Sunday, 17 November 2024


پاکستان کے اعصام الحق اور عقیل خان کی جوڑی نے ورلڈ گروپ ون پلے آف ڈیوس کپ کے مقابلوں میں سلوانیہ کو0-3 سے شکست دے کر گروپ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم کردی۔
اسلام آباد کے پاکستان اسپورٹس بورڈ اسپورٹس کمپلیکس کے گراس کورٹ پر کھیلی جانے والی ٹائی کے ابتدائی تین روز شدید بارش کے باعث مقابلوں کا انعقاد نہیں ہوسکا۔ چوتھے روز کھیلے گئے سنگلز میں سلوانیہ کے نک رابورسیک کو اعصام الحق کے خلاف ابتدائی سیٹ میں کامیابی ملی لیکن اس کے بعد اعصام الحق نے اگلے دونوں سیٹ 5-7 اور 6-7 سے جیت کر پاکستان کو 0-1 کی برتری دلوائی۔
دوسرے سنگل مقابلے میں بھی سلوانیہ کے بلاز کاوسک نے عمدہ آغاز کرتے ہوئے پہلا سیٹ 0-6 سے اپنے نام کرکے عقیل خان پر دباؤ بڑھایا لیکن عقیل خان نے اپنی عمدہ کارکردگی سے دوسرے سیٹ میں 6-7 سے فتح حاصل کی اور اگلے سیٹ میں 4-6 سے کامیابی حاصل کرکے 1-2 سے سنگلز میں فتح اپنے نام کی۔
سنگز میں برتری کے بعد پاکستانی کھلاڑی ڈبلز میں بھی چھاگئے،اعصام اور عقیل نے ڈبلز مقابلے بھی 3-6 اور 6-7 سے جیت کر ٹائی کا اسکور 0-3 کردیا اورگروپ میں اپنی پوزیشن مستحکم کرلی جب کہ سلوانیہ کی ٹیم شکست کے بعد گروپ ٹو میں چلی گئی۔

خیال رہے کہ سلوانیہ کی ٹیم پاکستان آکر ڈیوس کپ ٹائی کھیلنے والی یورپ کی پہلی ٹیم ہے، ڈیوس کپ ورلڈ گروپ ون پلے آف میں پاکستان کی اگلی ٹائی کا اعلان بعد میں کیا جائے گا

کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافے کے باعث محکمہ صحت سندھ نے شہر قائد میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے اور اسکولوں کی تعطیلات میں توسیع کی سفارش کردی۔کراچی میں وزیر صحت و بہبود آباد ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق محکمہ صحت نے وزیراعلی سندھ کو اسکولوں سمیت تعلیمی اداروں کو طویل عرصے کے لئے بند کرنے اور پی ایس ایل سمیت عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کردی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ صحت سندھ کراچی آنے والے تمام مریضوں کی اسکریننگ کے لئے کراچی ایئرپورٹ پر ہیلتھ ڈیسک قائم کرے گا اور اسکریننگ کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 9 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک میں مریضوں کی مجموعی تعداد16 ہوگئی ہے۔ یہ سارے وہ لوگ ہیں جنہوں نے بیرون ملک سفر کیا تھا اور وطن واپس آئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر نے ایران اور شام کا سفر کیا تھا۔

ترجمان محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرونا کے 8 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد سندھ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 13 ہوگئی اور پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق کرونا وائرس کے 5 مریضوں نے شام براستہ دوحہ سفر کیا، کرونا وائرس کے 3 مریضوں نے لندن براستہ دبئی سفر کیا۔
وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ کرونا سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر اجلاس ہوتا ہے، بیرون ملک سے آنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، آج رپورٹ ہونے والے افراد ایران سے نہیں آئے، متاثرہ افراد لندن اور دبئی سے آئے ہیں۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے افراد کی اسکیننگ ہوتی ہے، ان تمام انتظامات کے باوجود ہم مکمل طور پر مطمئن نہیں ہیں، دبئی سے آنے والی فلائٹس کو ایران یا چین کی فلائٹ کی طرح چیک نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ایک مریض کو تھوڑا سا ایشو ہوا تو اسے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا، آج رپورٹ ہونے والے افراد 5 یا 6 مارچ کی فلائٹ سے پہنچے تھے، مریض لندن سے براستہ دبئی سے آئے ہیں، عوام پریشان نہ ہوں یہ وائرس خطرناک نہیں ہے۔ ہم نے اس ایشو کو بہت زیادہ سنجیدگی سے لیا ہے۔
واضح رہے کہ اب تک ملک میں کرونا وائرس کے 16 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے کراچی میں 13، اسلام آباد میں 3 جبکہ گلگت بلتستان سے ایک کیس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

 

