Tuesday, 19 November 2024

سڈتی: ریاست نیو ساؤتھ ویلز اور کوئنز لینڈ کے جنگلات میں لگی آگ کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں جب کہ آگ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

آسٹریلوی ریاستوں نیو ساؤتھ ویلز اور کوئنز لینڈ کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو ہوگئی ہے جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں شہری گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں جب کہ اب تک 3 افراد آگ میں جھلس کر ہلاک ہوچکے ہیں، 120 سے زائد مقامات پر لگی آگ سے 9 لاکھ 70 ہزار ایکڑ رقبہ تباہ ہو چکا ہے اور 150 سے زائد گھر بھی جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔

حکومت کی جانب سے علاقے میں ہنگامی حالات کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے فوج کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے، آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ مورسن نے آگ میں جھلس کر ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام افراد کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھودیا ہے۔

دوسری جانب آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ سخت موسم ہونے کے باعث سڈنی سمیت دوسرے کئی شہروں میں بھی آگ بھڑک سکتی ہے، انتظامیہ ہیلی کاپٹر اور فائر ورکرز کے زریعے آگ بجھانے کی کوشش کررہی ہے تاہم خراب موسم کے باعث آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  اسلام آباد:جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ کی اسپیشل ڈیوٹی پر آئے پولیس اہلکارنے چھٹی نہ ملنے پرچھری سے خود کوزخمی کرلیا۔

ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کے ہمراہ سوات سے آنے والے فرنٹیئر ریزرو پولیس کے ہیڈکانسٹیبل صدیق خان نے چھٹی کی درخواست دی جسے اعلی افسران نے نہ صرف مسترد کردیا بلکہ اہلکار کی سرزنش بھی کی۔

اس پر دلبرداشتہ پولیس اہلکار نے باتھ روم میں گھس کر گلے پر چھری پھیرلی اور خودکشی کی کوشش کی۔ زخمی نوجوان اہلکار کو تشویشناک حالت میں پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد اور سوات پولیس کے افسران بھی پمز اسپتال پہنچ گئے ہیں اور زخمی سے ملاقات کی ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انڈسٹریل ایریا زون کو معاملہ کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔

 ڈھاکہ: سمندری طوفان ’بلبل‘ بھارت اور بنگلہ دیش کے ساحلوں سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 15 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ ہزاروں مکانات تباہ اور 5 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والا سمندری طوفان ’بلبل‘ بھارت اور بنگلا دیش کے ساحلوں سے ٹکرا گیا، دونوں ممالک کے ساحلی علاقوں میں تند و تیز ہواؤں کے جھکڑ کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

مختلف واقعات میں بنگلادیش میں 8 افراد لقمہ اجل بن گئے جب کہ  بھارتی شہر کلکتہ میں 3 اور ریاست اوڈیشا میں 4 شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ تیز ہواؤں اور بارشوں کے باعث ہزاروں مکانات تباہ ہوگئے، بنگلادیش سے 3 لاکھ اور بھارت میں سوا لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

دونوں ممالک نے متاثر جنوبی ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے، ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کردیا ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج شام تک طوفان کی شدت میں کمی کا امکان ہے تاہم شہری بلاضرورت گھر سے باہر نکلنے سے اجتناب برتیں اور میونسپل اداروں کی ہدایات پر پوری طرح عمل کریں۔

ایبٹ آباد: رائیونڈ اجتماع سے واپس آنے والے افراد کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 3افراد جاں بحق اور 4زخمی ہوگئے۔

حویلیاں کے قریب اعظم آباد کے مقام پر تیزرفتار ٹرک نے کیری ڈبہ کو ٹکر مار دی۔ لاشوں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ایبٹ آباد منتقل کیا گیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی گئی اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

تمام جاں بحق اور زخمیوں کا تعلق ایبٹ آباد کے علاقے ملک پورہ سے ہے اور وہ سب اجتماع سے واپس ایبٹ آباد آ رہے تھے۔ پولیس نے ٹر ک ڈرائیور کے خلاف تھانہ حویلیاں میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

کراچی میں اسلحہ کے زور پر ملزمان نے مسجد میں داخل ہو کر نمازیوں کو لوٹ لیا۔

 ذرائعکے مطابق خوف خدا سےعاری ڈکیتوں نے نمازیوں کو بھی نہ بخشا، دھوراجی کالونی کی مسجد میں اسٹریٹ کرمنلز نے ڈکیتی کی واردات کر کے نمازیوں کو نقدی اور موبائل فون سے محروم کردیا۔

