منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کے مابین پی ایس ایل 5کا 25واں میچ بارش کے باعث منسوخ کردیا گیا۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں بارش اور آؤٹ فیلڈ گیلی ہونے کے باعث دونوں ٹیموں کے درمیان میچ ٹاس کیے بغیر منسوخ کر دیا گیا۔میچ منسوخ ہونے کے باعث دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیئے گئے۔

ملتان سلطانز کی ٹیم 12 پوائنٹس کے ساتھ بدستور پوائنٹس ٹیبل پر پہلے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم 7 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر موجود ہے۔آج بروز جمعرات کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں شام 7 بجے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں مدمقابل آئیں گی۔

جنیوا: عالمی ادارہ برائے صحت(ڈبلیوایچ او)نے کورونا وائرس کو عالمی وبا قراردیدیا ہے‘عالمی ادارے نے جنوری میں کووڈ 19 کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا، یہ اصطلاح زیادہ سنگین، اچانک غیرمتوقع وبا کے لیے استعمال ہوتی ہے جو بین الاقوامی سطح پھیل جاتی ہے اور اس کی روک تھام کے لیے ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت ہوتی ہے

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈراس ادھانوم غیبریسس نے جنیوا میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ”عالمی وبا“ کی اصطلاح کے استعمال میں لاپرواہی نہیں برتنی چاہیے‘ اگر اس اصطلاح کا غلط استعمال کیا گیا تو یہ غیر ضروری خوف اور مایوسی پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے جس سے اموات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے.انہوں نے کا کہ اس وبا کو عالمی‘ قرار دینے سے عالمی ادارہ صحت کی اس سے نمٹنے سے متعلق کوششوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور دیگر ممالک کو بھی اپنی کوششوں میں تبدیلی نہیں لانی چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل کورونا کی عالمی وبا کبھی نہیں دیکھی اور نہ ہی ایسی وبا دیکھی جس پر قابو بھی پایا جا سکے.اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی کوششوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام ممالک کے دروازوں پر دستک دی ہے ہم نے شروع دن سے ہی اس حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں.عالمی ادارے ادارے کی جانب سے دی گئی میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے دنیا بھر میں کیسز میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران 13 گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ متاثرہ ملکوں کی تعداد تین گنا ہو گئی ہے ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وقت 114 ممالک میں 118000 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہیں جبکہ 4291 افراد اس کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں.چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس اب دنیا بھر میں پھیل چکا ہے اور جہاں اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے وہیں 4200 سے زیادہ افراد اس سے ہلاک بھی ہوئے ہیںچین کے بعد اٹلی وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں 631 افراد اس وائرس کی وجہ سے موت کا شکار ہو چکے ہیں پاکستان میں اب تک اس سے متاثرہ 20 مریض سامنے آئے ہیں.ڈبلیو ایچ او کی جانب سے عالمگیر وبا کی اصطلاح کسی نئے مرض کے دنیا بھر میں پھیلنے پر استعمال کی جاتی ہے اور اس کا تعین کسی مرض کے جغرافیائی بنیاد پر پھیلنے، اس کی شدت اور معاشرے پر اس کے اثرات کے تحت کیا جاتا ہے‘عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ کو کہا کہ اسے انفیکشن کی تشویشناک حد تک پھیلنے پر فکرمند ہے مگر عالمگیر وبا کی اصطلاح کا مطلب ہار ماننا نہیں بلکہ اس کی درجہ بندی اور اقدامات کے مطالبے کے لیے ہے.ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے جنیوا میں پریس بریفننگ کے دوران کہا ہم نے پہلے کبھی کسی کورونا وائرس ایسی عالمگیر وبا کو پھیلتے نہیں دیکھا‘خیال رہے کہ اس وقت کووڈ 19 کا کوئی علاج اور ویکسین دستیاب نہیں تاہم اس کی علامات کا علاج کرکے بیشتر افراد صحت یاب ہوجاتے ہیں

چین کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ایک پاکستانی شہری بھی اس مہلک وائرس سے ہلاک ہوگیا۔ وزارت خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹلی میں کورونا وائرس سے امتیاز احمد نامی پاکستانی شہری ہلاک ہوگیا، اٹلی میں پاکستانی سفارت خانہ اس حوالے سے وہاں کی انتظامیہ اور امتیاز احمد کے اہل خانہ سے مکمل رابطے میں ہے۔

اٹلی میں کورونا وائرس سےہلاکتوں کی مجموعی تعداد 631 ہوگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو گئے ہیں، اٹلی کے 60 فیصد علاقے کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے جب کہ عملاً پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے۔

