ھفتہ, 05 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

پشاور: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے دو سالہ بیچلر اور ماسٹرز ڈگری پروگرامز کو 2022 تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد طلباء اب اگلے دو سالوں تک مختلف انڈرگریجویٹ اور گریجویٹ پروگراموں میں داخلے حاصل کرسکتے ہیں۔

وائس چانسلر یونیورسٹی آف پشاور نے ایک نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی نے اگلے دو سال تک پروگرام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلباء کو اب 2022 تک ان پروگراموں میں داخلے کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو اب 2022 تک ان پروگراموں میں داخلے کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

گذشتہ سال نومبر میں ، ایچ ای سی نے تمام تعلیمی اداروں کو دو سالہ بیچلر ڈگری پروگراموں کو روکنے کی ہدایت جاری کی تھی کیونکہ وہ تعلیمی سال 2018 کے بعد کیے گئے اس طرح کے کسی بھی پروگرام کو تسلیم نہیں کرے گی۔

اس سلسلے میں ، کمیشن نے ملک کے تمام سرکاری اور نجی شعبے کی ڈگری دینے والے اداروں کو ایک خط بھی لکھا تھا۔

کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کو پڑھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "یہ شدید خدشات کے ساتھ دیکھا گیا ہے کہ یہ پروگرام اب بھی یونیورسٹیوں ، ڈگری ایوارڈ دینے والے اداروں (ڈی آئی اے) اور ان سے وابستہ کالج پیش کرتے ہیں۔"

مانیٹرنگ ڈیسک : مقبول ترین مسیجنگ ایپ واٹس ایپ نے گزشتہ ہفتے اپنی پرائیویسی میں تبدیلی کے اعلان کے بعد صارفین کی جانب سے تنقید اور غصے کااظہار کیا جارہاہے۔

جس کے بعد اب موبائل ایپ ٹیلی گرام نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دلچسپ انداز میں اپنے خیالات کااظہار کیاہے جس پر صارفین کی جانب سے خوب تبصرے کیے گئے۔

میسجنگ سروس ٹیلی گرام نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک میم شیئر کی جس میں 2 اسپائیڈر مین ایک دوسرے کی طرف اشارہ کررہے ہیں اور ان میں سے ایک کے سر پر فیس بک جبکہ دوسرے پر واٹس ایپ کا آئیکون موجود ہے۔

سال 2020 میں میمز کے طور پر وائرل ہونے والے کوفن ڈانس ( گھانا کے افراد کی تابوت اٹھائے رقص کرتے ہوئے ایک ویڈیو ) کی مختصر سی ویڈیو موجود تھی جس پر واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کو ارسال کی گئی پرائیویسی پالیسی موجود ہے۔

Image

جس سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیلی گرام، واٹس ایپ صارفین کی جانب سے دیگر میسجنگ ایپس کا رخ کرنے پر مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے ان کی پالیسی کو نشانہ بنارہا ہے۔

ایسی مزاحیہ ٹوئٹ پر صارفین تبصرہ کئے بغیر نہ رہ سکے جسکا جواب ٹیلی گرام نے بھی بھرپور انداز میں دیا ہے

خیال رہے کہ واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی متعارف ہونے کے بعد دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ایک ٹوئٹ میں سگنل ایپ کے استعمال کی تجویز کی تھی۔

ان کی اس ٹوئٹ کے بعد سگنل پر نئے صارفین کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا کہ نئے صارفین کی رجسٹریشن میں تاخیر بھی ہوئی۔

مانیٹرنگ ڈیسک : 2021 کے لیے معروف کمپنی ٹی سی ایل نےاپنے نئے ٹیلی ویژنز متعارف کرادیئے ہیں۔

