بدھ, 02 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے جامعہ کراچی کےمستقل وائس چانسلر کی تقرری کاحکم نامہ جاری کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ جامعہ کراچی کے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کے لیے دو ماہ کے اندر سرچ کمیٹی کی تشکیل نو کی جائے اور تمام امیدواروں کے انٹرویوز کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے۔

گزشتہ روزسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس آفتاب احمد گورڑ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نےجامعہ کراچی میں کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی پر سنگین الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کی سماعت کی ۔

جسٹس آفتاب احمد گورڑ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے KU کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی پر سنگین الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ سنیارٹی کے مطابق BS-22 کے 10 سینئر ترین پروفیسرز کے نام وزیراعلیٰ کو بھیجے۔ تاکہ وہ درمیانی مدت میں ان میں سے ایک کو قائم مقام VC نامزد کر سکے۔

عدالت نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ وہ دو ماہ میں سرچ کمیٹی کی تشکیل نو کو یقینی بنا کر اس عمل کو تیز کرے۔

"لہذا، پہلی صورت میں، سرچ کمیٹی کو تحلیل کرنے کی ضرورت ہے اور ایک نئی سرچ کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا جا سکتا ہے جو اہلیت/ اہلیت اور دیگر معیارات کا جائزہ لے جیسا کہ اشتہار میں بیان کیا گیا ہے اور شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کی سفارش اہل کو دی جا سکتی ہے۔ کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کا اختیار (وزیراعلیٰ سندھ کے پاس ہے۔

KU میں VC کی تقرری کے طریقہ کار کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے ایک سیٹ کو نمٹاتے ہوئے، بنچ نے کہا کہ درخواست گزاروں نے VC کے عہدے کے لیے اس بنیاد پر تقرری کی درخواست کی کہ وہ معیار پر پورا اترتے ہیں، لیکن سست روی اور تلاش کے تعصب کی وجہ سےکمیٹی نے انہیں عہدے سے محروم کر دیا تھا۔
"لہذا
اس کی تشکیل کے بعد، سرچ کمیٹی کو درخواست دہندگان اور دیگر امیدواروں کے اصل تعلیمی سرٹیفکیٹس/ڈگریوں/پبلی کیشنز کی کاپیاں تصدیق کے لیے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو بھیجنی ہوں گی، عدالت نے کہا اور ایچ ای سی کو ہدایت کی کہ وہ حقیقت کا پتہ لگانے کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے۔ بصورت دیگر ایسی دستاویزات ایک ماہ کے اندر سیل بند لفافے میں سرچ کمیٹی کو دیں۔

بنچ نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ کے وضع کردہ حکم نامے کے مطابق سندھ حکومت کو وی سی کی تقرری کے لیے سفارشات دینے کے لیے ایک سرچ کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت تھی جو کم از کم تین اور پانچ سے زائد اراکین پر مشتمل نہ ہو۔

اس میں کہا گیا ہے کہ سرچ کمیٹی کا بنیادی مقصد امیدواروں کی اہلیت کے معیار کی جانچ کرنا تھا جیسا کہ قانون کے تحت بیان کیا گیا ہے اور حکومت کو میرٹ کے لحاظ سے تین افراد کی سفارش کرنا ہے، جو کہ اعلیٰ ترین میرٹ والے شخص کو مطلع کرنے کے لیے آگے بڑھیں جب تک کہ وہاں موجود نہ ہوں۔ اس کی تقرری نہ کرنے کی ٹھوس وجوہات جو تحریری طور پر ریکارڈ کی جانی چاہئیں اور ان کا جواز ہونا چاہیے

اس کے علاوہ، چیف منسٹر کو درست وجوہات بھی ریکارڈ کرنی ہوں گی اگر وہ سرچ کمیٹی کے نتائج سے متفق نہیں ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ اس نے مناسب سمجھا کہ صوبائی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ وہ نئی سرچ کمیٹی کے ذریعے وی سی کے عہدے کے امیدواروں کا انٹرویو آن کیمرہ کرے اور اس کی ریکارڈنگ کسی بھی عدالت کو ضرورت پڑنے پر دستیاب کرائی جائے اور اسے ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کیا جائے۔ سندھ حکومت کے

