اتوار, 13 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد/ تعلیم) انجمن طلباء اسلام پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات محمد اکرم رضوی نے وفاقی ہائر ایجوکشن کمیشن کی جانب سے بی اے ,ایم اے کی دوسالہ ڈگریوں کو چار سالہ کرنے کے احکامات کو تعلیم دشمن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کا یہ اقدام قانون سے متصادم اور قواعدو ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ تعلیمی استحصال کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو اے ٹی آئی ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی ۔

 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کی 5 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظورکرلی، عدالت نے 20 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض درخواست منظور کی۔
تفصیل کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔شرجیل میمن کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے حفاظتی ضمانت کی استدعا کی جبکہ نیب نے شرجیل میمن کو حفاظتی ضمانت دینے کی مخالفت کی۔جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دئیے کہ شرجیل میمن نے عدالت کے سامنے سرنڈر کیا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا لاہور ہائیکورٹ بھی شرجیل میمن کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کرچکی ہے۔جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا بتایا جائے حفاظتی ضمانت کیوں نا دیں؟نیب کے وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت شرجیل میمن کو مفرور قرار دے چکی ہے، ایسی صورتحال میں یہ ضمانت غیرمعمولی ہوگی۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا عدالت نے صرف یہ فیصلہ کرنا ہے کہ کیا ان کو حفاظتی ضمانت دی جا سکتی ہے یا نہیں، صرف حفاظتی ضمانت پربحث ہوگی۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ضمانت قبل ازگرفتاری ملزم کو عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کا موقع دیتی ہے۔جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دئیے کہ فیصلے موجود ہیں کہ اگر مفرور ملزم سرنڈر کرے تو ضمانت قبل ازگرفتاری میں کوئی قباحت نہیں، عدالت نے شرجیل میمن کی پانچ اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 20لاکھ روپے مچلکے داخل کرانے اور اس عرصے میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعہ پر دفتر خارجہ طلب کیا گیا 17 اور 18 مارچ کوک بالا کوٹ اور نکیال سیکٹر میں بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی تھی ان واقعات کے نتیجہ میں ایک خاتون شہید ہو گئی تھی جبکہ دو بچے زخمی ہو گئے تھے ۔
ڈی جی ساؤتھ ایشیاء ڈاکٹر محمد فیصل نے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر لائن معاہدہ کی خلاف ورزی پر احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا ۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت سیز فائر لائن معاہدہ کی خلاف نہ کرے بلکہ اس معاہدہ کی پابندی کرے

