منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کورونا وائرس کے سبب رواں سال 2020 میں دنیا بھر میں سیاحوں کی تعداد میں 20  فیصد سے 30  فیصد تک کی کمی آئے گی۔

اس حوالے سے اقوام متحدہ کی خصوصی ایجنسی کہا کہ سیاحتی سیکٹر کی آمدنی میں 300 سے 450 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے۔ یہ رقم سال 2019 میں اس سیکٹر کی مجموعی آمدنی کا ایک تہائی حصہ بنتا ہے۔

گذشتہ سال مجموعی آمدنی کا حجم 15 کھرب ڈالر تھا۔ عالمی سیاحت کی تنظیم کے سکریٹری جنرل زوراپ بولوکیکاشویلی کے مطابق سیاحت کا شعبہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اقتصادی سیکٹروں میں سے ہے۔ اس شعبے میں لاکھوں افراد کی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ایجنسی نے رواں برس کے آغاز پر توقع ظاہر کی تھی کہ عالمی سیاحت کے شعبے میں 3  فیصدسے 4  فیصد کی نمو دیکھی جائے گی۔ تاہم کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلا ؤکے سبب ایجنسی نے اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال اس شعبے میں 1 فیصد سے 3  فیصد تک کمی متوقع ہے۔

 
 
 
 
 
کراچی : چین کورو ناوائرس کیخلاف جنگ میں پاکستان کے شانہ بشانہ ہے، چین سے ایک اور طیارہ امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا، امدادی سامان میں این 95 ماسک، گلوز، کورونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس اور طبی آلات کی بڑی مقدار شامل ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چین کی طرف سے امدادی سامان کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے ،چین کے شہر کنمنگ سے ایک اور کارگو طیارہ امدادی سامان لے کر کراچی پہنچ گیا، چین کی وائی ٹی او کارگو ایئر لائن کی پرواز وائی جی 9067 کو ائیر پورٹ کے اولڈ ٹرمنل پر پارک کروایا گیا۔
 
سول ایویشن اتھارٹی کی جانب سے کارگو تیارے پر احتیاتی تدابیر کے طور پر اسپرے کیا گیا ہے ، کارگو تیارے سے نکلے امدادی سامان پر بھی اسپرے کیا گیا ہے۔
 
 
چین کی جانب سے امدادی سامان میں این 95 ماسک، گلوز، کورونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس اور طبی آلات کی بڑی مقدار شامل ہے۔
 
یاد رہے چینی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ حفاظتی ماسک،دیگر سامان چینی کمپنیوں کےتعاون سےبھجوائی جارہی ہیں، چین اچھےبرےحالات میں پاکستان کےساتھ ہے۔
 
خیال رہے پاکستان میں مہلک کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے چین سے مسلسل طبی آلات بھیجے جارہے ہیں اور 8 دن میں چین سے طبی امدادی سامان لانے والا یہ پانچواں کارگو طیارہ ہے۔
 
27 مارچ کو بھی ایک امدادی طیارہ کراچی پہنچا تھا، جس کا استقبال گورنر سندھ عمران اسمعیل نے کیا جبکہ اس پہلے آنے والے طیارے کو وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے امدادی سامان وصول کیا تھا۔
 
چینی حکومت نے کئی لاکھ کورونا ٹیسٹنگ کٹس، این 95 ماسک اور دیگر طبی سازو سامان کراچی بھیج چکی ہے

سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں مستحق افراد کی مدد کرنے اور انہیں رقوم کی فراہمی کا طریقہ کار طے کرلیا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے جس کے تحت موبائل رجسٹریشن سسٹم کے تحت مستحق افراد کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

خط کے متن کے مطابق ضرورت مند افراد کے ڈیٹا کی نادرا سے بھی تصدیق کروائی جائے گی، ایک خاندان کے صرف ایک ہی فرد کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ تاہم بینک اکاونٹ میں 10 ہزار روپے موجود ہونے کی صورت میں اس فرد کو ضرورت مند تصور نہیں کیا جائے گا۔ اسٹیٹ بینک ضرورت مند درخواست دہندہ کےبینک اکاونٹس کےذریعے تصدیق کرے گا۔

سندھ حکومت نے مستحق افراد کی تلاش کےلیے ایف آئی اے کی مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ایف آئی اے تصدیق کرے گا کہ حج وعمرہ کےعلاوہ درخواست دہندہ نے بیرون ملک سفر تو نہیں کیا۔