"اس حکم سے الگ ہونے سے پہلے، ہم نے دیکھا ہے کہ مدعا علیہ یونیورسٹی کے موجودہ قائم مقام وائس چانسلر کے خلاف سنگین الزامات لگائے گئے ہیں جیسا کہ پچھلے پیراگراف میں زیر بحث آیا ہے، اس لیے ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ مدعا علیہ یونیورسٹی کو نام آگے بھیج دیں۔ جواب دہندہ یونیورسٹی کی جانب سے رکھی گئی سنیارٹی لسٹ کے مطابق 10 سینئر ترین پروفیسرز کی فہرست وزیر اعلیٰ سندھ کے سامنے پیش کی جائے گی تاکہ BPS-22 میں ایک سینئر ترین پروفیسر کو نامزد کیا جائے، جسے مداخلت کرتے ہوئے قائم مقام وائس چانسلر کے طور پر مطلع کیا جائے گا۔ مدت،" یہ نتیجہ اخذ کیا.

سندھ ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ، یونیورسٹیز اور بورڈز کے سیکریٹری اور ایچ ای سی کے چیئرمین کو حکم کی تعمیل کی ہدایت کی۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد احمد قادری، پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر، ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر سید احتشام الحق اور دیگر نے گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ کو درخواست دی تھی کہ متعلقہ حکام نے وائس چانسلر کی خالی اسامی کا اشتہار دیا تھا اور بعد میں ایک کوریجنڈم جاری کیا گیا تھا جس میں تجربہ سے متعلق معیارات کو مدنظر رکھا گیا تھا۔ کچھ امیدواروں کو فائدہ پہنچانے اور بظاہر سوچ سمجھ کر درخواست گزاروں کو خارج کرنے کے لیے تحقیقی کام اور عمر میں تبدیلی کی گئی۔

 کراچی: پی ایس ایل ساتو یں ایڈیشن کے آٹھویں میچ میں ملتان سلطانز نے مسلسل چوتھی کامیابی سمیٹ لی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کھیلے جانے والے میچ میں سلطانزنے اسلام آباد یونائیٹڈ کو20 رنز سے شکست دیکر ایونٹ میںایک اور کامیابی حاصل کی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کافیصلہ کیا۔

ملتان سلطانز کی اننگز

ملتان سلطانز نے مقررہ 20 اوورز میں 5وکٹوں کے نقصان پر 217رنز بنائے ، ٹِم ڈیوڈ 29 گیندوں پر 71رنز بناکر نمایاں رہے۔
ملتان سلطانز نے اننگز کا آغاز کیا تو محمد رضوان پانچویں اوور میں 12 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے ۔ملتان کو دوسرا نقصان 65 رنز کے مجموعی اسکور پر اُٹھانا پڑا جب سیٹ بیٹر شان مسعود 43 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے جبکہ صہیب مقصود بھی 13 رنز بناسکے۔

ٹِم ڈیوڈ اوررئیلی روسو کےشانداراسٹروکس

3 وکٹیں گرنے کے بعد ٹِم ڈیوڈ اور رئیلی روسو کے درمیان بہترین شراکت داری قائم ہوئی، دونوں نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے میدان کے چاروں اطراف دلکش اسٹروک کھیلے۔ٹِم نے 29 گیندوں پر 71 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ روسو 35 گیندوں پر 67 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی اننگز

ملتان کے 217 رنز کے جواب میں اسلام آباد یونائیٹڈ 20ویں اوور میں197 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، شاداب خان 91 رنز بناکر نمایاں رہے۔

218 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد نے بھی شروعات سے جارحانہ کھیل پیش کیا تاہم دونوں اوپنرز چھٹے اوور میں 57 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔

پال اسٹرلنگ 19 اور ایلیکس ہیلز 23 رنز بنا سکے۔

اسلام آباد کو تیسرا نقصان رحمان اللہ کی صورت میں اٹھانا پڑا وہ 15 رنز بناکر ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے تاہم دوسرے اینڈ سے کپتان شاداب خان جارحانہ کھیل پیش کرتے رہے۔ایک وقت پر تو ایسا لگا شاداب میچ کو ختم ہی کردیں گے لیکن ایسا نہ ہوا، وہ 42 گیندوں پر دھواں دار 91 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔

اس کے علاوہ فہیم اشرف صفر، اعظم خان 12 اور آصف علی 15 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

