Sunday, 17 November 2024

 

 

پاکستانیوں کی ڈھیروں محبتیں سمیٹ کر ڈیل اسٹین وطن واپس چلے گئے جب کہ پروٹیز پیسر کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں شرکت ایک خوشگوار تجربہ رہا، فاسٹ بولرز کو پسند کرنے والے میزبان شائقین نے ہمیشہ پیار دیا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال میں ڈیل اسٹین کو قبل از وقت وطن واپسی کا فیصلہ کرنا پڑا، پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے سلیم خالق سے خصوصی گفتگو میں انھوں نے کہا کہ مجھے پہلی بار پی ایس ایل میں شرکت کا موقع ملا، یہ تجربہ خوشگوار رہا، ایونٹ کے دوران اسلام آباد یونائیٹڈ کے اسکواڈ میں شامل ساتھی کھلاڑیوں نے بڑی عزت اور احترام دیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی شائقین فاسٹ بولرز کو بہت پسند کرتے ہیں، جنوبی افریقی ٹیم کے ساتھ 13سال قبل گذشتہ ٹور میں بھی میری کارکردگی اچھی رہی اور عوام نے بڑی حوصلہ افزائی کی تھی، اس بار پی ایس ایل میں شرکت کیلیے آیا تو بھی پاکستانیوں نے بڑا پیار دیا، اس عزت افزائی پر سب کا شکرگزار ہوں، دوبارہ بھی پاکستان آکر یہاں کی مہمان نوازی کا لطف اٹھاؤں گا۔

 

 

ایک سوال پر ڈیل اسٹین نے کہا کہ پی ایس ایل میں کرکٹ کا معیار قابل تعریف اور خاص طور پر بولنگ بہترین ہے،ایونٹ میں کئی نوجوان بولرز نے متاثر کیا جو آگے چل کر انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کیلیے نمایاں کارنامے سرانجام دے سکتے ہیں۔

جنوبی افریقی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کے سوال پر پیسر نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز سینئرز کا خلا پْر کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پرفارمنس میں بہتری آرہی ہے، آگے چل کر تینوں فارمیٹ کے مضبوط اسکواڈز تشکیل دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اپنی شرکت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ جنوبی افریقی سلیکٹرز کو کرنا ہے۔ اسٹین نے ایک سوال پر کہا کہ جنوبی افریقی ٹیم کو بھی پاکستان آنا چاہیے۔

 

مہلک وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، پلے آف میچز کو سیمی فائنل مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ فائنل22 مارچ کی بجائے اب 18 مارچ کو رکھا گیا ہے، کراچی کے بعد لاہور میں بھی یہ مقابلے تماشائیوں کے بغیر ہی ہوں گے، پی سی بی نے ایک ٹیم میں چار غیر ملکی کرکٹرز کھلانے کی شرط ختم کر دی ہے، فارن کھلاڑیوں کی بجائے اب مقامی کرکٹرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔
 
کورونا وائرس کی خبریں چند روز سے تسلسل کے ساتھ سننے میں آ رہی تھی تاہم میرا متاثرہ مریض کے اہل خانہ سے پہلی بار واسطہ اس وقت پڑا جب میرے آفس کولیگ محمد اشفاق کا فون آیا کہ چین میں موجود میڈیکل کی پاکستانی طالبہ حفصہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہے، اس کی فیملی لاہور میں رہائش پذیر ہے، آپ نے ان کے اہلخانہ سے مل کر ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے لئے پیکیج تیار کرنا ہے‘ مطلوبہ ایڈریس پر پہنچ کر وہاں کے حالات دیکھے، پریشانی اور غم میں ڈوبے بوڑھے والدین کو دیکھا تو لبوں سے بے اختیار ایک ہی دعا نکلی کہ اللہ کسی کے والدین کو ایسی آزمائش میں نہ ڈالے، وہاں سے نکلتے وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ وائرس اس قدر مہلک بن جائے گا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسے باقاعدہ طور پر عالمی وبائی مرض قرار دے دیا جائے گا۔
دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا سے جہاں عالمی بالخصوص چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح کورونا وائرس نے ملک بھر میں جاری پاکستان سپر لیگ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے۔
 