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا آغاز دونوں ممالک اور خطہ کے مفاد میں ہے۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت موجود فریم ورک کی حدود میں رہتے ہوئے پاکستانی مفادات کا بھرپورتحفظ کریں گے۔ کشن گنگا پاور پراجیکٹ میں ہم نے سندھ طاس منصوبہ کے تحت اپنے حقوق کا کامیابی سے دفاع کیا ہے۔ مذاکرات کے بہتری کی امید ہے۔ سندھ طاس معاہدہ کی پاسداری اور اس کے ذریعے مسائل کا حل دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ رتلے پاور پراجیکٹ منصوبہ پر 11، 12 اور 13 اپریل کو پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکرٹری سطح پر مذاکرات واشنگٹن میں ہوں گے۔ نیلم جہلم منصوبہ مارچ 2018ء میں کام شروع کر دے گا۔ ان خیالات کا اظہار خواجہ محمد آصف نے پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی کوششوں سے سندھ طاس معاہدہ پر بات چیت کا سلسلہ پھر سے شروع ہو گیا۔ بات چیت کا سلسلہ بڑی دیر سے منقطع تھا۔ مذاکرات مارچ 2015ء سے تعطل کا شکار ہو گئے تھے۔ جب پاکستان کی جانب سے کشن گنگا اور رتلے پاور پراجیکٹ پر کمیشن کی سطح کے مذاکرات کو ناکام قرار دیتے ہوئے ثالثی کی طرف جانے کا عندیہ دیا تھا۔ 14 اور 15 جولائی 2016ء کو پاکستان کے سیکرٹری پانی و بجلی کے بھارتی ہم منصب سے نئی دہلی میں ہونے والے مذاکرات کے بعد پاکستان نے ان دو تنازعات پر ثالثی کا راستہ اپنایا۔ کشن گنگا پاور پراجیکٹ جسے دریائے نیلم پر تعمیر کیا جا رہا ہے یہ ثالثی عدالت پاکستان کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے جس پر پاکستان عملدرآمد کا تقاضا کر رہا ہے۔
یہ عالمی عدالت نہیں بلکہ ثالثی عدالت ہے۔ رتلے پاور پراجیکٹ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اس کے ڈیزائن پر بھی پاکستان کو تحفظات ہیں۔ کشن گنگا بہت آگے بڑھ چکا ہے لیکن رتلے کے ڈیزائن پر ہمارے تکنیکی نوعیت کے اعتراضات ہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ہمارے اعتراضات کا احترام کیا جائے گا۔ ان دونوں تنازعات کو ثالثی کے لئے عالمی بینک کی سطح پر اٹھا لیا گیا ہے۔ بھارت غیرجانبدار ماہرین کے تقرر پر زور دیتا ہے جبکہ پاکستان کا موقف ہے کہ ثالثی عدالت کے ذریعے معاملات طے کئے جائیں۔ اس معاملہ کی وجہ سے تعطل آیا۔ گذشتہ دو چار ماہ میں امریکہ نے بھی مداخلت کی ورلڈ بینک نے اعلیٰ سطح پر پاکستان کا دورہ کیا اور کوشش کی کہ معاملہ آگے بڑھایا جائے اور بگاڑ کو درست کیا جائے۔ رتلے منصوبہ پر اپریل کی 11، 12 اور 13 تاریخ کو واشنگٹن میں مذاکرات ہوں گے۔ ہمارے مطالبات کو تسلیم کیا گیا ہے۔ یہ مذاکرات سیکرٹری سطح پر ہوں گے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خوشی ہے بھارت کمیشن کی سطح پر سندھ طاس معاہدہ پر مذاکرات شروع کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے۔ ہم بھارتی فیصلے اور بھارتی وفد کی پاکستان آمد کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ کی پاسداری اور اس کے ذریعے مسائل کا حل دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ بھارتی وفد پاکستان میں قیام کے دوران دو روزہ مذاکرات کریں گے۔ بھارتی وفد کی قیادت بھارتی کمشنر پی کے سکسینا کریں گے جبکہ پاکستانی کمشنر مرزا آصف بیگ پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ ان مذاکرات میں تین مجوزہ پاور پلانٹس کے منصوبے پکل دل، لوئر کرنائی اور معیار کے ڈیزائنوں پر بات چیت ہو گی۔ اس کے علاوہ سیلاب کے پانی کا ڈیٹا فراہم کرنے اور زیرتعمیر منصوبوں کے دوروں اور آئندہ میٹنگوں کی تاریخوں پر بات چیت ہو گی۔ ہمیں مذاکرات سے بہتری کی امید ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کشن گنگا یا دیگر مسائل جو اس معاہدے کے تحت سامنے آئے اس میں بہت زیادہ تاخیر کی گئی۔ دس ، دس ، بارہ بارہ سال میں اس میں تاخیر ہوئی اس سے ہمارے مفادات کو زک پہنچی جب ہم ثالثی عدالت میں گئے تو اس تاخیر کی وجہ سے ہماری پوزیشن اتنی مضبوط نہیں تھی جتنی وقت پر ایکشن لینے سے ہو سکتی تھی ہم نے رتلے منصوبہ کے حوالہ سے ڈیڑھ سال میں تمام کامیابیاں حاصل کی ہیں ہماری رتلے کے مقابلہ میں بڑی مضبوط پوزیشن ہے ہم رتلے کے ڈیزائن میں تبدیلیاں کروانے کی پوزیشن میں ہیں جو پاکستان کے مفاد میں ہو ںاور معاہدہ کے مطابق ہوں ۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 57 سال پہلے معاہدہ پر دستخط ہوئے تھے اس وقت سے کسی تنازعہ پر اتنی سرعت کے ساتھ کام نہیں ہوا جتنا ہم نے ڈیڑھ سال میں رتلے کے اوپر کام کیا ہے ۔
پاکستان کی پوزیشن اس پر مضبوط ہے اور ہم اپنے مفادات کا بھرپور تحفظ کرنے کی پوزیشن میں ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے تھے کہ مذاکرات شروع ہونے سے پہلے اس اہم مسئلہ پر پاکستان کے عوام کی توجہ دلاتے اور اس کے مختلف خدوخال بھی بیان کرتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے پر بات چیت کا آغاز دونوں ممالک اور خطہ کے مفاد میں ہے اس معاہدہ کے تحت موجود فریم ورک کی حدود میں رہتے ہوئے ہم جتنا فائدہ اٹھا سکتے ہیں وہ اٹھا رہے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے اور پاکستانی مفاد کا بھرپور تحفظ کریں گے ۔
پاکستان کے 116 وفد بھارتی ڈیموں کے ڈیزائن کے معائنہ کے لیے جا چکے ہیں رتلے منصوبہ میں بھی ہم اس چیز پر عملدرآمد کی کوشش کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ کشن گنگا پاور پراجیکٹ میں ہم نے سندھ طاس معاہدہ کے تحت اپنے حقوق کا کامیابی سے دفاع کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ مارچ 2018 ء میں کام شروع کر دے گا ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)ہالی وڈ اداکارہ اسکارلیٹ جانسن کی ایکشن سے بھرپور نئی سائنس فکشن فلم’گھوسٹ اِن دی شیل‘31مارچ کو سینما گھروں کی زینت بنے گی- کچھ روز قبل اس فلم کاٹوکیو میں رنگا رنگ پریمیئر منعقد کیا گیا جس میں فلم کی کاسٹ نے ریڈ کارپٹ پر جلوے بکھیرے۔مداحوں نے فلم کی کاسٹ کا بھرپور استقبال کیا اور ستاروں کے ساتھ سیلفیاں آٹو گراف لیتے دکھائی دئیے۔ ہدایتکارروپرٹ سینڈرز کی یہ فلم جاپانی ویڈیو گیم سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے ۔ اس کی کہانی سائبرگ سسٹم کی ٹاسک فورس کی قابل ترین افسر کے گِرد گھوم رہی ہے، جس نے دشمنوں کے کئی مشن ناکام کرتے ہوئے اپنی ذہانت کا ثبوت پیش کیا۔ اب اس کا سامنا کمپیوٹر ہیکرز اور سائبر کرمنلز کی انوکھی دنیا میں موجود روبوٹس کی خطرناک ترین مصنوعی ٹیکنالوجی سسٹم سے ہوتا ہے۔ اس فلم میں کئی زیر اثر مشینوں پر قابوپانے کیلئے خطرناک مراحل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ایوی ایریڈ اور اسٹیون پال کی مشترکہ پروڈکشن میں بننے والی اس ایکشن ڈرامہ فلم میں مرکزی کردار میں اسکارلیٹ جانسن دکھائی دیںگی۔ فلم کی دیگر کاسٹ میں مائیکل پٹ، پیلائو ایسبیک، ٹکیشی کیٹانو،چِن ہان، لیزورس لیٹورے اور جولیٹ بینوچی شامل ہیں۔ ڈریم ورلڈ پکچرز کی تیار کردہ ایکشن ، کرائم اور ڈرامے سے بھرپور مناظر کی عکاسی کرتی یہ سائنس فکشن فلم پیرا مائونٹ پکچرز کے تحت31مارچ کو سینما گھروں کی زینت بنائی جائے گی۔

