اتوار, 13 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) نئے ٹیلنٹ اور سینئر کے تجربے کے بھروسے سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی ٹیم منگل اور بدھ کی شب ایک مشکل سیریز میں شرکت کے لئے کراچی سے براستہ، دبئی اور لندن، بارباڈوس روانہ ہورہی ہے۔
پاکستانی ٹیم کی ون ڈے سیریز میں کارکردگی بہت اہمیت کی حامل ہے۔ سرفراز احمد کہتے ہیں کہ ون ڈے سیریز جیت کر ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ رائونڈ سے بچنا چاہتے ہیں۔ یہ سیریز میرے لئے ایک مشکل چیلنج ہے، کوشش کروں گا کہ مجھے جو ذمے داری دی گئی ہے اس پر پورا اتر سکوں۔
سرفراز احمد نے کہا کہ کپتان کی حیثیت سے میری کوشش ہوگی کہ فرنٹ سے لیڈ کروں ۔ اگر کپتان کارکردگی دکھائے تو اس سے پوری ٹیم میں نیا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ میری کارکردگی سے پوری ٹیم میں جان پیدا ہوگی۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور تین ون ڈے انٹر نیشنل میچ ہوں گے۔
واضح رہے کہ سرفراز احمد پہلی بار ون ڈے سیریز میں کپتانی کریں گے انہیں اظہر علی کی جگہ کپتان بنایا گیا ہے۔
 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان نے ابوبکر کی شاندار ہیٹ ٹرک کی بدولت نیوزی لینڈ کو 2-4 سے شکست دیتے ہوئے ٹیسٹ ہاکی سیریز برابرکردی۔
نیوزی لینڈ سے موصولہ اطلاع کے مطابق ویلنگٹن میں ہونے والے میچ میں پاکستان ٹیم نے آغاز سے جارحانہ انداز اپنایا اور کھیل شروع ہونے کے 6 منٹ بعد ہی کپتان عبدالحسیم خان نے پنالٹی کارنر پر گول داغتے ہوئے ٹیم کو برتری دلائی۔
دوسرے ہاف کا آغاز ہوتے ہی محمد ابوبکر نے گیند کوجال میں پہنچاتے ہوئے ٹیم کی برتری کو دوگنا کردیا۔35 ویں منٹ میں ابوبکر نے پنالٹی کارنر پر گول کرتے ہوئے اسکور 0-3 کردیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے 45 ویں منٹ میں کورنے بینٹ نے پنالٹی کارنر کو کارآمد بنایا۔ 53 ویں منٹ میں ابوبکر نے تیسرا گول کرتے ہوئے مجموعی اسکور 1-4 کردیا۔
کچھ لمحے بعد نیوزی لینڈ کی جانب سے اسٹیفن جینس نے گول کرتے ہوئے ٹیم کا خسارہ کم کیا۔
پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 2-3 سے شکست دی تھی جب کہ دوسرا میچ ڈرا ہو گیا تھا۔
 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سندھ طاس معاہدے پر پاکستان اور بھارت میں ہونے والے مذاکرات کا پہلا سیشن ختم ہوگیا ۔ مذاکرات کے دوران پاکستان نے بھارت کے رتلے ڈیم کا معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں اٹھانے کا عندیہ دے دیا جبکہ بھارتی وفد نے کشن گنگا اور رتلے ڈیم کے ڈیزائن دکھانے اور متنازعہ ڈیموں پر بات کرنے سے انکار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ طاس معاہدے پر پاکستان اور بھارت کے مذاکرات اسلام آباد میں ہوئے۔ اجلاس کے دوران پاکستان نے بھارت کے رتلے پن بجلی منصوبے پر اعتراض اٹھایا اور اس پر مزید کوئی بات چیت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس معاملے کو عالمی ثالثی عدالت لے جانے کا عندیہ دیا۔ پاکستان نے بھارت کے مزید تین پن بجلی منصوبوں پر بھی اعتراض اٹھایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے تینوں ڈیموں کے ڈیزائنوں پر اعتراضات اٹھائے لیکن بھارت کی طرف سے کوئی ٹھوس جواب سامنے نہیں آسکا۔ پاکستانی حکام پر امید ہیں کہ اس معاملے پر بھارت کسی حد تک پاکستان کے اعتراضات کو تسلیم کر سکتا ہے۔
دوسری جانب بھارتی وفد نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اجلاس کے دوران متنازعہ ڈیموں پر بات کرنے سے انکار کردیا۔ بھارتی وفد نے موقف اختیار کیا چونکہ اجلاس کے مینڈیٹ میں یہ بات شامل نہیں ہے اس لیے اس پر کوئی بات نہیں کریں گے بلکہ اجلاس کے مینڈیٹ کے مطابق صرف پانی کی تقسیم پر بات کریں گے۔ اجلاس کے دوران بھارت نے کشن گنگا اور رتلے ڈیم کے ڈیزائن بھی نہیں دکھائے۔
وزیر اعظم نوازشریف نے پاک افغان سرحد کھولنے کا حکم دیدیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے پہلے سیشن میں فریقین نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور اجلاس کل ہونے والے دوسرے سیشن تک کیلئے ملتوی کردیا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس) آل راﺅنڈر شاہد خان آفریدی کے مداح پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور وہ جہاں بھی جاتے ہیں، انہیں دیکھنے کیلئے مداحوں کا ہجوم اکٹھا ہو جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ پشاور میں بھی ہوا جہاں وہ اشتہار کی شوٹنگ کیلئے پہنچے تو لوگوں کا ہجوم اکٹھا ہو گیا اور شوٹنگ ہی کینسل کرنا پڑ گئی جبکہ لوگوں کو ہٹانے کیلئے پولیس کو بلانا پڑا۔
بوم بوم آل راﺅنڈر ایک اشتہار کی شوٹنگ کیلئے پشاور کے گنجان آباد علاقے میں پہنچے تو لوگوں کا ایک بڑا ہجوم ان کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے اکٹھا ہو گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی اتنی بڑی تعداد جمع ہو گئی کہ ہر جانب سر ہی سر نظر آنے لگے اور لوگوں کو پیچھے ہٹانے کیلئے پولیس بلانا پڑ گئی۔
 