ٹی سی ایل کے نئے 6 سکس سیریز اور ایکس ایل کلیکشن کے روکو ٹی وی ماڈلز کو لاس ویگاس میں سی ای ایس نمائش کے موقع پر متعارف کرایا گیا۔جن میں 8K ریزولوشن سمیت دیگر نئے فیچرز کا اضافہ کیا گیا ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ گزشتہ سال کے ماڈلز بھی بدستور دستیاب رہیں گے، تاہم اس سال کے ٹی وی ماڈلز میں کمپنی کے تیار کردہ اے آئی پی کیو انجن کا اضافہ کیا گیا ہے جو 4 کے مواد کو زیادہ شفاف دکھانے میں مدد دے گا۔

اس سال کے ٹی وی ماڈلز میں ایک نئے ڈسپلے پینل او ڈی زیرو کا اضافہ بھی کیا گیا ہے، جس کے باعث ڈسپلے اورر بیک لائٹ سسٹم کے درمیان خلا زیرو ملی میٹر رہ گیا ہے۔

کمپنی کے مطابق اس کے نتیجے میں لاکھوں منی ایل ڈیز پر مبنی بہت پتلا ڈسپلے اور ہزاروں کنٹراسٹ کنٹرول زونز بنے ہیں۔

اس سال ٹی سی ایل کی جانب سے ایکس ایل کلیکشن کو بھی متعارف کرایا جارہا ہے جس میں 85 انچ کے مختلف ٹیلی ویژنز شامل ہوں گے جن کی قیمتیں اور اسکرین ریزولوشنز مختلف ہوں گی۔

کمپنی کے مطابق ایکس ایل کلیکشن میں 3 مختلف ماڈلز ہوں گے اور ہر ایک میں 85 انچ اسکرین ہوگی۔

ان میں سے ایک 85 انچ کا 4 سیریز روکو ٹی وی ہوگا جو 4 کے ایچ ڈی آر اسٹریمنگ کرسکے گا، دوسرا 4 کے روکو ٹی وی ہوگا جسس میں او ایل ای ڈی پکچر کوالٹی دی جائے گی جبکہ تیسسرا منی ایل ای ڈی پاور 8 کے ٹی وی ہوگا، جس میں کیو ایل ای ڈی وایڈ کلر ٹیکنالوجی موجود ہوگی۔

مانیٹرنگ ڈیسک :  لاس ویگاس میں جاری سی ای ایس ٹیکنالوجی نمائش کے دوران مائیکرو سافٹ نے اپنا اب تک سب سے طاقتور سرفیس پرو 7 پلس" نامی پرو ٹیبلیٹ کو متعارف کرایا۔

سرفیس پرو 7 پلس میں کچھ اہم اپ ڈیٹس کی گئی ہیں جن میں  ایل ٹی ای کنکٹویٹی ، پہلے سے بڑی بیٹری اورریموو ایبل ایس ایس ڈی اسٹوریج قابل ذکر ہیں۔

ریموو ایبل ایس ایس ڈی اسٹوریج

ریموو ایبل ایس ایس اسٹوریج اس سے پہلے کمپنی کے ٹیبلیٹس کا حصہ نہیں تھااس لئے اسےممکنہ طور پر سب سے منفرد فیچرقراردیاجارہا ہے ۔

پراسیسر

ایل ٹی ای کا اضافہ انٹیل کور آئی 5 پراسیسر والے ٹیبلیٹس میں ہوگاجبکہ ایل ٹی ای سم کارڈز اور ای سم میں کام کرے گی۔

تاہم فی الحال یہ ٹیبلیٹ ایجوکیشن اور بزنس صارفین کو ہی دستیاب ہوگا۔

 ایل ٹی ای کنکٹویٹی

مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ ایل ٹی ای کنکٹویٹی 180 سے زائد ممالک میں کام کرے گی۔

سرفیس پرو 7 پلس میں پراسیسر کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور انٹیل 11 جنریشن ٹائیگر لیک پراسیسر جیسے کور آئی 3، آئی 5 اور آئی 7 کے ساتھ دستیاب ہوگا۔