 

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ثناء میر نے کہا ہے کہ جوئے باز کرکٹرز کو پاکستان کی پاک جرسی پہننے کا کوئی حق نہیں، اللہ کے کرم سے ویمن کرکٹ کرپشن سے پاک ہے ۔
ویمن ٹیم کی کپتان نے سپاٹ فکسنگ سکینڈل سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فکسنگ کرنے والے تاحیات پابندی کے ہی مستحق ہیں ، اللہ کے کرم سے ویمن کرکٹ کرپشن سے پاک ہے ۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یونیفارم پہننا اعزاز ہے ، فکسنگ کی خبروں سے دل دکھتا ہے ، ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے پاکستان کی کرکٹ کو اوپر اٹھانے اور شفاف بنانے میں بہت محنت کی۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) بالی ووڈ ہدایت کار اور فلم ساز راج کمار ہیرانی کی 'منا بھائی ایم بی بی ایس'، 'لگے رہو منا بھائی'، 'تھری ایڈیٹس' اور 'پی کے' جیسی بلاک بسٹر فلموں میں اپنی کامیڈی سے فلم بینوں کو محظوظ کرنے والے بومن ایرانی کہتے ہیں کہ اگر 'منا بھائی تھری' میں انہیں کاسٹ نہ کیا گیا تو وہ راج کمار ہیرانی کو نہیں چھوڑیں گے۔ گذشتہ دنوں فلم ساز کی جانب سے منا بھائی سیریز کی نئی فلم کا اعلان سامنے آنے کے بعد بومن ایرانی کی خوشی دیدنی تھی۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق بومن ایرانی کا کہنا تھا کہ 'میں نئی فلم کے لیے بہت پرجوش ہوں، سرکٹ اور منا بھائی اس فلم کا حصہ ضرور ہوں گے لیکن میری موجودگی کنفرم نہیں، فلم کے ہر حصے میں تیسرا کردار تبدیل ہوتا رہا ہے'۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'اگر راج کمار ہیرانی منا بھائی کی نئی فلم میں مجھے کاسٹ نہیں کرتے تو میں انہیں ڈرا دھمکا کر خوف زدہ کردوں گا'۔ بومن کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت راج کمار ہیرانی سنجے دت کی زندگی پر بننے والی فلم کی عکس بندی میں مصروف ہیں لیکن جیسے ہی یہ کام مکمل ہوجاتا ہے وہ منا بھائی کی عکس بندی کا آغاز کردیں گے۔ خیال رہے کہ بومن ایرانی، منا بھائی سیریز کی پچھلی دو فلموں میں اہم کردار ادا کرچکے ہیں، پہلی فلم میں ان کا کردار ڈاکٹر استھانا کا تھا جبکہ دوسرے حصے میں انہوں نے ایک کاروباری شخص لکی سنگھ کا کردار نبھایا تھا۔ فلم کے دونوں حصوں میں بومن ایرانی کی اداکاری کو کافی سراہا گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ فلم ساز نئی فلم میں بھی انہیں کاسٹ کریں گے اور اگر نہیں بھی کرنا چاہتے تو اب دھمکی سن کر انہیں ایسا کرنا ہی پڑے گا۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)چاند پر قدم رکھنے والے دوسرے انسان، خلا باز بز آلڈرن نے اپنی فلم میں مریخ پر انسانوں کی رہائش کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ـسا یئکلنگ پاتھ ویز ٹو مارز نامی یہ فلم صرف دس منٹ کی ہے ، اس میں بز آلڈرن ایک ہولوگرام کی شکل میں اپنی کہانی اور منصوبے سنا رہے ہیں۔ بز آلڈرن کے منصوبے میں مریخ جانے والے لوگوں کے لیے زمین اور مریخ کے چاندوں کو بطور اسٹاپ ا ستعمال کیا جائے گا۔ زمین سے مریخ کا سفر چھ ماہ کی مدت کا ہوگا۔ بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے کہ فلم کی وجہ سے مختلف حکومتوں کی توجہ مریخ کے سفر کے بارے میں مشترکہ پلان بنانے پر مرکوز ہو سکے گی۔ انھوں نے کمپنی اسپیس ایکس کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک کی جانب سے خلائی سفر میں سرمایہ کاری کو خوش آئند قرار دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں قیادت حکومتوں کو کرنی چاہیے نہ کہ کمپنیوں کو۔ بز آلڈرن کا یہ بھی کہنا تھا کہ مریخ پر ابتدائی طور پر سفر کرنے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

