پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

آئی بی اے سکھر کے وائس چانسلر نثار احمد صدیقی انتقال کرگئے۔ ذرائع کے مطابق نثار احمد صدیقی دل کے عارضے میں مبتلا تھے
 
علالت کے باعث کراچی کے نجی اسپتال مین زیر علاج تھے۔ نثار احمد صدیقی کمشنر سکھر بھی رہ چکے ہیں ۔انہوں نے بطور آئی بی اے کے ڈائریکٹر بھی خدمات سرانجام دی ہیں
مانیٹرنگ ڈیسک : ویڈیو کالنگ ایپ زوم نے اپنے تمام صارفین کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے کمپنی نے کہا تھا کہ یہ فیچر صرف پیسے دینے والے صارفین کے لیے ہوگا۔
کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں اس ویڈیو کانفرنسنگ سروس کو استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔
جس کے بعد اتنی تیزی سے اضافے کے نتیجے میں متعدد سیکیورٹی مسائل بھی سامنے آئے اور کمپنی کا یہ دعویٰ بے بنیاد ثابت ہوا کہ وہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن فراہم کررہی ہے۔
اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن ڈیوائسز کو کالز کے دوران محفوظ کنکشنز فراہم کرنے والا فیچر ہے اور زوم نے پہلے فیصلہ کیا تھا کہ اس فیچر کو مفت سروس استعمال کرنے والوں کے لیے متعارف نہیں کرایا جائے گا، کیونکہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کا دروازہ کھلا رکھنا چاہتی ہے۔
مگر اب کمپنی کا اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن ڈیزائن اوپن سورس GitHub میں جاری کیا گیا اور ہر ایک کے لیے دستیاب ہے۔
ایرک یوآن نے کہا 'ہم یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس کررہے ہیں کہ ہم نے تمام صارفین کے پرائیویسی اور پلیٹ فارم پر ان کے تحفظ کے لیے ایک متوازن راستہ تلاش کرلیا ہے، اس سے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن ایک ایڈوانسڈ ایڈ آن فیچر کے طور پر دنیا بھر کے صارفین کو دستیاب ہوگا'۔
اس فیچر تک رسائی کے لیے زوم کے تمام صارفین کو اپنے اکاؤنٹ کو ویری فائی کرنے کے لیے تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی جیسے فون نمبر کی تصدیق ایک ٹیکسٹ میسج سے ہوگی۔
زوم کی جانب سے اس فیچر کا ابتدائی بیٹا ورژن جولائی میں پیش کرنے کا منصوبے ہے، جبکہ اس وقت تک AES 256 GCM ٹرانسپورٹ انکرپشن بائی ڈیفالٹ استعمال کرسکیں گے۔
دستیابی کے بعد اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن آپشنل فیچر ہوگا اور یہ کسی حد تک محدود ہوگا، یعنی رواتی پی ایس ٹی این فون لائنز یا ایس آئی پی ایچ 323 ہارڈ وئیر کانفرنس روم سسٹمز تک۔
میٹنگ ہوسٹس انکرپشن کو ہر میٹنگ میں آن یا آف کرسکیں گے اور اکاؤنٹ ایڈمنسٹریٹر اکاؤنٹ اور گروپ لیول پر اسے ان ایبل اور ڈس ایبل کرسکیں گے
مانیٹرنگ ڈیسک : ہواوے نے اپنا نیا اسمارٹ فون انجوائے 20 پرو گوگل سروسز کےبغیرمتعارف کرادیا ہے۔
ذرائع کےمطابق دوروزقبل چین میں اس فون کو پیش کیا گیا جس میں بھی گوگل سروسز موجود نہیں جبکہ اوپن سورس اینڈرائیڈ 10 آپریٹنگ سسٹم کا امتزاج ای یو ایم آئی 10.1 سے کیا گیا ہے۔
اس فون میں 6.5 انچ کا فل ایچ ڈی پلس ڈسپلے 90 ہرٹز ریفریش ریٹ کے ساتھ دیا گیا ہے جبکہ واٹر ڈراپ نوچ میں 16 میگا پکسل کیمرا موجود ہے۔
 