بین ڈنک آسٹریلوی ٹیم کو بھی پاکستانی میدانوں پر ایکشن میں دیکھنے کے خواہاں ہیں۔مڈل آرڈر بیٹسمین کا کہنا ہے کہ کینگروز کے یہاں آکر کھیلنے سے انکار کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی، لاہور قلندرز پی ایس ایل ٹائٹل جیتنے کیلیے پر عزم ہیں۔ایک انٹرویو میں بین ڈنک نے کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ معیارکی سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، میرے خیال میں آسٹریلوی ٹیم کے یہاں آکرکھیلنے میں کوئی امرمانع نہیں ہونا چاہیے۔
بین ڈنک نے کہا اب یہ دونوں بورڈز پر منحصر ہے کہ دورہ کب ہونا چاہیے، انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے بچپن میں شعیب اختر اور رکی پونٹنگ کے مابین برتری کے لیے جنگ دیکھی ہے، اسی طرح کی کشمکش پاکستان کے میدانوں پر بھی دیکھنا چاہوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قذافی ا سٹیڈیم میں ہوم گراؤنڈ پر لاہور قلندرز کو ملنے والی سپورٹ خوش آئند ہے، شائقین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کی کوشش کریں گے، ایک اورسوال پر انھوں نے کہا کہ کسی بھی فرنچائز لیگ میں غیر ملکی کھلاڑیوں سے ہمیشہ بڑی توقعات وابستہ ہوتی ہیں، جس بنیاد پر کسی کا انتخاب ہو اس کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرنا چاہیے، انھوں نے کہا کہ سہیل اختر گرچہ ایک نوآموز کپتان ہیں مگر ان کو محمد حفیظ اور سمیت پٹیل سمیت کئی تجربہ کار کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں۔

سعودی خبر رساں ویب سائٹ کے مطابق وزیر تعلیم نے ملک بھر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں سمیت ٹریننگ انسٹی ٹیوشنز بھی پیر کے روز سے بند کرنےکا حکم دیا جو تا حکم ثانی بند رہیں گے۔سعودی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ 9 مارچ سے ملک بھر میں تمام تعلیمی سرگرمیاں، نجی و سرکاری تعلیمی ادارے، ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند رہیں گے۔
وزارت تعلیم نے اسکولوں کی تعطیلات کے دوران تعلیمی عمل کو جاری رکھنے کے لیے آن لائن اسکولنگ کی بھی ہدایات جاری کی ہیں اور اس کے لیے وزارت کی جانب سے پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے جب کہ وزارت کے افسران کو اس سلسلے میں فوری طور پر کام شروع کرنے اور والدین کی تشیویش پر بھی جواب دینے کی ہدایات دی گئی ہیں۔سعودی وزارت تعلیم کا کہنا ہےکہ ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد متعلقہ کمیٹی نے یہ اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
اس سے قبل سعودی وزارت داخلہ نے مشرقی صوبے قطیف سے 11 کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد حفاظتی اقدامات کے تحت صوبے کی مکمل ناکہ بندی کردی۔واضح رہےکہ سعودی عرب نے کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں عمرہ زائرین کے داخلے پرپابندی کے ساتھ اپنے شہریوں کے بھی عمرہ کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے جب کہ گزشتہ روز حرم شریف میں زائرین کو کورونا سے محفوظ رکھنے کو یقینی بنانے کی خاطر صفائی کی گئی اور جراثیم کش ادویات ڈالے گئے جس کی وجہ سے صحن شریف میں طواف کا عمل روک دیا گیا۔

8 مارچ کو یومِ نسواں کے موقع پر صدر طیب اردگان نے اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ خواتین قربانیوں، محنتوں اور محبتوں کے ذریعے آئندہ نسلوں کی تربیت کر کے پہلی معلم اور درس گاہ کی حیثیت سے دنیا کے مستقبل کو سنوارتی ہیں۔ ایک خاتون ایک کنبے کو تشکیل دیتی ہے جو معاشرے کا بنیادی ستون ہے۔ تعلیم و تربیت کیساتھ کیساتھ پیشہ وارانہ زندگی اور سیاست تک ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت ضروری ہے۔ تعلیم یافتہ، خود اعتماد اور بہادر خواتین ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

صدر طیب اردگان نے جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہر قسم کے امتیازیت پر قابو پانا معاشرے کے ہر طبقے کا فریضہ ہے۔ ترک صدر نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والی اور مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والی خواتین کے لئے دعائے مغفرت بھی کی۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا)کے مرکزی صدر ڈاکٹر سہیل یوسف، نائب صدر ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری ،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ و دیگر نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر میڈیا اینڈ کمیونی کیشن کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر ظفر اقبال کے غیر قانونی غیر آئینی برخاستگی کے آرڈر کی واپسی کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے اسے حق کی فتح قرار دیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلامک یونیورسٹی، گومل اور ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کےدیگر غیر قانونی طور پر برخاست کیے گئے اساتذہ کی بحالی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ رہنمائوں نے تمام اساتذہ کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