 

 

ایمزٹی وی (راولپنڈی) یوم پاکستان کیلئے موٹر وے پولیس نارتھ زون نے ٹریفک مینجمنٹ پلان جاری کر دیا۔ ہیوی ٹریفک کا یوم پاکستان کی تقریب کے دنوں میں جی ٹی روڈ سے راولپنڈی اسلام آباد میں داخلہ ممنوع ہو گا۔ ڈی آئی جی موٹر وے پولیس نارتھ زون عباس احسن نے بتایا کہ 21اور 23مارچ کو تمام ہیوی ٹریفک کو ٹال پلازوں پر روک دیا جائیگا۔ مزید معلومات کیلئے انفارمیشن ڈیسک یا ہیلپ لائن 130پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کے مطابق 21مارچ کو فل ڈریس ریہرسل کے موقع پر فیض آباد سے ہر قسم کی ٹریفک مکمل بند رہے گی۔ راولپنڈی مری روڈ سے اسلام آباد جانیوالی ٹریفک ڈبل روڈ چوک ڈائیورشن پوائنٹ‘ سٹیڈیم روڈ سے نائنتھ ایونیو جا سکے گی۔ کرال چوک سے ٹریفک کھنہ پل سروس روڈ‘ چونگی نمبر8، بند کھنہ روڈ صادق آباد راول روڈ سے اسٹیڈیم روڈ کے راستے اسلام آباد جا سکے گی۔

 

 

 

یمز ٹی وی (تجارت) پاکستان دنیا کے مضبوط ترین ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔ امریکہ کی نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ ’’بیسٹ کنٹریز‘‘ کے مطابق پاکستان دنیا کا 23 واں مضبوط ترین ملک ہے۔ رپورٹ کے مطابق بعض اقتصادی اور سیاسی مسائل کے باوجود پاکستان دنیا میں تیزی سے ابھرنے والا مستحکم ملک بن رہا ہے جس کا دفاعی بجٹ اور تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت اس کو عالمی برادری میں اہم مقام دلا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ کا شمار دنیا کے سب سے مضبوط ملک کے طور پر کیا جاتا ہے جبکہ دوسرے نمبر پر روس، تیسرے نمبر پر چین اور چوتھے نمبر پر برطانیہ کا شمار کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی 80 بڑی معیشتوں کا جائزہ پیش کیا گیا ہے جس میں ان ممالک کی ثقافتی تاریخ، شہری سہولیات کی فراہمی اور معیار زندگی کی بنیاد پر ان ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ جس کے تحت پاکستان کو دنیا بھر میں 23 ویں مستحکم ملک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ جو پاکستان کی موجودہ حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں اور معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے سلسلے میں کی جانے والی اصلاحات کی عکاسی کرتی ہے۔