شاہدآفریدی اپنی گاڑی میں ہی موجود رہے اور سینکڑوں لوگوں کے جمع ہو جانے کے باعث گاڑی سے باہر بھی نہ نکل سکے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اشتہار کی شوٹنگ ہی کینسل کر دی گئی جبکہ کافی تگ و دو کے بعد بھی جب لوگوں نے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا تو بالآخر پولیس نے مداخلت کر کے راستہ صاف کروایا اور یوں آفریدی کی جان بخشی ہوئی۔
 
شاہد آفریدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں لوگوں کے پیار پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ” افسوس ہے کہ لوگوں کے بے حد پیار نے وہ کام بھی نہ کرنے دیا جس کے لئے میں آیا تھا، لیکن راستہ صاف کروانے اور وہاں سے نکلنے میں مدد کرنے پر خیبرپختونخواہ پولیس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔“

 

 

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)گزشتہ روز صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نےاسپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر سے گفتگو کرتے ہوئےکہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے عالمی سطح پر سفارتی کوششیں تیزتر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
آئندہ ماہ مظفرآباد میں انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس کا انعقاد اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ کانفرنس میں پاکستان، برطانیہ امریکا ناروے ، بیلجم اور مقبوضہ کشمیر سے دانشور ، صحافی انسانی حقوق کے علمبردار اور سیاسی رہنما شریک ہونگے ۔
کانفرنس کے شرکاء مسئلہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی پر مرتب ہونے والی منفی اثرات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے ۔ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام یہ انٹرنیشنل کانفرنس دوہرس نتائج کی حامل ثابت ہو گی۔
صدارتی سیکرٹریٹ کشمیر ہائوس میں ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے آزاد کشمیر کی مجموعی سیاسی صورتحال ، مقبوضہ کشمیر کے تازہ ترین حالات ، کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال گولہ باری اور شہریوں کی جان و مال کے نقصانات سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ۔ روزانہ کی بنیاد پر بھارتی فوج تین چار نوجوانوں کو شہید کر رہی ہے۔ رات کو گھروں کی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں جاری ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت قابض فوجیوں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔ حال ہی میں لداخ میں چار لاکھ 80ہزار کنال زمین بھارتی فوج کو الاٹ کر دی گئی ہے۔ جو سٹیٹ سبجیکٹ رولز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جعلی مقابلوں میں شہید کرنے کے معاملات کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اٹھایا جائے گا۔ سردار مسعود خان نے سی پیک کے حوالے سے بھارتی تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر سی پیک کا حصہ بن چکا ہے۔ سی پیک اس خطے کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے لیے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ریاست کی تعمیر و ترقی کے لیے سی پیک انتہائی اہمیت کا حامل ثابت ہو گا۔
 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث تمام کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ اسلام آباد میں چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ،نادرا،پی ٹی اے،ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکا کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کو اپنے بیانات رکارڈ کرا دیے ہیں جب کہ دیگر کھلاڑیوں کے بیانات بھی آئندہ دو روز میں ریکارڈ کرلیے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں وزیر داخلہ نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں جوا لگانے اور اس کو فروغ دینے والی تمام ویب سائٹس کو بھی بند کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔
اس موقع پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ معاملے کی ہر پہلو سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں، کسی بھی ملوث شخص کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے، پاکستان کا نام بد نام کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے اور معاملے کی تفتیش میں عدم برداشت کی پالیسی اختیار کی جائے۔
