Tuesday, 19 November 2024

اسلام آباد: سندھ ،خیبر پختونخوااور بلوچستان میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے پر قابو پانے کیلیے پاسکو کی جانب سے تینوں صوبوں کو آٹے کی سپلائی شروع کر دی گئی ہے۔

وزارت غذائی تحفظ کے ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بعد پاسکو سے گندم کی خیبر پختون خواہ اور سندھ ترسیل شروع کر دی گئی ، پاسکو نو لاکھ ٹن گندم خیبر پختون خواہ، سندھ اور بلوچستان کو جاری کرے گا،اس فیصلے کی منظوری کے پی کے اور سندھ میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر دی گئی۔

لاہور:مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ نواز شریف کی صحت بگڑ رہی ہے۔
 
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پارٹی قائد نواز شریف کی صحت سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ نواز شریف کی صحت بگڑ رہی ہے ، ڈاکٹرز کے مطابق نوازشریف کو جتنی جلد بیرون ملک منتقل کیا جائے گا، اتنا ہی بہتر ہے ،‎بیرون ملک اولین چیلنج مرض کی درست تشخیص اور پلیٹ لیٹس میں کمی کی وجہ جاننا ہے۔
 
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے گزشتہ روز نواز شریف کی نازک صحت کے پیش نظر ایئر ایمبولینس کا انتظام کرنے کے لئے کہا تھا، نواز شریف کو بیرون ملک لیجانے کے لئے ائیرایمبولینس کل لاہور پہنچے گی، ‎‎ڈاکٹرز نواز شریف کو طبی طور پرسفر کے لئے آج سے پھر تیار کرنا شروع کریں گے ، نواز شریف پہلے بھی اسٹیرائیڈز کی ہائی ڈوزز پر ہیں۔ ‎اسٹیرائیڈز اور دیگر ادویات کی مدد سے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کو سفر کے قابل بنایا جائے گا

اسلام آباد: وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں ‏نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر غور کیا جارہا ہے۔

وزیر قانون کی سربراہی میں اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے ذیلی اجلاس کی ان کیمرہ کارروائی جاری ہے، جس میں معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان اور نمائندہ شہباز شریف عطا تارڑ بھی شریک ہیں۔ ذیلی کمیٹی کو ‏سیکرٹری صحت اور سربراہ میڈیکل بورڈ  نوازشریف کی صحت پر تفصیلی بریفنگ دے رہے ہیں۔

اجلاس میں ‏کابینہ کی ذیلی کمیٹی نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے اپنی سفارشات مرتب کرے گی، سفارشات پر فیصلہ ‏وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ آج ہی کرے گی۔

  ڈینگی اس وقت دنیا میں مچھروں کے زریعے پھیلنے والی سب سے خطرناک بیماری ہے اور اس وقت 100 سے زائد گرم اور نیم گرم علاقوں میں پائ جاتی ہے- ڈینگی پھیلانے والےمچھر گھروں میں استعمال ہونے والے صاف پانی کے ذخیرے میں پرورش پاتا ہے سالانہ 50 کڑوڑ لوگ اس سے متاثر ہوتے ہیں جن میں سے 25-30 ہزار افراد لقمہّ اجل بن جاتے ہیں تاہم بر وقت علاج سے اس سے مکمل نجات مل جاسکتی یے- 99 فی صد افراد اس سے مکمل صحت یاب ہو جاتے ہیں اور انھیں صرف پیراسیٹامول کی ضرورت پڑتی ہے- چونکہ ڈینگی چھوت کی بیماری نہیں ہے اس لیے مریض کو علیحدہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی-ڈینگی کی بیماری 1994 میں کراچی میں پہلی دفعہ ظاہر ہوئی 1995 میں یہ حب (بلوچستان) میں ریکارڈ ہوئی- 2003 میں یہ ہری پور میں ریکارڈ ہوئی- 2005-2006 میں اس بیماری میں مزید شدت آگئی-2011 میں ڈینگی پورے پنجاب میں پھیل چکی ہے-خصوصا ًلاہور بھر میں اس کےہزاروں کیسز سامنے آچکے ہیں اور اب تک درجنوں اموات ہوچکی ہیں

ڈینگی بخار کیا ہے؟

ڈینگی دراصل ایک مہلک انفیکشن ہے جو مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے جس کی ٹانگیں عام مچھروں کی نسبت زرا لمبی ہوتی ہیں اس بخار کا سبب بننے والی مادہ مچھر کے جسم پر سیاہ رنگ کی دھاریاں موجود ہوتی ہیں- یہ مادہ مچھر نکاسی آب کے راستوں، نلکوں ، بارش کے پانی، جھیل کے ساکن پانی  اور صاف پانی کے بھرے ہوئے برتنوں میں انڈے دیتی ہے- اگست سے دسمبر تک ان مچھروں کے انڈوں کی تیزی سے افزائش ہوتی ہے

