جمعہ, 03 مئی 2024

ایمز ٹی وی (کراچی )پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کو ان کی کانفرنس میں شرکت کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی تھی اور کانفرنس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے متعلق فیصلہ پارٹی قیادت کی مشاورت سے مشروط کیا تھا اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے فیصلے پر ہی ہم نے ایم کیو ایم کی کانفرنس میں شرکت نہیں کی،شاید ایم کیوایم پاکستان کی کثیر الجماعتی کانفرنس وفاقی حکومت کے کراچی کے لیے 25ارب روپے کے پیکج کے لیے لابی بنانا تھی اگر ڈاکٹر فاروق ستار کانفرنس کی آڑ میں کراچی پیکج کے لیے لابی بنا رہے تھے تو پیپلز پارٹی اس کانفرنس کا حصہ کیسے بن سکتی تھی،ہوسکتا ہے ۔ ایم کیو ایم پاکستان نے لندن کے کہنے پر کانفرنس ملتوی کی ہو ،ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کرکے صرف زبانی بات کی،کانفرنس کا دعوت نامہ دیا اورنہ ہی کانفرنس کا موضوع بتایا،ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ ،وقار مہدی ، راشد ربانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

نثاراحمد کھوڑونے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کی کثیر الجماعتی کانفرنس میں پیپلز پارٹی کی حمایت سے متعلق غلط بیانی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خواجہ اظہار الحسن کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کرکے صرف زبانی بات کی، کانفرنس کا دعوت نامہ نہیں دیا نہ ہی کانفرنس کا موضوع بتایا گیاتھا۔ ایک سوال کے جواب میں

انھو ں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دیرینہ مخالف دھڑے اگر آپس میں مل رہے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں،انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار وضاحت کریں کہ ان پر انضمام کیلئے کون دبائو ڈال رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان جمہوریت کے خلاف سازش کی بات کررہی ہے تو وہ بھی وضاحت کریں کہ سازش کون کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا اورجمہوریت کے خلاف کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنے۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد)اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ آئین اور قانون کا حصہ ہے ختم نہیں ہوں گی پیپلزپارٹی اس آرٹیکل میں ضیاالحق کی ڈالی گئی شقوں کا خاتمہ چاہتی ہے۔حکومت نواز شریف کو بچانے کے لیے ترمیم چاہتی ہے، پیپلزپارٹی کسی شخصیت کو بچانے کے لیے ایسا نہیں کرے گی۔ خورشید شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جب 62،63میں ترمیم سے کسی کو بچانا مقصود ہوتو سوالیہ نشان بن جاتا ہے،ایسی صورت میں کوئی بھی ترمیم کورٹ میں چیلنج کردی جاتی ہے۔ اس وقت ہم آئین میں ایسی ترمیم کےحامی نہیں جس سے لگے کسی کو بچایا جارہاہے۔حکومت کو چاہیےعدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرے۔ ا

نہوں نے کہا کہ جب ہم نے 62،63 میں ترمیم کی بات کی تواس وقت ایسی کوئی بات نہیں تھی،ہم تو اس وقت ذوالفقار علی بھٹوکا آئین بحال کرنا چاہتے تھے،ہم تو 62،63میں ضیا الحق کی ڈالی گئی شقوں کا خاتمہ چاہتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ نےآصف زرداری کو پھنسانے کے لیےترامیم کو ختم کرنے مخالفت کی تھی، اللہ کی قدرت ہے کہ وہ خود اس میں پھنس گئے،

اللہ کہتا ہے میں سب کو بخش دوںگا لیکن منافق کو نہیں بخشوں گا۔ میں نواز شریف کو منافق نہیں کہتا لیکن ان کی نیتوں میں فرق ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پرویز رشید کے مطالبے کی تائید کرتا ہوں ڈان لیکس کی رپوٹ پبلک کرنی چاہئے،امریکی صدر کو منہ توڑ جواب دینے پر میں بطور اپوزیشن لیڈر چین کا شکر گزار ہوں،چین کے اس اقدام سے پاک چین دوستی مزید مستحکم ہو گی۔

 

 