ایک درجن سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک فارن کوچ نے لیگ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے، جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی تصدیق کی ہے، ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز،ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس،پشاور زلمی کے ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ سٹون، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل سٹین، لیوک رونکی اور کولن منرو جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
 
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے، ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔بات غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان چھوڑنے پر ہی نہیں رکی بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے شیڈول میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔
 
پی سی بی نے ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کردیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق پی ایس ایل کو 22مارچ کی بجائے اب18 مارچ تک محدود کردیا گیا ہے، نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کے بجائے لیگ کے 33 میچز کھیلے جائیں گے، دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 مارچ کو شام 7 بجے قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔
 
لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز بھی تماشائیوں کے بغیر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ خبر شائقین کرکٹ یقینی طور پر بجلی بن کر گری ہے، کرکٹ کے دیوانے اور مستانے نہ صرف ان مقابلوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے بلکہ سٹیڈیمز کے اندر بھی جشن کا سا سماں ہوتا تھا، راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران تماشائیوں کا یہ عالم تھا کہ پورا سٹیڈیم کراؤڈ سے بھراہوا تھا اور فضا شائقین کے نعروں سے مسلسل گونج رہی تھی۔
 
اس سے قبل کراچی میں ہونے والے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا،ملتان سلطانزاور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جمعہ کی شام ہونے والے میچ میں ایسے لگ رہا تھا کہ یہ پاکستان سپر لیگ کا میچ نہیں بلکہ ڈومیسٹک یا کسی کلب سطح کے ٹورنامنٹ کا مقابلہ ہے، تماشائیوں کے بغیر ہونے والے میچز کی وجہ سے طے شدہ فامولے کے تحت پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔
 
لاہور میں بھی تماشائیوں کے بغیر میچز کروانے سے پی سی بی کے اس نقصان میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔ فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
 
کورونا وائرس کے پیش نظر بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان سے معذرت کرلی ہے۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی ، پاک بنگلہ دیش میچز آئندہ ماہ کراچی میں شیڈول تھے۔
 
پاکستان سپر لیگ کی طرح انڈین پریمئر لیگ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور انڈین کرکٹ بورڈ کی طرف سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بھارت میں آئی پی ایل 29 مارچ سے شروع ہونے جارہی تھی تاہم دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اب بھارت نے اسے ملتوی کر دیاہے جو کہ اب 15 اپریل سے شروع ہو گی اور اس حوالے سے تمام فرنچائز کو پیغام پہنچا دیاگیاہے۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع تصدیق کر دی ہے کہ آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔اسی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر آسٹریلیا میں جاری کینگروز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
 
سڈنی کے مقام پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چیپل ہیڈلی سیریز کے پہلے میچ میں بھی کسی تماشائی کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کے مطابق یہ فیصلہ سڈنی کرکٹ گرانڈ میں افتتاحی میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے بقیہ دو میچز میں بھی سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ سیریز کا دوسرا میچ 15 مارچ کو سڈنی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 20 مارچ کو ہوبارٹ میں رکھا گیا ہے۔
 
اس وقت تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کورونا وائرس دنیا کے 145 ملکوں میں پھیل چکا ہے اوردنیا بھر میں 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں،،6800 سے زائد افراد زیر علاج ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5400 ہوگئی ہے،جاپان میں کورونا وائرس کے کل 691 مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز 2020کو ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کردینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیمز دیکھنے سے زیادہ اولمپکس گیمز ملتوی ہونا بہتر ہے۔
 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اولمپک گیمز کا سب سے بڑا رکن ملک ہے اور امریکا سے سب سے زیادہ کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہوتے ہیں، اولمپکس 2020 کا آغاز 24 جولائی سے جاپان میں ہونا ہے تاہم کورونا وائس کے خدشات کے پیش نظر اس کا وقت پر انعقاد مشکل نظر آرہا ہے۔
 