 اسٹوریج 

کور آئی 3 پراسیسر والے ٹیبلیٹ کی قیمت 899 ڈالرز سے شروع ہوگی جس میں 8 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج موجود ہوگی۔

اسی طرح کور آئی 7 والے ٹیبلیٹ میں 32 جی بی ریم اور ایک ٹی بی اسٹوریج ہوگی جس کی قیمت 2799 ڈالرز ہوگی۔

کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے سالانہ امتحانات2021 کیلئے جماعت نہم و دہم سائنس و جنرل گروپ ریگولر اور پرائیویٹ کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں بغیر لیٹ فیس کے توسیع کر دی ہے۔

چیئرمین میٹرک بورڈپروفیسر سید شرف علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر ناظم امتحانات عبدالرزاق ڈیپر نے جماعت نہم کے امتحانی فارم 22جنوری اور دہم جماعت کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 29جنوری2021تک بغیر لیٹ فیس کے توسیع کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں موجودہ حالات اور اسکولوں میں تعطیلات ہونے کے باعث اساتذہ اور طلبہ کی پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ اقدام کیا گیاہے لہٰذا جن اسکولوں اور طلبہ نے ابھی تک امتحانی فارم جمع نہیں کرائے ہیں وہ جلد ہی اپنے فارم جمع کرا دیں۔

اس کے بعد بغیر لیٹ فیس کے تاریخ میں کسی بھی قسم کی توسیع نہیں کی جائےگی اور نئے شیڈول کےمطابق امتحانی فارم لیٹ فیس کے ساتھ ہی جمع کئے جائیں گے۔

کراچی: حکومت پاکستان نے عالمی طرز کی سماجی رابطے کی ایپ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ سماجی رابطہ ایپ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی ماہرین تیار کریں گے۔ یہ جدید سماجی رابطہ ایپ مکمل تحفظ پر مبنی ہوگی۔ اس میں مسیجز، وائس کال، ویڈیو کال سمیت دیگر تمام خصوصیات شامل ہوں گی۔ اس سماجی رابطہ ایپ کی تیاری پر بات چیت جاری ہے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اس سماجی رابطہ ایپ پر باقاعدہ کام شروع ہوجائے گا۔

اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے میڈیاکو بتایا کہ وزارت آئی ٹی نے ملکی سطح پر عوام کی سہولت کے لیے سماجی رابطہ ایپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اسے پاکستانی آئی ٹی ماہرین تیار کریں گے، اس ایپ میں سماجی رابطوں کے حوالے سے تمام سہولیات میسر ہوں گی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس ایپ کے ذریعے مسیجز، وائس میسج، ویڈیو کالنگ کے ساتھ سماجی رابطوں کی جدید سہولیات میسر ہوگی، اس ایپ میں ممکنہ طور پر موبائل نمبر اور شناختی کارڈ سے رجسٹریشن ہوگی، اس میں لوگوں کے ڈیٹا اور پیغامات کا مکمل تحفظ ہوگا اور صارف کی ذاتی معلومات کو بھی تحفظ حاصل ہوگا۔

امین الحق نے بتایا کہ اس رابطہ ایپ میں غیر اخلاقی مواد کو شیئر نہیں کیا جاسکے گا، یہ سماجی رابطہ ایپ تجرباتی بنیادوں پر تیار کرنے کے بعد پہلے مرحلے میں بڑے شہروں میں شروع کی جائے گی جس کے بعد اس کا دائرہ کار پورے ملک میں وسیع کردیا جائے گا، اس مرحلے کے بعد عالمی سطح پر اس سماجی رابطہ ایپ کو متعارف کرایا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس ایپ کو رواں برس شروع کردیا جائے، اس کی تیاری پر جلد وزارت اور مقامی آئی ٹی ماہرین کام شروع کردیں گے، یہ ایپ وزارت آئی ٹی کے ماتحت ہوگی۔