ایمز ٹی وی(کاغان )چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ نظام کو کوئی خطرہ نہیں ، انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے(ن) لیگ نے ہمیشہ دھوکا دیا‘ عمران خان کو سندھ میں ویلکم کرتے ہیں‘ایسے ہی جلسے کرتارہاتوخان صاحب روناشروع کردیں گے‘بعض سیاستدانوں نے صرف غریبوں کی بات کی مگر بھٹو نے عوام کیلئے جان دی ‘ سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک کو تسلیم کرنا چاہئے، حکومت کے روئیے پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے،کاغان میں جلسہ عام اوربعدازاں پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے

۔
انہوں نے کہا کہ ہم میثاق جمہوریت کےبنیادی اصولوں پر آج بھی قائم ہیں تاہم ن لیگ نے ہمارے دور حکومت میں میثاق جمہوریت کا ساتھ نہیں دیا جس کے بعد اب تخت رائےونڈ میں آپس میں جھگڑا ہورہا ہے۔

بلاول بھٹونے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں ہمیں انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی ، ایک سیاسی جج نے آصف زرداری پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگائی لیکن چترال، چنیوٹ اور مانسہرہ کے جلسوں سے پتا چل گیا کہ عوام نے پچھلے الیکشن کے نتائج کو مسترد کیا۔
عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کے قول وفعل میں تضاد ہے جو سندھ کے عوام قبول نہیں کریگی کیونکہ سندھ میں ایک ہی وزیراعلیٰ کو کرپشن کے الزام میں نکالا گیا جو اب عمران خان کیساتھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سندھ میں ویلکم کرتے ہیں، انہیں ضرور آنا چاہئےاور میری دعا ہے کہ عمران خان کا جلسہ کامیاب ہو۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بہت سے سیاستدان غریب اور عوام کی بات کرتے ہیں لیکن بھٹو صرف بات نہیں کرتے بلکہ جان بھی دیتے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے آپ کیلئے جان دی تھی۔انہوں نے کہا کہ روٹی ، کپڑااور مکان کا نعرہ نہیں لگایا بلکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی دیا۔
ایسے ہی جلسےکرتا رہا تو عمران خان رونا شروع کردینگے‘بھٹو نے قوم کو ایٹم بم کا تحفہ دیا، جس کی وجہ سے آج دشمن اس ملک کی جانب آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کرتا ‘ عوام نے ہمارا ساتھ دیا تو عوامی خدمت کی نئی تاریخ رقم کریں گے

 

 

ایمز ٹی وی (لاہور)بلاول ہاؤس لاہور میں آصف زرداری سے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نیلم جبار، بشیر ریاض، عبدالقادر شاہین، قیوم سومرو، عزیز الرحمان چن نے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال اور پارٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے قوم کو ایک بار پھر نوجوان قیادت دی ہے اور عوام بلاول بھٹو کو امید کی کرن سمجھتے ہیں، قوم کا ہر طبقہ بلاول بھٹو کی قیادت پر اعتماد کر رہا ہے جب کہ خود کو لیڈر کہنے والے مصنوعی سیاستدانوں کے چہروں کی چمک اتر چکی ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف نے ملکی معیشت تباہ کر دی، کسان اور مزدور برباد ہو گئے، اپنی جیبیں بھرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ڈالر کی مصنوعی قلت پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کو مضبوط اور نواز شریف نے کمزور کیا، ہم نے میثاق جمہوریت پر عمل کرتے ہوئے انہیں پرُامن اقتدار منتقل کیا۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو مقتدر بنانے کے بجائے نواز شریف خود اختیارات کا منبع بن گئے، میاں صاحب بادشاہ بن گئے، وزرا، ایم این ایز اور ایم پی ایز سے بھی نہیں ملتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے وزرا اور منتخب ارکان نواز شریف کے دور حکومت میں دربدر رہے جب کہ (ن) لیگ کو اندرونی خلفشار اور رسہ کشی لے ڈوبی۔

 

 

ایمز ٹی وی(تعلیم) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کا راز بہتر تعلیم اور صحتمند معاشرہ ہے، بین الاقوامی چارٹر پر عمل کے بغیر تعلیم کی ترقی ممکن نہیں۔ لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ نہ دینے اور تعلیم کا بجٹ کم رکھنے کے باعث پاکستان معاشی طور پر کمزور ہوچکا ہے، 1994 میں کامن ویلتھ کانفرنس میں ہم نے تعلیم کا بجٹ چار فیصد کرنے کے فیصلے پر دستخط کیے مگر ہم اس وقت سے ہی 1.84 فیصد بجٹ پر کھڑے ہیں۔ حکومت سندھ کو بھی جنگی بنیادوں پر صوبے میں تعلیم پر توجہ دینی ہوگی، وہ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول آرائیں میں جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہاکہ قیام پاکستان کی بنیاد تعلیم تھی جو سرسید نے شروع کی تھی،

