پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

سان فرانسسكو: ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر بنیادی تبدیلیاں کرتے ہوئے اب خود آپ کی آواز میں ٹویٹ ریکارڈ کرنے اور آگے پوسٹ کرنے پر غور کررہا ہے ۔ اس حےوالےسے دنیا بھر میں چند آئی او ایس صارفین کو اس کی سہولت فراہم کی گئ ہے اور جلد ہی اینڈروئڈ فون کےصارفین اس سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔
 
ٹویٹر نے اس سے قبل تیزی سے مقبول ہونےوالی ایک ایپ ’کلب ہاؤس‘ کے بعدیہ پیشکش کی ہے۔ کلب ہاؤس کے صارفین چیٹ رومز میں جاکر اپنے آواز کی ریکارڈنگ پوسٹ کرسکتے ہیں۔ لیکن اس عمل سے نفرت انگیز گفتگو اور دوسروں پر طعن کا ایک نیا باب کھل جائے گا کیونکہ الفاظ کے مقابلے میں منفی گفتگو کوشناخت کرکے بلاک کرنا بہت مشکل ہوتا ہے
 
اس حوالے سے ٹویٹر سے یہی سوال کیا گیا تو کمپنی نے جواب دیا کہ وائس ٹویٹس کی شناخت کے لیے کئی طرح کے مانیٹرنگ سسٹم بنائے جارہے ہیں جبکہ ایسی ٹویٹس پر کی گئی شکایت کا فوری طور پر جائزہ بھی لیا جائے گا۔ لیکن آواز والے ٹویٹس کے جواب میں دوسرا شخص کوئی آڈیو فائل نہیں بھیج سکے گا۔
پہلے مرحلے میں آپ صرف 140 سیکنڈ طویل گفتگو ہی ٹویٹ کرسکیں گے اور اس کی نقل محفوظ رکھ سکیں گے۔ ساتھ ہی اس پر تھریڈ کا ایک پورا سلسلہ بھی کھلتا چلاجائے گا۔ ٹویٹر کے مطابق وہ ٹویٹس کو مزید انسانی سماعتوں کے قریب کرنا چاہتا ہے تاکہ لوگ ایک دوسرے کی آواز بھی سن سکیں۔
ویب ڈیسک : پاکستان میں صبح تقریباً ساڑھے نو بجے شروع ہونے والا سورج گرہن اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد اب بتدریج اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے جو دوپہر 1 بج کر 10 منٹ تک مکمل طور پر ختم ہوجائے گا اور سورج اپنی معمول کی چمک پر واپس آجائے گا۔
 
واضح رہے کہ کراچی اور لاہور میں یہ سورج گرہن ’’تقریباً مکمل‘‘ تھا جبکہ بلوچستان، بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب سے گزرتی ہوئی ایک باریک سی پٹی میں ’’مکمل سورج گرہن‘‘ رہا اور، عام تاثر کے برعکس، صرف ان ہی علاقوں میں دن کے وقت شام جیسا اندھیرا چھاگیا لیکن ایسا بھی صرف چند منٹ کےلیے ہوا۔
 
کراچی میں سورج گرہن صبح 10 بج کر 59 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا، جس دوران سورج کا 93.5 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ گیا اور 6.5 فیصد حصہ روشن رہا۔ کراچی میں سورج گرہن کا اختتام 12 بج کر 46 منٹ پر ہوگا، یوں اس کا دورانیہ 3 گھنٹے 20 منٹ ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ اس سال کا پہلا سورج گرہن ہے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عارف زبیر نے ممتازعالم دین اورجامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہارکیا پے۔
 
وائس چانسلرنےاپنےجذبات کااظہارکرتےہوئےکہا کہ مفتی محمد نعیم کی علمی خدمات کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا
 
مفتی محمدنعیم اتحادبین المسلمین کے لیئے ہمیشہ فعال رہے انہوں نے کہا کہ ملک ایک جید عالم دین سے محروم ہوگیا ہے
 
مرحوم کا خلاء پرُ کرنا مشکل کام ہوگا اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین اوردنیابھر میں موجود ان کے شاگردوں کو بھی کو صبروجمیل عطا کرے
کراچی: ضیاءالدین یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے ممتاز عالم دین اور جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتی نعیم کی دینی اور سماجی خدمات قابل تحسین ہیں جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا. آج ہم ایک جید عالم اور اسلامی اسکالر سے محروم ہوگئے ہیں.
دعا ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنی جوار رحمت جگہ عطا فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے..
کراچی: جامعہ کراچی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی کا ممتاز عالم دین اور جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرخالد محمودعراقی کا کہناہے کہ ممتاز عالم کہ مفتی نعیم کی علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا.
مفتی صاحب کی مذہبی خدمات قابل ستائش ہیں اور ان کے انتقال سے ملک ایک مذہبی رہنماء سے محروم ہوگیا ہے جوایک نا قابل تلافی نقصان ہے۔
اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے.
اسلام آباد: منہاج یونیورسٹی نے طلبا کی سہولت کے پیش نظر یونیورسٹی میں اے ٹی ایم سروسز کا آغاز کردیا۔
 