انجوائے 20 پرو میں 6 سے 8 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج دی گئی ہے جس میں مائیکرو ایس ڈی کارڈ سے 256 جی بی تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
یہ فون میڈیا ٹیک ڈیمینسٹی 800 پراسیسر سے لیس ہے جو 4 جی سپورٹ کے ساتھ ہے، جبکہ 4000 ایم اے ایچ بیٹری 22.5 فاسٹ چارجنگ سپورٹ کے ساتھ دی گئی ہے۔
فون کے بیک پر 3 کیمروں کا سیٹ اپ موجود ہے جس میں مین کیمرا 48 میگا پکسل کا ہے جبکہ 8 میگا پکسل الٹرا وائیڈ اور 2 میگا پکسل میکرو کیمرے بھی دیئے گئے ہیں۔
فون کا 6 جی بی ریم والا ورژن 1999 چینی یوآن (47 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جبکہ 8 جی بی ریم والا ماڈل 2299 یوآن (54 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت کیا جائے گا۔
واضح رہے گوگل کی جگہ ہواوے موبائل سروسز کو فون میں شامل کیا گیا جن کو چینی کمپنی نے گوگل سروسز کے متبادل کے طور پر کچھ عرصے پہلے متعارف کرایا تھا۔اس کے علاوہ فنگرپرنٹ ریڈر سائیڈ میں دیا گیا ہے جبکہ ڈوئل موڈ 5 جی سپورٹ دی گئی ہے۔
 
 
21 جون بروز  اتوار سال کا طویل ترین دن اور رات مختصر ترین ہوگی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں آج سال کا طویل ترین دن ہوگا جس کے بعد 22 جون سے دن کی طوالت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
21 جون کو سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات ہوگی جس کی وجہ سورج کی روشنی ہے جو اس دن زیادہ دیر تک رہتی ہے، 21 جون کو سورج کی روشنی کا دورانیہ 15 گھنٹے کا ہو گا۔
ماہرین کے مطابق 21 جون کے بعد سے دن چھوٹے اور راتیں لمبی ہونی شروع ہو جائیں گی یعنی 22 جون سے دن کا دورانیہ بتدریج کم اور راتیں طویل ہونا شروع ہو جائیں گی۔
22 ستمبر کو دن اور رات کا دورانیہ تقریباً برابر ہوتا ہے جب کہ 22 دسمبر کو سال کا مختصر ترین دن کہا جاتا ہے۔
سورج گرہن کا فلکیاتی منظر جامعہ کراچی کی فلکیاتی رصدگاہ میں ریکارڈ کیا گیا. ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اقبال کے مطابق بروز اتوار21 جون 2020 ء کو کراچی میں جزوی سورج گرہن کا آغاز تقریباً9 بجکر 26 منٹ پر ہوا اور تقریباً گیارہ بجے یہ اپنے عروج پر تھاجس کی وجہ سے تقریباً92 فیصد سورج چاند کی وجہ سے چھپ گیا تھایہ سلسلہ کراچی میں تقریباًتین گھنٹے بیس منٹ تک جاری رہا۔ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سید تنویر اقبال نے کہا کہ کراچی میں چاند زمین اور سورج کے مابین آنے کی وجہ سے92 فیصد سورج جبکہ گوادر اور سکھر میں 98 فیصد سورج چاند کی وجہ سے چھپ گیا تھااور گوادر اور سکھر میں یہ ایک دائرہ(Ring) نمانظر آیاجسے ہم آگ کا چھلہ کہتے ہیں۔
جامعہ کراچی کی فلکیاتی رصدگاہ میں حال ہی میں نصب ہونے والی 16 انچ میڈ ٹیلی اسکوپ کے ذریعےآج جب چاند زمین اور سورج کے مابین آنے کی وجہ سے سورج کا ایک بڑا حصہ چاند کی وجہ سے چھپ گیا تھا،اس فلکیاتی منظر کو وہاں پر موجود،اساتذہ،طلبہ،میڈیاکے نمائندوں اور دیگر افراد نے دیکھا۔
مانیٹرنگ ڈیسک : فلکیاتی ماہرین نے حساب لگایا ہے کہ صرف ہماری ملکی وے کہکشاں میں سورج جیسے ہر پانچ ستاروں میں سے ایک کے گرد ہماری زمین جیسا کوئی ایک ستارہ موجود ہوسکتا ہے
امریکن ایسٹرونومیکل سوسائٹی کے آن لائن ریسرچ جرنل ’’ایسٹرونومیکل جرنل‘‘ کے ایک حالیہ شمارے میں یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا، کینیڈا کے ماہرین کا ایک مقالہ شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ کی ’’کیپلر 2‘‘ خلائی دوربین سے حاصل شدہ معلومات کا تفصیلی جائزہ لے کر تخمینہ لگایا ہے کہ ہمارے سورج جیسے کسی بھی ستارے کے گرد، ہماری زمین سے مشابہت رکھنے والے کسی سیارے کی موجودگی کے کیا امکانات ہوسکتے ہیں۔
 
