Saturday, 16 November 2024

عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں نے انسانیت کی مثال قائم کرتے ہوئے اپنے کرایہ داروں کو ایک ماہ کا کرایہ معاف کردیا۔

عمرکوٹ سے تعلق رکھنے محمد حسن شاہ نے کورونا وائرس کی وباء کے خلاف کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے کرائے داروں کو ایک ماہ کا کرایہ مکمل معاف کردیا۔ محمد حسن شاہ کے بھائی فتح علی شاہ نے بھی اپنی کرائے کی پراپرٹی کا ایک ماہ کا کرایہ نہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔

حسن شاہ نے ایک ماہ کی پوری تنخواہ بھی سندھ حکومت کے فنڈ میں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم پر مشکل وقت ہے،  ایسے میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہم پر فرض ہے، ہم نام ونمود کے لیے نہیں کررہے بلکہ آفات کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ فتح علی شاہ نے کہا کہ ایک مہینے کا کرایہ مکمل طور پر معاف کریں گے، لاک ڈاون کی وجہ سے لوگوں کےکاروباراور روزگار متاثرہیں۔

محمد حسن شاہ کی عمرکوٹ میں 70 سے زائد دکانیں اور مکانات ہیں، اور حسن شاہ سندھ اسمبلی میں ایڈیشنل سیکریٹری اور مقامی زمیندار بھی ہیں۔

کورونا وائرس کی وجہ سے قوم آج یوم پاکستان سادگی کے ساتھ منارہی ہے، یوم پاکستان پر منعقد ہونے والی تمام سرکاری اور غیرسرکاری تقریبات منسوخ کی جاچکی ہیں تاہم دن کے آغاز پر مساجد، گرجاگھروں، مندروں اور گورودوارں میں عبادت کے دوران ملک کی سلامتی، ترقی خوشحالی اورخاص طورپرکورونا وائرس سے بچائو کیلئے دعائیں مانگی گئیں۔ 

قومی اعزازات کی مرکزی تقریب آج ایوان صدر میں ہونا تھی جس میں صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مختلف شخصیات کوعسکری وسول اعزازات سے نوازنا تھا، گورنر ہاؤسز میں ہونیوالی اعزازات کی تقاریب بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔

اعزازات کی تقریب صورتحال بہتر ہونے پر منعقد کی جائے گی، اسی طرح لاہورمیں مزاراقبال پرگارڈزکی تبدیلی کی تقریب بھی نہیں ہوئی، جب کہ واہگہ بارڈر، گنڈا سنگھ بارڈر پر قومی پرچم اتارے جانے کی تقریبات میں بھی شہری شریک نہیں ہوسکتے ہیں۔

ملک بھرمیں آج (اتوار اور پیر) کی درمیانی شب، شب معراج مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی۔ تاہم کورونا وائرس کے خطرہ کے پیش نظرمساجد میں شب معراج کے اجتماعات نہیں ہوں گے۔

علماکا کہنا ہے کہ مسلمان گھروں میں انفرادی طور پر نوافل اورذکراذکار کر سکتے ہیں، ملک بھرمیں ہرسال شب معراج انتہائی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی جاتی ہے، مساجد پر چراغاں کیا جاتا ہے، مسلمان مساجد میں نوافل کا اہتمام کرتے ہیں، تاہم اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے اجتماعات پر پابندی کے باعث شب معراج کے موقع پر مساجد میں جلسے اور تقریبات منعقد نہیں ہوں گی۔

متحدہ علماء بورڈ نے عوام سے شب معراج کے موقع پر انفرادی عبادات کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ اس وبا سے نجات کیلئے استغفار ، درود شریف ، آیت کریمہ کا ورد کریں، جبکہ گھروں میں قرآن کریم کی تلاوت اور ذکر و اذکار کا اہتمام کیا جائے۔

سرکاری احکامات پر عمل درآمد کے لیے کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مارکیٹیں بند ہیں اور تفریحی و تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ تمام شہروں میں چھوٹے بڑے بازار، شاپنگ مالز، تفریحی گاہیں اور پارکس بند ہیں جبکہ ساحلی مقامات جانے پر پابندی ہے۔

احتیاطی اقدامات کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے جس کے باعث سڑکوں سے ٹریفک مکمل غائب ہے اور شاہراہوں پر سناٹے کا راج ہے جس کے نتیجے میں شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

سول حکام کی جانب سے لاک ڈاوٴن کی خلاف ورزی کرنے پر متعدد دکانیں اور ہوٹل بھی سیل کردیے گئے ہیں، تاہم صرف کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے ہیں۔

دوسری جانب اسلام آباد میں دفعہ144کانفاذ ہے اور شہر کی سڑکیں اور مارکیٹیں ویران ہیں۔

متحدہ علماء بورڈ نے عوام سے شب معراج کے موقع پر انفرادی عبادات کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ اس وبا سے نجات کیلئے استغفار ، درود شریف ، آیت کریمہ کا ورد کریں، جبکہ گھروں میں قرآن کریم کی تلاوت اور ذکر و اذکار کا اہتمام کیا جائے۔

آئی ایم ایف کے شعبہ فنڈ اسٹریٹجی و ریویو کے سربراہ مارٹن موہلیسن نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا کہ  کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ شدید ہونے کے باوجود عالمی معیشت پر اس کے اثرات عارضی نوعیت کے ہوں گے،اس وبا کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے

ان کا کہنا تھا کہ ہم کورونا بحران کا شکار ہوچکے  ہیں لیکن عالمی معیشت پر اس کا بہت کم اثر پڑا ہے جس کی وجہ مستحکم معیشت اور روزگار کی نسبتاً بہتر شرح ہے،  یہ بحران ایسے وقت آیا جب ہم اس طرح کے جھٹکے کے قابل ہوچکے ہیں،اس کے اثرات عالمی معیشت پر یقینی طور پر سخت ہوں گے تاہم امید ہے کہ ہم آئندہ ماہ تک اس سے نکلنے کا راستہ نکال لیں گے۔

مارٹن موہلیسن نے کہا کہ دنیا بھر میں حکومتوں اور مرکزی بینکوں نے کورونا سے متاثرہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کاروباری سرگرمیوں کے فروغ واسطے قابل قدر مالی و دیگر اقدامات اٹھائے ہیں جن سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

ملک بھر میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سندھ کے بعد پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں نے بھی وفاق سے فوج طلب کرنے کے لیے درخواست کردی ہے۔

سندھ حکومت نےکورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے وفاق سے صوبے میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ۔اس حوالے سے حکومت سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو ایک خط ارسال کیا ، جس میں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سول ایڈمنسٹریشن کی مدد کے لیے افواج پاکستان کو تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم بڑے اور سخت فیصلے کرنے جارہے ہیں تاکہ عوام کو کورونا وائرس سے بچاسکیں، عوام کی صحت اور زندگی عزیز ہے، ہم لاک ڈاؤن کی طرف جارہے ہیں۔

لاک ڈاؤن کا اطلاق آج اتوار کی رات 12 بجے سے ہوگا جس کا باضابطہ اعلان وزیراعلیٰ سندھ ایک ویڈیو بیان کے ذریعے کریں گے۔ صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران اشیائے ضروریہ مثلا  کریانہ اسٹور، میڈیکل اسٹور، سبزی، دودھ، بیکری اور ملک شاپ کھلی رہیں گی تاہم اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان دکانوں پر بھی عوام کا رش نہ لگے۔

 

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی آرٹیکل 245 کے تحت صوبے میں فوج طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور عوام کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔  

 

بلوچستان حکومت نے بھی آرٹیکل 245کے تحت پاک فوج کو سول اختیارات دینے کے لیے خط لکھ دیا ہے، بلوچستان حکومت کے مطابق پاک فوج کو آرٹیکل 245کے اختیارات دیے جائیں گے اور صوبے بھر میں ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوج کو سول اختیارات حاصل ہوں گے۔

 

خیبر پختون خوا ہ نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔ کورونا وائرس کے سبب صوبے بھر میں 3 روز کے لیے لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے، صوبے میں کریانہ، دودھ، ادویات ، بیکری، سبزی، فروٹ، پٹرول پمپ کھلے رہیں گے جب کہ بقیہ سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔

 

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد تین ہوگئی ہے۔

اجمل وزیر نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد تین ہوگئی ہے اور ایران سے آنے والی ایک خاتون کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہوگئی، صوبے میں اس وائرس کے مصدقہ کیسز 31 اور مشتبہ کیسز کی تعداد 179 ہے۔

اجمل وزیر نے بتایا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ کیلئے آج صبح 9 بجے سے 24 مارچ تک لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 7 روز کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی ہے اور ریسٹورنٹ سمیت دکانیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پٹرول پمپ، ادویات اور اشیائے خورونوش کی دکانیں کھلی رہیں گی اور مال بردار گاڑیوں کو بھی پابندی سے استثنی ہوگا۔

اجمل وزیر نے کہا کہ علمائے اکرام سے رابطے میں ہیں اور عوام سے حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل ہے، لوگ اجتماع میں جانے سے گریز کریں، سماجی رابطوں کو محدود کریں، عوام ساتھ دیں گے تو اس جنگ میں کامیاب ہو سکیں گے، طبی عملے میں اضافے کے لیے 13 سو ڈاکٹرز بھرتی کیے جارہے ہیں۔

اسلام آباد: عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے 53 کروڑ ڈالر دینے کی پیشکش کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے 53 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا مالی تعاون فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔

 عالمی بینک 18 کروڑ 80 لاکھ ڈالر جب کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو 35 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 5 کروڑ ڈالر فوری جاری ہونے کا امکان ہے۔

کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور عالمی مالیاتی اداروں کے درمیان معاہدے جلد متوقع ہیں۔ یہ فنڈز نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ذریعے خرچ کیے جائیں گے۔

 

پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کوروناوائرس کےباعث اسٹاک ایکسچینج بدترین کریش کاشکارہے

کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کے بازار حصص کی طرح پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی شدید مندی کا رجحان برقرار ہے۔ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز مارکیٹ  میں مندی کے بادل چھائے رہے اور 100 انڈیکس 2077 پوائنٹس کی کمی سے 32616 سے گرکر 30539 کی سطح پر آگیا۔

 

اسلام آباد:ملک بھرمیں جان لیوا کورونا وائرس سےمتاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ حکام کے مطابق ملک میں مزید 14 افراد کے ٹیسٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد کل تعداد 251 ہوگئی ہے۔ 4افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ گئے ہیں اور 247 مریض ملک کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 181، پنجاب میں 26، بلوچستان میں 15،خیبر پختون خوا میں 17، گلگت بلتستان میں 3 اور اسلام آباد میں 8 ہے جبکہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا ایک مریض سامنے آگیا ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے ریاست میں کورونا مریض کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تفتان کے ذریعے ایران سے آئے ایک شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