افتتاحی تقریب میں ناظم اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل خرم نواز گنڈاپور،وائس چانسلر یونیورسٹی ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد ،منیجر آپریشن میزان بینک بابر چودھری ،ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن میجر (ر) سلمان جہانگیر ،ڈائریکٹر فنانس عبدالرحما ن نے بھی شرکت کی۔
 
خرم نواز گنڈاپور نے کہا اے ٹی ایم کی تنصیب ایک مستحسن اقدام ہے ۔ ڈاکٹر ساجد شہزاد نے کہا طلبا کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی منہاج یونیورسٹی کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا موبائل ایپلی کیشن لانچ کردی ہے جس سے طلبا بآسانی اپنے متعلقہ بینک اکاؤنٹ سے فیس کی ادائیگی کرسکیں گے ۔
پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سرکاری یونیورسٹیز کے مجوزہ ترمیمی ایکٹ پر منعقد کی گئی.ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ نے کہا ہے صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں، بیوروکریسی اور مخصوص عناصر سرکاری جامعات کو تباہ کرنے کے مشن پر ہیں اور جامعات کی ترقی کو ریورس گیئر لگانا چاہتے ہیں،راجہ یاسرہمایوں خفیہ ایجنڈے کے تحت کام کررہے ہیں ،وزیر اعظم ان کے عزائم کا فوری نوٹس لیں.
 
کانفرنس میں آسا کے صدر ڈاکٹر ممتاز انور چودھری ، سیکرٹری جاوید سمیع اور پنجاب یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات سے اساتذہ نے شرکت کی۔ڈاکٹر ممتاز انور نے کہا جامعات کے ایکٹ میں سیاسی مداخلت پر مبنی ترامیم کسی صورت منظور نہیں، تمام جامعات میں احتجاج کے دائرہ کار کو وسیع کریں گے ۔
 
ادھر راجہ یاسر ہمایوں کاکہنا ہے مجوزہ یونیورسٹیز ترمیمی ایکٹ پر اساتذہ کا ردعمل تھوڑا جلدی ہے ، یہ محکمہ قانون کی تجویز ہے ، ہائر ایجوکیشن اپنا مسودہ تیار کررہا ہے ، جلد وائس چانسلرز سے مشاورت کی جائے گی ۔
لاہور: محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے تمام دفاتر اور سیکشن سرکاری چھٹی میں بھی کھلے رہیں گے
ذرائع کے مطابق موجودہ ایمرجنسی حالات میں 20,21جون ہفتہ اور اتوار کے روز محکمہ کے تمام دفاتر اپنے فرائض کی ادائیگی کرینگے۔
لاہور: بنیادی تعلیم کے 3 ہزار وفاقی غیر رسمی اسکول پنجاب کودینے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا جچکہ دوسر جانب پنجاب نے بھی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں رقم مختص نہیں کی۔
گزشتہ مالی سال سے قبل وفاق نے غیر رسمی اسکول پنجاب کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
 
پنجاب نے مالی سال 2019-20میں فنڈز بھی رکھے لیکن ادارے نہ ملنے پر75 کروڑروپے لیپس ہوگئے ۔اسکولوں کے 3 ہزار اساتذہ کو تنخواہیں بھی وقت پر نہیں دی جارہی ہیں حالانکہ تنخواہ فی کس 9 ہزار روپے ہے ۔
 
فنڈز کی کمی کے باعث طلبہ کے ڈراپ آؤٹ میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔ ذرائع کاکہنا ہے پنجاب نے اب ایک این جی اوکے تعاون سے نئے غیر رسمی اسکول قائم کرنے کیلئے کام شروع کردیا ۔ محکمہ خواندگی حکام کاکہنا ہے وفاق نے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا ۔

COVID-19 پابندیوں کے تناظر میں ، IBA کراچی نے انڈرگریجویٹ پروگراموں میں داخلے کے عمل کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے
بی بی اے ، بی ایس اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس ، بی ایس اکنامکس اور بی ایس سوشل سائنسز اور لبرل آرٹس پروگراموں کے لئے 5 جولائی کو طے شدہ اپٹٹیوٹی ٹیسٹ کو متبادل تشخیص کے معیار کے ساتھ تبدیل کیا گیا ہے۔ اس ترمیم شدہ عمل میں سابقہ تعلیمی قابلیت ، شریک نصابی سرگرمیاں ، سماجی انٹرنشپ ، کامیابیوں اور امیدوار کے ذاتی بیان کی بنیاد پر امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ شامل ہے۔

ڈاکٹر ایس اکبر زیدی ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی اے نے ، ان پالیسی تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ صحت عامہ اور حفاظت کے رہنما خطوط پر عمل کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی حفاظت کے لئے فوری تحریک اور عملی تبدیلیوں کا تقاضا کیا گیا ہے۔

آئی بی اے کراچی کا مقصد اگلے تعلیمی سال کا آغاز وقت پر کرنا ہے ، لہذا ، تمام امیدواروں کو داخلے کے لئے درخواست دینے اور آخری لمحے میں کسی قسم کی تکلیف سے بچنے کے لئے آخری تاریخ سے پہلے ترجیحا تمام ضروریات کو پورا کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