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں شعبہ طبیعیات و فلکیات کے پروفیسر ڈاکٹر جیمی میتھیوز کی نگرانی میں نوجوان طالبہ مشیل کیونیموٹو نے یہ سارا تخمینہ لگایا جس سے معلوم ہوا کہ سورج جیسے کسی بھی ستارے کے گرد ہماری زمین سے مشابہت رکھنے والے، پتھریلے سیارے کی موجودگی کا 20 فیصد امکان ہے۔
ہماری اب تک کی معلومات کے مطابق، ہماری ملکی وے کہکشاں میں ویسے تو ستاروں کی تعداد 200 ارب کے لگ بھگ ہوسکتی ہے لیکن اس میں سے بھی تقریباً 30 ارب ستارے ایسے ہیں جو اپنی ساخت اور عمر کے لحاظ سے ہمارے سورج سے بہت ملتے جلتے ہیں۔
 
اس طرح 20 فیصد امکان کا مطلب یہ ہوا کہ صرف ہماری کہکشاں ہی میں زمین جیسے سیاروں کی ممکنہ تعداد 6 ارب (600 کروڑ) تک ہوسکتی ہے۔
اس حوالے سے میتھیوز نے مذاقاً کہا کہ’’یعنی زمین پر رہنے والے تقریباً ہر ایک انسان کےلیے پورا ایک سیارہ ہماری کہکشاں میں دستیاب ہے،‘‘
 
یاد رہے کہ زمین کے علاوہ کسی دوسرے سیارے پر زندگی کی موجودگی کا امکان براہِ راست اس بات پر منحصر ہے کہ وہ سیارہ نہ صرف ہماری زمین کی طرح ’’پتھریلا‘‘ ہو اور اس کی سطح پر پانی بھی موجود ہو، بلکہ وہ اپنے ستارے سے اتنے فاصلے پر بھی ہو کہ اس سیارے کی سطح پر پانی اپنی مائع حالت برقرار رکھ سکے۔
سان فرانسسكو: ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر بنیادی تبدیلیاں کرتے ہوئے اب خود آپ کی آواز میں ٹویٹ ریکارڈ کرنے اور آگے پوسٹ کرنے پر غور کررہا ہے ۔ اس حےوالےسے دنیا بھر میں چند آئی او ایس صارفین کو اس کی سہولت فراہم کی گئ ہے اور جلد ہی اینڈروئڈ فون کےصارفین اس سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔
 
