پشاور: لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی مسلسل ہڑتال وڈیوٹی سے بائیکاٹ کے باعث مزید ڈاکٹرز کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی مسلسل ہڑتال وڈیوٹی سے بائیکاٹ کے باعث مزید ڈاکٹرز کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کےلئے باضابطہ آسامیوں کو مشتہر کردیا گیا ہے۔ اسپتال میں گریڈ 17 میں 30 میڈیکل آفیسرز اور 30مختلف کنسلٹنٹ ڈاکٹرز بھرتی کیے جائیں گے۔
اسپتال ترجمان محمد عاصم کے مطابق ڈاکٹروں میں اسسٹنٹ پروفیسرز ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور پروفیسرز لیول کے سینیئر ڈاکٹرز شامل ہوں گے۔ جبکہ نئے ڈاکٹروں کو سرجیکل کے شعبہ جات بشمول ہارٹ سرجری واسکولر سرجری اسپائنل سرجری اور بریسٹ سرجری کے علاوہ میڈیکل، پیتھالوجی اور اینستھیزیا کے شعبہ جات کےلئے ہائر کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ نئے ڈاکٹروں کو ایم ٹی آئی کے تحت بھرتی کیا جائے گا جوکہ کنٹریکٹ پر ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ایل آر ایچ انتظامیہ کی جانب سے ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف ڈسپلنری ایکشن کے تحت کارروائی کرکے ان کی خدمات کو محکمہ صحت کو واپس کرنے کا بھی امکان ہے۔
کوئٹہ: بارود سے بھری گاڑی کی شہر میں داخلے کی کوشش ناکام بنادی گئی جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں تین مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اورحساس اداروں نے کوئٹہ میں آنے والی بارود سے بھری مشتبہ گاڑی کو اغبرگ کے مقام پر روک کرشہرمیں داخلے کی کوشش ناکام بنادی جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ لاشوں کو شناخت کیلئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گاڑی سے 35 کلوگرام دھماکہ خیزمواد برآمد کیا گیا جس میں 2 ایس ایم جیز، ایک پسٹل، ہینڈ گرنیڈزبھی شامل ہے۔
5 ماہ سے زائد عرصہ قبل مکمل کیے گئے سکھر ملتان موٹروے ایم فائیو کا افتتاح آج پھر موخر کردیا گیا ہے جو گزشتہ 5 ماہ کے دوران چھٹی بار مؤخر کیا گیا جس کے بعد اب افتتاح کے لیے 7 نومبر کی نئی تاریخ دی گئی ہے۔
سی پیک کے اس منصوبے پی کے ایم فائیو کے سیکشن ون سکھر ملتان کو کھولنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے منگل 5 نومبر کا وقت دیا گیا تھا جس کے لیے سکھر میں افتتاحی تقریب منعقد ہونا تھی مگر منصوبے کے مینیجر سیفٹی اینڈ انوائرمنٹ میجر بابر کی جانب سے میڈیا کو اطلاع دی گئی ہے کہ یہ افتتاح ملتوی کردیا گیا ہے۔
سکھر سے ملتان موٹروے ایم فائیو تقریباً 5 ماہ سے مکمل ہے مگر ٹیکینکل وجوہات کی بنا پر اسے شہریوں کیلئے نہیں کھولا جارہا ہے۔
سی پیک کے تحت وفاقی حکومت کے اس منصوبہ پر کام کرنے والی چینی کمپنی کی جانب سے چیف کنسٹریکشن ایکسپرٹ ڈنگ زاوجی کی جانب سے رواں سال جون میں ٹویٹ کرکے منصوبہ مکمل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کمپنی کی جانب سے اس بہترین شارع کو کھولنے کیلئے جولائی کی تاریخ دی گئی تھی مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر منصوبہ کی اوپننگ نہیں ہوسکی۔
پھر اگست میں 2 مختلف تاریخیں دی گئیں جس کے بعد اعلان کردہ ایک اور تاریخ 22 ستمبر 2019 کو موٹروے کو لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا مگر دو دن بعد اسے بعض غیراعلانیہ وجوہات کی بنا پر بند کردیا گیا جس کے بعد موٹروے کو کھولنے کیلئے ایک اور 5 نومبر کی ایک اور تاریخ دی گئی جسے گزشتہ رات گئے منسوخ کردیا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے اس منصوبے کو استعمال کرنے کیلئے شہری بےتاب ہیں۔