واقعہ گذشتہ روز 11 ربیع الاول کو مسجد کے اندر پیش آیا جہاں دونوں ملزمان جوتے اتار کر وضو خانے پہنچے اور وضو کرتے دو شہریوں سے نقدی موبائل فون چھین لیا، وضو کرنے والے افراد مسجد میں ملزمان کو دیکھ کر ہکا بکا رہ گئے۔

ایک ملزم  کا چہرہ کھلا تھا اوردوسرے نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا، ملزمان لوٹ مار کے بعد باآسانی فرار ہوگئے

کراچی: کراچی میں ٹماٹر کی قیمت کو پر لگ گئے جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

 پرائس کنٹرول کمیٹیاں سرکاری نرخ کا اطلاق کرانے میں بری طرح ناکام ہیں اور سبزی منڈی سمیت شہر بھر میں کہیں بھی سرکاری قیمتوں پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔

شہر قائد کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹماٹر کے ہول سیل نرخ 200 روپے سے تجاوز کرگئے جبکہ دکانوں اور ٹھیلوں پر ٹماٹر 250 سے 300 روپے فی کلو فروخت ہونے لگا۔

ہول سیلرز کے مطابق آج ٹماٹر سبزی منڈی میں 200 سے 240 روپے کلو میں فروخت ہوا، ایران کا ٹماٹر آنا بند ہوگیا ہے جبکہ بلوچستان سے بھی لال ٹماٹر کی سپلائی کم ہوگئی، سندھ کی فصل تیار ہونے میں مزید دو ہفتے لگ سکتے ہیں جس کے آنے کے بعد نرخ معمول پر آجائیں گے۔

ٹماٹر کے ساتھ ساتھ دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی کم نہ ہوسکیں۔ نیا آلو 100 روپے جبکہ پرانے آلو کی قیمت 40 سے 60 روپے فی کلو ہے، اسی طرح پیاز 90، لہسن 380، ادرک 380 ، ہری مرچ 150 اور لیموں 200 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔ ہرا دھنیا 10 روپے جبکہ پودینا 20 روپے گڈی میں فروخت ہورہا ہے۔

کراچی: محمد آصف آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیت کر وطن واپس آگئے۔

ذرائع کے مطابق عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیت کرترکی سے وطن واپس پہنچ گئے۔ محمد آصف دوسری مرتبہ اسنوکر کے عالمی چیمپئن بنے ہیں۔

عالمی اسنوکر چیمپئن شپ محمد آصف کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں اس نے اتنی بڑی کامیابی سے ہمکنار کیا، ہماری عوام ہم سے بہت محبت کرتی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کوئی حوصلہ افزائی نہیں ملتی، یہ میرے اکیلے کی جیت نہیں یہ پورے پاکستان کی جیت ہے جب کہ یہ ٹائٹل اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے نام کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ محمد آصف نے ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کے فائنل میں فلپائن کے کھلاڑی جیفری روڈا کو شکست دی تھی۔

کراچی  : آج شام سیارہ عطارد سورج کے عین سامنے سے گزرے گا اس  حوالے سے جامعہ کراچی شعبہ فلکیات میں دوربین کے ذریعے اس کا مشاہدہ کیا جاسکے گا۔

آج  شام پوری دنیا میں فلکیات کے شوقین اور عام افراد ایک دلچسپ قدرتی مظہر کا مشاہدہ کریں گے جس میں سیارہ عطارد (مرکری) سورج کے سامنے سے ایک نقطے کی مانند گزرے گا۔ جامعہ کراچی میں شعبہ فلکیاتی اور فلکی طبیعیات کے تحت اس عطارد کے عبور دکھانے کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

اگرچہ دنیا کے کئی ممالک میں یہ منظر دیکھا جائے گا لیکن پاکستان میں بھی صرف زیریں سندھ اور میں چند منٹوں کے لیے رونما ہوگا۔ جامعہ کراچی میں حالیہ نصب کی جانے والی 16 انچ میڈ دوربین کے ذریعے صحافیوں، طلبہ و طالبات اور عام افراد کو یہ منظر دیکھنے کی دعوت دی گئی ہے۔

اس موقع پر ’انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلانیٹری ایسٹروفزکس کے سربراہ ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ یہ منظر چند منٹوں کے لیے ہی دکھائی دے گا اور انہوں نے کہا ہے کہ اسے دیکھنے کے خواہش مند ساڑھے پانچ بجے تک جامعہ کراچی پہنچ جائیں۔

