منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 
 
 
 
 
 
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اعلان کیا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ تمام کھلاڑی اور ملازمین کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں مالی امداد کے ذریعے حکومتی ایمرجنسی فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
 
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی مجموعی طور پر 50 لاکھ روپے عطیہ کریں گے، پی سی بی کے سینئر منیجر کے عہدے تک کے ملازمین اپنی ماہوار تنخواہ میں سے ایک روز جبکہ جنرل منیجر اور اس سے بڑے عہدے پر موجود ملازمین 2 روز کی تنخواہ فنڈ میں عطیہ کریں گے۔
 
پی سی بی تمام عطیات اکٹھا کرکے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں حکومت کی جانب سے قائم کردہ فنڈ میں دے گا۔
 
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہماری صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے علاوہ ہیلتھ ورکرز کے لیے یہ ایک مشکل وقت ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کی صحت اور کامیابی کے لیے دعاگو ہیں، دعا ہے کہ معاشرہ جلد معمول کے مطابق چل سکے، کرونا وائرس کے سبب حکومت کا ساتھ دینے کے لیے ہم نے یہ چھوٹی سی کاوش کی ہے۔
 
احسان مانی نے کہا کہ یقین ہے کہ ہمارے معاشرے کے مخیر حضرات کی طرح پی سی بی کے کئی ملازمین اور کرکٹرز اپنے طور پر حکومتی فنڈ اور دیگر خیراتی اداروں میں عطیات دے رہے ہوں گے اور یہ تمام افراد یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
 
احسان مانی نے کہا کہ ایک قوم کی کامیابی کا اندازہ مشکل حالات میں اس کے اتحاد سے لگایا جاتا ہے اور اس مشکل وقت میں ہم سب کو ایک ہوکر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہے۔
 
 
 
 
 
کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کے نتیجے میں درجہ حرارت میں کمی سے موسم خوش گوار ہو گیا۔
 
آج صبح بھی کراچی میں ہلکی بارش ہوئی، شہر قائد کے علاقں صدر، کلفٹن، ڈیفنس، اورنگی، کورنگی اور نارتھ کراچی میں ہلکی بارش سے موسم خوش گوار ہو گیا ہے۔
 
نارتھ ناظم آباد، سائٹ ایریا، بلدیہ ٹاؤن میں بھی ہلکی بارش ہوئی، بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کا موجودہ درجہ حرارت 22 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
 
آج شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 ڈگری تک ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 77 فی صد، اور رفتار 16 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کیا گیا، محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کراچی میں کل بھی بارش کا امکان ہے۔
 
خیال رہے کہ کراچی میں گزشتہ روز سے ہلکی بارش کا سلسلہ شروع ہوا ہے، کل بھی صدر، ایم جناح روڈ کے اطراف کے علاقوں، گلشن اقبال، حسن اسکوائر کے اطراف، سپر ہائی وے، عائشہ منزل اور واٹر پمپ کے اطراف بھی بارش ہوئی تھی۔
 
ترجمان کے الیکٹرک نے بیان جاری کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ بارش کی صورت میں احتیاط کریں، غیر قانونی ذرایع سے بجلی کا حصول جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے، شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔
 
 
 
 
 
کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سندھ میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔
 
ناصر حسین شاہ نے صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عوام افواہوں پر کان نہ دھریں، صوبے میں کرفیو کا کوئی امکان نہیں۔
 
انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا ہر اقدام عوام کے مفاد اور تحفظ کے لیے ہوگا، عوام کسی پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں۔
 
 
 
دو روز قبل وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے ٹویٹر کے ذریعے کہا تھا کہ سندھ حکومت غیر معمولی اقدام اور مشکل فیصلے میں تاخیر نہیں کرے گی، یہ عالم گیر وبا انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی نقصان کی حامل ہے، حکومت کو ان حالات میں عوام کا تعاون درکار ہوتا ہے، عوام کی بھلائی کے لیے کرفیو کی تجویز پر غور کیا جا سکتا ہے۔
 