واضح رہے کہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ شرجیل خان، خالد لطیف، محمد عرفان اور شاہ زیب حسن کو چارج شیٹ جاری کر چکا ہے جب کہ شرجیل خان اور خالد لطیف اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا انکار کر چکے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اراکین سینٹ کی تحریک ''کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اپنے 10 جنوری 2017ء کے بیان کی وضاحت کریں'' پر ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیان کے بعد ایوان بالا میں اس پر تنقید کی گئی۔ بہتر تھا کہ اس بار مجھ سے بھی وضاحت لی جاتی۔ یہاں ہمیں سچ بولنا چاہئے اور اس کی دلیل یہ ہے کہ ایوان میں بات کا جواب ایوان میں ہی مانگا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے میں کسی قسم کی نرمی کی بات نہیں کی کہ ان کو کوئی لچک دی جائے مگر ایوان میں شور برپا کیا گیا۔ میں نے اپنے تجربے کی بنیاد پر کہا کہ ان دو گروہوں میں فرق ہے ایک دہشت گرد اور ایک فرقہ پرست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں پر پچھلے 5 سال میں کوئی بات نہیں کی گئی نہ ان کا ڈیٹا لیا گیا اور نہ ہی ان کے خلاف ایکشن ہوا۔
انہوں نے کہاکہ جب ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کا ذکر ہوا تو میں نے کہا تھا کہ یہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ کراچی کے ایک سینیٹر نے کہا کہ کراچی کو فوج کے حوالے کیا جائے مگر میں نے کہا کہ نہیں رینجرز کے ذریعے آپریشن کرینگے اور اس کا کنٹرول وزیراعلیٰ سندھ کے ہاتھوں میں ہو گا۔ میں نے قائم علی شاہ سے کہا کہ اس حوالے سے کریڈٹ نہیں لوں گا۔ وہاں کے حالات کی بہتری کی وجہ بھرپور تعاون ہے۔ ردالفساد، ضرب عضب، نیشنل ایکشن پلان وزارت داخلہ کا اقدام تھا۔ ایک وقت تھا۔ 5 سے 6 دھماکے روز ہوتے تھے۔ واضح کمی آئی ہے۔ شمالی وزیرستان دہشت گردوں کا گڑھ تھا۔ پچھلی حکومتوں نے ایکشن نہیں لیا۔
آج ملک میں کسی دہشت گرد تنظیم کا دفتر نہیں ہے۔ سارے سرحد سے باہر ہیں اگر کسی کو علم ہو تو وزارت داخلہ کو اطلاع کرے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے کہا جاتا ہے کہ میں کالعدم تنظیموں سے ملتا ہوں۔ جو ملنے آئے ان میں مسلم لیگ (ق)، جماعت اسلامی کے لوگ اور مولانا سمیع الحق بھی موجود تھے۔ میرے پاس تصویریں موجود ہیں جن میں کالعدم تنظیم کا سربراہ صدر کو مل رہا ہے۔ نگران حکومت کے دورمیں اس شخص نے اسمبلی کا الیکشن لڑا۔ سینکڑوں جلسے کئے، مسلم لیگ (ن) کے رکن سے ہار گئے۔ الیکشن کمیشن نے ان کو دوبارہ رکن بنایا۔ اس وقت تو شور نہ ہوا۔ مجھے اچھا لگتا کہ یہ شور اس وقت بھی ہوتا۔ جس ملاقات پر شور شرابہ ہوا وہ طے بھی نہ تھی۔ شناختی کارڈ کے مسئلے پر ملے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کو اجازت نہیں ہے جہاں تک فرقہ پرست تنظیموں کا تعلق ہے تو ہمیں طے کرنا ہو گا کہ یہ لوگ الیکشن نہ لڑ سکیں۔ کسی سے نہ مل سکیں۔ جلسے نہ کر سکیں۔ نیکٹا کو کہا کہ وہ فرقہ پرست جماعتوں کے حوالے سے بھی کام کریں اور دونوں ایوانوں میں قانون لائیں کہ دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ فرقہ پرست جماعتوں کے خلاف بھی قانون سازی ہو۔ اس بات کو غلط رنگ لیا گیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم کا کوئی پتہ نہیں ہوتا۔ جب اس پر پابندی لگتی ہے تو اس کے پاس ایک مہینے میں ہائیکورٹ میں اپیل کی گنجائش ہوتی ہے۔ یہی قانون فرقہ پرست جماعتوں کیلئے بھی ہے۔ اس قانون کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔۔ یہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کامیابیوں پر سب ہم جانتے ہیں ناکامیوں پر وزیر داخلہ پر ذمہ داری ڈال دی جاتی ہے۔ اب تک جو کامیابیاں ہوئی ہیں۔ وہ ہماری مشترکہ کوششوں اور حکمت عملی سے ہوا ہے۔ بہت سا سفر طے کر چکے ہیں تھوڑا سا رہتا ہے۔ اس کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک میں کسی دہشت گرد کا دفتر موجود نہیں ہے، میری ایک ملاقات پر شور مچایا گیا اس وقت پر شور کیوں نہ مچا جب یہ شخص 2013ء کا الیکشن لڑا، فرقہ پرست تنظیموں پر پابندی کے حوالے سے مزید قانون سازی کی ضرورت ہے، ردالفساد، ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزارت داخلہ نے بدعنوانی کرنے پر ڈپٹی چیئرمین نیب امتیاز تاجور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین نیب امتیاز تاجور کے خلاف کئی ماہ سے ایف آئی اے میں انکوائری جاری تھی اور یہ انکوائری مکمل ہونے کے بعد ہی ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے، ان کے خلاف یہ مقدمہ ایف آئی اے اقبال ٹاﺅن تھانے میں درج کیا جائے گا۔
امتیاز تاجور پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور چیئرمین نادرا ہزاروں روپے کے پرفیوم خریدے جبکہ انہوں نے سرکاری خزانے سے قیمتی موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی خریدے۔ موصوف نے عمرہ بھی کیا اور اس کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کرنے کی بجائے سرکاری خزانے سے ادا کیے۔ انہوں نے عمر ے کی فیس کی مد میں 79 ہزار روپے سمیت دیگر تمام اخراجات عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ادا کیے تھے۔