 

 
 
 
 
اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے
 
زلفی بخاری نے خواجہ آصف کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کو ایک ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔
 
زلفی بخاری نے ن لیگی رہنما سے علی الاعلان معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے، انھوں نے نوٹس میں کہا ہے کہ خواجہ آصف عائد کردہ جھوٹے اور من گھڑت الزامات فوری واپس لیں۔
 
زلفی بخاری کی جانب سے خواجہ آصف کو الزامات کی واپسی اور معافی کے لیے 14 دن کی مہلت دی گئی ہے،قانونی نوٹس 2002 کے ہتک عزت آرڈیننس کی دفعہ 8 کے تحت بھجوایا گیا ہے۔
 
دریں اثنا، زلفی بخاری نے اپنی کارکردگی سے متعلق کہا کہ میری وزارت میں ساڑھے 9 لاکھ پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار میسر آیا، ستمبر 2019 میں پاکستانیوں نے ایک ارب 740 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ بھیجا، تاریخ میں پہلی مرتبہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پولیس سہولت مرکز قائم کیا۔
 
انھوں نے کہا کہ میں نے پاکستان اور اس کے عوام کی خدمت کا عزم مصمم کر رکھا ہے، من گھڑت الزامات میری ساکھ پر کاری ضرب لگانے کی کوشش ہے، خواجہ آصف کو بھاگنے نہیں دیں گے، پانامہ شریف کا حواری معافی مانگے یا عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کو تیار رہے۔
 
fb-share-icon0Tweet20
Comments
 
 
 
 
کراچی: حکومت سندھ نے تمام نجی اداروں اور فیکٹریوں کو کل 31 مارچ تک ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
 
حکومت سندھ نے سندھ پیمنٹ ایکٹ کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام نجی ادارے اور فیکٹریاں 31 مارچ تک ملازمین کو تنخواہیں جاری کر دیں، یہ نوٹیفیکشن وزیر محنت سعید غنی کی ہدایت پر سیکریٹری محنت نے جاری کیا۔
 
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام ادارے کل تک ڈیلی ویجز، کنٹریکٹ اور مستقل ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے کے پابند ہوں گے، تنخواہوں سے متعلق معاملات کے لیے سیسی کا ایمرجنسی سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے، ادارے یا ملازم تنخواہوں سے متعلق مسائل کے لیے ایمرجنسی سیل سے رابطہ کریں۔
 
 
 
 
خیال رہے کہ آج حکومت سندھ نے کرونا وائرس کی صورت حال میں مستحق خاندانوں کو رقوم فراہم کرنے کا طریقہ کار بھی جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں کے لیے موبائل رجسٹریشن سسٹم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
 
اس طریقہ کار کے تحت ضرورت مند خاندان کے ایک فرد کو موبائل رجسٹریشن سسٹم کے ذریعے رجسٹر کیا جائے گا، شناختی کارڈ کے ذریعے خاندان کو رجسٹر کر کے رقم دی جائے گی، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رقوم کی ادائیگی کے لیے نجی موبائل کمپنی کی کیش ایپ استعمال کی جائے گی۔
 
اس سلسلے میں نادرا، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، ایف آئی اے سے خاندانوں کا ڈیٹا حاصل کیا جائے گا، اگر کسی شخص کے اکاؤنٹ میں 10 ہزار سے زائد رقم ہوئی تو وہ مستحق نہیں قرار پائے گا۔ حج، عمرہ کے علاوہ بیرون ملک سفر کی تفصیلات بھی حاصل کی جائیں گی۔
 
 
 
 
ماسکو : روسی سائنس دانوں نے کرونا وائرس کی جان لیوا وبا کی ویکسین بنانے کا دعویٰ کردیا، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پہلے وہ جانوروں پر اس ویکسین کا تجربہ کریں تاکہ اس بات کا یقین کرلیں وہ انسانوں کےلیے نقصان دہ نہیں ہے۔
 
چیین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کی موذی وبا سے ہر ملک لڑ رہا ہے جبکہ کچھ ممالک نے اس وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے جس میں امریکا، چین، فرانس اور ایران شامل ہیں۔
 
کولٹسووہ نامی چھوٹے سے روسی ٹاؤن میں واقع ایک ریسرچ سینٹر کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس کی ویکسین تیار کی ہیں جس کا تجربہ ابھی جاری ہے۔
 