یوں اسلام آباد کی پوری ٹیم 20 ویں اوور میں197 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور ملتان سلطانز نے مسلسل چوتھے میچ میں کامیابی سمیٹی۔

ملتان کی جانب سے خوشدل شاہ نے 4 اور ڈیوڈ ولی نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان سپر لیگ 7 (پی ایس ایل) کے آٹھویں میچ میں اسلام آبادیونائیٹڈکے کپتان شاداب خان نے شائقینِ کرکٹ کے دِل جیت لیے۔

  شاداب خان نے218رنز کے تعاقب میں محض 42 گیندوں پر 91 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی اور ایک چٹان کی طرح کریز پر جمے رہے۔

آل راؤنڈر شاداب خان کی اننگز میں 9 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے لیکن شاداب کی بیٹنگ ٹیم کو فتح حاصل نہ کراسکی

تاہم شاداب کا اپنی ٹیم کو جتوانے کا جذبہ ٹوئٹر صارفین کا بھی دل جیت لیا اور شاداب ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئے۔

کچھ مداحوں نے شاداب کو 'ون مین آرمی' کے لقب سے نوازا تو کچھ نے کہا کہ ہم نے صرف شاداب کے لیے اسلام آباد کو سپورٹ کیا۔

 

امریکا کےدو تعلیمی اداروں میں فائرنگ کے واقعات میں دو سکیورٹی گارڈز اور ایک طالبعلم سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی ریاست ورجینیا کے کالج میں مسلح حملہ آور نے فائرنگ کرکےکالج کے دو سیفٹی آفیسرز کو ہلاک کر دیا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر مسلح شخص کو گرفتار کر لیا۔

دوسری جانب ریاست منی سوٹا کے اسکول میں فائرنگ سے ایک طالب علم ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس نےفرار ہونے والے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

 

کابل: افغانستان میں آج سے مرحلے وار تعلیمی سلسلہ بحال ہوگیا۔

افغان وزارت تعلیم نے مرحلے والر جامعات کھولنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرد علاقوں میں تعلیمی سلسلہ مارچ میں بحال ہوگا جبکہ گرم علاقوں میں تدریسی عمل آج سے شروع ہوچکاہے۔

تعلیمی سرگرمیوں کےحوالے سے افغان عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ طالبان خواتین کی تعلیم کے خلاف نہیں۔

افغان طلبا نےفیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کو بڑا اقدام قرار دیا ہے۔

ویب ڈیسک : ماہرین نےمستقبل کے ’ورچوئل رئیلیٹی سوشل میڈیا‘ یعنی میٹاورس میں موجود لوگوں (تھری ڈی اوتارز) کی ٹانگیں نہ ہونے کی وضاحت کردی

یہ تو آپ نے دیکھاہی ہوگا کہ مائیکروسافٹ اور میٹانے اب تک مستقبل کے ’ورچوئل رئیلیٹی سوشل میڈیا‘ یعنی میٹاورس کی جتنی جھلکیاں بھی جاری کی ہیں، ان سب میں لوگوں (تھری ڈی اوتارز) کا صرف اوپر والا دھڑ ہوتا ہے جبکہ ٹانگیں نہیں ہوتیں۔

اس حوالے سے ماہرین اس سوال کا بہت دلچسپ جواب دیتے ہیں:
جب کسی شخص کا تھری ڈی ورچوئل ماڈل یعنی ’اوتار‘ بنایا جاتا ہے تو اس کے ہاتھوں، گردن اور چہرے سمیت، جسم کے بالائی حصے کو (اصل شخص کے ساتھ ساتھ) فوری حرکت کرتا دکھانے میں کم پروسیسنگ پاور درکار ہوتی ہے۔

اس کے مقابلے میں نچلے دھڑ، بالخصوص ٹانگوں کی حرکت خاصی پیچیدہ اور تیز رفتار ہوتی ہے جسے میٹاورس کے تھری ڈی ماحول میں اتنی ہی تیزی سے دکھانے کےلیے بہت زیادہ طاقت والے گرافک پروسیسرز کی ضرورت پڑتی ہے جو فی الحال عام دستیاب نہیں، جبکہ وہ بہت مہنگے بھی ہیں۔