مانیٹرنگ ڈیسک : واٹس ایپ کے سی ای او ول کیتھکارٹ نےواٹس ایپ کی نئی پالیسی کےحوالےسے وضاحت کی ہے کہ نئی پالیسی سے صارفین متاثر ہونگے نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا،

معروف سوشل اینڈ میسجنگ موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ پرپرائیویسی پالیسی کی تبدیلی کی وجہ سے صارفین کی شدید تنقید کے بعد واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھکارٹ نےٹوئٹر پر اپنے تفصیلی بیان میں نئی پالیسی کے حوالے سے وضاحت پیش کی اور یقین دہانی کرائی کہ نئی پالیسی سے وہ متاثر نہیں ہوں گے اور نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نےٹوئٹر پر جاری اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں واضح کیا کہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے باعث ہم یا فیس بک آپ کے نجی پیغامات یا کالز کو نہیں دیکھ سکتے، ہم اس ٹیکنالوجی کی فراہمی اور عالمی سطح پر اس کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔

واٹس ایپ اپنے صارفین کاتمام ڈیٹا سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے ساتھ شیئر کرے گا 

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی پالیسی کو شفافیت کے لیے اپ ڈیٹ کیا ہے اور اس میں پیپل ٹو بزنس آپشنل فیچرز کی بہتر وضاحت کی گئی ہے، ہم نے اسے اکتوبر میں تحریر کیا تھا، جس میں واٹس ایپ میں موجود کامرس کو بھی شامل کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو شاید علم نہیں کہ متعدد ممالک میں کاروباری اداروں کے واٹس ایپ پیغامات کتنے عام ہیں، درحقیقت روزانہ 17 کروڑ سے زیادہ افراد کسی ایک بزنس اکائونٹ کو میسج کرتے ہیں اور متعدد ایسا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا دیگر کے ساتھ پرائیویسی میں مقابلہ ہے، جو کہ دنیا کے لیے بہت اچھا ہے، لوگوں کے پاس انتخاب ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح رابطہ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں اعتماد ہونا چاہیے کہ ان کی یٹس کوئی اور نہیں دیکھ سکتا، کچھ لوگ بشمول کچھ حکومتیں اس سے اتفاق نہیں کرتے۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے نوٹیفکیشن اب لگ بھگ دنیا بھر میں صارفین کو مل چکے ہیں۔اس نوٹیفکیشن میں اہم اپ ڈیٹس کے بارے میں بتایا گیا کہ صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کرسکیں گے۔فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔

 

کراچی : اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کی جانب سے بڑی اورقابل ذکر تبدیلیوں کے ساتھ جاری کی گئی نئی پی ایچ ڈی پالیسی نے پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی حلقوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا ہے
طلبہ 4 سالہ بی ایس کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی کرسکیں گے طلبہ ایک سے دوسرے ’’ضابطے‘‘ (Discipline) میں بھی شرائط کے ساتھ پی ایچ ڈی کرسکتے ہیں، اسی طرح پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کے لیے مطلوبہ مدت میں کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔

پی ایچ ڈی مقالے جائزے کیلیے غیرملکی ماہرین کوبھیجنے کی لازمی شرط بھی ختم کرتے ہوئے اسے پاکستانی ماہرین کوبھجوانے کی بھی اجازت ہوگی پی ایچ ڈی کی زیادہ سے زیادہ مدت 8برس ہوگی قابل ذکرامریہ ہے کہ پالیسی ڈرافٹ کے مطابق نئی پالیسی یکم جنوری 2021سے قابل اطلاق ہے۔