ڈینگی وائرس ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل نہیں ہوسکتا-جب مچھر وائرس کے ساتھ انسان کو کاٹتا ہے اور وائرس کو خون میں منتقل کر دیتا ہے   جس سے وہ انسان ڈینگی میں مبتلا ہوجاتا ہےپھر جب وہ مچھر کسی صحتمند انسان کو کاٹتا ہے تو وائرس اس فرد میں بھی منتقل ہوجاتا ہے اس لیے ضروری ہے کے مریض کو مچھر دانی کے اندر راکھا جاے تا کہ صحت مند انسان اس مچھر کے کاٹنے سے محفوظ رہ سکیں

ڈینگی بخار کا دوسرا نام بریک بون فیور بھی ہے اسے یہ نام اس لیے دیا جاتا ہے کے اس بخار کے دوران ہڈیوں اور پٹھوں میں اتنا شدید درد ہوتا ہے کے ہڈیاں ٹوٹتی ہوئ محسوس ہوتی ہیں یہ مچھر انسان کو صبح 6 بجے سے لے کر9 بجے اور شام  4 سے رات 10 بجے کے دوران کاٹنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں یاد رہے اس مرض کی کوئ ویکسین نہیں ہےاس لیے اگر ابتدا میں ہی اس بیماری کو کنٹرول نہ کیا جاےّ تو یہ جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے

ڈینگی کی کیا علاماتیں ہیوں؟

ڈینگی کی کیا علامات ہیں(بخار کے ساتھ)اگر کسی بھی شخص کو مندوجہ ذیل علامات ظاہر ہوں تو اس کو فی الفور قریبی ہسپتال میں دکھایئں۔

کمر جسم اور جوڑوں میں درد

شدید الٹیاں یا پیٹ میں درد

غنودگی یا کثرت سے نیند آنا

کھانے پینے کو دل نہ کرنا / نہ کھا نا

ہاتھ پاوّں ٹھنڈے ہونا

بے چینی / چڑچرا پن

بے ربط / بہکی بہکی باتیں کرنا

خون میں سفید خلیات کی کمی

شدید سر درد ، نزلہ اور زکام

شدید بیماری کی صورت میں جسم کے مختلف حصوں مثلا منہ اور ناک سے خون کا جاری ہونا

ڈینگی سے بچاوّ کی احتیاطی تدابیر

ڈینگی کے مچھر کی افزائش نسل صاف پانی میں ہوتی ہے لہٰذا مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں

پانی کی ٹنکی بالٹی ڈرم کنستر وغیرہ جن میں صاف پانی ہے اور پھولدان، گملے کے نیچے رکھے ہوے برتن ، بوتلوں میں رکھے ہوے پودوں کو اچھی طرح ڈھانپ کے رکھیں تا کہ مچھر ان میں داخل نہ ہوسکیں-

مچھروں سے بچاوّ کے لیے دروازوں اور کھڑکیوں پہ جالے لگوایّیں تا کہ مچھر ان میں داخل نہ ہو سکیں

سونے کے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں

طلوع اور غروب آفتاب کے اوقات میں جسم کے کھلے حصوں کو اچھی طرح ڈھانپ کے رکھیں اور ہاتھ پیروں پہ مچھربھگا  لگایئں(Repellent)لوشن

گھروں میں مچھر مار اسپرے یا مچھر بھگانے کے لیے کوایّل  کا استعمال بھی بہت مفید ہے-

کیاریوں اور گملوں میں ایک دن چھوڑ کر صبح کے اوقات میں پانی دیں

اپنے گھر اور محلے کی صفایئ کا خاص خیال رکھیں

 

ڈینگی بخار کے متعلق کچھ ضروری حقایق

ڈینگی کی بیماری میں اگر بر وقت علاج نہ کیا جائے تو ہی یہ جان لیوا ثابت ہوتی ہے ورنہ اگر درست طریقہ اختیار کیا جائے تو اس کے مریض ۹۹ فی صد تک صحت یاب ہو جاتے ہیں

ڈینگے بخار کی تین درجے ہوتے ہیں

درجہ اول

پہلے مرحلے میں ڈینگی وائرس جسم پر حملہ آور ہوتا ہے اس میں تیز بخار ہوتا ہے- پلیٹ لیٹس  تیزی سے کم ہوجاتے ہیں  اس کے لیے پینا ڈول بھی دی جا سکتی ہے-بر وقت علاج سے مریض پہلے مرحلے میں ہی صحت یاب ہو جاتا ہے-

درجہ دوم

دوسرے مرحلے میں ہیمرہیجک بخار ہونے لگتا ہے- پلیٹس لیٹس تیزی سے کم ہوجاتے ہیں- اور جسم کے مختلف حصوں سے خون خارج ہونے لگتا ہے-

