Saturday, 16 November 2024

برطانوی کرکٹر الیکس پیلز نے کورونا وائرس مثبت آنے کے حوالے سے خبروں کی تردید کردی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نجی ٹی وی کے اینکر پرسن کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے انگلش کرکٹر الیکس ہیلس نے کہا کہ جعلی خبریں پھیلانا بند کردیں، یہ خطرناک رویہ ہے۔

قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور معروف تجزیہ کار رمیز راجا نے کراچی کنگز کی نمائندگی کرنے والے برطانوی کرکٹر الیکس ہیلز کا نام لیتے ہوئے کہا کہ ان میں کورونا وائرس مثبت آنے کے حوالے سے خبریں گردش کررہی ہیں اسی حوالے سے نجی ٹی وی کے اینکرپرسن نے الیکس ہیلز کی تصویر کے ہمراہ گلف نیوز کا لنک بھی شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خبر کی تصدیق  ہے

واضح رہے الیکس ہیلز نے پی ایس ایل میں کراچی کنگز کی جانب سے 7 میچز کھیلے تاہم کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر پی سی بی کی جانب سے پی ایس ایل چھوڑنے کی آفر پر وہ انگلینڈ واپس چلے گئے تھے تاہم آج الیکس ہیلز میں کورونا وائرس کی علامات پائے جانے کی اطلاعات پر پی ایس ایل کو ملتوی کرنے کو اہم جواز قرار دیا گیا ہے۔

 

راولپنڈی: افواج نے تمام میڈیکل سہولتیں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے وقف کردیں۔

آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے 13 مارچ کے فیصلوں کی روشنی میں انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ مسلح افواج نے تمام میڈیکل سہولتیں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے وقف کردی ہیں۔ ملک بھرکے میں ملٹری اسپتال میں لیبارٹری قائم کردی گئی ہیں۔ اے ایف آئی پی راولپنڈی میں بھی سینٹرل ٹیسٹنگ لیب قائم کردی گئیں۔

اس متعلق آرمی چیف کا کہنا ہے کہ تمام کمانڈرسول انتظامیہ کی مدد کریں گے، پاکستانی عوام کا تحفظ اور حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔

 لاہور: .پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ فائیو کو ملتوی کرنے کا کااعلان کردیا۔

لاہور میں پی سی بی اور فرنچائزز مالکان کا اجلاس ہوا۔ پی سی بی نے فرنچائزز مالکان سے مشاورت کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔

پی سی بی نے براڈ کاسٹنگ ٹیم کو فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک فرنچائز غیر ملکی کھلاڑیوں کی وطن واپسی کی وجہ سے مزید نہیں کھیلنا چاہتی تھی۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی ایس ایل 2020 کو ملتوی کردیا گیا ہے اور بقیہ میچز کو نئی تاریخوں میں کرایا جائے گا، تاہم اس معاملے کی مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

 

سان فرانسسکو: کوروناوائرس سےبچنےکےلئےسماجی رابطے کی ویب سائٹ بھی میدان میں آگیا۔ سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئٹرنےایموجی کےذریعےہاتھ دھونے کی تلقین کی ہے۔ 

اس کے علاوہ اگر کوئی #HandWashing, #HandWashChallenge, #SafeHands or #WashYourHands کے ہیش ٹیگز استعمال کرے گا تو اس پر بھی یہ ایموجی یکلخت ظاہر ہوجائے گی۔

دوسری جانب ماہرین نے زور دے کر کہا ہے کہ لوگ اچھی طرح ہاتھ دھونے کو معمول بنائیں اور کم ازکم 20 سیکنڈ تک ہاتھ ضرور دھوئیں۔ اسی بنا پر ٹویٹر نے ایموجی کے ذریعے اس کی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہاتھ دھونے کی ایموجی کو لوگوں نے بہت مرتبہ استعمال کیا ہے اور اس عمل کو سراہا ہے۔ ٹویٹر کے مطابق ہینڈ واش ایموجی سامنے آتے ہی اس رحجان میں تیزی پیدا ہوئی جس میں لوگوں نے ایک دوسرے کو ہاتھ دھونے اور کورونا سے بچنے کی تلقین کی ہے۔

دوسری جانب لاتعداد صارفین ، ڈاکٹروں اور افراد کے ساتھ ساتھ عالمی ادارہ برائے صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایدھانم گیبریئسِس نے بھی اپنے ٹویٹ میں ٹویٹر کی اس ایموجی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ برائے صحت کو یہ بہت پسند آئی اور امید ہے کہ اس سے ہاتھ دھونے کی ویڈیوز بنانے اور پوسٹ کرنے کو بھی تحریک ملے گی۔

اس کے بعد یونیسیف مشرقی ایشیا نے بھی اسے سراہتے ہوئے نہایت ضروری قدم قرار دیا ہے۔

لاہور: پاکستان میں کوروناوائرس کاپہلا مریض دم توڑ گیا

50 سالہ غلام عمران کا تعلق حافظ آباد کا شہری تھا۔ گزشتہ دنوں غلام عمران ایران سے 14روز قرنطینہ میں گزار کر واپس لوٹا تھا۔ غلام عمران کو گزشتہ رات تشویش ناک حالت میں میو اسپتال لایا گیا جہاں وینٹی لیٹر کی سہولت نہ ہونے کےباعث مریض کو آئی سی یو میں رکھا گیا ۔

دوسری جانب ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 189 ہوگئی ہے۔ سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 155 ہے۔

 

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے، سب سے زیادہ پریشان کن صورت حال صوبہ سندھ کی ہے جہاں ایران سے سکھر پہنچنے والے 293 میں سے 50 فیصد متاثرین پائے گئے ہیں۔
 
