منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

نیو ویلز: کوروناوائرس کے باعث دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے نتیجے میں مختلف ممالک میں گھریلو تشددمیں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے.

 ذرائع کے مطابق فرانس کے بعد آسٹریلیا میں بھی گھریلو تشدد میں 75  فیصد اضافہ ہوا ہے. 

غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق کورونالاک ڈاؤن کےدوران نیو ساؤتھ ویلز میں بھی 75 فیصد گھریلو تشدد کی شکایت ریکارڈ کی گئی ہے. 

دوسری جانب ریاست وکٹوریہ میں بھی تشدد کے دوگنا واقعات ریکارڈ کئے گئے ہیں. 

اس ضمن میں آسٹریلیوی وزیراعظم اسکا موربسن کی جانب سے گھریلو تشددکے خلاف 100ملین ڈالرز کااعلان کیا ہے. 

خیال رہے آسٹریلیا میں اب تک 4000افراد کورونا کے مریض ہیں جبکہ 16 افراد ہلاک ہوچکے ہیں. 

 
 
 
کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کے 2 مزید مریض جان کی بازی ہار گئے، کراچی میں اب تک کرونا وائرس سے 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
 
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرونا وائرس سے مزید 2 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، دونوں مریضوں کا انتقال گزشتہ رات ہوا۔
 
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ایک مریض کی عمر 70 سال اور دوسرے کی 83 سال تھی۔ ایک مریض جناح اسپتال اور دوسرا ڈاؤ اوجھا کیمپس میں زیر علاج تھا۔
 
عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ حالیہ اموات کے بعد کراچی میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔
 
صوبائی وزیر اویس شاہ کا قرنطینہ سینٹر کا دورہ
 
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر صوبائی وزیر اویس شاہ نے سکھر کے قرنطینہ سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سکھر قرنطینہ سینٹر سے 700 سے زائد افراد گھروں کو روانہ ہوچکے ہیں۔
 
اویس شاہ کا کہنا تھا کہ سکھر قرنطینہ میں ڈاکٹرز نے بھی خدمت انسانی کی مثال قائم کی، اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے منتخب کیا۔ کرونا سے بچاؤ اور متاثرہ افراد کے علاج کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔
 
انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور سیکیورٹی اداروں کا حصہ ہے۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومتی احکامات پر عمل کریں۔
 
خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15 سو 26 ہوگئی ہے۔
 
کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ سندھ میں 481، خیبر پختونخواہ میں 188، بلوچستان میں 138، گلگت بلتستان میں 116، اسلام آباد میں 43 اور آزاد کشمیر میں کرونا وائرس کے 2 مریض ہیں۔
 
کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، کرونا وائرس کے صحت یاب مریضوں کی تعداد 28 ہے
 
 
 
چین، تائیوان اور جنوبی کوریا نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کیلئیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے، جس کے باعث یہ ممالک اس وباکے پھیلاؤ کو روکنے میں کافی حد تک کامیاب بھی رہے ہیں۔
 
جنوبی کوریا، تائیوان اور چین آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) اسمارٹ فونز اور بروقت ڈیٹا جمع کرپانے کی مدد سے کووِڈ انیس(کورونا وائرس) کو قابو کرنے میں کافی حد کامیاب ہوگئے ہیں۔
 
جنوبی کوریا کی حکومت ”بِگ ڈیٹا“ کا استعمال کرتے ہوئے مریضوں کی تعداد ان کے رہائشی علاقوں، ان کی جنس، عمر اور ہلاکتوں کی تعداد اور تمام طرح کی تفصیلات جمع کرکے انہیں خفیہ رکھ رہی ہے اور متاثرین کو ایک منفرد شناختی نمبر فراہم کر رہی ہے۔
 
ان شناختی کارڈوں کی مدد سے یہ پتہ چلتا رہتا ہے کہ مریض کب کہاں اور کیسے دیگر لوگوں ملا اور نشست و برخاست کی۔
 
