منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

آزاد کشمیر حکومت نے بھی کورونا وائرس سے بچاوٴ کے پیش نظر آج سے تین ہفتوں کا لاک ڈاوٴن شروع کردیا ہے۔ آج تمام چھوٹے بڑی کاروباری مراکز بند ہیں تاہم اشیاء خورونوش کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے ہیں۔

سڑکوں پر ٹریفک بہت کم ہے اور شہری گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کررہے ہیں۔ سول حکام اور پولیس افسران کا نفری کے ہمراہ گشت جاری ہے اور شہریوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایات کی جارہی ہے۔

حکام نے خبردار کیا کہ کل سے غیر ضروری نقل وحرکت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے بلوچستان میں بھی لاک ڈاؤن پر عملدرآمد شروع کردیا گیا۔

بلوچستان میں آج (24 مارچ) دوپہر بارہ بجے سے سات اپریل کی دوپہر بارہ بجے تک 14 روز کے لیے لاک ڈاؤن رہے گا۔ حکومت بلوچستان نے شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ہر طرح کی تقریبات پر پابندی لگادی اور سرکاری و نجی دفاتر دو ہفتے کیلئے بند کردیے ہیں ۔

کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں شہریوں کی غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم ضرورت کے تحت شہریوں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔

شہرقائد میں لاک ڈاؤن کے دوسرے روز سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے جب کہ شہر کی مرکزی شاہراہوں اور مختلف علاقوں میں پولیس کا گشت جاری ہے۔

کورونا وائرس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں کیے گئے لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث محکمہ داخلہ کی جانب سے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے جب کہ شہر کی مرکزی شاہراہوں پر پولیس کے ناکے قائم ہیں اور  پولیس اور رینجرز کی نفری شہر کے مختلف مقامات پر تعینات ہے۔

شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے تاہم شہری اپنی سواریوں پر سڑکوں پر موجود ہیں اس کے علاوہ پولیس کا مختلف علاقوں میں گشت جاری ہے۔ پولیس حکام نے شہریوں سے گھروں پر رہنے کی اپیل کی ہے۔

گزشتہ روز لاک ڈاؤن کے پہلے دن لوگوں کی جانب سے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں 315 افراد کو  گرفتار جب کہ 46مقدمات درج کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ 300 گاڑیوں کے چالان، 50 کے روٹ پرمٹ منسوخ اور ایک درجن سے زائد ٹرانسپورٹرز بھی دھرلئے گئے تھے۔لاک ڈاون کے پہلے روز شہر کی مختلف سڑکوں پر فلیگ مارچ بھی کیا گیا تھا۔

کورونا وائرس کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ نے 408 قیدیوں کی مشروط رہائی کا حکم دیا ہے، جب کہ ڈی جی اے این ایف، چیف کمشنر اسلام آباد اور انسپکٹر جنرل پولیس پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی جانب سے کمیٹی کو مطمئن کرنا ضروری ہوگا، اگر کمیٹی مطمئن نہ ہو تو قیدی رہا نہیں ہو سکیں گے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ امریکا میں بھی قیدیوں کو رہا کیا جارہا ہے، اس صورت حال میں قیدیوں کو آئسولیشن میں نہیں رکھا جا سکتا، قیدیوں کو بھی زندہ رہنے کا حق ہے جب کہ خواتین کو ابھی اس صورت حال میں جیل میں رکھنا ٹھیک نہیں، چیلنجنگ ٹائم ہے اس وقت بڑے فیصلے کرنے ہوتے ہیں جب کہ اے این ایف کے کیسز میں تفتیشی افسر کو اختیار دے دیتے ہیں۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے منگل سے صوبے بھر میں 14 روز کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ منگل سے صوبے بھر میں 14 روز کے لیے لاک ڈاؤن ہوگا۔ پنجاب میں ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی۔  24 مارچ سے 6 اپریل تک عوامی مقامات بند رہیں گے تاہم روزمرہ کی اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی۔

غریب طبقے کے لئےامدادی پیکج کااعلان جلد ہوگا۔

سندھ میں لاک ڈاؤن کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور بینکوں نے لائحہ عمل تشکیل دے دیا۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر، ڈپٹی گورنر متعلقہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز اور کمرشل بینکوں کے سی ای آوز نے ویڈیو کانفرنس کے زریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے لاک ڈاؤن کے دوران بینکاری خدمات کی بلاتعطل فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کمرشل بینک مکمل اوقات کار ہر عمل کریں گے، حاضری متاثر ہونے کی وجہ سے 10 بجے سے خدمات کا آغاز کیا جائے گا۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکوں کی تمام شاخیں خدمات کی فراہمی جاری رکھیں گی ، مخصوص شاخوں کو کھولنے اور عملہ کم رکھنے کی تجویز پر چند روز بعد غور کیا جائے گا، بینک کے کسی عملے میں کرونا کی تصدیق کی صورت میں متعلقہ برانچ بند کردی جائے گی

سعودی حکومت نے ملک بھر میں 21 روزہ کرفیو کا اعلان کردیا ہے جو آج یعنی 23 مارچ سے 12 اپریل تک جاری رہے گا جبکہ کرفیو کا دورانیہ شام 7 بجے سے لے کر صبح 6 بجے تک ہوگا۔

