنڈیشن کی طرف سے پاکستان کوامدادی سامان عطیہ کیا گیا ہے۔

چینی سفارتخانہ کے مطابق چینی کمپنیاں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ جیکما فاونڈیشن اورعلی بابا فاؤنڈیشن کے زیراہتمام این 95 اورسرجیکل ماسک والا طیارہ پاکستان پہنچ چکا ہے اورہواوے نے کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں وزارت صحت کو ویڈیوکانفرنس کا نظام دیا ہے۔

شاہدرہ چوک پرٹینکر پھٹنے سے پٹرول پمپ مکمل جل گیا تاہم 7 افراد زخمی بھی ہوگئے۔

لاہورکے علاقے شاہدرہ چوک پرٹینکر پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 7 افراد زخمی جب کہ پٹرول پمپ مکمل جل گیا۔ پمپ کے ارد گرد کھڑی موٹرسائیکلیں، رکشے اورگاڑیاں بھی لپیٹ میں آگئیں۔ پٹرول پمپ کے ملحقہ ریسٹورنٹ مکمل تباہ ہوگیا۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹینکرمیں ابھی تک آگ لگی ہوئی ہے جسے بجھانے کی کوششیں جاری ہیں جب کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

 
 
 
 
 
بیجنگ: کروناوائرس کے پیش نظر چین میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایسا روبوٹ کیا گیا ہے جو ڈاکٹرز کی طرح ذمے داریاں نبھا سکتا ہے۔
 
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین کی سرفہرست جامعات میں شامل ڈیزائنر چینہوا یونیورسٹی کے محققین نے ایسا روبوٹ تیار کیا ہے جو اسپتالوں میں کروناوائرس سے لڑنے کے لیے استعمال ہوسکتا ہے۔
 
مذکورہ روبوٹ میں مریض کا الٹرا ساؤنڈ کرنے، جسم کے مختلف اعضا کی آوازیں سننے سمیت منہ کا معائندہ کرنے کی بھی صلاحیت موجود ہے۔ ’’اسٹیسی اسکوپ‘‘ سے لیے جانے والے تمام کام یہ روبوٹ کرسکتا ہے۔
 
 
 
روبوٹ میں دو بازؤں کے علاوہ جدید کیمرے بھی نصب ہیں۔ یونیورسٹی کے پروفیسر ژینگ کا کہنا ہے کہ مذکورہ روبوٹ کو ایسے مشن سونپے جاسکتے ہیں جس میں ڈاکٹروں کا مریض کے پاس جانا خطرے کا باعث ہو۔
 
 
 
خیال رہے کہ پروفیسر کو اس قسم کا روبوٹ ڈیرائن کرنے کا خیال پہلی مرتبہ ووہان میں ہونے والے لاک ڈاؤن کے دوران آیا جہاں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہو رہا تھا۔
 
کروناوائرس کے مریضوں کے پاس جاکر علاج کرنے والے متعدد ڈاکٹر بھی مہلک وائرس کا شکار ہوئے۔ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ اس روبوٹ کو کروناوائرس کے مریضوں کے پاس بھیج کر بنیادی معائنے بھی کیے جاسکتے ہیں
 
 
 
 
 
 
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرونا وائرس کے اثرات کے پیش نظر سود کی شرح میں بڑی کمی کردی۔
 
کرونا وائرس کے بعد معیشت پر پڑھنے والے اثرات کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود میں 150 بیسس پوائنٹس کمی کی۔
 
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی سفارشات اور ہدایت کے بعد شرح سود کو کم کیا گیا، کروناوائرس کےباعث عالمی معیشت غیریقینی صورتحال کا شکار ہے۔
 
 
اسٹیٹ بینک ترجمان کے مطابق شرح سود ڈیڑھ فیصد کمی کے بعد گیارہ فیصد پر پہنچ گئی۔ ترجمان قومی بینک دولت پاکستان کا کہنا تھا کہ معاشی صورت حال کےباعث شرح سودمیں کمی کا فیصلہ کیاگیا۔
 
 
 
یاد رہے کہ 17 مارچ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 75 بیسس پوائنٹس کمی کا اعلان کرتے ہوئے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اسپتالوں کو 3 فیصد شرح سود پر قرضے دینے کا کیا تھا۔
 
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتےہوئے شرح سود میں کمی کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ شرح سود 75 بیسس پوائنٹس کمی کے بعد 13.25فیصد سےکم کر کے12.50کی سطح پر پہنچ گئی۔
 
دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے ہلاکت خیز کرونا وائرس سے جہاں قیمتی جانی نقصان ہوا ہے وہیں عالمی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔ عالمی تجارت کی معطلی، اقتصادی سرگرمیوں اور سیاحت میں کمی کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت گراوٹ کا شکار ہے جس کے سبب بینکوں نے شرح سود میں کمی کی ہے
 
 
 
نئی دہلی: بھارتی شہر ممبئی میں 3 افراد قرنطینیہ سے بھاگ کر دوست کے گھر جا چھپے، پولیس نے سراغ لگا کر تینوں کو پکڑ لیا۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق تینوں افراد کا تعلق بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ سے تھا اور یہ ممبئی میں حکومت کے قائم کیے ہوئے قرنطینیہ میں دن گزار رہے تھے۔
 
پولیس کے مطابق تینوں افراد 20 مارچ کی صبح دبئی سے ممبئی پہنچے تھے، ان میں سے 2 دبئی میں بطور الیکٹریشن کام کرتے تھے جبکہ تیسرا ان سے ملنے اور کچھ روز قیام کے لیے دبئی گیا تھا تاہم کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب تینوں بھارت لوٹ آئے۔
 
ایئرپورٹ پر تینوں کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا تاہم حکام نے انہیں الگ الگ ہوٹل میں قیام کرنے کے لیے منتقل کردیا جو ان دنوں قرنطینیہ میں تبدیل کردیے گئے ہیں۔
 
حکام انہیں جھاڑکھنڈ ان کے گھر واپس بھیجنے کے لیے بھی انتظامات کر رہے تھے تاہم اس سے قبل ہی تینوں ہوٹل سے فرار ہو کر قریبی علاقے میں ایک دوست کے گھر جا چھپے۔
 
پولیس کے مطابق پڑوسیوں نے ان کے ہاتھ پر لگی قرنطینیہ کی مہریں دیکھ لیں اور پولیس کو اطلاع کردی جس کے بعد پولیس نے وہاں پہنچ کر اپنی حراست میں لے کر انہیں دوبارہ قرنطینیہ منتقل کردیا۔
 
پولیس کے مطابق ان تینوں افراد نے دیگر لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالیں جس پر انہیں قانونی کارروائی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
 
ڈاکٹرز نے مذکورہ افراد کو مزید کچھ روز قرنطینیہ میں رہنے کی ہدایت کی ہے، پولیس کے مطابق ان کے دوبارہ فرار کے خدشے کے تحت ان کی نگرانی کے لیے مسلح گارڈز بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔
 
 
 
روم : اطالوی وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کی خلاف پرورزی پر قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان کردیا اور کہا بلاضرورت باہر گھومنے والوں پر 400 سے3000 یورو جرمانہ ہوگا۔
 
تفصیلات کے مطابق اطالوی وزیراعظم کونٹے نے ویڈیوپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی خلاف پرورزی پرقوانین مزیدسخت کردیے ، بلا ضرورت باہرگھومنے والوں پر 400 سے3000 یورو جرمانہ ہوگا جبکہ بلا ضرورت گاڑی پر گھومنے پر جرمانے میں 33 فیصد اضافہ ہوگا۔
 
اطالوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نئی سختیاں3اپریل تک اور ایمرجنسی31جولائی تک نافذ رہے گی۔
 
 
اٹلی میں کوروناوائرس سے مزید 743افراد ہلاک ہوگئے ، جس کے بعد کوروناسےاموات کی تعداد6ہزار820ہوگئی ہے جبکہ کورونا کےمزید5ہزار249کیسز رپورٹ ہوئے۔
 
خیال رہے دنیا کے ایک سوستانوے ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 18 ہزار 907 ہوگئی ہے جبکہ چارلاکھ بائیس ہزارسے زائد متاثرہیں۔ وائرس سے اب تک ایک لاکھ نوہزار 102 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
 
اٹلی میں صورتحال سب سےزیادہ خطرناک ہے ، وہاں چھ ہزار آٹھ سو بیس افرادچل بسے جبکہ نیویارک امریکا میں کورونا کا مرکز بن گیا، پچیس ہزار کیسز رپورٹ ہوئے اور دو سو دس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
عالمی ادارہ صحت نےتنبیہ کی ہے کہ حالات کنٹرول نہ کیےگئے تو امریکا دنیا میں کورونا وائرس کا نیا مرکز بن سکتاہے۔
 
برطانیہ میں چارسوبائیس، ہالینڈ میں دوسوچھہتر،جرمنی میں ایک سوانسٹھ، بلیجیم میں ایک سوبائیس اورفرانس میں ایک سوگیارہ افراد ہلاک ہوچکےہیں جبکہ ترکی میں چوالیس افراد کورونا وائرس کی بھینٹ چڑھ گئے
 
 
 
