Reporter SS
دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ احتیاطی تدابیرمیں ہاتھوں کی صفائی کا اہتمام کرنے اور ہاتھوں کو آنکھ، ناک اورچہرے سے دور رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔ اسمارٹ ڈیوائس ہر بار چہرے پر ہاتھ لگنے کے بعد خبردار کرے گی
واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی اسٹارٹ اپ کمپنی نے ’’دی ایموٹچ بینڈ‘‘ کے نام سے ایسا اسمارٹ بینڈ بنایا ہے جو ہر بار چہرے پر ہاتھ لگنے کے بعد خبردار کرتا ہے۔
بنیادی طور پر یہ ڈیوائس چہرے کے بال اور خشک جلد کو اکھیڑنے اور ناخن کترنے جیسی عادات کو چھوڑنے میں مدد کے لیے بنائی گئی تھی تاہم واشنگٹن میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کے بعد کمپنی نے اسے ہاتھوں کو چہرے سے دور رکھنے کے لیے متعارف کروانے کا فیصلہ کیا۔
اسمارٹ بینڈ بنانے والے ماہرین کا کہنا ہے اسے پہننے والا شخص جیسے ہی چہرے کو چھوئے گا یہ ڈیوائس اسے خبردار کردے گی۔ ہر بار اس طرح خبردار ہونے کے بعد بینڈ پہننے والے چہرے کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں گے۔
یہ بینڈ اسمارٹ فون سے بھی منسلک ہوسکتا ہے اور اس کے علاوہ بلیو ٹوتھ کنیکشن اور فون سے منسلک ہوئے بغیر بھی قابل استعمال ہے۔ تاہم فون سے منسلک ہونے کی صورت میں استعمال کرنے والے کو اس بات کا اندازہ ہوسکے گا کہ اس نے کتنی بار اپنے چہرے کو ہاتھ لگایا اور اس ریکارڈ سے چہرے کو چھونے کی عادت چھوڑنے یا کم سے کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ فی الحال صوبے بھر میں اسکول 16مارچ کو کھولنے کافیصلہ کیا ہے تاہم یہ معاملہ ایک اور اجلاس میں بھی زیر بحث آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کو ہونے والے تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں بیشتر شرکا نے اسکول کھولنے کی تجویز دی ،جمعرات کے اجلاس میں مزید فیصلہ کیا جائے گا۔
سعید غنی نے کہا کہ اب تک وائرس مقامی طور پر منتقل ہونے کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ جتنے مریض سامنے آئے ہیں انہوں ںے بیرون ملک سفر کیا ہے، یہی سوچ کر اسکولوں کی تعطیلات 14 روز کے لیے دی گئی تھیں کیوں کہ قرنطینہ کا مرحلہ 14 روز پر مشتمل ہوتا ہے۔
انہوں ںے بتایا کہ تفتان بارڈر سے 13 ہزار سے زائد لوگ پاکستان میں داخل ہوئے۔ فراہم کردہ پہلی فہرست میں 5 سو افراد سندھ آئے۔
اس سے قبل سندھ میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تصدیق کے بعد وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ٹاسک فورس کے اجلاس میں 13 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دو روز میں مزید متاثرین کی تصدیق کے بعد سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے جب کہ ملک میں مجموعی طور پر 20 کیس سامنے آچکے ہیں۔
محکمہ صحت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے تعلیمی ادارروں کے لئے ہیلتھ ایڈوائزری جاری کردی۔ جاری کردہ ہیلتھ ایڈوائزری میں 15 دن کے دوران بیرون ممالک سے آنے والے طلبہ کا اسکول آنا ممنوعہ قرار دیا گیا ہے اور اگر کسی طالبِ علم کا کوئی فیملی ممبر بھی بیرونِ ملک سے 15 دن کے دوران آیا ہو ان کا بھی داخلہ ممنوع ہوگا۔
کوئی بھی طالبِ علم یا عملہ جس میں وائرس کی علامات ہیں ان کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، سانس کے امراض میں مبتلا افراد کا بھی تعلیمی اداروں میں داخلہ منع ہے جب کہ تمام طلبہ کا ہجوم والی جگہوں پر جانا بھی ممنوع ہے۔
تمام طلبہ کو ایک دوسرے سے ڈیسک پر 3 فٹ کے فاصلے سے بیٹھنے کی ہدایت دی گئی اور تمام طلبہ کو صابن، سینیٹائزر اور پانی کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، کھانسی اور چھینک کے درمیان تمام طلبہ منہ ضرور ڈھانپیں، ایڈوائزری میں تمام تعلیمی اداروں میں ہیلتھ ڈیسک کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