علاوہ ازیں، اب تک ایسے الگورتھمز بنانے پر بھی کام ہورہا ہے جو کم طاقت والے گرافکس پروسیسرز کی مدد سے اوتار کی ٹانگوں کو حقیقی وقت میں تیز رفتار اور (اصل شخص کے مطابق) فوری حرکت دے سکیں۔ ان الگورتھمز پر کام مکمل ہونے اور ان کی وسیع تر آزمائش میں دو سے تین سال لگ سکتے ہیں۔

لہذا یہ کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ جب تک ہمارے پاس اور زیادہ طاقت والے کم خرچ پروسیسرز اور بہتر الگورتھمز نہیں آجاتے، تب تک میٹاورس میں رہنے والے ’لوگ‘ ٹانگوں سے محروم ہی رہیں گے۔

البتہ چند سال میں یہ صورتِ حال بدلنے اور میٹاورس کےلیے ’ٹانگوں والے‘ تھری ڈی اوتارز تیار ہوجانے کی پوری امید ہے۔

واشنگٹن ڈی سی: مبینہ طور پر صارفین کا لوکیشن ڈیٹا دھوکے سے جمع کرنے اور مختلف اداروں کو مہنگے داموں فروخت کرنے پر گوگل کے خلاف مقدمہ کردیا گیا۔

مقدمہ کرنے والوں میںٹیکساس، واشنگٹن ڈی سی، انڈیانا اور واشنگٹن اسٹیٹ کے اٹارنی جنرلز شامل ہیں جن کا کہنا ہے کہ 2018 میں گوگل کے خلاف صارفین کا ڈیٹا دھوکے سے جمع کرنے اور بیچنے کے الزامات سامنے آنے کے بعد انہوں نے تین سال تک معاملے کی تفتیش کروائی جس سے یہ الزامات درست ثابت ہوئے

بتاتے چلیں کہ یہ الزامات 2018 میں پہلی بار ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی ایک رپورٹ میں لگائے تھے۔

مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسمارٹ فونز کےلیے گوگل اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم، گوگل میپ، گوگل کروم اور دوسری تمام گوگل مصنوعات و خدمات میں لوکیشن سروس بند کرنے کے باوجود گوگل خفیہ طور پر اپنے صارفین کے راستوں اور ان مقامات پر نظر رکھتا ہے کہ جہاں وہ آنا جانا کرتے ہیں۔

اس طرح گوگل اپنے صارفین کو دھوکے میں رکھتے ہوئے مسلسل ان کا لوکیشن ڈیٹا جمع کرتا رہتا ہے۔ بعد ازاں یہی ڈیٹا مہنگے داموں میں مختلف کمپنیوں کو بظاہر ’’ذہین اشتہار بازی‘‘ کےلیے فروخت کیا جاتا ہے۔

گوگل کے خلاف یہ مقدمہ واشنگٹن ڈی سی سپریم کورٹ میں دائر کیا گیا ہے اور اگر عدالتی تفتیش میں بھی گوگل پر لگائے گئے الزامات درست ثابت ہوئے تو گوگل پر اربوں ڈالر کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔

اس سے پہلے آسٹریلیا اور امریکی ریاست ایریزونا میں بھی گوگل کے خلاف اسی طرح کے مقدمات دائر کیے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ صرف لوکیشن ڈیٹا کی خرید و فروخت کے عالمی کاروبار کا موجودہ حجم 10 سے 12 ارب ڈالر سالانہ ہے۔ اندازہ ہے کہ مسلسل اضافے کے بعد 2027 تک یہ حجم 31 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ جائے گ

دوسری جانب گوگل نے ان تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب باتیں پرانی اور غلط معلومات کی بنیاد پر کی جارہی ہیں جبکہ گوگل اپنے صارفین کے تخلیے (پرائیویسی) کا مکمل احترام کرتا ہے۔

 

اسلام آباد:  وفاقی وزارت تعلیم اور ٹیلی نار پاکستان کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کے مطابق اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں وزارت نے آج ٹیلی نار پاکستان کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت تعلیم آباد کو پرائمری سطح کے چھ سرکاری اسکولوں میں پائلٹ کیا جائے گاجسے تعلیم آباد ماڈل ورچوئل سکول کہا جائے گا۔