اس منصوبے سے سکھر سے ملتان کا نیشنل ہائی وے کا فاصلہ کم ہوکر 392 کلومیٹر رہ گیا ہے۔ موٹر وے ایم 5 پر تقریباً 2.89 بلین روپے کی لاگت آئی ہے، یہ موٹروے ملتان شجاع آباد، جلالپور پیروالہ، اُچ شریف، احمد پور شرقیہ، رحیم یار خان، صادق آباد، سندھ کے شہر اوباڑو، گھوٹکی اور پنوعاقل سے ہوتا ہوا سکھر میں روہڑی کے قریب اختتام پذیر ہورہا ہے۔
موٹروے ایم 5 پر بہاولپور کے قریب دریائے ستلج کے ایک بڑے برج سمیت مجموعی طور پر 54 پل، 12 سروس ایریاز، 10 ریسٹ ایریاز، 11 انٹرچینجز، 10 فلائی اوورز اور 426 انڈرپاسز تعمیر کیے گئے ہیں۔
نیشنل ہائی وے کے مقابلے میں موٹروے ایم 5 پر ملتان سے سکھر کیلئے سفر کریں تو فاصلہ 75 کلومیٹر کم ہے، موٹروے پر بغیر رکے مسلسل سفر کریں تو 6 گھنٹے کا سفر سُکڑ کر 3 سے ساڑھے 3 گھنٹے رہ گیا ہے
چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے اس اہم منصوبے پر کام کا افتتاح سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے 6 مئی 2016 کو کیا تھا۔
آسٹریلیا نے دوسرے ٹی 20 میں پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 151 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 19 ویں اوور میں پورا کر لیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے اسٹیو اسمتھ 51 گیندوں پر 80 رنز کی اننگز کھیلی اور ناٹ رہے جب کہ میک ڈرمٹ نے بھی بغیر آؤٹ ہوئے 21 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے محمد عرفان، محمد عامر اور عماد وسیم نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
قبل ازیں، پاکستانی بلے بازوں نے انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن افتخار احمد کی جارحانہ اننگز کی بدولت گرین شرٹس 20 اوورز میں 150 رنز بنانے میں کامیاب رہیں۔
ٹاس جیتنے کے بعد پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ایک مرتبہ پھر اوپنر کی حیثیت سے فخرزمان کے ساتھ اننگز کاآغاز کیا لیکن فخرزمان صرف 2 رنز بنا آؤٹ ہوگئے۔
فخر کے بعد حارث سہیل بیٹنگ کے لیے آئے لیکن ایک مرتبہ پھر اونچا شاٹ کھیل کر اپنی وکٹ گنوا دی۔ 29 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے مل کر ٹیم کا اسکور 62 رنز تک پہنچایا لیکن رضوان باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں اسٹمپ آؤٹ ہو گئے۔
رضوان کے بعد آنے والے آصف علی بھی چھکا لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 5 گیندوں پر صرف 4 رنز بنائے۔
کپتان بابر اعظم اور چھٹے نمبر پر آنے والے افتخار احمد نے 16 اوورز میں ٹیم کا مجموعہ 106 رنز تک پہنچایا لیکن دو رنز لینے کی کوشش میں بابر رن آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 50 رنز بنائے۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد افتخار احمد نے عماد وسیم کے ساتھ مل کر جارحانہ بیٹنگ کی اور اپنے ٹی 20 کیریئر کی پہلی نصف سنچری اسکور کی۔ پاکستان نے افتخار احمد کی جارحانہ اننگز کی بدولت آخری تین اوورز میں 67 رنز اسکور کیے۔
افتخار احمد 34 گیندوں پر 6 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 62 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
یاد رہے کہ سیریز کا پہلا میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم ہوا تھا لیکن اس میں پاکستانی بلے بازوں کی کارکردگی انتہائی بری رہی تھی جب کہ بارش کے باعث میچ منسوخ ہونے سے قبل تین اوورز میں 41 رنز دے کر پاکستانی بولرز کی صلاحیتیں بھی عیاں ہو گئیں۔