 
میڈرڈ : اسپین نےکورونا وائرس کے خلاف نیٹو سے مدد مانگ لی ، کورونا سے اسپین میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 991 ہو گئی ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق اسپین نےکوروناوائرس کےخلاف نیٹو سے مدد مانگ لی ہے ، ہسپانوی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ جلدواضح ہوجائےگاکےلاک ڈاؤن سےنتائج حاصل ہوئےیانہیں، یہ ہفتہ بہت مشکل ہےہم کوروناکیخلاف لڑائی کےپہلےاسٹیج پرہیں۔
 
ہسپانوی پارلیمنٹ نےایمرجنسی کےنفاذمیں11اپریل تک توسیع کردی ہے ، ہیلتھ آفیشل کا کہنا ہے کہ اسپین نےاپنی تاریخ میں ایسابحران نہیں دیکھا۔
 
اسپین میں ایک روز میں مہلک کورونا وائرس کے 6 ہزار 600 نئے کیسز رجسٹرڈ ہوئے، جس کے بعد ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 42 ہزارتک پہنچ گئی ہے جبکہ وائرس سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 991 ہو گئی ہے۔
 
خیال رہے دنیا کے ایک سوستانوے ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 18 ہزار 907 ہوگئی ہے جبکہ چارلاکھ بائیس ہزارسے زائد متاثرہیں۔ وائرس سے اب تک ایک لاکھ نوہزار 102 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
 
اٹلی میں صورتحال سب سےزیادہ خطرناک ہے ، وہاں چھ ہزار آٹھ سو بیس افرادچل بسے جبکہ نیویارک امریکا میں کورونا کا مرکز بن گیا، پچیس ہزار کیسز رپورٹ ہوئے اور دو سو دس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
عالمی ادارہ صحت نےتنبیہ کی ہے کہ حالات کنٹرول نہ کیےگئے تو امریکا دنیا میں کورونا وائرس کا نیا مرکز بن سکتاہے۔
 
برطانیہ میں چارسوبائیس، ہالینڈ میں دوسوچھہتر،جرمنی میں ایک سوانسٹھ، بلیجیم میں ایک سوبائیس اورفرانس میں ایک سوگیارہ افراد ہلاک ہوچکےہیں جبکہ ترکی میں چوالیس افراد کورونا وائرس کی بھینٹ چڑھ گئے۔
 
سعودی عرب میں کورونا وائرس ایک شخص کی جان لے گیا اور سات سو اڑسٹھ متاثرہیں جبکہ بھارت میں بارہ اورافغانستان میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
 
 
سنگاپور: سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انھوں نے جینیاتی تبدیلیوں کی نشان دہی کے لیے ایک ایسا طریقہ دریافت کیا ہے جو کرونا وائرس کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسینز کے ٹیسٹ کے مراحل کو تیز تر کر دے گا۔
 
سنگاپور کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو تکنیک دریافت کی ہے اس کے ذریعے ممکنہ ویکسینز کے مؤثر ہونے کے بارے میں محض چند دن میں پتا چل سکے گا، اس سلسلے میں سنگاپور کے مذکورہ میڈیکل اسکول کو جہاں یہ تکنیک ڈویلپ کی گئی ہے، امریکی بایو ٹک کمپنی نے ممکنہ ویکسینز بھی فراہم کر دی ہیں، جن پر تجربات جاری ہیں۔
 
میڈیکل اسکول کے انفکشس ڈیزیز پروگرام کے ڈپٹی ڈائریکٹر اوئی انگ آنگ نے میڈیا کو بتایا کہ انسانی رد عمل کی بنیاد پر ویکسین ٹیسٹ میں عام طور سے مہینوں لگ جاتے ہیں، تاہم نئے طریقے سے چند ہی دن میں ویکسین کے مؤثر ہونے کے بارے میں معلوم ہو جائے گا، اس طریقے میں جین میں ہونے والی تبدیلی سے یہ معلوم ہوگا کہ کون سے جینز متحرک ہو گئے ہیں اور کون سے غیر متحرک۔
 
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ویکسین سے جسم میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے فوری تجزیے سے اس کے مؤثر ہونے اور اس کے مضر اثرات کے بارے میں جلد تعین ہو سکے گا، اس سے قبل ویکسین لینے والے افراد کے جسمانی رد عمل پر انحصار کیا جاتا تھا۔
 
سنگاپور کے سائنس دانوں نے یہ بھی واضح کیا کہ تاحال ایسی کوئی منظور شدہ دوا یا حفظ ماتقدم کی ویکسین سامنے نہیں آئی ہے جو کرونا وائرس کے لیے تیر بہ ہدف ہو، اکثر مریضوں کو صرف ایسی دوائیں دی جا رہی ہیں جو علامات کم کرنے میں معاون ہیں، جیسا کہ سانس لینے میں دشواری کے لیے دوا۔
 