مفاہمت کی یادداشت پر وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹری محی الدین احمد وانی اور ٹیلی نار پاکستان کے چیف کارپوریٹ افیئر آفیسر کمال احمد نے دستخط کیے۔مفاہمتی یاداشت کی تقریب میں وزارت اور ٹیلی نار پاکستان کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Image

ٹیلی نار پاکستان پائلٹ مرحلے پرچھ ماڈل ورچوئل اسکولوں کو اساتذہ، طلباء اور انتظامیہ کے لیے بنیادی آئی ٹی ہارڈویئر اور ڈیجیٹل مینجمنٹ لرننگ سسٹم سے لیس کرے گا جبکہ انہیں نئے معمول سے نمٹنے کے لیے ضروری آلات اور مہارتیں فراہم کرے گا۔

وزارت کے اس اقدام کا مقصد اعلیٰ معیار کی ڈیجیٹل تعلیم کو مستحق طلباء اور اسکولوں تک پہنچانا ہے۔ تعلیم آباد ملک کا پہلا ایوارڈ یافتہ ایڈ ٹیک پلیٹ فارم ہے جو سنگل نیشنل کریکولم (SNC) پر مبنی ڈیجیٹل تعلیم فراہم کرتا ہے۔

Image

وفاقی وزارت تعلیم اور ٹیلی نار پاکستان کے مابین مفاہمتی یاداشت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمودنے اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبہ ڈیجیٹل پاکستان اور ڈیجیٹل تعلیمی نظام کے ہمارے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے اہم قدم ہے

عدم مساوات کو کم کرنے کے اپنے عزم کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ٹیلی نار پاکستان کا مقصد 2023 تک اسکول سے باہر 10 لاکھ بچوں تک ڈیجیٹل تعلیم پہنچانا ہے۔

 

کراچی: کراچی میں جمعرات سے دوبارہ سردی بڑھنےکی پیش گوئی کردی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں جمعرات سے بلوچستان کی شمالی ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ ہواؤں کی سمت تبدیل ہونے سے شہرمیں معمولی سردی یا خنکی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ موسم میں تبدیلی کسی نئے سسٹم کے باعث نہیں ہوگی۔ اس دوران کم سے کم درجہ حرارت 12 اورزیادہ سے زیادہ 28 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

اسلام آباد: ایچ ای سی نے وفاقی وزارت تعلیم و تربیت کی جانب سےہائرایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے انٹرویوز نہ لینے اور نو تشکیل شدہ سلیکشن بورڈ کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

اس حوالےسےچیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ شیڈول کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کےلئے انٹرویوز تین فروری کو معمول کے مطابق ہوں گے، ہماراادارہ خود مختار ہے ، ہم جو کچھ کر رہے قانون کے مطابق کررہے ہیں، ایچ ای سی کے قواعد بنے ہوئے ہیںاور تمام اقدامات قانون کے مطابق کررہے ہیں ہم نے وزارت تعلیم کے اعتراضات کے جوابات دے دئیے ہیں

۔قبل ازیں وفاقی وزارت تعلیم و تربیت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے انٹرویوز روکنے کی ہدایت کی تھی، ایڈیشنل سیکریٹری وزارت تعلیم و تربیت محی الدین وانی نے اس سلسلے میں چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کو باقاعدہ مراسلہ بھیجا تھا جس میں سلیکشن بورڈ کی حالیہ تشکیل نو کیخلاف کچھ قانونی اعتراضات اٹھائے گئے تھے اور کہا گیا تھا کہ ان قانونی اعتراضات کو ابھی تک حل نہیں کیا گیا

دوسری جانب ایڈیشنل سیکریٹری وزارت تعلیم و تربیت نے خط کےذریعے کہاہےکہ سلیکشن بورڈ کی تشکیل نو پر قانونی اعتراضات ختم نہیں کیے گئے۔

قبل ازیں وفاقی وزارت تعلیم و تربیت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے انٹرویوز روکنے کی ہدایت کی تھی، ایڈیشنل سیکریٹری وزارت تعلیم و تربیت محی الدین وانی نے اس سلسلے میں چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کو باقاعدہ مراسلہ بھیجا تھا جس میں سلیکشن بورڈ کی حالیہ تشکیل نو کیخلاف کچھ قانونی اعتراضات اٹھائے گئے تھے اور کہا گیا تھا کہ ان قانونی اعتراضات کو ابھی تک حل نہیں کیا گیا