ایک رپورٹ کے مطابق ایونٹ متاثر ہونے سے جاپان کو 75 ارب ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اگر مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے مہلک مرض پر قابو نہ پاپا گیا تو نہ صرف انٹرنیشنل کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ مزید انسانی ہلاکتوں کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔
مہلک وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، پلے آف میچز کو سیمی فائنل مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ فائنل22 مارچ کی بجائے اب 18 مارچ کو رکھا گیا ہے، کراچی کے بعد لاہور میں بھی یہ مقابلے تماشائیوں کے بغیر ہی ہوں گے، پی سی بی نے ایک ٹیم میں چار غیر ملکی کرکٹرز کھلانے کی شرط ختم کر دی ہے، فارن کھلاڑیوں کی بجائے اب مقامی کرکٹرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔
 
کورونا وائرس کی خبریں چند روز سے تسلسل کے ساتھ سننے میں آ رہی تھی تاہم میرا متاثرہ مریض کے اہل خانہ سے پہلی بار واسطہ اس وقت پڑا جب میرے آفس کولیگ محمد اشفاق کا فون آیا کہ چین میں موجود میڈیکل کی پاکستانی طالبہ حفصہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہے، اس کی فیملی لاہور میں رہائش پذیر ہے، آپ نے ان کے اہلخانہ سے مل کر ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے لئے پیکیج تیار کرنا ہے‘ مطلوبہ ایڈریس پر پہنچ کر وہاں کے حالات دیکھے، پریشانی اور غم میں ڈوبے بوڑھے والدین کو دیکھا تو لبوں سے بے اختیار ایک ہی دعا نکلی کہ اللہ کسی کے والدین کو ایسی آزمائش میں نہ ڈالے، وہاں سے نکلتے وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ وائرس اس قدر مہلک بن جائے گا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسے باقاعدہ طور پر عالمی وبائی مرض قرار دے دیا جائے گا۔
دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا سے جہاں عالمی بالخصوص چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح کورونا وائرس نے ملک بھر میں جاری پاکستان سپر لیگ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے۔
 
ایک درجن سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک فارن کوچ نے لیگ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے، جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی تصدیق کی ہے، ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز،ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس،پشاور زلمی کے ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ سٹون، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل سٹین، لیوک رونکی اور کولن منرو جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
 
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے، ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔بات غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان چھوڑنے پر ہی نہیں رکی بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے شیڈول میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔
 
پی سی بی نے ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کردیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق پی ایس ایل کو 22مارچ کی بجائے اب18 مارچ تک محدود کردیا گیا ہے، نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کے بجائے لیگ کے 33 میچز کھیلے جائیں گے، دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 مارچ کو شام 7 بجے قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔
 
لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز بھی تماشائیوں کے بغیر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ خبر شائقین کرکٹ یقینی طور پر بجلی بن کر گری ہے، کرکٹ کے دیوانے اور مستانے نہ صرف ان مقابلوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے بلکہ سٹیڈیمز کے اندر بھی جشن کا سا سماں ہوتا تھا، راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران تماشائیوں کا یہ عالم تھا کہ پورا سٹیڈیم کراؤڈ سے بھراہوا تھا اور فضا شائقین کے نعروں سے مسلسل گونج رہی تھی۔
 
اس سے قبل کراچی میں ہونے والے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا،ملتان سلطانزاور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جمعہ کی شام ہونے والے میچ میں ایسے لگ رہا تھا کہ یہ پاکستان سپر لیگ کا میچ نہیں بلکہ ڈومیسٹک یا کسی کلب سطح کے ٹورنامنٹ کا مقابلہ ہے، تماشائیوں کے بغیر ہونے والے میچز کی وجہ سے طے شدہ فامولے کے تحت پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔
 
لاہور میں بھی تماشائیوں کے بغیر میچز کروانے سے پی سی بی کے اس نقصان میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔ فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
 