ماہرین نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ایک ویکسین کی مکمل طور پر تیاری میں ابھی بھی ایک سال کا عرصہ درکار ہے۔ ادھر اوئی انگ آنگ نے کہا کہ وہ ایک ہفتے میں چوہوں پر ویکسین ٹیسٹ کرنا شروع کریں گے جب کہ انسانوں پر تجربات رواں سال کے دوسرے نصف میں شروع ہونا متوقع ہے۔
مانچسٹر : برطانوی محکمہ صحت نے ڈھائی لاکھ افراد سے رضاکارانہ مددمانگ لی ، رضاکاروں سےاین ایچ ایس،ادویات روزمرہ اشیاکی ڈلیوری کی مددلی جائے گی۔
 
تفصیلات کے مطابق طانوی محکمہ صحت نےکرونا بحران سے نمٹنے کے لیے ڈھائی لاکھ صحت مند افراد سے رضا کارانہ طور پر مدد مانگ لی، ان افراد سے این ایچ ایس، ادویات کی ڈلیوری اور آئیسولیٹ ہونے والے افراد کے لیے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی ڈلیوری کے لیے مدد لی جائے گی
 
سیکرٹری ہیلتھ ماٹ ہن کاک نے حکومت کو پلان سے آگاہ کردیا ہے ، گزشتہ ہفتے حکومت نے ریٹائرڈ نرسز اور ڈاکٹرز سے بھی مدد مانگی تھی، ریٹائرڈ افراد میں سے 12 ہزار کے قریب ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے حامی بھری۔
 
 
سیکرٹری ہیلتھ نے ان افراد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ، اگلے ہفتے سے 5500 فائنل ایئر کے پیرامیڈکس اور 18,700 فائنل ایئر کی نرسز طلباء کو ہسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا۔
 
برطانیہ میں قومی ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد لوگوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، حکومتی احکامات کی پابندی کرنے والے کو جرمانے کرنے کے لیے پولیس کو خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔
 
خیال رہے برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8077 ہو گئی ہے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1427 نئے کیسز سامنے آئے ، برطانیہ میں ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں اب تک یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
 
وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 422 ہو گئی ہے ، این ایچ ایس 90 ہزار سے سے زائد افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے ، اسپتالوں میں مدد میں کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے، تمام روٹین چیک اپ اپائنٹمنٹ کینسل کر دی گئیں اور لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
 
 
اسلام آباد : کوروناوائرس کیخلاف جنگ میں چین پاکستان کی مدد میں پیش پیش ہے ،چین نے پاکستان کیلئے این 95 سرجیکل ماسک سمیت دیگر سامان روانہ کردیا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے چین نے پاکستان کیساتھ دوستی کی اعلیٰ مثال قائم کردی، چین آج پاکستان کے لئے این 95 سرجیکل ماسک بھجوائے گا ، چینی ایئرپورٹ سے خصوصی کارگو طیارہ ماسک اور حفاظتی سامان لیکر پاکستان روانہ ہوگیا ہے۔
 
پاکستان میں چین سفارتخانےنےحکومت کو طیارےکی روانگی کی اطلاع دے دی ہے، چینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ حفاظتی ماسک،دیگر سامان چینی کمپنیوں کےتعاون سےبھجوائی جارہی ہیں، چین اچھےبرےحالات میں پاکستان کےساتھ ہے۔
 
چین کا خصوصی کارگو طیارہ این 95 ماسک اوردیگرحفاظتی سامان لیکرطیارہ آج کراچی پہنچے گا۔
 
یاد رہے گزشتہ روز چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ کل چین سے ابتدائی طور پر این 95 ماسک پاکستان آئیں گے، ہمارا اصل کام جمعے سے شروع ہوگا جب طبی سامان آنا شروع ہوگا۔
 
لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا تھا کہ ڈاکٹرز پروٹیکشن کٹ، 50 ہزار ٹیسٹنگ کٹس اور دیگر سامان چین دے گا، 28 مارچ کو ایک دن کے لیے ہوسکتا ہے ہم سرحد کھول دیں، 27 مارچ کو ہم چین میں آرڈرز لکھوا دیں گے، 28 مارچ کو سامان آئے گا، پاکستان میں ڈیڑھ ماہ میں6 آرڈر بُک کرائے ہیں۔
 
چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ختم ہوگیا تو بہت پیسے آجائیں گے یہ وقت مدد کا ہے، لوگ منافع خوری چھوڑیں اور اپنی قوم کی مدد کریں۔