یہ فیصلہ بنگال ٹائیگرز کے دورئہ پاکستان پر ڈیل کے تحت پہلے ہی ہوچکا، اے سی سی کے بنگلہ دیشی سربراہ نظم الحسن نے پی سی بی کو یقین دلا دیا کہ وہ بھارتی بورڈ کو ڈھاکا آ کر کھیلنے پر آمادہ کر لیں گے۔ پی سی بی کے ترجمان نے ڈیل کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وینیو کا فیصلہ اے سی سی کو کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 فارمیٹ کا ایشیا کپ ستمبر میں شیڈول ہے، اس کی میزبانی پاکستان کو سونپی گئی مگر یہاں انعقاد ہوتا دکھائی نہیں دیتا، چیئرمین پی سی بی احسان مانی بھی واضح کر چکے کہ اگر ہوم گراؤنڈ پر میچز کرانے کی ضد جاری رکھی تو بھارتی ٹیم نہیں آئے گی۔
انھوں نے نیوٹرل وینیو پر انعقاد کا عندیہ دیا مگر کسی کا نام نہیں لیا، دوسری جانب چند روز قبل بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ سارو گنگولی نے اعلان کیا تھا کہ ایشیا کپ یو اے ای میں ہوگا جس میں پاکستان اور بھارت دونوں ٹیمیں حصہ لیں گی، اس پر پی سی بی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فیصلہ گنگولی نہیں ایشین کرکٹ کونسل کرے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کافی پہلے ہی بنگلہ دیش میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کا ذہن بنا چکا ہے، رواں برس کے اوائل میں ٹائیگرز کی دورئہ پاکستان کیلیے اچانک آمادگی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی، گنگولی کے اعلان پر بنگلہ دیش کو تھوڑی تشویش ہوئی جس نے میڈیا میں کورونا وائرس پر تشویش کا شوشا چھوڑتے ہوئے تیسرے مرحلے پر ٹور کیلیے آنے پر ہچکچاہٹ ظاہرکی، ایسے میں پی سی بی حکام نے اسے یقین دلایا کہ ایونٹ وہیں ہوگا، ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹی 10 لیگ تنازع کی وجہ سے یو اے ای کے ساتھ پاکستانی بورڈ کے تعلقات مثالی نہیں رہے۔
ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ بنگلہ دیش کے نظم الحسن ہی ہیں، وہ چند روز قبل پی سی بی کو بھارتی بورڈ کو ڈھاکا آ کر کھیلنے کیلیے آمادہ کرنے کی یقین دہانی کرا چکے۔ دوسری جانب نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے استفسار پر ترجمان پی سی بی نے کہا کہ ہم پہلے ہی واضح کر چکے کہ بنگلہ دیشی ٹیم کا دورہ پاکستان ڈھاکا میں ایشیا کپ کے حوالے سے کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں، یہ سیریز آئی سی سی فیوچر ٹور پروگرام میں شامل ہے، جہاں تک ایشیا کپ کے وینیو کا تعلق ہے تو اس کا فیصلہ رواں ماہ کے آخر میں اے سی سی میٹنگ کے دوران کیا جائے گا۔