آل پاکستان پرائیویٹ اسکول اینڈ کالج ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی اور مرکزی رہنمائوں انور علی بھٹی ،شہاب اقبال، دوست محمد دانش مرتضیٰ شاہ اور دیگر ایگزیکٹو ممبران نے کہا ہے کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ تعلیمی سال کے آغاز، گرمیوں کی چھٹیوں ،آئندہ سالوں کے لئے سیشن اور چھٹیوں کا فیصلہ، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج ایک ماہ قبل، کالجز کا تعلیمی سیشن دو ماہ قبل شروع کرنا تعلیم دوست فیصلے ہیں۔ میٹرک پاس کرنے والے طلبہ کو کالج میں پڑھائی کے لیے کم از کم دو مہینےاضافی ملیں گے۔ انٹرمیڈیٹ کے نتائج ایک ماہ جلد آنے سے ضمنی امتحان بھی جلد از جلد مکمل ہوجائے گا ۔امتحانی مراکز میں بیرونی مداخلت روکنا، اسٹاف کے لیے موبائل فون کی پابندی کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد سے تعلیمی معاملات میں بہت زیادہ بہتری لائی جاسکتی ہے۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ 2275 پوائنٹس کی کمی کے نتیجے میں کریش کرگئی اور سرمایہ کاروں کے کھربوں روپے ڈوب گئے۔کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی بازار حصص شدید مندی کا شکار ہوگیا اور لین دین معطل کردیا گیا۔ کورونا وائرس اور سعودی عرب کے سیاسی حالات نے تیل کی عالمی مارکیٹس اور بازار حصص پر گہرا اثر ڈالا اور سعودی حکومت نے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کردی۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی کے باعث کئی ممالک کی اسٹاک مارکیٹس کریش کرگئیں جس کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر بھی شدید منفی اثرات مرتب ہوئے اور مارکیٹ تیزی سے نیچے آگئی۔ صورتحال اس حد خراب ہوگئی کہ مارکیٹ عارضی طور پر بند کرنی پڑی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 2 ہزار 275 پوائنٹس کی کمی سے 35 ہزار 943 کی سطح تک گر گیا اور 6.33 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ تیل کمپنیوں نے اپنے حصص فروخت کرنے شروع کردیے جس کے نتیجے میں مارکیٹ بے یقینی کا شکار ہوگئی اور چھوٹے سرمایہ کار بھی دھڑا دھڑ اپنے حصص بیچنے لگے۔شدید مندی کے سبب اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار 45 منٹ کے لیے معطل کردیا گیا۔ اسٹاک مارکیٹ پہلی مرتبہ رسک مینجمنٹ کے لیے باضابطہ طور پر بند کی گئی ہے۔

حکومت سندھ کی جانب سے دفاتر کی کمی کو پورا کرنے کیلیے شروع کیا گیا ۔منصوبہ سندھ سیکریٹریٹ کمپلیکس ایک بڑے عرصے سے مکمل نہ ہونے کے باعث ایک طرف مذکورہ منصوبے کی مالیت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا تو دوسری جانب کئی سرکاری دفاتر پرائیویٹ بلڈنگز میں قائم ہونے کی وجہ سے حکومت سندھ کو ہر سال کرایے کی مد کروڑوں روپے ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔

جبکہ مذکورہ خرچ میں ہر سال اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ سرکاری دفاتر سے محروم بیشتر سرکاری اداروں کے افسران اپنے دفاتر ڈیفنس، کلفٹن اور پی ای سی ایچ جیسے مہنگے علاقوں میں قائم کرتے جارہے ہیں جہاں ہر دفتر کا ماہانہ کرایہ لاکھوں روپے ہے، جن اداروں کے دفاتر کرایے پر لیے گئے ہیں ان میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ، محکمہ ثقافت و سیاحت، محکمہ صنعت، محکمہ عشر و زکٰوۃ، محکمہ تعلیم، محکمہ محنت و افرادی قوت، محکمہ ایکسائز وٹیکسیشن، سندھ فوڈ اتھارٹی، شہید بینظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن، سندھ کول اتھارٹی، سندھ کول اینڈ انرجی بورڈ اور دیگر ادارے شامل ہیں، نیو سندھ سیکریٹریٹ کمپلیکس منصوبے کے تحت سندھ ہائی کورٹ کے ایک طرف سندھ سیکریٹریٹ نمبر 7 اور دوسری جانب سندھ سیکریٹریٹ نمبر 8 تعمیر ہونی تھیں۔

دونوں سیکریٹریٹس میں مجموعی طور پر 10 عمارتیں تعمیر ہونا تھیں جن میں دو عمارتیں 15، 15 منزلہ اور باقی عمارتیں گراؤنڈ پلس 5 بنانے کا منصوبہ تھا، مذکورہ منصوبے کی منظوری 2012 میں دی گئی، جبکہ 2014 میں سندھ سیکریٹریٹ نمبر 7 پر کام شروع ہوا لیکن تقریباً 3سال سے کام بند ہے، جبکہ سیکریٹریٹ نمبر 8 پر ابھی تک کام شروع ہی نہیں ہوسکا ، مذکورہ منصوبہ مجموعی طور پر 9 ارب 40 کروڑ روپے تھا جبکہ تاخیر کی وجہ سے اس کی لاگت میں بڑی حد تک اضافہ ہوچکا ہے جس کا تخمینہ لگانا ابھی باقی ہے، اس منصوبے کے ابھی تک 8 پروجیکٹ ڈائریکٹر تبدیل ہوچکے ہیں۔