ٹویٹر نے اس سے قبل تیزی سے مقبول ہونےوالی ایک ایپ ’کلب ہاؤس‘ کے بعدیہ پیشکش کی ہے۔ کلب ہاؤس کے صارفین چیٹ رومز میں جاکر اپنے آواز کی ریکارڈنگ پوسٹ کرسکتے ہیں۔ لیکن اس عمل سے نفرت انگیز گفتگو اور دوسروں پر طعن کا ایک نیا باب کھل جائے گا کیونکہ الفاظ کے مقابلے میں منفی گفتگو کوشناخت کرکے بلاک کرنا بہت مشکل ہوتا ہے
 
اس حوالے سے ٹویٹر سے یہی سوال کیا گیا تو کمپنی نے جواب دیا کہ وائس ٹویٹس کی شناخت کے لیے کئی طرح کے مانیٹرنگ سسٹم بنائے جارہے ہیں جبکہ ایسی ٹویٹس پر کی گئی شکایت کا فوری طور پر جائزہ بھی لیا جائے گا۔ لیکن آواز والے ٹویٹس کے جواب میں دوسرا شخص کوئی آڈیو فائل نہیں بھیج سکے گا۔
پہلے مرحلے میں آپ صرف 140 سیکنڈ طویل گفتگو ہی ٹویٹ کرسکیں گے اور اس کی نقل محفوظ رکھ سکیں گے۔ ساتھ ہی اس پر تھریڈ کا ایک پورا سلسلہ بھی کھلتا چلاجائے گا۔ ٹویٹر کے مطابق وہ ٹویٹس کو مزید انسانی سماعتوں کے قریب کرنا چاہتا ہے تاکہ لوگ ایک دوسرے کی آواز بھی سن سکیں۔
ویب ڈیسک : پاکستان میں صبح تقریباً ساڑھے نو بجے شروع ہونے والا سورج گرہن اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد اب بتدریج اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے جو دوپہر 1 بج کر 10 منٹ تک مکمل طور پر ختم ہوجائے گا اور سورج اپنی معمول کی چمک پر واپس آجائے گا۔
 
واضح رہے کہ کراچی اور لاہور میں یہ سورج گرہن ’’تقریباً مکمل‘‘ تھا جبکہ بلوچستان، بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب سے گزرتی ہوئی ایک باریک سی پٹی میں ’’مکمل سورج گرہن‘‘ رہا اور، عام تاثر کے برعکس، صرف ان ہی علاقوں میں دن کے وقت شام جیسا اندھیرا چھاگیا لیکن ایسا بھی صرف چند منٹ کےلیے ہوا۔
 
کراچی میں سورج گرہن صبح 10 بج کر 59 منٹ پر اپنے عروج پر پہنچا، جس دوران سورج کا 93.5 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ گیا اور 6.5 فیصد حصہ روشن رہا۔ کراچی میں سورج گرہن کا اختتام 12 بج کر 46 منٹ پر ہوگا، یوں اس کا دورانیہ 3 گھنٹے 20 منٹ ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ اس سال کا پہلا سورج گرہن ہے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عارف زبیر نے ممتازعالم دین اورجامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہارکیا پے۔
 
وائس چانسلرنےاپنےجذبات کااظہارکرتےہوئےکہا کہ مفتی محمد نعیم کی علمی خدمات کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا
 
مفتی محمدنعیم اتحادبین المسلمین کے لیئے ہمیشہ فعال رہے انہوں نے کہا کہ ملک ایک جید عالم دین سے محروم ہوگیا ہے
 
مرحوم کا خلاء پرُ کرنا مشکل کام ہوگا اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین اوردنیابھر میں موجود ان کے شاگردوں کو بھی کو صبروجمیل عطا کرے
کراچی: ضیاءالدین یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے ممتاز عالم دین اور جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتی نعیم کی دینی اور سماجی خدمات قابل تحسین ہیں جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا. آج ہم ایک جید عالم اور اسلامی اسکالر سے محروم ہوگئے ہیں.
دعا ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنی جوار رحمت جگہ عطا فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے..