Tuesday, 19 November 2024

 لاہور:فٹبال لیجنڈز رکارڈو کاکا، لوئیس فیگو، کارلوس پیول اور نکولس انیلکا کی لاہور میں مصروفیات کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔

ورلڈسوکر اسٹارز پروگرام کے تحت نمائشی  میچ کیلیے مہمان فٹبالرز کی علامہ اقبال ایئرپورٹ آمد اتوار کی صبح 9:45 پر ہوگی،سہ پہر ڈھائی بجے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس یوگی،نمائشی میچ شام 7 بجے نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔

اس مقابلے کیلیے مقامی کھلاڑیوں کا انتخاب پہلے ہی کرلیا گیا ہے، ملک گیر ٹرائلز میں منتخب ہونے والوں میں یوسف احمد،کامران علی خان، عبداللہ شاہ، مرتضٰی حسیب، محمد رضوان، حسن خان، معیز سجاد اور فردین شامل ہیں۔

 لاہور:سابق کرکٹروممبرپارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور تقریب میں شرکت کیلیے بھارت سے تاحال این او سی نہ مل سکا۔

پاکستان کی طرف سے کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے بھارت کے سابق کرکٹروممبرپارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھوکو مدعوکیاگیا ہے مگرنوجوت سنگھ سدھوکوابھی تک ان کی حکومت نے پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ سدھو نے گزشتہ روز دوبارہ اپنی مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے۔

میڈیا کو موصول ہونےوالی  خط کی کاپی کے مطابق سدھونے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ انہیں 9 نومبرکو کرتارپور راہداری کے راستے گوردوارہ دربارصاحب ،کرتارپورپاکستان جانے کی اجازت دی جائے۔

لاہور: معروف کرکٹر اور سابق کپتان محمد حفیظ کے بھی 17 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے اثاثہ جات سامنے آگئے، ایف بی آر نے اثاثے چھپانے پر کرکٹر محمد حفیظ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق معروف کرکٹر محمد حفیظ کے چھپائے گئے اثاثہ جات کے بارے میں معلومات ملنے ہر ایف بی آر نے محمد حفیظ کا گزشتہ پانچ سال کا  آڈٹ  شروع کر دیا  ہے۔

کرکٹر محمد حفیظ کا سال 2014 سے سال2018 تک کا آڈٹ کیا جا رہا ہے جبکہ  ایف بی آر نے محمد حفیظ کی تمام بینکوں سے تفصیلات طلب کر لی ہیں اور ان کے اکاؤنٹس میں جمع شدہ رقم میں بھی ان کے ظاہر کردہ رقم میں فرق ہے۔

کرکٹر محمد حفیظ نے تقریبا 17 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ایف بی آر کو ظاہر نہیں کئے، ایف بی آر نے محمد حفیظ سے اثاثے چھپانے پر جواب طلب کر لیا

 اسلام آباد: اثاثہ جات کیس میں نیب کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کی اجازت مل گئی ہے۔    

اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی روکنے کی درخواست مسترد کردی ہے جس کے بعد نیب کو سابق وزیر خزانہ کی جائیداد نیلامی کی اجازت مل گئی ہے تاہم عدالت نے سابق وزیر خزانہ کی بیگم تبسم اسحاق ڈار کی اکاؤنٹس سے رقوم نکلوانے کی درخواست پرفیصلہ موخر کردیا ہے۔

تبسم اسحاق ڈار نے احتساب عدالت کی جانب سے جائیداد قرقی کو چیلنج کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار نے لاہور کی جائیداد مجھے تحفہ میں دی تھی تاہم تبسم اسحاق ڈارجائیداد تحفے میں ملنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی تھیں۔

اسلام آباد: بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ ماہرہ خان اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین کی خیر سگالی سفیر مقرر ہوگئیں ہیں۔
 
اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین کی جانب سے ملک کی خیر سگالی سفیر ماہرہ خان کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ اس نیک مقصد کے لئے میرا انتخاب ہوا اور میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا، اللہ نے مجھے اس مقصد کیلئے چنا جس پر میں پوری اتروں گی
 
ماہرہ خان نے کہا کہ پاکستانی عوام نے افغان مہاجرین کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان 4 دہائیوں سے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی مدد کر رہا ہے۔ ماضی میں مہاجرین کے مسائل کو اتنی اہمیت نہیں دی گئی لیکن یہ بات بھی اہم ہے کہ مہاجرین کا مسئلہ کسی ایک ملک کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔

کراچی: معروف گلوکارہ رابی پیرزادہ کی وائرل ہونے والی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کی وجہ سے اُن کے انتہائی قریبی شخص پر ہی انگلیاں اٹھنے لگیں۔

ذرائع کےمطابق  نازیبا تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کی اصل وجہ جاننے کے سلسلے میں رابی پیرزادہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کی نئی منیجر سارہ نے کہا کہ وہ اس وقت بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

رابی پیرزادہ کی منیجر نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ یہ درست ہے کہ ویڈیوز وائرل ہونے سے اب تک ان کی سابقہ منیجر سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا مگر یہ بات یقین سے نہیں کہ سکتے کہ رابی پیرزادہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز انہوں نے ہی وائرل کیں تاہم ایف آئی اے کی تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ رابی پیرزادہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کلپ دبئی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں اور تب سے ان کی سابقہ منیجر بھی غائب ہیں۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل رابی پیرزادہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تھیں جس کے بعد انہوں نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں ڈیوٹی اوقات میں ہڑتال کرنا جرم ہے، پی ایم سی اور پنجاب حکومت ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف ایکشن لیں
 
لاہور ہائیکورٹ میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم ڈی سی)، کالج آف فزیشن اور ینگ ڈاکٹرز کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔
 
ڈاکٹرز کے وکیل نے کہا کہ او پی ڈی میں ہڑتال نہیں ہے، ہڑتال کرنے والے ینگ ڈاکٹرز نہیں بلکہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ہیں جو ہڑتال کرسکتے ہیں لیکن پروفیشنل ڈاکٹر ہڑتال نہیں کرسکتے۔
 
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہڑتال ڈاکٹرز کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا، ڈیوٹی اوقات میں ہڑتال کرنا جرم ہے، پی ایم سی اور پنجاب حکومت ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف ایکشن لیں، یہ ہیلتھ سیکرٹری کا قصور ہے کہ معاملہ ابھی تک لٹکا ہے۔
 
عدالت نے سیکرٹری ہیلتھ سے استفسار کیا کہا جب آپ ایم ٹی آئی ایکٹ قانون لیکر آئے تو سب کو اعتماد میں لیا گیا؟۔ اس پر عدالت میں موجود وکلا نے نہیں کی آواز لگائی۔ عدالت نے ڈاکٹرز سے کہا کہ آپ اپنے بڑوں سے پوچھیں کہ قانون سے متعلق کیا کرنا ہے۔ ڈاکٹرز کے وکیل نے کہا کہ ہمیں کچھ وقت دیا جائے ہم ابھی طے کرلیتے ہیں۔
 
سیکرٹری ہیلتھ نے کہا کہ ہم نے ایک کمیٹی بنائی، ہم نے نرسز اور ڈاکٹرز سب کو کمیٹی میں شامل کیا اور سنا، ہماری کل رات بھی میٹنگ ہوئی اب یہ کہتے ہیں کہ یہ قانون ہی ختم کریں۔
 
عدالت نے کہا کہ قانون تو اب ختم نہیں ہوسکتا، عدالت حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، ڈاکٹرز ہڑتال ختم کریں اور ڈیوٹی پر جائیں، اس وقت ڈینگی، اسموگ اور دیگر مسائل چل رہے ہیں لیکن ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں، مجھے ینگ ڈاکٹرز لکھ کر دیں کہ ہڑتال نہیں کرینگے اور آج 12 بجے ہڑتال ختم ہوگی۔عدالت نے کیس کی سماعت میں ملتوی کردی۔
 
 

لندن: دنیا بھر کے 11 ہزار سے زائد چوٹی کے سائنسدانوں نے ایک اہم پیغام لکھا ہے اوراس پر دستخط کرکے اسے مہربند کیا ہے۔