گزشتہ روز سعودی عرب میں کورونا وائرس کے مزید 119 متاثرین سامنے آئے ہیں جس کے بعد وہاں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 511 ہوگئی ہے۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے شاہی فرمان میں شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے تحفظ کی خاطر کرفیو کے اوقات میں گھروں میں رہیں۔

البتہ سرکاری اور نجی شعبے کی اہم صنعتوں کے وہ ملازمین جن کے کام میں تسلسل درکار ہے، وہ کرفیو سے مستثنی ہوں گے جبکہ سکیورٹی اہلکار، فوجی، میڈیا ملازمین، صحت اور خدمات کے اہم شعبوں سے وابستہ کارکنان کو بھی کرفیو سے استثنیٰ حاصل ہے۔

لاک ڈاؤن کے پہلے روز شہر بھر سے قانون کی خلاف ورزی پر58 افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔

سندھ بھرمیں لاک ڈاؤن کا آج پہلا روزہے۔ اس دوران شہرقائد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر17 مقدمات درج کیے گئے ہیں جب کہ 58 افراد کوشہر بھرسے گرفتار کیا گیا ہے۔

سندھ میں لاک ڈاؤن کو ’’کئیرفاریو‘‘ کا نام دیا گیا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران انتہائی ضرورت کے سوا شہریوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی ہے۔ اشیائے صرف کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورزکھلے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 803 جب کہ جس میں سے 352 صوبہ سندھ کے ہیں

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے نہایت فخرمحسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی قوم کسی بھی مصیبت اورمشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے 23 مارچ کے موقع پرقوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ قیام پاکستان کی بدولت برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کو اپنے تشخص کو پروان چڑھانے، مذہبی آزادی اورترقی کے مساوی حقوق میسرہوئے، جو متحدہ ہندوستان کی ہندو اکثریت نے ان سے سلب کرنے پرتلی تھی۔ گزشتہ 70 سال سے لے کرآج تک کے حالات وواقعات ہمارے آباؤ اجداد کے وژن اور سوچ کی وسعت و صداقت کی گواہی دیتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن ہمیں شاعرمشرق علامہ محمد اقبال کے افکاراوربابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان کی طرف رجوع کرنے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ ہم ان مقاصد کا حصول ممکن بنائیں جو قیام پاکستان کے وقت بحیثیت قوم ہمارا نصب العین تھے اور جن کے حصول کے لئے ہمارے آباو اجداد نے اپنا سب کچھ قربان کیا۔

پاکستانی قوم کسی بھی مصیبت اور مشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس سال یوم پاکستان مناتے ہوئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد، نظم و ضبط اور جذبے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اس آفت کا مقابلہ کرسکیں جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنے ہم وطنوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ خوف میں مبتلا نہ ہوں بلکہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں ۔ میں بذات خود اس وبا سے مقابلہ کرنے کیلئے حکومتی اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں ۔ انشاءاللہ، ہم اس آزمائش میں کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہیں جو 231 دنوں سے اپنی ہی سرزمین پر نہ صرف مقید ہیں بلکہ بھارت کے ریاستی ظلم و جبر کا دلیری سے مقابلہ کر رہے ہیں ۔ تنازعہ کشمیر بر صغیر پاک و ہند کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ آج کے دن ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی بھرپور اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ اللہ تعالی ہمیں اپنے قومی مقاصد کے حصول میں کامیابی عطا فرمائے اور موجودہ آزمائش میں ہمیں ثابت قدم رہنے کا حوصلہ و ہمت عطا فرمائے۔ آمین

کورونا وائرس سے متعلق حکومتی ویب سائیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 27 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد سندھ میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 352 ، پنجاب میں 225، بلوچستان میں 108، گلگت بلتستان میں 71، خیبر پختونخوا میں 31 جب کہ اسلام آباد میں 15 مریض موجود ہیں ،جب کہ 6 افراد صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جاچکے ہیں۔ 

ما ہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کس درجے ( کیٹگری )کا ہے ابھی حکومتی سطح پر تعین نہیں کیاجاسکا تاہم اس وقت ایشیائی ممالک میں ایران کو کورونا سے متاثرین کی فہرست میں سرفہرست دیکھا جارہا ہے جبکہ پاکستان میں کورونا کی کیٹگری 2 یعنی دوسرے درجہ دیا جارہا ہے جبکہ ابھی تک اس بات کا بھی تعین نہیں کیا جاسکا کہ پاکستان میں وائرس سے ہونے والی شرح اموات کا تناسب کتنا ہے اور پاکستان میں کتنی تیزی سے پھیل رہا ہے اور آئندہ وائرس کے پھیلنے کی رفتار کیا ہو گی تاہم پاکستانی عوام اس وائرس کی ممکنہ تباہ کاریوں سے بے خبر ہیں، پاکستان میں وائرس اب تیسرے فیز (مرحلے) میں داخل ہورہا ہے جس میں وائرس کی شدت میں بھی تیزی آجائے گی۔