دنیا کے ممالک جدید ٹیکنالوجی میں ترقی کررہے ہیں، ٹیکنالوجی اور فنی تعلیم کو اولیت میں شامل کرنا ہوگا۔ تیزی سے ترقی کرنے والی دنیا اور جدید ٹیکنالوجی سے مقابلے کے لئے علی گڑھ یونیورسٹی جیسے ادارے بنانے ہونگے۔ قائد اعظم کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے پوری قوم اکٹھے ہوکر آگے بڑھے تو پاکستان دنیا میں چمکتے ستارے کی طرح ابھرے گا۔ شرح خواندگی کم ہونے کی اہم وجہ تعلیم نسواں کو دوسری پوزیشن پر رکھنا ہے، جب تک ہم پڑھی لکھی ماں معاشرے کو نہیں دینگے۔ اس وقت تک تعلیم کا معیار بہتر نہیں ہوگا، ملک کی آبادی میں 11کروڑ خواتین ہیں اور اتنی بڑے حصے کو 70سالوں میں تعلیم کے معاملے میں نظر انداز کیا گیا۔

ملک کے جو حالات ہیں اس کے ذمہ دار 70سالوں سے برسر اقتدار آنیوالے حکمران ہیں، ملک کی ترقی کا راز تعلیم میں ہے مگر اے بی سی پڑھنے سے تعلیم حاصل نہیں ہوتی، ہمارے یہاں تعلیم حاصل کرنے کا مقصد سرکاری نوکری کا حصول ہے۔ ہمارے پاس پڑھ لکھ کر اپنی منزل کا تعین کرنے کا رجحان نہیں، حکومت سندھ نے یو ایس ایڈ کے ساتھ ملکر صوبے میں 125سے زائد اسٹیٹ آف دی آرٹ اسکول قائم کئے ہیں، جن میں سے 12اسکول سکھر میں ہیں، ان کی تعداد بڑھنی چاہیے، تعلیم پر خصوصی توجہ خاص طور پر بچیوں کی تعلیم کو خصوصی طور پر توجہ دینی ہوگی۔ حکومت کو ایسی حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے جس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ بچیاں اسکولوں میں آئین اور تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں، معاشرے کی ترقی کے لئے پڑھی لکھی ماں کا ہونا انتہائی ضروری ہے، سکھر میں ویمن یونیورسٹی بنائی جائیگی، آرٹس اینڈ ڈیزائن کالج آئندہ سال کام شروع کردیگا۔ انہوں نے کہاکہ جب وہ 1989میں سندھ کے وزیر تعلیم تھے تو انہوں نے پانچ اسکول اساتذہ اور پرائمری میں انگلش کمپلسری کا پروگرام دیا تھا مگر حکومت جانے کے بعد پتہ نہیں وہ پروگرام کہاں چلا گیا اب 2014میں جاکر وفاقی حکومت نے وہ پروگرام صرف اسلام آباد میں شروع کیا ہے

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی)بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونے سے دہشتگردی مزید جڑ پکڑرہی ہے۔ چئیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول زرداری کی طرف سے کوئٹہ کے شہداء وکلا کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئٹہ میں وکلا کے خون کی ہولی کھیلنے والے ابھی تک قابو میں نہیں آئے، نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونے سے دہشتگردی مزید جڑ پکڑرہی ہے، تمام شہید وکلا کے خاندانوں سے وعدہ ہے کہ ہم ان کے غم میں شریک ہے، پیپلزپارٹی ملک کے تمام شہدا کی حقیقی وارث ہے اوران کے ساتھ ہے جب کہ وکلا پر حملہ آور دہشتگرد اصل میں ملک اور آئین پرحملہ آور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اصل میں قائداعظم اور قائدعوام کے پاکستان پر حملہ ہے جب کہ اس حملے کو روکنے کے لئے ہم سب کو ملکر مقابلہ کرنا ہے۔ بلاول زرداری نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو اور دیگر شہدا کی وارث پوری پاکستانی قوم ہے، شہید بی بی نے قربانی دیکر پوری قوم کو ایک ایسا راستہ دکھایا جو قوموں کو سرخرو رکھتا ہے، شہید بی بی کے بھائی، بہنیں، بیٹے، بیٹیاں اور جیالے دہشت گردی کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال سول اسپتال کوئٹہ میں خود کش دھماکے میں 56 وکلاء سمیت 76 افراد شہید اور92 زخمی ہوئے جن میں بیشتر سینئر وکلاء تھے۔