جنوبی کوریا میں حکومت کی جانب سے مہیا کرائی جانے والی اطلاعات پر مبنی ایک ویب سائٹ ہے جو لوگوں کو کورونا متاثرین کے سفر کی تفصیلات بتاتی ہے اور یوں لوگ اس علاقے میں جانے سے پرہیز کرتے ہیں جہاں وائرس کی موجودگی کا خدشہ ہو۔
 
اس کے علاوہ کئی ایسی ایپلی کیشنز بنائی گئی ہیں جنہیں فیس بُک، ٹویٹر اور واٹس ایپ کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ یہ ایپلی کیشنز مریض کی نقل و حمل پر نظر رکھنے میں مدد گار ہیں۔
 
اس طرح لوگوں نے سماجی فاصلے کی اہمیت سمجھ لی ہے اور مذکورہ ویب سائٹ پر آنے والی تفصیلات محکمہ صحت کے کارکنوں کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے جس کے بعد وہ فوری کارروائی کرتی ہے۔
 
 
 
سان فرانسسکو: پیغام رسانی کی سب سے بڑی موبائل اپیلی کیشن واٹ ایپ نے صارفین پر بڑی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
 
دنیا بھر میں واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد دو ارب سے زائد ہے اور کرونا وبا پھیلنے کے بعد ہونے والے لاک ڈاؤن میں ایپ کا استعمال چالیس فیصد بڑھ گیا ہے۔
 
ایک روز قبل ڈیٹا کنسلٹنگ فرم کینٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرونا وائرس پھیلنے کے بعد سے اب تک دیگر ایپس کے مقابلے میں واٹس ایپ کے استعمال میں چالیس فیصد اضافہ ہوگیا۔
 
مزید پڑھیں: کرونا وائرس، واٹس ایپ کے استعمال میں حیران کن اضافہ
 
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران صارفین واٹس ایپ پر ویڈیو چیٹ، کالز اور میسجنگ سروس کا استعمال زیادہ کررہے ہیں جبکہ گھر سے کام کرنے والے ملازمین بھی رابطوں کے لیے پیغام رسانی کی ایپلیکیشن کو استعمال کررہے ہیں۔
 
 
 
واٹس ایپ پر گہری نظر رکھنے والے ادارے ڈبلیو اے بیٹا انفو نے صارفین کے لیے اہم اعلان کیا۔
 
ڈبلیو اے بیٹا کی رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ نے صارفین کے اسٹیٹس کا وقت 30 سیکنڈ سے کم کر کے 16 سیکنڈ تک مختص کردیا، اب صارف پندرہ سیکنڈ کی ویڈیو ہی اسٹیٹس پر اپ لوڈ کرسکیں گے۔
 
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ابھی اس فیچر کی آزمائش بھارت میں کی جارہی ہے جس کے بعد دنیا بھر میں اس سہولت کو متعارف کرایا جائے گا۔
 
 
 
واٹس ایپ نے یہ اقدام اپنے ڈیٹا سرور سے ٹریفک کم کرنے کےلیے کیا کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈیٹا پر بہت زیادہ بوجھ پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے کسی بھی وقت سسٹم بیٹھ جانے کا خطرہ ہے۔
 
 
 
 
 
 
لندن: برطانوی ماہرین نے کہا ہے کہ مستقبل میں کرونا کی تشخیص کے لیے کتوں کی خدمات لی جائیں گی۔
 
برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن کے ماہرین نے کرونا کی تشخیص کے حوالے سے ہونے والے ٹیسٹ کا مطالعہ کیا۔
 
ماہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ کتے کرونا وائرس کے مریض کو سونگھ کر مرض کی تشخیص کرسکیں گے کیونکہ متاثرہ شخص میں ایک مخصوص بو ہوتی ہے جو انسان نہیں مگر کتے سونگھ سکتے ہیں۔
 