کورونا وائرس کے پیش نظر بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان سے معذرت کرلی ہے۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی ، پاک بنگلہ دیش میچز آئندہ ماہ کراچی میں شیڈول تھے۔
 
پاکستان سپر لیگ کی طرح انڈین پریمئر لیگ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور انڈین کرکٹ بورڈ کی طرف سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بھارت میں آئی پی ایل 29 مارچ سے شروع ہونے جارہی تھی تاہم دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اب بھارت نے اسے ملتوی کر دیاہے جو کہ اب 15 اپریل سے شروع ہو گی اور اس حوالے سے تمام فرنچائز کو پیغام پہنچا دیاگیاہے۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع تصدیق کر دی ہے کہ آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔اسی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر آسٹریلیا میں جاری کینگروز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
 
سڈنی کے مقام پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چیپل ہیڈلی سیریز کے پہلے میچ میں بھی کسی تماشائی کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کے مطابق یہ فیصلہ سڈنی کرکٹ گرانڈ میں افتتاحی میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے بقیہ دو میچز میں بھی سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ سیریز کا دوسرا میچ 15 مارچ کو سڈنی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 20 مارچ کو ہوبارٹ میں رکھا گیا ہے۔
 
اس وقت تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کورونا وائرس دنیا کے 145 ملکوں میں پھیل چکا ہے اوردنیا بھر میں 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں،،6800 سے زائد افراد زیر علاج ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5400 ہوگئی ہے،جاپان میں کورونا وائرس کے کل 691 مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز 2020کو ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کردینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیمز دیکھنے سے زیادہ اولمپکس گیمز ملتوی ہونا بہتر ہے۔
 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اولمپک گیمز کا سب سے بڑا رکن ملک ہے اور امریکا سے سب سے زیادہ کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہوتے ہیں، اولمپکس 2020 کا آغاز 24 جولائی سے جاپان میں ہونا ہے تاہم کورونا وائس کے خدشات کے پیش نظر اس کا وقت پر انعقاد مشکل نظر آرہا ہے۔
 
ایک رپورٹ کے مطابق ایونٹ متاثر ہونے سے جاپان کو 75 ارب ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اگر مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے مہلک مرض پر قابو نہ پاپا گیا تو نہ صرف انٹرنیشنل کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ مزید انسانی ہلاکتوں کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔
مہلک وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، پلے آف میچز کو سیمی فائنل مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ فائنل22 مارچ کی بجائے اب 18 مارچ کو رکھا گیا ہے، کراچی کے بعد لاہور میں بھی یہ مقابلے تماشائیوں کے بغیر ہی ہوں گے، پی سی بی نے ایک ٹیم میں چار غیر ملکی کرکٹرز کھلانے کی شرط ختم کر دی ہے، فارن کھلاڑیوں کی بجائے اب مقامی کرکٹرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔
 
کورونا وائرس کی خبریں چند روز سے تسلسل کے ساتھ سننے میں آ رہی تھی تاہم میرا متاثرہ مریض کے اہل خانہ سے پہلی بار واسطہ اس وقت پڑا جب میرے آفس کولیگ محمد اشفاق کا فون آیا کہ چین میں موجود میڈیکل کی پاکستانی طالبہ حفصہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہے، اس کی فیملی لاہور میں رہائش پذیر ہے، آپ نے ان کے اہلخانہ سے مل کر ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے لئے پیکیج تیار کرنا ہے‘ مطلوبہ ایڈریس پر پہنچ کر وہاں کے حالات دیکھے، پریشانی اور غم میں ڈوبے بوڑھے والدین کو دیکھا تو لبوں سے بے اختیار ایک ہی دعا نکلی کہ اللہ کسی کے والدین کو ایسی آزمائش میں نہ ڈالے، وہاں سے نکلتے وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ وائرس اس قدر مہلک بن جائے گا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسے باقاعدہ طور پر عالمی وبائی مرض قرار دے دیا جائے گا۔
دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا سے جہاں عالمی بالخصوص چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح کورونا وائرس نے ملک بھر میں جاری پاکستان سپر لیگ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے۔
 