ایچ ای سی کی جانب سے دی گئی پالیسی میں جامعات کو اس کاپابند کرتے ہوئے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ پالیسی ایچ ای سی کواس کے آرڈیننس 2002 کے تحت حاصل اختیارات کے ذیل میں بنائی گئی ہے جس کے تحت پاکسان کے تمام اعلیٰ تعلیمی ادارے اس کے پابند ہیں اورپالیسی پرعملدرآمدنہ کرنے یا اس کی خلاف ورزی کی صورت میں جامعات کو ’’جامعات کوانتباہ،داخلوں کاعمل روکنا، داخلوں کے لیے دی گئی این او سی کی معطلی یا منسوخی، پبلک الرٹ اوراسناد کی عدم تصدیق‘‘جیسی کارروائیوں کاسامناکرناپڑسکتاہے۔

واضح رہے کہ بی ایس ڈگری سے مراد چارسالہ بی ایس ڈگری ہوتی ہے پالیسی کے تحت جبکہ کسی الجھن سے محفوظ رہنے کے لیے یہ بھی کہا گیاہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے اس سلسلے میں دی گئی تمام گائیڈ لائنز کم از کم معیارات ہیں تاہم جامعات اپنے ایڈمیشن فریم ورک کو مزید بہتربنانے میں آزادہیں داخلوں کے لیے لازمی شرائط میں مزیدوضاحت کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے سے قبل طالب علم کواس کی گزشتہ ڈگری(بی ایس /ایم ایس/ایم فل)لازمی طورپر مکمل کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ اس وقت پی ایچ ڈی میں جامعات 12سے 18کریڈٹ آورز کے کورسز کراتی ہیں جبکہ ایم فل کے کریڈیٹ آورزبھی ملاکر48نہیں بنتے تاہم پالیسی میں کورس ورک کے کریڈٹ آورز 48درج ہونے سے ایک کنفیوژن سامنے آئی ہے علاوہ ازیں یہ بھی کہاگیاہے کہ اگرکوئی طالب علم اسی ڈسپلن میں اپنی گریجویٹ ڈگری(ایم ایس/ایم فل) کر چکا ہو تو
یونیورسٹی پی ایچ ڈی پروگرام میں اس کے 50فیصد کریڈٹ آورزمنہاکرسکتی ہے طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ وہ دوران پی ایچ ڈی کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں ہی گزارے ،طالب علم کے پی ایچ ڈی مقالے کوجائزے کے لیے بیرون ملک بھیجنااب لازمی نہیں ہو گا بلکہ دونوں ماہرین پاکستان کے نیشنل پروفیسر، میری ٹوریس پروفیسر اورٹینیور ٹریک پروفیسر ہو سکتے ہیں طالب علم کے لیے بظاہریہ بھی سہولت دی گئی ہے کہ اگروہ اپنی ریسرچ سے متعلق پرچہ ایچ ای سی سے تصدیق شدہ ’’ایکس‘‘ کیٹگری کے ریسرچ جرنل میں شائع کروادے تواسے اپنا پی ایچ ڈی مقالہ دو پروفیسر کو بھجوانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پالیسی کے مطابق طالبعلم کوکم سے کم 3 اور زیادہ سے زیادہ 8سال میں پی ایچ ڈی سندتفویض کی جا سکتی ہے تاہم اگرکوئی طالب علم ان 8برسوں میں پی ایچ ڈی کرنے میں ناکام رہتاہے اوریہ حالات اس کی پی ایچ ڈی کے موافق نہیں ہوتے تواتھارٹی اسے مزید دوسال کی توسیع دے سکتی ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک : نیا بھر میں استعمال ہونے والی معروف موبائل ایپلیکشن واٹس ایپ نے نئی پالیسی متعارف کرانے کااعلان کردیا جس کے بعد صارفین میں ہلچل مچادی ہے۔ نئی پالیسی کااطلاق 8 فروری 2021 سے ہوگا۔