ماہرین کا کہنا تھا کہ ’ملیریا کے حوالے سے تحقیقات میں ثابت ہو چکا ہے کہ کتے سونگھ کر انتہائی درستگی سے بیماری کا معلوم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، علاوہ ازیں نظامِ تنفس کی دیگر بیماریوں کی تشخیص کے لیے بھی کتوں کے سونگھنے کا تجربہ کامیاب رہا ہے‘۔
 
 
 
برطانوی ماہرین کا کہنا تھا کہ ماضی کو دیکھتے ہوئے ہم اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ مستقبل میں کرونا وائرس کی تشخیص کتوں کی مدد سے ممکن ہوگی‘۔
 
میڈیکل ڈی ٹیکشن ڈاگز کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر کلیئر گیسٹ کا کہنا تھا کہ ہم کتوں کو کرونا کے مریض سونگھ کر وائرس کی تشخیص کرنے کی تربیت دینے کا سوچ رہے ہیں۔
 
 
 
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اجازت ملتی ہے تو ہم کتوں کو 6 ماہ میں تربیت دے سکتے ہیں جس کے بعد کتوں کے ذریعے ہی کرونا کے مریضوں کے ٹیسٹ کیے جاسکیں گے۔
 
 
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ بولر ای این اوبرائن کو اہلیہ اور بچوں کے پاس برطانیہ واپس جانے کے لیے چندہ مانگنا پڑ گیا۔
 
تفصیلات کے مطابق سابق کیوی فاسٹ بولر ای این اوبرائن نے نیوزی لینڈ سے برطانیہ واپس جانے کے لیے چندہ اکٹھا کیا اور مدد کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
 
ای این اوبرائن نیوزی لینڈ میں والدین سے ملاقات کے لیے پہنچے تو کرونا وائرس کی وبا شدت اختیار کرگئی، اوبرائن نے تین فلائٹس میں ٹکٹ بک کرائی مگر تینوں ہی کینسل ہوگئیں اور ان کی رقم پھنس گئی۔
 
برطانیہ واپسی کے لیے رقم جمع کرنے کی خاطر انہوں نے ڈلیوری ڈرائیور اور پھل توڑنے کا کام بھی کیا لیکن اس کے باوجود انہیں لوگوں سے عطیات دینے کی اپیل کرنا پڑی۔
 
 
اوبرائن کو عطیات سے توقع سے زیادہ رقم مل گئی اور وہ 2250 پاؤنڈ کی ٹکٹ خریدنے میں کامیاب ہوگئے لیکن اب بھی انہیں روانگی کے لیے 5 اپریل کا انتظار کرنا پڑے گا۔
 
سابق فاسٹ بولر ویڈیو پیغام میں اپنی روداد کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے، انہوں نے اس مشکل گھڑی میں مدد کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔
 
واضح رہے کہ برطانوی محکمہ صحت کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں 260 افراد ہلاک ہوگئے، برطانیہ میں کرونا سے آج سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔
 
برطانیہ میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1019 ہوگئی ہے جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 17089 تک جاپہنچی ہے۔
 
 
 
 
اسلام آباد:‌ عالمی مالیاتی اداراے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کی مشکل صورتحال میں مدد کیلئےہر وقت تیار ہے۔
 
کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کی معیشتوں کو لگنے والے دھچکے کے اثرات پاکستان کی معاشی و اقتصادی امور پر بھی پڑے ہیں، ان غیر معمولی صورتحال پر آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا سے پاکستان کےمعاشی اصلاحاتی عمل میں سست روی کاخدشہ ہے۔
 
ایم ڈی آئی ایم ایف کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بر وقت امدادی پیکج کا اعلان کیاہے اور اسٹیٹ بینک نے بھی ریلیف پیکج جاری کیا، اس صورتحال میں پاکستان نےآئی ایم ایف سےاضافی فنڈکی درخواست دی ہے۔
 