ایک درجن سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک فارن کوچ نے لیگ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے، جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی تصدیق کی ہے، ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز،ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس،پشاور زلمی کے ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ سٹون، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل سٹین، لیوک رونکی اور کولن منرو جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
 
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے، ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔بات غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان چھوڑنے پر ہی نہیں رکی بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے شیڈول میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔
 
پی سی بی نے ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کردیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق پی ایس ایل کو 22مارچ کی بجائے اب18 مارچ تک محدود کردیا گیا ہے، نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کے بجائے لیگ کے 33 میچز کھیلے جائیں گے، دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 مارچ کو شام 7 بجے قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔
 
لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز بھی تماشائیوں کے بغیر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ خبر شائقین کرکٹ یقینی طور پر بجلی بن کر گری ہے، کرکٹ کے دیوانے اور مستانے نہ صرف ان مقابلوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے بلکہ سٹیڈیمز کے اندر بھی جشن کا سا سماں ہوتا تھا، راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران تماشائیوں کا یہ عالم تھا کہ پورا سٹیڈیم کراؤڈ سے بھراہوا تھا اور فضا شائقین کے نعروں سے مسلسل گونج رہی تھی۔
 
اس سے قبل کراچی میں ہونے والے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا،ملتان سلطانزاور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جمعہ کی شام ہونے والے میچ میں ایسے لگ رہا تھا کہ یہ پاکستان سپر لیگ کا میچ نہیں بلکہ ڈومیسٹک یا کسی کلب سطح کے ٹورنامنٹ کا مقابلہ ہے، تماشائیوں کے بغیر ہونے والے میچز کی وجہ سے طے شدہ فامولے کے تحت پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔
 
لاہور میں بھی تماشائیوں کے بغیر میچز کروانے سے پی سی بی کے اس نقصان میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔ فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
 
کورونا وائرس کے پیش نظر بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان سے معذرت کرلی ہے۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی ، پاک بنگلہ دیش میچز آئندہ ماہ کراچی میں شیڈول تھے۔
 
پاکستان سپر لیگ کی طرح انڈین پریمئر لیگ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور انڈین کرکٹ بورڈ کی طرف سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بھارت میں آئی پی ایل 29 مارچ سے شروع ہونے جارہی تھی تاہم دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اب بھارت نے اسے ملتوی کر دیاہے جو کہ اب 15 اپریل سے شروع ہو گی اور اس حوالے سے تمام فرنچائز کو پیغام پہنچا دیاگیاہے۔
 
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع تصدیق کر دی ہے کہ آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔اسی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر آسٹریلیا میں جاری کینگروز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
 
سڈنی کے مقام پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چیپل ہیڈلی سیریز کے پہلے میچ میں بھی کسی تماشائی کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کے مطابق یہ فیصلہ سڈنی کرکٹ گرانڈ میں افتتاحی میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے بقیہ دو میچز میں بھی سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ سیریز کا دوسرا میچ 15 مارچ کو سڈنی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 20 مارچ کو ہوبارٹ میں رکھا گیا ہے۔
 
اس وقت تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کورونا وائرس دنیا کے 145 ملکوں میں پھیل چکا ہے اوردنیا بھر میں 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں،،6800 سے زائد افراد زیر علاج ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5400 ہوگئی ہے،جاپان میں کورونا وائرس کے کل 691 مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز 2020کو ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کردینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیمز دیکھنے سے زیادہ اولمپکس گیمز ملتوی ہونا بہتر ہے۔
 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اولمپک گیمز کا سب سے بڑا رکن ملک ہے اور امریکا سے سب سے زیادہ کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہوتے ہیں، اولمپکس 2020 کا آغاز 24 جولائی سے جاپان میں ہونا ہے تاہم کورونا وائس کے خدشات کے پیش نظر اس کا وقت پر انعقاد مشکل نظر آرہا ہے۔
 
ایک رپورٹ کے مطابق ایونٹ متاثر ہونے سے جاپان کو 75 ارب ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اگر مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے مہلک مرض پر قابو نہ پاپا گیا تو نہ صرف انٹرنیشنل کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ مزید انسانی ہلاکتوں کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔
نوجوان کی شخصیت کو اجاگر کرنے علم اہم کردار ادا کرتا ہے ، پڑھے لکھے نوجوان ملک و قوم کے لیے بہتر مستقبل ثابت ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے پنجاب یونیورسٹی جہلم کیمپس میں دوسری عطائے اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ڈائریکٹر پنجاب یونیورسٹی جہلم کیمپس ڈاکٹر مدثر غفور، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رانا عمر فاروق ، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر ممتاز انور، رؤف نواز، محمد اکرم چوہدری، ڈی ایس پی سٹی شاہد صدیق ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر عثمان سندھو،سٹیٹ آفیسر فیصل میاں، ہارون اقبال،محمد مبشر حسین، تبسم ریاض کے علاوہ یونیورسٹی کے تمام تدریسی سٹاف اور انتظامی سٹاف موجود تھے ۔
 
 
پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان کا نہیں بلکہ پوری دنیا میں تسلیم کیا جانے والا ادارہ ہے آج جو آپ کو تعلیمی اسناد دی جا رہی ہیں یہ اس بات کی گواہی ہے کہ پوری دنیا میں اپنا نام روشن کر سکتے ہیں ، کامیاب ہونے والے طلبا ء و طالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ڈائریکٹر پنجاب یونیورسٹی جہلم کیمپس ڈاکٹر مدثر غفورنے کہا کہ آج انہوں نے کہا کہ آج کا دن طلبا کے لیے اس لحاظ سے اہم ہے کہ انہوں نے اپنے اساتذہ کا احترام کرتے ہوئے جس طرح اپنی تعلیمی قابلیت کو امتحان دے کر اس میں کامیاب ہوئے اور آج وہ اپنی محنت کا صلہ بڑے فخر سے حاصل کر رہے ہیں جبکہ ان کے والدین کے لیے بھی آج خوشی کا دن ہے ۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے یونیورسٹی کے چار تعلیمی شعبوں کے 301 طلبا و طالبات میں کامیابی کی اسناد تقسیم کیں جبکہ یہ تقریب ہر لحاظ سے ایک پروقار تقریب تھی جس میں سیاسی،سماجی،مذہبی،تعلیمی، وکلاء کمیونٹی اور طلباء کے والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے سندھ میں کورونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی لاک ڈاؤن کی افواہوں کو مسترد کردیا۔
 
وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ 'لاک ڈاؤن کی کوئی صورتحال ہے اور نہ ہی کوئی فکر مند ہونے والی بات ہے'۔
 
ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت نے تمام حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں'۔
 
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چند 'عناصر' عوام سے راشن خریدنے کا کہہ رہے ہیں جو ان کے مطابق 'غیر ضروری' ہیں۔
 
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام چیف سیکریٹریوں سے درخواست کی ہے کہ ایف آئی اے کو خط لکھیں اور ایسی افواہیں پھیلانے والے تمام افراد کے خلاف سائبر کرائم کے کیسز دائر کریں۔
 
انہوں نے کہا کہ 'عوام کو اعتماد ہونا چاہیے کہ حکومت کے پاس تمام مسائل حل کرنے کی صلاحیت ہے'۔
 
واضح رہے کہ چین سے سامنے آنے والے کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں ایک لاکھ 56 ہزار 169 افراد متاثر اور 5 ہزار 830 ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اس وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 73 ہزار 966 ہے۔
 
پاکستان میں 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد سے اب تک وائرس کے 33 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 2 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
 
خیال رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے ساتھ ہی معاملے سے نمٹنے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی جبکہ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے پہلے 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
 
