مہلک وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کا شیڈول بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، پلے آف میچز کو سیمی فائنل مقابلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ فائنل22 مارچ کی بجائے اب 18 مارچ کو رکھا گیا ہے، کراچی کے بعد لاہور میں بھی یہ مقابلے تماشائیوں کے بغیر ہی ہوں گے، پی سی بی نے ایک ٹیم میں چار غیر ملکی کرکٹرز کھلانے کی شرط ختم کر دی ہے، فارن کھلاڑیوں کی بجائے اب مقامی کرکٹرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے۔
کورونا وائرس کی خبریں چند روز سے تسلسل کے ساتھ سننے میں آ رہی تھی تاہم میرا متاثرہ مریض کے اہل خانہ سے پہلی بار واسطہ اس وقت پڑا جب میرے آفس کولیگ محمد اشفاق کا فون آیا کہ چین میں موجود میڈیکل کی پاکستانی طالبہ حفصہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کا شکار ہے، اس کی فیملی لاہور میں رہائش پذیر ہے، آپ نے ان کے اہلخانہ سے مل کر ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے لئے پیکیج تیار کرنا ہے‘ مطلوبہ ایڈریس پر پہنچ کر وہاں کے حالات دیکھے، پریشانی اور غم میں ڈوبے بوڑھے والدین کو دیکھا تو لبوں سے بے اختیار ایک ہی دعا نکلی کہ اللہ کسی کے والدین کو ایسی آزمائش میں نہ ڈالے، وہاں سے نکلتے وقت یہ اندازہ نہیں تھا کہ یہ وائرس اس قدر مہلک بن جائے گا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اسے باقاعدہ طور پر عالمی وبائی مرض قرار دے دیا جائے گا۔
دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا سے جہاں عالمی بالخصوص چین کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، وہیں اس سے تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح کورونا وائرس نے ملک بھر میں جاری پاکستان سپر لیگ پر بھی کاری ضرب لگائی ہے۔
ایک درجن سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک فارن کوچ نے لیگ کا حصہ بننے سے معذرت کر لی ہے، جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی تصدیق کی ہے، ان میں کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز،ملتان سلطانز کے رائیلی روسو اور جیمز ونس،پشاور زلمی کے ٹام بنٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لیام ڈاسن، جیمز فوسٹر (کوچ)، لوئس گریگری اور لیام لیونگ سٹون، اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈیل سٹین، لیوک رونکی اور کولن منرو جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جیسن رائے اور ٹائمل ملز شامل ہیں۔اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا بھی قوی امکان ہے۔
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے مطابق غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ انہیں مستقبل میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے یا اپنے ممالک کے بارڈر بند ہونے کا خطرہ ہے، ان تمام کھلاڑیوں کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا، دیگر کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف کے لیے بھی یہی پروٹوکول اپنایا جائے گا۔بات غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان چھوڑنے پر ہی نہیں رکی بلکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے شیڈول میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے۔
پی سی بی نے ایونٹ کے پلے آف میچز کو سیمی فائنل اور فائنل میں تبدیل کردیا ہے۔ پی سی بی کی طرف سے کئے گئے فیصلوں کے مطابق پی ایس ایل کو 22مارچ کی بجائے اب18 مارچ تک محدود کردیا گیا ہے، نئے شیڈول کے مطابق اب 34 کے بجائے لیگ کے 33 میچز کھیلے جائیں گے، دونوں سیمی فائنلز 17 مارچ کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 18 مارچ کو شام 7 بجے قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہی کھیلا جائے گا۔
لیگ کے لاہور میں شیڈول میچز بھی تماشائیوں کے بغیر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ خبر شائقین کرکٹ یقینی طور پر بجلی بن کر گری ہے، کرکٹ کے دیوانے اور مستانے نہ صرف ان مقابلوں سے خوب لطف اندوز ہو رہے تھے بلکہ سٹیڈیمز کے اندر بھی جشن کا سا سماں ہوتا تھا، راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان قذافی سٹیڈیم میں شیڈول میچ کے دوران تماشائیوں کا یہ عالم تھا کہ پورا سٹیڈیم کراؤڈ سے بھراہوا تھا اور فضا شائقین کے نعروں سے مسلسل گونج رہی تھی۔
اس سے قبل کراچی میں ہونے والے بقیہ میچز تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیم میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا،ملتان سلطانزاور پشاور زلمی کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جمعہ کی شام ہونے والے میچ میں ایسے لگ رہا تھا کہ یہ پاکستان سپر لیگ کا میچ نہیں بلکہ ڈومیسٹک یا کسی کلب سطح کے ٹورنامنٹ کا مقابلہ ہے، تماشائیوں کے بغیر ہونے والے میچز کی وجہ سے طے شدہ فامولے کے تحت پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔
لاہور میں بھی تماشائیوں کے بغیر میچز کروانے سے پی سی بی کے اس نقصان میں مزید کروڑوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔ فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان سے معذرت کرلی ہے۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی ، پاک بنگلہ دیش میچز آئندہ ماہ کراچی میں شیڈول تھے۔
پاکستان سپر لیگ کی طرح انڈین پریمئر لیگ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور انڈین کرکٹ بورڈ کی طرف سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ بھارت میں آئی پی ایل 29 مارچ سے شروع ہونے جارہی تھی تاہم دنیا بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اب بھارت نے اسے ملتوی کر دیاہے جو کہ اب 15 اپریل سے شروع ہو گی اور اس حوالے سے تمام فرنچائز کو پیغام پہنچا دیاگیاہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع تصدیق کر دی ہے کہ آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔اسی طرح کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر آسٹریلیا میں جاری کینگروز اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز پر مشتمل چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے میچز بند دروازوں کے پیچھے کھیلے جائیں گے۔
سڈنی کے مقام پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول چیپل ہیڈلی سیریز کے پہلے میچ میں بھی کسی تماشائی کو سٹیڈیم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس کے مطابق یہ فیصلہ سڈنی کرکٹ گرانڈ میں افتتاحی میچ کے آغاز سے چند گھنٹے پہلے کیا گیا۔ چیپل ہیڈلی سیریز ٹرافی کے بقیہ دو میچز میں بھی سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے پر پابندی ہوگی۔ سیریز کا دوسرا میچ 15 مارچ کو سڈنی جبکہ تیسرا اور آخری میچ 20 مارچ کو ہوبارٹ میں رکھا گیا ہے۔
اس وقت تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ کورونا وائرس دنیا کے 145 ملکوں میں پھیل چکا ہے اوردنیا بھر میں 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں،،6800 سے زائد افراد زیر علاج ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5400 ہوگئی ہے،جاپان میں کورونا وائرس کے کل 691 مریض سامنے آئے ہیں جن میں سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والے اولمپکس گیمز 2020کو ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کو ایک سال تک کے لیے ملتوی کردینا چاہیے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ تماشائیوں کے بغیر خالی سٹیڈیمز دیکھنے سے زیادہ اولمپکس گیمز ملتوی ہونا بہتر ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اولمپک گیمز کا سب سے بڑا رکن ملک ہے اور امریکا سے سب سے زیادہ کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہوتے ہیں، اولمپکس 2020 کا آغاز 24 جولائی سے جاپان میں ہونا ہے تاہم کورونا وائس کے خدشات کے پیش نظر اس کا وقت پر انعقاد مشکل نظر آرہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ایونٹ متاثر ہونے سے جاپان کو 75 ارب ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اگر مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے مہلک مرض پر قابو نہ پاپا گیا تو نہ صرف انٹرنیشنل کھیلوں کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی بلکہ مزید انسانی ہلاکتوں کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