 

 

 
ایمزٹی وی(تعلیم/اسلام آباد)وزارت تعلیم کے زیر اہتمام ’’ارلی چائلڈ ایجوکیشن ‘‘ پر دو روزہ قومی کانفرنس 27اور 28مارچ کو اوپن یونیورسٹی میں منعقد کی جارہی ہے
ذرائع کے مطابق کانفرنس میں ملک بھر سے ماہرین تعلیم اور محققین مقالے پیش کریں گے ، کانفرنس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا،انہو ں نے اعلان کیاکہ یونیورسٹی میں ہر سال چائلڈ ایجوکیشن پر کانفرنس منعقد کی جا ئے گی ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد/تعلیم) فیڈرل اردو یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس میں 2014سے جاری کئے گئے ماسٹرز ان بینکنگ اینڈ فنانس (ایم بی ایف) کے طلبہ ڈگری مکمل کرنے کے بعد بھی ڈی ایم سی سے مسلسل محروم ہیں ، چھ ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا ، یونیورسٹی انتظامیہ حیلے بہانوں سے کام لینے لگی، نو جوانوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ، دو طلبا نے یونیورسٹی کے خلاف وفاقی محتسب کو درخواست دے دی وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس میں 2014 میں دو سالہ ماسٹرز ان بینکنگ اینڈ فنانس (ایم بی ایف) کا اجرا ء کیا گیا تھا ، پہلے بیچ میں پندرہ کے قریب طلبا و طالبات انرو ل ہوئے ، دو سال گزرنے پر کامیاب طلبا و طالبات نے ڈی ایم سی حاصل کرنے کے لئے اپلائی کیا مگر چھ ماہ گزرنے پر بھی انہیں تفصیلی نتیجہ نہ مل سکا ، تنگ آ کر ایم بی ایف کے دو طلبااردو یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کیس وفاقی محتسب میں لے گئے ، یونیورسٹی انتظامیہ نے معاملے کو ختم کرنے کے لئے مذکورہ دو طلبا کو کراچی مین کیمپس سے ڈی ایم سی منگوا دیں مگر باقی طلبا و طالبات تا حال محروم ہیں۔ ایک طالب علم حمزہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم گزشتہ آٹھ ماہ سے ڈی ایم سی کے حصول کے لئے دھکے کھا رہے ہیں ۔