 
سندھ حکومت کوروناوائرس کےخاتمے اوراسکے مزید پھیلاؤ کوروکنےکےلئےغیرمعمولی اقدام اورمشکل فیصلےلینے میں تاخیرنہیں کرےگی-یہ عالمگیروباءانفرادی نہیں بلکہ اجتماعی نقصان کی حامل ہے۔حکومت کوان حالات میں عوام کاتعاون درکارہوتاہے-لہذاعوام کی بھلائی کےلئےکرفیو کی تجویزغورکیاجاسکتا ہے۔
 
 
انھوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ کرونا وائرس سے پیدا صورت حال پر عوام سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں، حکومت سندھ کے احکامات، ہیلتھ ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں، عوام نے عمل نہ کیا تو مجبوراً سخت اور مشکل اقدام لینا پڑے گا۔
 
خیال رہے کہ کراچی میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا گیا ہے، شہر میں گزشتہ رات 8 بجے کے بعد تمام دکانیں بند کرا دی گئیں، پرچون، دودھ اور دیگر دکانیں، سی این جی اسٹیشنز اور پیٹرول پمپس بھی بند رہے۔ تاہم شہر کے میڈیکل اسٹورز اور ٹیسٹنگ لیبارٹریز کھلی رہیں۔
 
 
 
 
 
 
لاہور : جناح اسپتال سے کورونا کی مریضہ فرار ہوگئی ، 24سالہ مریضہ جناح اسپتال کے ہائی ڈیپینڈینسی یونٹ میں داخل تھی ، ایم ایس کا کہنا ہے کہ مریضہ کے کوائف پولیس کو رپورٹ کررہے ہیں۔
 
تفصیلات کے مطابق لاہور میں جناح اسپتال سے کورونا کی مریضہ فرار ہوگئی ،ایم ایس جناح اسپتال نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 24 سالہ مریضہ دو روز قبل اسپتال سے بتائےبغیرچلی گئی، ان کے کوائف پولیس کو رپورٹ کررہے ہیں۔
 
ایم ایس کا کہنا تھا کہ فرار ہونیوالی مریضہ جناح اسپتال کے ہائی ڈیپینڈینسی یونٹ میں داخل تھی اور گلشن راوی کی رہائشی تھی۔
 
اس سے قبل وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے ایکسپوسینٹرکادورہ کیا اور ایک ہزاربستروں پر مشتمل بننے والے اسپتال کا جائزہ لیا، اس موقع پر یاسمین راشد نے کہا کہ کوروناوائرس سے نمٹنے کے لیے سہولتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، کالاشاہ کاکو قرنطینہ میں 1200سےزائد مریضوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔
 
یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ وزیراعلی پنجاب محکمہ صحت کے انتظامات سے مطمئن ہیں، عوام کوگھروں تک محدود رہ کرحکومت کا ساتھ دینا ہوگا، عوام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔
 
خیال رہےپاکستان میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعدادایک ہزار102ہوگئی اور وائرس کے21مریض صحت یاب ہوچکے جبکہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد8 ہوگئی ہے۔
 
 
 
ریاض: سعودی حکام نے کرونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کے تحت مختلف جرائم میں زیر حراست ملزمان سے آن لائن تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت کرونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے اور اس کے تحت پبلک پراسیکیوشن نے ملزمان سے آن لائن پوچھ گچھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 
پبلک پراسیکیوشن نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ملزمان سے پوچھ گچھ آن لائن ہوگی، تمام ضروری تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
 
پبلک پراسیکیوشن نے اپنے اعلامیے میں مزید کہا ہے کہ ملزمان سے پوچھ گچھ کا مکمل ریکارڈ تیار کیا جائے گا، انسپکٹر اور ملزم دونوں کے سوال و جواب کی وڈیو اور آڈیو تیار کی جائے گی، رابطے کا نیٹ ورک ہیکرز کی دسترس سے محفوظ ہوگا۔
 