سائنس دانوں نے کہا ہے کہ پہلے اس ویکسین کا تجربہ جانوروں پر کیا جائے گا بعدازاں تجزیہ کیا جائے گا کہ یہ ویکسین انسانوں کےلیے بے ضرر ہے یا نہیں۔
 
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کا پہلا ٹرائل جون میں لیا جائے گا۔
 
اس ریسرچ سینٹر کا اہم کام دنیا بھر کے خطرناک وائرسوں کو جمع کرکے ان کی ویکسین تیار کرنا ہے، جس کا بجٹ ریاستی فنڈ سے جاری کیا جاتا ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویکٹر نامی اس ریسرچ سینٹر نے روس میں سب سے پہلے ایچ آئی وی اور ہیپاٹیٹس بی کی ویکسین تیار کی تھی، یہ ریسرچ سینٹر سابق سوویت یونین کے رکن ممالک اور عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کرتا ہے۔
 
میڈیا رپورٹس میں بتایا ہے کہ اس ریسرچ سینٹر میں 160 ملازمین ہیں جن میں سے 139 ملازمین سائنس کے شعبے میں ڈاکٹریٹ اور ماسٹر کی ڈگری رکھتے ہیں۔ ویکٹر ان چھ ریسرچ سینٹرز میں سے ایک ہے جسے عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کے خلاف لڑائی کیلئے منتخب کیا ہے۔

اسلام آباد:  اسلام آباد ہائی کورٹ نےپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی فوری بحالی کاحکم دےدیا. 

پی ایم ڈی اکیلی بحالی کےفیصلے پرعمل نہ کرنے پرتوہین عدالت کی درخواست پرسماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نےکہا ہےکہ تالے توڑ کر رجسٹرار پی ایم ڈی سی کو ان کے آفس میں بٹھا کرایک گھنٹہ میں رپورٹ دی جائے 

اسلام آباد ہائی کورٹ نےکہا کہ عدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہ کرنا توہین عدالت ہے. وفاقی حکومت عدالت کےمنہ پرتھپڑ ماررہی ہے. وفاقی حکومتہکو زیب نہیں دیتا کئ ایسا رویہ اپنائے 

خیال رکھیلی فروری میں اسلام آباد ہائیکورٹ نےپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کوتحلیل کرنے کےصدارتی حکم نامے کوکالعدم قرار دیتے ہوئےاسے فوری طور پر بحال کرنے کا حکم دیا تھا. 

 
 
 
چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ جاپان میں انفلوائنزا کی نئی قسم کے لیے استعمال ہونے والی ایک دوا کورونا وائرس پر مؤثر ثابت ہورہی ہے۔
 
زینگ شن من نے بتایا کہ فیویپیراویر نامی دوا کے اثرات ووہان اور شینزن میں کلینکل ٹرائلز کے دوران حوصلہ افزا رہے ہیں۔ اس دوا کو 340 مریضوں کو استعمال کرایا گیا اور عہدیدار نے بتایا ‘یہ بہت زیادہ محفوظ ہونے کے ساتھ علاج میں واضح طور پر مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
 
رپورٹ کے مطابق جن مریضوں کو یہ دوا استعمال کرائی گئی ان میں ٹیسٹ مثبت آنے کے 4 دن بعد وائرس ختم ہوگیا، جبکہ اس دوا کے بغیر مرض کی علامات کے لیے دیگر ادویات کے استعمال سے صحت یابی میں اوسطاً 11 دن درکار ہوتے ہیں۔
 
اب اس تحقیقی ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے ہیں، جن سے جاننے میں مدد مل سکتی ہے کہ یہ کس حد تک موثر ثابت ہوسکتی ہے۔
اس تحقیق میں فروری کے آغاز میں کووڈ 19 سے متاثر 35 مریضوں کو پہلے دن 1600 ملی گرام فیویپیراویر 2 بار (2 مختلف ڈوز میں) استعمال کرائی گئی جبکہ انٹرفیرون بھی کھلائی گئی۔
 
دوسرے دن اور اس کے بعد دن میں 2 بار اس دوا کی مقدار کم کرکے 600 ملی گرام کردی گئی اور انٹرفیرون کا استعمال بھی جاری رہا۔ ایک اور 45 مریضوں کے گروپ کو لوپینویر کا استعمال 14 دن تک 400 ملی گرام ڈوز اور پھر سو ملی گرام روزانہ 2 بار کرایا گیا جس کے ساتھ انٹرفیرون کو دیا گیا۔
 