نئی پالیسی کے مطابق واٹس ایپ اپنے صارفین کاتمام ڈیٹا سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے ساتھ شیئر کرے گا جس جان کر صارفین میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔جس کے بعدا ب اگلے ماہ سے واٹس ایپ کمپنی آپ کا نام،، آئی پی ایڈریس، کوائف، آپریٹنگ سسٹم، فون ماڈل، بیٹری چارجنگ کی مقدار، سگنل کی شدت، براؤزر کی قسم، موبائل نیٹ ورک، آئی ایس پی، زبان، ٹائم زون اور یہاں تک کہ آئی ایم ای اے بھی معلوم کرے گی اور شاید یہ معلومات فیس بک کے حوالے کرے گی۔

اس دوران واٹس ایپ کمپنی نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر جاری کسی بھی کاروباری یا تجارتی معلومات کے تبادلے پر بھی نظر رکھے گی۔ اس لیے واٹس ایپ آپ کے پیغامات کی سن گن بھی لے سکے گا۔ واٹس ایپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ بعض کاروبار تھرڈ پارٹی سافٹ ویئر یا سافٹ ویئر( بشمول فیس بک) استعمال کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے صارفین سے رابطے میں رہ سکیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نئی پالیسی سے یورپی یونین کے 27 ممالک متاثر نہیں ہوں گے۔ حال ہی میں یورپی ممالک ( جی ڈی پی آر) نے’جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشنمتعارف کرایا ہے جس کے تحت تمام کمپنیوں کو صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ اور یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے، خواہ وہ کمپنی دنیا کے کسی بھی ملک میں واقع ہوں۔

اب بعض افراد بالخصوص حساس اداروں میں کام کرنے والے یا دیگر ماہرین مجبور ہوں گے کہ وہ واٹس ایپ کو ترک کردیں لیکن واضح رہے کہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ ہونے کے بہت عرصے بعد بھی آپ کا ڈیٹا اور معلومات واٹس ایپ پلیٹ فارم پر موجود رہیں گی۔

ویب ڈیسک : ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستانی جڑواں بہنوںنے کم عمر مائیکرو سافٹ پاور پلیٹ فارم بننےکااعزاز اپنے نام کرلیا۔
10 سال کی عمر میں دونوں بہنیں زارا خان اور زینوبیا خان کا پہلا جوڑاہےجس نے پاور پلیٹ فارم کی سند پاس کی ہے۔

ٹیک انڈسٹری سے وابسطہ ہونے کے باعث ان کے والد نے سافٹ ویئر میں ان کی دلچسپی کواس وقت فروغ دیا جب وہ
COVID-19 لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے کام کرنے پر مجبور تھے۔

انہوں نے وہاں سے سافٹ ویئر کے بارے میں سیکھنا شروع کیا اور خود ہی بنیادی پروگرامنگ سیکھی۔ یہاں تک کہ جب ان کی اسکول کی تعلیم دوبارہ شروع ہوئی اس کے بعد بھی انہوں نے پروگرامنگ میں اپنی دلچسپی پیدا کرنا جاری رکھی اور اپنے فارغ وقت میں ویب سے تجربہ حاصل کرنے والے ایپلیکیشنز کی نقل تیار کرنا شروع کردیئے اور اپنے والد کے لئے اخراجات کے انتظام کے حل تیار کیں۔

آن لائن دستیاب میٹریل کا استعمال کرتے ہوئے چھ ماہ کی تیاری کے بعد ، لڑکیوں نے ٹیسٹ دیا اور پاس ہوگئی ، 8 سال کی عمر تک موبائل آلات یا لیپ ٹاپ تک رسائی نہ ہونے کے باوجود کم عمر ترین پاور پلیٹ فارم مصدقہ پیشہ ور بن گیا۔

واضح رہےپاور پلیٹ فارم کی تصدیق ان افراد کے لئے ہے جو مائیکروسافٹ پاور پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے اپنی تنظیموں کے لئے حل تیار کرنا چاہتے ہیں۔

یہ افراد کو کاروباری عمل کو خود کار بنانے ، اعداد و شمار کے تجزیات انجام دینے اور مصنوعی ذہانت کو نئے حل بنانے میں قابل بنانے کے قابل بناتا ہے