اس خط میں انہوں نے زمین پر فوری طور پر ’عالمی آب و ہوا سے متعلق ہنگامی صورتحال‘ یعنی گلوبل کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز دی ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہہ اگر ہم انسانوں نے اپنی طرزِ زندگی میں دیرپا اور گہری تبدیلیاں نہیں کیں تو بہت جلد پوری انسانیت کو ناقابلِ بیاں انسانی تکالیف و مسائل کا سامنا ہوگا۔ اگرچہ ماہرین کی جانب سے آلودگی اور کلائمٹ چینج پر کئی دہائیوں سے دہائیاں دی جارہی ہیں لیکن سرکاری حلقوں میں انہیں سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا۔ اب 150 ممالک کے 11 ہزار ماہرین نے دنیا کے نام اپنے خط میں دوبارہ با اثر حلقوں کو جگانے کی کوشش کی ہے۔

جامعہ سڈنی کے ماہرِ ماحولیات تھامس نیوسم بھی انہی ماہرین میں سے ایک ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ تمام سائنسدانوں پر دنیا کو خطرات سے آگاہ کرنے کی اخلاقی ذمے داری عائد ہوتی ہے۔ اب ہم اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ہمیں کلائمٹ ایمرجنسی عائد کردینی چاہیے۔

دوسال قبل ماہرین نے ایسا ہی ایک خط تحریر کیا تھا اور اب تھامس اور ان کے ساتھیوں نے ایک اور پیغام لکھا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے ۔ اس تحقیقی مقالے میں توانائی کے استعمال، زمینی سطح کے درجہ حرارت، آبادی، جنگلات کے خاتمے، قطبینی برف کے پگھلاؤ، اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے۔

مقالے کا خلاصہ یہ ہے کہ آب و ہوا کا بحران اب آچکا ہے اور اس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اسی سے انسان کا نصیب جڑا ہے۔ ایک جانب تو کرہ ارض پر ہرسال 80 ملین کی آبادی بڑھ رہی ہے اور دوسری جانب وسائل تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔ ماہرین نے رکازی ایندھن یا فوسل فیول میں کمی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کے نظاموں پر کام کرنے پر زور دیا ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آبادی پر کنٹرول کرنے میں مدد دیں اور پودوں سے حاصل ہونے والی غذائیں بڑھائیں۔

یہ تحقیق بایوسائنس نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی اقدامات اورنقشے صرف ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش ہےاور پاکستان ان سیاسی نقشوں کو مسترد کرتا ہے۔

دفتر خارجہ میں میڈیا کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پرعملدرآمد کیلئے مسلسل کوشش کر رہا ہےاور امید کرتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ بابا گرونانک کے جنم دن پر پاکستان نے کرتارپورآنے والے یاتریوں کیلئے پیکج بنایا ہے جس کے تحت یاتریوں کیلئے ویزہ ، دس روز قبل فہرستوں کے تبادلہ اور بیس ڈالر فیس کی شرط ختم کی گئی ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کرے گا،پاکستان نے مقررہ وقت میں راہداری منصوبہ مکمل کیااور بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے ان خیر سگالی اقدامات کو سراہا۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ دھرنے سے حکومت اور اسلام آباد کو کوئی خطرہ نہیں، تمام تر منفی کوششوں کے باوجود ملک ترقی کرے گا۔
 
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان کا ایک بچہ بھی دھرنے میں شریک نہیں ہے، پہلے مولانا مدارس کے بچوں کوافغانستان بھیجتے تھے، آج یہاں لے آئے ہیں، مولانا غفور حیدری بارش میں گھر میں بیٹھے رہے اور شرکاء خوار ہوتے رہے جب کہ کل اقلیتوں اور کرتارپور کے لیے جو زبان استعمال کی گئی وہ سب نے دیکھی تاہم حکومت اور اسلام آباد کو دھرنے سے کوئی خطرہ نہیں، تمام تر منفی کوششوں کے باوجود ملک ترقی کرے گا۔
 
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں اشرافیہ نے قوم کے پلیٹ لیٹس کم کیے، نواز شریف نے بھی عوام کے اور ہمارے وائٹ بلڈ سیلز کم کردیے ہیں تاہم ان سے بس یہ چاہتے ہیں کہ وہ عوام کے پیسے واپس کر دیں، نوازشریف واحد شخص ہیں جو تشویشناک حالت میں اسپتال کے بجائے گھر منتقل ہوئے تاہم نوازشریف کی صحت کے لیے دعاگو ہوں