مرکری ٹرانزٹ یا عبور کے موقع پر ایک سیارے کو سورج کے چہرے پر کسی تِل کی مانند دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ واقعہ اگلی مرتبہ 13 برس بعد سال 2032ء میں رونما ہوگا کیونکہ ایک صدی میں ایسا 13 مرتبہ ہی ہوتا ہے۔ نظامِ شمسی میں دو ہی ایسے سیارے ہیں جو سورج کے سامنے تیرتے ہوئے گزرتے ہیں جن میں زہرہ (وینس) اور عطارد (مرکری) شامل ہیں۔

اس سے قبل جون 2012ء میں زہرہ سیارہ سورج کے سامنے سے گزرا تھا اور وینس ٹرانزیشن کو دیکھنے کے لیے جامعہ کراچی سمیت کئی اداروں نے خصوصی انتظامات کیے تھے۔

اگرچہ عطارد سورج کے گرد بہت تیزی سے گزرتا ہے لیکن اکثر اوقات اس کے مدار کی سطح زمین کی سیدھ میں نہیں ہوتی یا تو وہ سورج کے پس منظر میں اوپر ہوتا ہے یا پھر نیچے سے گزر جاتا ہے۔ اسی بنا پر نومبر ایک خاص لمحہ ہے جب ہماری زمین، عطارد اور سورج ایک ہی سیدھ میں ہیں اور ہم عطارد کے عبور کا بغور مشاہدہ کرسکتے ہیں۔

اس عمل میں عطارد سورج کی سطح پر ایک سیاہ نقطے کی مانند دکھائی دے گا جو سورج کی ٹکیہ کی جسامت کے صرف نصف فیصد رقبے کے برابر ہوگا۔ اس موقع پر ناسا نے فلکیاتی کے شائقین سے کہا ہے کہ وہ اس آسمانی مظاہرے کے لیے تیار رہیں کیونکہ یہ ایک بہت نایاب اور دلچسپ واقعہ ہوگا۔

تاہم تمام ماہرینِ فلکیات اور ناسا کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس ضمن میں سورج کو براہِ راست دیکھنے سے آنکھوں اور بصارت کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔ اسی لیے یہ عمل یہ تو پانی بھرے پیالے میں سورج کے عکس میں دیکھا جائے یا پھر گھر میں رکھے پرانے ایکس رے کی دو تہیں استعمال کرکے سورج کو دیکھا جائے۔ اس طرح وہ سورج کی سطح پر عطارد کو دھیرے دھیرے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جاتے ہوئے دیکھ سکیں گے۔

پاکستان اور عطارد کا عبور

فلکیات سے شغف رکھنے والے افراد کے لیے افسوس ناک خبر یہ ہے کہ پاکستان کے غالب حصے میں یہ عبور نظر نہیں آئے گا اور اس کی ایک جھلک کراچی اور اطراف میں دیکھی جاسکے گی۔

شام 5 بج کر 34 منٹ پر سورج کی تھالی کے اوپری بائیں حصے پر ایک نقطہ عطارد کی صورت میں نمودار ہوگا۔ اگلے دو منٹ میں یہ مزید واضح ہوگا اور دھیرے دھیرے سورج کے درمیانی حصے میں آگے بڑھے گا اور 5 بج کر 44 منٹ پر سورج ڈوبنا شروع ہوجائے گا۔

 روالپنڈی:پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ آج ایک بار پھر عظیم قائد محمد علی جناح کا ہندو شدت پسندی کے بارے میں نظریہ درست ثابت ہوگیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے لکھا کہ آج ہندوستان کی تمام اقلیتوں کو ایک بار پھر احساس ہو جانا چاہئے کہ ہندوتوا کے بارے میں ہمارے عظیم قائد محمد علی جناح کا نظریہ بالکل ٹھیک تھا اور یقینی طور پر بھارت میں موجود اقلیتوں کو اب ہندستان کا حصہ بننے پر افسوس ہو رہا ہوگا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ٹویٹ کے ساتھ میڈیا بریفنگ کی اپنی ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں انہوں کہا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ ہمیں کس طرح اپنا ملک چلانا ہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے ویڈیو بریفنگ میں مزید کہا کہ بھارت خود کو ایک سیکولر ملک کہتا ہے ،لیکن کیا وہ حقیقی طور پر ایک سیکولر ملک ہے؟ کیا وہاں کروڑوں مسلمان اور دیگر اقلیتیں محفوظ ہیں؟ پاکستان نے تو سکھ مذہب کے ماننے والوں کے لیے کرتار پور راہداری بنادی۔