انہوں نے بتایا کہ یہ مالی معاونت مشکل صورتحال سے نمٹنے میں مدد دےگی، ہماری ٹیم اس درخواست جواب پر تیزی سےکام کر رہی ہے اور آئی ایم ایف پاکستان کی مشکل صورتحال میں مدد کیلئے ہر وقت تیار ہے۔
 
دوسری جانب کورونا وائرس سے معیشت کو ہونے والے نقصان پر اسٹیٹ بینک نے رعایتی اقدام کرتے ہوئے ایکسپورٹ فنانس اور طویل مدتی قرضوں پر چھوٹ دے دی ہے۔
 
 
 
کیلی فورنیا: مہلک وبائی مرض کرونا سے لڑنے والے ایک امریکی ڈاکٹر نے گھر والوں کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹینٹ میں رہایش اختیار کر لی۔
 
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک ڈاکٹر نے اپنے گیراج میں ٹینٹ لگا کر اس میں رہایش اختیار کر لی، کرونا کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر ٹمی چینگ نے یہ قدم اپنے بیوی بچوں کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے اٹھایا۔
 
کرونا کے مریضوں کا علاج کرنے کے لیے فرنٹ لائنز پر ڈیوٹی انجام دینے والے کیلی فورنیا کے ڈاکٹر ٹمی چینگ کا کہنا ہے کہ انھوں نے خود گھر والوں کے لیے آئسولیٹ کیا ہے، جب وہ اسپتال میں دن بھر سخت ڈیوٹی کر کے گھر آتے ہیں تو گھر کے افراد سے دور ٹینٹ میں سوتے ہیں۔
 
 
 
انھوں نے سوشل میڈیا پر اپنے بنائے ہوئے آئسولیشن ٹینٹ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے رضاکارانہ طور پر خود کو بے گھر کیا ہے، کیوں کہ مریضوں کا علاج کرنے کے دوران مجھے وائرس لگ سکتا ہے، اگر میں ایسا نہ کروں تو بیوی بچے بھی وائرس کا شکار ہوجائیں گے۔
 
 
 
ڈاکٹر ٹمی کا کہنا تھا کہ وہ ایک رات گاڑی میں گزارتے تھے، پھر 4 راتیں اسپتال کے کال روم میں، لیکن بے آرامی کا احساس ہوتا تھا۔ تب ایک دن ان کی بیوی نے آئیڈیا پیش کیا کہ گیراج میں ٹینٹ بنا کر اس میں رہوں، جس پر میں نے یہ بنالیا۔
 
ایروِن میں یونی ورسٹی آف کیلی فورنیا میڈیکل سینٹر میں کام کرنے والے ڈاکٹر ٹمی چینگ پلمونری اور کریٹیکل کیئر اسپیشلسٹ ہیں، ٹینٹ میں اب دو میٹرس، تکیے اور ایک لیپ ٹاپ کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وبا کی وجہ سے ٹینٹ میں انھیں کئی مہینے گزارنے پڑ سکتے ہیں، کھانے پینے کا سامان گھر والے گیراج کے دروازے پر چھوڑ دیتے ہیں۔ انھوں نے عوام سے یہ بھی کہا کہ وہ انھیں اور دیگر طبی عملے کو اس طرح بے گھری کی حالت سے نکال سکتے ہیں اگر وہ اپنے گھروں تک خود کو محدود کر لیں۔
 
 
 
کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے بعد تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کی فراہمی کا عمل شدید متاثر ہو گیا ہے، جس کے پیش نظر سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے عوام سے خون عطیہ کرنے کی اپیلیں کر دی ہیں۔
 
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے تھلیسیمیا کے مریضوں اور بچوں کو خون کا عطیہ دینے کے لیے نوجوانوں اور کارکنان سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائراس اور لاک ڈاؤن کے نتیجے میں جو صورت حال سامنے آئی ہے اس نے ایک سنگین مسئلے کو جنم دیا ہے۔
 