محققین نے دریافت کیا کہ فیویپیراویر کا استعمال جن افراد کو کرایا گیا، ان میں اوسطاً 4 دن میں وائرس کلیئر ہوگیا جبکہ دوسرے گروپ میں ایسا 11 دن میں ہوا۔
 
اسی طرح فیویپیراویر گروپ کے 91 فیصد سے زائد مریضوں کے پھیپھڑوں کی حالت میں بہتری دیکھنے میں آئی جبکہ دوسرے گروپ میں یہ شرح 63 فیصد کے قریب تھی۔
 
محققین کا کہنا تھا کہ ان اعدادوشمار سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دوا وائرس کی صفائی تیزی سے کرتی ہے، بہت کم مضر اثرات اب تک دریافت ہوئے ہیں۔
 
 
 
 
 
کراچی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 7 لاکھ 23 ہزار سے تجاوز کر گئی، وائرس سے متاثرہ 34,000 مریض جان کی بازی ہار گئے۔
 
تفصیلات کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے عالمی سطح پر اموات کی تعداد 34,000 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے اب تک 151,833 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
 
اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 10 ہزار 779 ہو گئیں، 97 ہزار سے زائد متاثر ہیں، اسپین میں وائرس 6803 جانیں نگل گیا، 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ چین میں 3,304 افراد کرونا وائرس سے ہلاک جب کہ81 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ ایران میں وائرس سے اموات کی تعداد 2640 ہو گئی، اور 38 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔
 
 
فرانس میں کرونا وائرس 2606 جانیں نگل گیا، 40 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے، امریکا میں کرونا وائرس سے 2489 افراد ہلاک، ایک لاکھ 42 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ برطانیہ میں وائرس سے اموات کی تعداد 1228 ہو گئی، جب کہ 19 ہزار سے زائد متاثر ہیں، نیدرلینڈز میں وائرس 771 جانیں نگل گیا، 10 ہزار سے زائد متاثر ہیں، جرمنی میں وائرس سے 541 افراد ہلاک اور 62 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔
 
کرنا وائرس سے بیلجیئم میں 431، سوئٹزرلینڈ میں 300، جنوبی کوریا میں 158، برازیل میں 136 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے۔ ترکی میں 131 افراد جاں بحق، 9 ہزار سے زائد متاثرہ وئے، پرتگال میں 119 افراد ہلاک، انڈونیشیا میں 114، سوئیڈن میں 110، آسٹریا میں 86، ڈنمارک میں 72، فلپائن میں 71، ایکواڈور میں 58، جاپان میں 54، بھارت میں وائرس سے 27 افراد ہلاک جب کہ ایک ہزار سے زائد متاثر ہیں۔
 
 
 
ریاض: سعودی عرب میں حائل کی وادی میں سینکڑوں لوگ موسم کا لطف اٹھانے کے لیے جمع ہوگئے، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لوگوں کو منتشر کردیا۔
 
سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کے انسداد کے لیے گھروں تک محدود رہنے کی حکومتی ہدایات کے باوجود حائل میں بارش کے بعد سہانے موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے متعدد شہری فیملیوں سمیت قریبی وادی میں جمع ہوگئے۔
 
وادی میں جمع ہونے والے شہریوں کو واپس بھیجنے اور انہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے فوری مداخلت کی۔
 
حائل ریجن میں پولیس کے سربراہ کرنل حبیب بن عطا اللہ الجہنی کا کہنا ہے کہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ وادی میں متعدد شہری، خواتین اور بچوں سمیت موسم کا لطف اٹھانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
 
پولیس کے مطابق انہیں بھیڑ لگانے اور جمع ہونے سے روکنے کے لیے فوری طور پر پولیس کی ٹیموں کو روانہ کیا گیا، پولیس اہلکاروں نے وادی کو ہر طرف سے گھیر لیا اور شہریوں کو جگہ خالی کرنے کی ہدایت کی گئی۔
 
کرنل حبیب بن عطا اللہ کا کہنا تھا کہ وادی میں جمع ہونے والے شہریوں نے کرونا کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کے برخلاف کام کیا ہے۔
 
خیال رہے کہ حائل کے قریب ایسی متعدد وادیاں ہیں جہاں سال بھر بارش ہوتی ہے اور موسم خوشگوار رہتا ہے، سیر و تفریح کے لیے اکثر لوگ وہاں کا رخ کرتے ہیں۔