درجہ سوم

اس میں ڈینگی کے ساتھ ساتھ دوسری بیماریاں بھی لاحق ہر جاتی ہیں -جس سے بیماری اور پیچیدہ ہو جاتی ہے اور علاج مشکل ہوجاتا ہے 

ڈینگی بخار کے بعد کی جانے والی احتیاط

پانی اور نمکول کا زیادہ سے زیادہ استعمال

ہر 24 گھنٹے بعد سی بی سی بلڈ ٹیسٹ پلیٹی لیٹس کی تعداد کے متعلق کروایا جائے-

نلکے کے پانی کی پٹیاں رکھیں

 اور درد کی دیگر ادویات سے پرہیز کریںIbuprofen, Disprin

بخار کی صورت میں پعراسیٹامول کی ایک یا دو گولیاں چھار گھنٹے بعد (حسب ضروت) 24 گھنٹے میں چھ سے زیادہ گولیاں نہ لیں۔

لال رنگ کے مشروبات سے پرہیز کریں

فل آستینوں والے کپڑے استعمال کریں-

ڈینگی بخار میں مریض کو ایسی غذا کھلائ جاے جس سے قوت مدافعت میں اضافہ ہو سکے- زود ہضم اور ہلکی غذا ہو-اور مرچ مصالحے کا استعمال کم سے کم ہو

پارک میں چہل قدمی  کے دوران جاگرز اور جرابیں استعمال کریں-

 

 

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سیاسی غیر یقینی کے خاتمے کے بعد ملک میں رواں ہفتے کے پہلے روز بھی زبردست تیزی دیکھنے کو ملی، حصص مارکیٹ کا 100 انڈیکس مزید 824.94 پوائنٹس بڑھ گیا۔ مارکیٹ 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں رواں ہفتے کے پہلے کاروباری زبردست تیزی دیکھی گئی، تیزی کے باعث حصص مارکیٹ میں مزید 9 نفسیاتی حدیں بحال ہو گئیں، تیزی کے باعث پورے کاروباری روز کاروبار میں 2.24 فیصد بہتری دیکھی گئی۔

سٹاک مارکیٹ 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر بند ہوئی، 8 سیشن میں مارکیٹ 3 ہزار سے زائد پوائنٹس بڑھ گئی جبکہ حصص کی مالیت میں 450 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے پہلے کاروباری روز 899 ، دوسرے روز 80، تیسرے روز 295.02 پوائنٹس، چوتھے روز 105.19 پوائنٹس جبکہ آخری روز 219٫64 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی۔ اسی کا تسلسل آج بھی کاروبار میں دیکھنے کو ملا۔

آج کاروبار کا آغاز مثبت زون سے ہوا جو مسلسل جاری رہا، ایک موقع پر انڈیکس 36817.73 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا تھا، تاہم یہ تیزی برقرار نہ رکھ سکی اور کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 824.94 پوائنٹس کی تیزی کے بعد 36803.10پوانئٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔

معاشی ماہرین کے مطابق ملکی میں چھائی غیر یقینی سیاسی صورتحال کے خاتمے کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کار زبردست طور پر متحرک ہوئے ہیں جبکہ آزادی مارچ کے خاتمے کے حوالے سے ممکنہ گردش کرتی خبریں اور آئندہ چند ماہ کے دوران شرح سود میں متوقع کمی کے باعث سرمایہ کار مارکیٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

 

کراچی: شہر قائد میں ڈینگی سے  متاثرہ مریضوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

ترجمان انسداد ڈینگی کنٹرول پروگرام کے مطابق کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی سے 252 افراد متاثر  ہوئے جس کے بعد شہر میں اب تک ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہزار 999 ہوگئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ سندھ کے دیگر اضلاع میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 785 تک جا پہنچی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ رواں سال سندھ میں ڈینگی سے انتقال ہونے والوں کی تعداد 32 ہوگئی ہے

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات کے زیر اہتمام اور سیوپاکستان فاﺅنڈیشن کے اشتراک سے سیمینار بعنوان: ”معاشرے میں جرائم“ بروز منگل 12 نومبر 2019 ءکو صبح 10:00 بجے کلیہ علم الادویہ کی سماعت گاہ میں منعقد ہوگا۔

سیمینار میں سندھ پولیس،رینجرز،ایف آئی اے،ایف بی آ ر اور اینٹی کرپشن کے سینئر آفیشلز شرکت اور اپنے خیالات کا اظہار کریں گے ۔علاوہ بزنس مین ،وکیل اور سوشل ایکٹوسٹ بھی سیمینار سے خطاب کریں گے۔

نئی دہلی: بابری مسجد پر بھارتی سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کے بعد شدت پسند بھارتیہ جنتا پارٹی نیا محاذ کھولنے کیلئے پر تولنے لگی۔بی جے پی ایک رکن اسمبلی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش میں واقع تاج محل بھی ایک مندر کو گرا کر بنایاگیاتھا ۔انہوں نے مطالبہ محل کو بھی گرایاجائے اور اس پر ہندووں کی عبادت گاہ قائم کی جائے۔
 
رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رکن اسمبلی وینے کتیار نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ تاج محل دراصل تیج مندرکوگراکراس کی جگہ تعمیر کیاگیااور بہت جلد تاج محل کو تیج مندرمیں تبدیل کردیاجائے گا۔وینے کتیار جو کہ بابری مسجد کی شہادت میں کردار اداکرنےکے مقدمے کا سامنابھی کررہے ہیں پہلے بھی اس طرح کے شگوفے چھوڑچکے ہیں۔اکتوبر دوہزار سترہ میں انہوں نے ایسا ہی ایک دعویٰ کیاتھا تاہم اس وقت ان کا کہنا تھا کہ تاج محل شیو مندر کو گراکربنایاگیا۔۔۔
 
ماضی میں کئی دوسری سخت گیر ہندوشخصیات بھی اس طرح کے دعوے کرتی رہی ہیں تاہم بھارت کے ماہرین آثار قدیمہ عدالت میں بیان دے چکے ہیں کہ تاج محل کسی مندر پر نہیں بنایاگیابلکہ ایک مقبرے پر بنایاگیاتھااوروہ مسلمانوں ہی کی جگہ تھی
 
واضح رہے کہ نئی دہلی سے دو سوکلومیٹر دور آگرہ میں موجود سفیدسنگ مرمر سے تیاریہ شاندار محل سترہویں صدی میں مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز محل کی یاد میں تعمیر کروایاتھا۔

نارووال (ویب ڈیسک) کرتار پورراہداری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے باضابطہ افتتاح کردیا، بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے ہر صبح سات بجے گرداس پور بارڈر کھول دیا جائے گا۔ زیرو لائن سے وہ پیدل یا الیکٹرک گاڑیوں کے ذریعے پانچ سو میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے امیگریشن ٹرمینل پُہنچیں گے،بائیو میٹرک کے عمل سے گزرنے کے بعد اُنہیں ایک انٹری کوپن دیا جائے گا۔ یہاں سے نکلنے کے بعد یاتریوں کو راوی پر بنا ایک کلو میٹر پُل عبور کرنے کے لیے شٹل بس سروس مُہیا کی جائے گی۔

غیرملکی ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں ‬خریدی گئی ‫800 ایکڑ زمین کا تقریباً ساڑھے پانچ سو رقبے کو آباد کیا گیا ہے، جس میں راوی پر ایک کلو میٹر پُل کے علاوہ اطراف کی سڑکوں کی تعمیر شامل ہے۔گوردوارے کو سیلابی پانی سے بچانے کے لیے نہ صرف دریا کا رُخ موڑا گیا ہے بلکہ گہری کُھدائی کر کے اسے ساڑھے چار لاکھ کیوسک سیلابی پانی کا مُقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ تحقیق کے مطابق پچھلے سو برس میں کبھی یہاں اس سے زیادہ سیلابی پانی نہیں آیا۔‬

‫پراجیکٹ ڈائریکٹر عاطف مجید کے مطابق دوسرے مرحلے میں باقی رہ جانے والا ڈھائی سو ایکڑ رقبہ آباد کیا جائے گا۔ بین الاقوامی گرداس پور بارڈر چونکہ بُڈھی راوی میں قائم ہے تو مُستقبل میں کسی بھی مُشکل سے بچنے کے لیے اس پر بھی پُل بنانے کی ضرورت ہے۔ جس کا 68 میٹر حصہ بھارت میں ہے اور 330 میٹر پاکستان کی طرف ہے۔

پاکستان نے فی الحال یہاں سلپ روڈ بنائی ہے، اگلے مرحلے میں جب یہ تعمیر ہوگا تو اسے بھارت کی جانب سے بنائے گئے 68 میٹر لمبے پُل سے جوڑ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی ہوٹل، سیمینار ہالز کی تعمیر شامل ہے۔ جس کے بعد اسے کرتار پور سٹی کا درجہ دیا جائے گا۔‬

اس منصوبے سے جُڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ کرتار پور رقبے کے اعتبار سے دُنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ بن گیا ہے۔ ‬پنجہ صاحب چار ایکڑ اور ‫ننکانہ صاحب چودہ ایکڑ پر مُحیط ہے، جبکہ بھارت میں واقع ہرمیندر صاحب جسے گولڈن ٹیمپل کہتے ہیں، تیس ایکڑ پر قائم ہے۔