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ تھلیسیمیا کے مریضوں اور بچوں کو خون کی عدم دستیابی بہت بڑا مسئلہ ہے، ان مریضوں کو ہر 15 دن میں خون چڑھایا جاتا ہے، اگر انھیں یہ خون وقت پر نہ ملے تو پھر ان بچوں کی زندگیوں خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، میں خاص طور پر ملک کے نوجوانوں، طالب علموں اور تحریک کے کارکنوں اور ساتھیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے گھروں کے قریب تھلیسیمیا سینٹرز پر خون کا عطیہ دیں۔
 
 
 
پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی راجہ اظہر خون کا عطیہ دے رہے ہیں
ادھر رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر بھی تھیلیسیمیا مرض میں مبتلا بچوں کے لیے خون عطیہ کرنے تھیلیسیمیا سینٹر پہنچے اور خون عطیہ کیا، انھوں نے مرض میں مبتلا بچوں سے ملاقات بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی زندگیاں بچانا ہم سب کا فرض ہے، عوام سے اپیل ہے غیر ضروری گھروں سے نہ نکلیں مگر تھلیسیمیا کے بچوں کی زندگیاں بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا لاک ڈاؤن کی صورت حال میں خون عطیہ کرنے والا عمل سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، شہریوں اور خصوصاً پی ٹی آئی کے ورکرز اور پارلیمنٹیرینز سے گزارش کروں گا وہ عطیات دیں۔
 
دعوت اسلامی کے امیر مولانا الیاس قادری نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ لاک ڈاؤن سے تھیلیسیمیا کے مریض پریشان ہیں، ملک میں 49 ہزار تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کی زندگی خطرے میں ہے، لاک ڈاؤن کے دوران خون دینے جاتے ہوئے حکومتی احکامات کو مدنظر رکھیں لیکن خون دینے ضرور جائیں۔ انھوں نے دعوت اسلامی کے کارکنان سے اپیل کی کہ ملک بھر سے ان بچوں کے لیے خون کے عطیات دیں۔
 
fb-share-icon0Tweet20
Comments
 
 
 
 
لاہور: پنجاب حکومت نے کرونا وائرس سے متاثرہ حلقوں کے لیے معاشی پیکج کا اعلان کردیا، 25 لاکھ خاندانوں کے لیے 10 ارب روپے کا پیکج متعارف اور کرونا وائرس سے متاثرہ ڈیلی ویجرز کو ماہانہ 4 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔
 
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف حکومت کے معاشی پیکج سے مزدور طبقے کو حقیقی ریلیف ملے گا، کرونا سے نمٹنے اور غریب طبقے کو ریلیف دینے کے لیے پیٹ کاٹ کر وسائل دیں گے، زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں۔
 
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس نے دیہاڑی دار طبقے کو بری طرح متاثر کیا ہے، ہماری حکومت نے عام آدمی اور غریب طبقے کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی۔ کرونا وائرس کے باعث مزدور طبقے کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔
 
 
انہوں نے کہا کہ حکومت قومی ذمہ داری اپنا فرض سمجھ کر ادا کرے گی۔
 
دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے کرونا سے متاثرہ حلقوں کے لیے معاشی پیکج کا اعلان کردیا، بزدار حکومت نے 18 ارب کے ٹیکسز معاف کر دیے ہیں۔ بزدار حکومت معاشی صورتحال پر مناسب اقدامات کر رہی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ 25 لاکھ خاندانوں کے لیے 10 ارب روپے کا پیکج متعارف کروایا گیا ہے، کرونا سے متاثرہ ڈیلی ویجرز کو ماہانہ 4 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔
 
فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز، نرسز و دیگر اسٹاف کو تنخواہ کے برابر الاؤنس ملے گا، کرونا سے جاں بحق پروفیشنلز کے لیے شہدا پیکج کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ بزدار حکومت عوام کی تکالیف کے ازالے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
 
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ عوام کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں حکومت کا ساتھ دے۔