صوبہ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 103 ہوگئی ہے ۔ کراچی کے 26 مریضوں میں سے 2 صحت یاب ہوکر ہسپتال سے فارغ کیے جاچکے ہیں، یہ دونوں مریض بھی دیگر مریضوں کی طرح ایران سے کراچی پہنچے تھے۔ ایران سے تفتان کے راستے ہفتے کے روز سکھر لوٹنے والے 293 افراد کو گھر جانے کی اجازت دینے کے بجائے قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا تھا اور انکے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کے لیے کراچی منتقل کردیے تھے۔ ٹیسٹوں کی رپورٹ موصول ہوتے ہی پریشانی میں اضافہ شروع ہوگیا اور وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ مجبور ہوگئے ہیں کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے لاک ڈاون جیسے مشکل اقدام پرغورکریں۔
 
مراد علی شاہ نے عوام الناس کو صورت حال سے آگاہ کرنے اور شہریوں میں بےچینی کم کرنے کی غرض سے ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مریضوں کی تازہ ترین تعداد اور کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
 
صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا، ’’ہم 5 اسٹار سہولیات نہیں دے سکتے، لیکن ہم نے بہترین سہولیات دیں ہیں، ہمیں ڈر تھا کہ کورونا کے کیسز بڑھیں گے، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ ہرایک کا ٹیسٹ کریں گے۔‘‘
 
مراد علی شاہ نے کہا، ’’اگر پورا پاکستان 14 روز کے لیے گھروں میں بیٹھ جائے تو کورونا کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے، تفتان سے زائرین کو آنے کی اجازت وفاقی حکومت نے دی ہے اور ان ہی کے ذریعے وائرس پاکستان پہنچا ہے، ہمارے اقدامات کے باعث وائرس کسی مقامی فرد کو منتقل ہونے کے امکانات ختم نہیں تو کم ضرور ہوئے ہیں۔‘‘
 
مراد علی شاہ نے شہریوں سے اپیل کی کہ کرونا وائرس کا بہترین علاج احتیاط ہے، گھروں سے غیر ضروری نکلنا، تفریحی مقامات اور شاپنگ سینٹرز جانا خطرناک ہوسکتا ہے۔

بلوچستان میں کورونا وائرس کے اب تک 10 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ تفتان میں پاک ایران سرحد پر بھی زائرین کی بڑی تعداد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

صوبے میں کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے نادرا دفاتر کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق 17 مارچ سے 2 ہفتوں کے لیے دفاتر بند رہیں گے تاہم دفاتر کھولنے کا فیصلہ اُس وقت کے حالات کے مطابق کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 179 ہوگئی ہے جن میں سے سندھ میں 146، خیبرپختونخوا میں 15، بلوچستان میں 10، اسلام آباد 4، گلگت بلتستان میں 3 اور پنجاب میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

سندھ حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ تفتان سے سکھر آنے والے اب تک 119 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 26 کیسز کراچی اور ایک کا تعلق حیدرآباد سے ہے

پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کےمطابق ایران سے آئے 777 زائرین اس وقت قرنطینہ میں ہیں جن میں سے 761 کا تعلق پنجاب اور باقی کا دیگر صوبوں سے ہے۔
 
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق ایران سے براستہ تفتان بارڈر آئے زائرین غازی یونیورسٹی ڈی جی خان میں موجود ہیں، تمام زائرین کو 14دن تک نگرانی میں رکھا جائے گا اور کسی بھی فرد میں علامات ظاہر ہونے پر اس کا ٹیسٹ کیا جائے گا جب کہ 14دن تک جن زائرین میں علامات ظاہر نہیں ہوں گی ان کو گھر بھجوا دیا جائے گا۔
 
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 47 زائرین کے نمونے لیبارٹری روانہ کر دیے گئے ہیں، جن کے نتائج کل موصول ہوں گے۔
 
ترجمان نے عوام سے گزارش کی کہ کسی بھی قسم کی مدد یا رہنمائی کے لیے کورونا اسپیشل ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔
بیجنگ: ڈیٹا سائنس اور معاشیات کے چینی ماہرین نے ناول کورونا وائرس سے متاثر ہزاروں لوگوں کے اعداد و شمار، مقامی موسم اور دوسری متعلقہ معلومات کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار واضح طور پر کم ہوتی دیکھی گئی ہے۔
 
واضح رہے کہ آج کل یہ خبر گردش میں ہے کہ ناول کورونا وائرس زیادہ گرمی کا مقابلہ نہیں کرسکتا اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ختم ہوجاتا ہے لیکن اس بات کے حق میں کوئی ٹھوس سائنسی تحقیق موجود نہیں۔
 
مذکورہ تحقیق میں بھی (جو بیہانگ یونیورسٹی، بیجنگ یونیورسٹی اور سنگہوا یونیورسٹی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کی ہے) اگرچہ ایسا کچھ نہیں کہا گیا لیکن یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ گرم و مرطوب موسم اور کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے انسان کو منتقلی (ٹرانسمیشن) میں کمی کے مابین واضح تعلق سامنے آیا ہے۔
 
علاوہ ازیں انہوں نے مختلف ممالک میں ناول کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور موسم کا موازنہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ نسبتاً گرم موسم والے ممالک میں اس وائرس کا پھیلاؤ قدرے کم جبکہ سرد اور خشک ممالک میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔
 
ان کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرے میں آئندہ چند ہفتوں کے دوران گرمی کی شدت میں اضافہ ہوجائے گا جس کی بناء پر کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے کی امید ہے تاہم اس کا یہ مطلب ہر گز نہ لیا جائے کہ شدید گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے خلاف طبی اقدامات یا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