تاہم بعد ازاں حالات کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے سندھ میں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے قبل از وقت گرمیوں کی چھٹیاں قرار دے دیا تھا۔
 
یہی نہیں بلکہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی جانب سے یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ صوبے کے ہر ضلع میں قرنطینہ مرکز قائم کیا جائے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو میں اتوار کو اپنا آخری میچ کھیلنے کے لیے کراچی میں موجود ملتان سلطانز کی ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشل کی آج صبح نجی اسپتال میں کورونا وائرس اسکریننگکرائی گئی اور تمام کھلاڑیوں کو کلیئر قرار دیا گیا ہے۔
 
ملتان سلطانز ٹیم کے چار کھلاڑی اور چار آفیسرز کو سخت سیکورٹی میں نیشنل اسٹیڈیم کے قریب ہی واقع نجی اسپتال لایا گیا جہاں ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں اور ملتان سلطانز آفیشلز کی کورونا اسکریننگ کی گئی جس کے بعد کھلاڑی واپس ہوٹل روانہ ہو گئے۔
 
اسپتال ذرائع کے مطابق کھلاڑی اور آفیشلز کورونا اسکریننگ میں کلیئر قرار دیئے گئے ہیں۔
 
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث پاکستان سپر لیگ کے میچز کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے جب کہ پی سی بی نے فرنچائز میں شامل غیر ملکی کھلاڑیوں کو اپنے وطن جانے کی اجازت بھی دیدی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کے تمام اضلاع میں قرنطینہ سینٹر بنانے کی ہدایت کی ہے۔
 
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ صحت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ ابھی 289 زائرین پہنچے ہیں، مزید 853 آنا باقی ہیں، نئے آنے والوں کے لیے بھی تیاری کرنی ہے۔
 
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اپنے ہیلی کاپٹر میں طبی ٹیم کو سکھر کے لیے روانہ کر دیا ہے جو تفتان سے سکھر آنے والے زائرین کے خون کے نمونے کراچی لائیں گے۔
 
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے عالمی ادارہ صحت، آغا خان اور انڈس اسپتال کی خصوصی ٹیمیں بھی سکھر بھیجنے کی ہدایت کر دی ہے۔
 
مراد علی شاہ نے کمشنر سکھر کو ہدایت کی ہے کہ تمام آنے والے زائرین کے ٹیسٹ شروع کر دیں، میں آپ کے ساتھ رابطے میں رہوں گا، مجھے ہر پل کی خبر دیتے رہیں تاکہ وقت پر فیصلے لیے جائیں۔
 
انہوں نے کہا کہ سندھ میں کل 15 کیسز ہیں جن میں ایک کیس مقامی ٹرانسمیشن کا ہے، ہمیں مقامی ٹرانسمیشن کو بھی روکنا چاہتا ہوں تاکہ کوئی نقصان نہ ہو، اس وبا کو پھیلنے سے روکنے میں سندھ کے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
 
وزیراعلیٰ سندھ نے حفاظتی اقدامات کے تحت ہر ضلع میں قرنطینہ سینٹر بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو جہاں پاکستان کی مہمان نوازی نے متاثر کیا تو وہیں پاکستان کے کھانوں نے بھی ان کے دل جیت لیے ہیں۔
 
پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی کولن منرو بھی پاکستانی کھانوں کے دلدادہ نکلے اور حال ہی میں انہوں نے پاکستان میں اپنی سالگرہ منائی جہاں وہ پاکستان کے دیسی کھانوں سے خوب لطف اندوز ہوئے۔
 
کولن منرو نے کراچی کے ایک ہوٹل میں اپنی سالگرہ منائی اور اس حوالے سے انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اپنی ٹیم اور کراچی کا شکریہ بھی ادا کیا۔
 
کیوی کھلاڑی نے ٹوئٹ میں شکریہ ادا کرنے کے علاوہ یہ بھی بتایا کہ انہیں پاکستان کا کھانا بے حد پسند ہے، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’پاکستانی کھانوں سے بہتر کچھ نہیں‘۔