پوچھ گچھ کے سلسلے میں ملزمان کے جوابات کی رازداری رکھی جائے گی۔ اعلامیے میں کیا گیا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن نے یہ اقدام کرونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر کے تحت کیا ہے
 
 
 
ہوانا: امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے کے باوجود کیوبا جیسے چھوٹے ملک نے مہلک کرونا وائرس کا توڑ نکال لیا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق کیوبا نے دنیا بھر میں کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے حیرت انگیز دوا کا استعمال شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں کیوبا نے اپنی طبی ٹیمیں دیگر ممالک بھی بھیجنا شروع کر دی ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ نئی دوا سے نیا کرونا وائرس ٹھیک ہو جاتا ہے۔
 
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دوا انٹرفیرون الفا ٹو بی ری کمبنینٹ (IFNrec) کہلاتی ہے، جسے کیوبا اور چین کے سائنس دانوں نے مل کر بنایا ہے، چین میں اس دوا کا استعمال جنوری ہی سے جاری ہے۔
 
 
کیوبا نے اب یہ دوا درجنوں دیگر ممالک کو بھی اپنی طبی ٹیموں کے ساتھ فراہم کرنی شروع کر دی ہے، کیوبن حکام کا کہنا ہے یہ نئی اینٹی وائرل دوا کرونا وائرس کے علاج کے سلسلے میں نہایت کارآمد ثابت ہوئی ہے۔
 
کیوبا، جسے امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا ہے، نے اس سے قبل 1980 میں ڈینگی بخار کے علاج کے لیے جدید انٹرفیرون تراکیب کا استعمال پہلی بار شروع کیا تھا، اس کے بعد اسے ایچ آئی وی ایڈز، ہیومن پیپلوماوائرس، ہیپاٹائٹس بی، سی اور دیگر امراض میں بھی کامیاب پایا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دوا مریضوں میں وائرس کی وجہ سے ہونے والی ان پیچیدگیوں اور اضافے کو روکتی ہے جس سے عموماً مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
 
گلاسگو یونی ورسٹی کی لیکچرر ہیلن یفی نے امریکی ہفتہ وار میگزین نیوزویک کو بتایا کہ یہ ایک حیرت انگیز دوا ہے، کم از کم 15 ایسے ممالک ہیں جنھوں نے کیوبا سے رابطہ کر کے مذکورہ دوا کی درخواست کی ہے۔ IFNrec ابھی کو وِڈ نائٹین کے علاج کے لیے منظور شدہ نہیں ہے تاہم اس سے مماثل وائرسز کے لیے مؤثر ثابت ہو چکی ہے۔
 
چین کے قومی صحت کمیشن نے اسے کو وِڈ نائنٹین کے علاج کے لیے دیگر 30 ادویہ کے ساتھ منتخب کیا تھا، عالمی ادارہ صحت (WHO) بھی تین دیگر ادویہ کے ساتھ انٹرفیرون بیٹا پر کرونا کے لیے اس کے اثرات پر تحقیقات کر رہا ہے۔
 
کیوبن حکام کا کہنا ہے کہ انھیں پابندیوں کی وجہ سے کرونا وائرس سے لڑنے میں بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے، اگر امریکا کی جانب سے 60 سال سے عائد پابندیاں ہٹائی جائیں تو صحت کے شعبے پر بہت بڑا مثبت اثر مرتب ہوگا۔ واضح رہے کہ امریکا نے پابندی کے شکار کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک ایران اور شمالی کوریا کو تعاون کی پیش کش کی ہے تاہم کیوبا کو تاحال کوئی پیش کش نہیں کی گئی۔
 
 
اسلام آباد : کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے متعلق حتمی فیصلے کے لئے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، جس میں ملک بھر میں ٹرانسپورٹ کی بندش سمیت اہم معاملات پر غور کیا جائے گا۔
 
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاق اور صوبوں کے درمیان لاک ڈاؤن کے معاملے پر جاری بحث پر حتمی فیصلے کے لئے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا۔
 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں اپنی تجاویز رکھیں گے، ٹرانسپورٹ اگر بند کردی گئی تودوہفتے بعد اس کے ملک پرکیا اثرات ہوں گےاس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
 