 

ایمز ٹی وی(کراچی)وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان دوسروں کی باری چھوڑیں ان کی باری جلد آنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جلد اخلاقی اور سیاسی نا اہل ہوں گے۔ وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا عمران خان کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان جمہور اور جمہوریت دونوں کی سمجھ نہیں رکھتے اور اخلاقی پستی کی گہرائی میں گرے ہوئے عمران خان کو لوگ مسترد کرچکے ہیں۔ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری تمام عدالتوں سے سرخرو ہو کر آج بھی عوام کے دلوں میں رہتے ہیں اور عمران خان کی حیثیت ایک ٹشو پیپر سے زیادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان 62، 63 کی کسی شق پر پورا نہیں اترتے۔

وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آئندہ پورے ملک میں حکومت بنائے گی

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)خورشید شاہ نے اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماﺅں کا اجلاس کل طلب کر لیا ،وزارت عظمیٰ کیلئے اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے پر غور کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاناما فیصلے میں نواز شریف کی نااہلی کے بعد وزرات عظمیٰ کیلئے خالی ہونے والی سیٹ پر اپوزیشن نے اپنا مشترکہ امیدوار کھڑا کرنا کا فیصلہ کیا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس کل طلب کیا گیا ہے اجلاس صبح10 بجے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں منعقد ہو گاجس میں ملک کی موجودہ صورتحال کابھی جائزہ لیا جائے گا،خورشید شاہ نے پارلیمانی لیڈرشاہ جی گل سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ احتساب بل پاس کرنا اوراسے نافذ کرنا ہمارا آئینی حق ہے،نیب کرپشن روکنے میں ناکام ہوئی اس لئے اپنے قوانین بنائیں،مشرف نے ایمرجنسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نیب بنایا،سندھ میں 12وزرا اوران سے زیادہ افسران نیب کاسامنا کررہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا بدقسمتی ہے وزیراعظم کو ہٹایا گیا کارروائی نیب کیخلاف ہونی چاہئے ، سندھ احتساب بل پریکطرفہ رائے قائم کی گئی۔
انہوں نے کہا سندھ کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا تھا امن و امان کا مسئلہ صرف سندھ کی اندرونی حالت کی وجہ سے نہیں، امن و امان میں دیگر صوبوں اور دیگر ملکوں کا بھی ہاتھ تھا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کیانیب کی اتنی کارروائیاں کہیں اورہوئی،سندھ کومفلوج کرنیکی سازش ہے،نیب مکمل طورپرناکام ہوگئی،ہمیں مجبورکیا گیا ہم اپنا قانون بنائیں، ہماری حکومت نے صوبے میں روڈ انفراسٹرکچرپرتوجہ دی۔

 

ایمز ٹی وی(کراچی)پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم نے کہا پاناما کیس کا فیصلہ مکافات عمل ہے حکومت کو فیصلہ تسلیم کرنا چاہئے ،میرے خلاف چودھری نثار نے بنائے ۔احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم نے کہا مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے بھاگنے والوں میں سے نہیں، ن لیگ والے نہ اسٹیبلشمنٹ کی عزت کررہے ہیں نہ اداروں کی، ہمیں اداروں کی عزت کرنی چاہئے،نیب کونوازشریف کی کرپشن کاپتاتھا پھربھی کیس کیوں نہیں بنائے؟ نوازشریف نے حکومتی مشینری ذات کےلئے استعمال کی، شریف فیملی فیصلہ آنے کے باوجود مزے سے گھوم رہی ہے،

ان کا کہنا تھا بیرون ملک میری کوئی جائیداد یا فلیٹ نہیں،باہرگیاتو واپس آﺅں گا، ہم نے اصولوں کیلئے لڑنا ہے،5سال پیپلزپارٹی اصولوں پرلڑتی رہی۔