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی رہنماؤں سے خطاب میں کہا تھا کہ کورونا کےباعث کرفیو لگانا ہے تو ہمیں گھروں تک کھانا پہنچانا پڑےگا، لوگوں کو گھروں تک کھانا پہنچانے کیلئے والنٹیئرز پروگرام لائیں گے۔
 
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگرہمیں لاک ڈاؤن سے آگے کرفیو پر جانا ہےتو سوچنا پڑےگا، پورے ملک میں کرفیو لگاناپڑے تو ہماری کم از کم تیاری ضروری ہے، کوئی حکومت اکیلی نہیں بلکہ قوم مل کر کوروناکی جنگ لڑ سکتی ہے ، میں چاہتاہوں ہم سب ملکر کورونا کی جنگ کو جیتیں۔
 
خیال رہےپاکستان میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعدادایک ہزار102ہوگئی ہے، سندھ میں سب سے زیادہ417 افراد وبا سے متاثر ہیں ،پنجاب میں323 ، بلوچستان میں117 ، گلگت بلتستان میں84،کےپی میں121 ،اسلام آباد میں25 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔
 
پاکستان میں کوروناوائرس کے21مریض صحت یاب ہوچکے جبکہ وائرس سے انتقال کرجانے والوں کی تعداد8 ہوگئی ہے۔

اسلام آباد:  پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کو شکست دینے کےلئے تمام ڈاکٹرز, نرسز پیرا میڈیکل اسٹاف اپنی جان کی پرواہ کئےبغیر مریضوں کاعلاج کرنےمیں دن رات مصروف ہیں. 

ان تمام مسیحاؤں کو خراج تحسین پیش کرنےکے لئے کل پوری قوم    متحد ہوگی اور ان کی حوصلہ افزائی کےلئے سفید جھنڈا لہرائے

گی جبکہ"ہمیں تم سے پیار ہے"گیت بھی گایا جائےگا. 

چنیوٹ :کورونا وائرس کے خدشات کےپیش نظر پولیس نے زیر حراست ملزمان کےکورونا ٹیسٹ کی رپورٹ آگئی.  

تفصیلات کےمطابق ڈی پی اوچنیوٹ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کےخدشات کے پیش نظر زیرحراست ملزمان کےٹیسٹ کروائے گئے ہیں جن کی رپورٹ آگئی ہے.  تمام ملزمان کی رپورٹ منفی آئی ہے. 

ان کا کہنا تھا کہ کوروناسے بچاؤ کےلئے تمام تھانوں,  چوکیات اور دفاتر کی جراثیم کس ادویات,  کولرین ملےپانی سے صفائی کہ جائے گی نیزانہوں نے یہ بھی کہا پے کہ کورونا سے بچاؤکے لئےحفاظتی اقدامات کویقینی بنائیں گے. 

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے گزشتہ روز فون پر ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا میں ناول کورونا وائرس کی وبا (کووِڈ 19) کے تیز رفتار پھیلاؤ کے پیشِ نظر خدشہ ہے کہ امریکا اس وبا کا اگلا سب سے بڑا عالمی مرکز (ایپی سینٹر) بن جائے گا۔

امریکا میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 30 جنوری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد سے اب تک وہاں 54,881 افراد اس وبا سے متاثر ہوچکے ہیں، جن میں 782 اموات بھی شامل ہیں جبکہ صحت یاب ہوجانے والوں کی تعداد صرف 378 ہے۔

گزشتہ روز بھی امریکا میں کورونا وائرس کے مزید 58 مریض سامنے آئے جبکہ 4 اموات اسی وجہ سے ہوئیں۔

مارگریٹ ہیرس کا کہنا تھا کہ امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں تیز رفتار اضافہ دیکھ رہے ہیں، لہذا یہ اس عالمی وبا کا اگلا مرکز بن سکتا ہے۔ اگرچہ ابھی ہم ایسا نہیں کہہ سکتے لیکن اس بات کا قوی امکان بہرحال موجود ہے۔