وزارت خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں ہلاک ہونے والے پاکستانی امتیاز احمد کے حوالے سے زیادہ معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔ یہ دنیا بھر میں کورونا وائرس میں کسی پاکستانی شخص کی پہلی ہلاکت ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں بھی آج کورونا وائرس میں مبتلا ایک اور مریض سامنے آیا ہے جس کے بعد پاکستان بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

گذشتہ روز پاکستانی کھلاڑیوں نے سلوانیہ کے خلاف ڈیوس کپ ٹائی گروپ ون میں 3-0 سے کامیابی حاصل کی جس پر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے پاک سلوانیہ ڈیوس کپ ٹائی جیتے پر قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اعصام الحق قریشی اور عقیل خان اور انتظامیہ کو مبارکباد دی ہے۔

وفاقی وزیر نے کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی دکھانے پر کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس بی بہت سارے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے باوجود ، وہ ملک میں کھیلوں کی بہتری کے لئے جدوجہد کرنے کا عزم رکھتا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ دو سالوں میں پاکستان سپورٹس بورڈ نے نہ صرف کھیلوں کے مختلف مقابلوں میں تربیتی کیمپ لگائے بلکہ کھلاڑیوں کے غیر ملکی دوروں کی سرپرستی بھی کی ہے اور پی ایس بی کے ساتھ منسلک سپورٹس فیڈریشنوں کو مالی گرانٹ کی فراہمی کو بھی باقاعدہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کھیلوں کے ادارہ کی تعمیر نو کے لئے بھرپور کردار ادا کریں گے جس کی بدقسمتی سے گذشتہ کئی سالوں میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ واضع رہے کہ اب قومی ٹیم کا اگلا میچ یوکرین کے ساتھ ہوگا۔

پاکستانی حکومت نے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم کے بغیر مسافروں کے ملک میں داخلے پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے تمام فضائی اڈوں پر مسافروں کی جہاز سے اترنے کی اجازت ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم سے مشروط کردی گئی ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئرلائنز کو ہدایت کی ہے کہ دوران پرواز ہی مسافروں سے ہیلتھ فارم مکمل کروائیں۔ دوران سفر فارم مکمل نہ کرنے والے مسافروں کو جہاز کی سیڑھیاں اور بورڈنگ بریج فراہم نہیں کیا جائے گا ۔

ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ملکی ایئرپورٹس منیجر کو لکھے گئے ہدایات نامہ میں کہا ہے کہ ہیلتھ فارم مکمل کرنے کی رپورٹ نہ دینے پر طیارے سے مسافروں کو اترنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ملک میں اب تک کورونا وائرس انسان سے انسان میں منتقل نہیں ہوا اور تمام متاثرہ افراد بیرون ملک وائرس کا شکار ہوئے۔جو باہر سے اپنے جسم میں وائرس لے کر آئے ہم انہیں پرائمری کیسز کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بیرون ملک سے آنے والوں اور ان کے عزیزوں کی صحیح طریقے سے اسکریننگ کر لیں تو اس وائرس میں ملک میں پھیلنے سے روک سکتے ہیں‘ظفر مرزا نے وائرس سے متاثرہ افراد کو پکڑنے والے مانیٹرنگ سسٹم میں کمزوری سے متعلق کہا کہ میں خود وزیر اعلیٰ سندھ سے رابطے میں ہوں، معاملے پر وفاق اور صوبائی حکومت مل کر کوششیں کر رہے ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے زیادہ تر کیسز ایران، عراق و دیگر ممالک سے آئے، چین سے ایک کیس بھی پاکستان نہیں آیا، جب تک ہم نے انسان سے انسان میں وائرس کی منتقلی کو روکا ہوا ہے کیسز صرف بیرون ملک سے آئیں گے، خدا نخواستہ انسان سے وائرس کی منتقل شروع ہوگئی تو گراف بہت اوپر چلا جائے گا۔

عالمی ادارہ برائے صحت کی جانب سے کو روناوائرس کو عالمی وباءقراردیئے جانے کے فوری بعد جہاں امریکی سٹاک مارکیٹس میں زلزلہ آگیا ہے وہیں امریکی نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں تاخیر کا خدشہ بھی قراردیا جارہا ہے۔

امریکا کی کئی ریاستوں میں ڈیموکریٹس جماعت کی جانب سے پرائمری انتخابات شروع ہوچکے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عوامی اجتماعات پر پابندی کی وجہ سے ڈیموکریٹس کی جانب سے صدارتی امیدوار کے نامزدگی کے لیے مختلف ریاستوں میں جاری پرائمری انتخابات منسوح کردیئے ہیں ۔

واشنگٹن کے سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال جلد قابو میں نہ آئی تو صدارتی انتخابات میں تاخیر ہوسکتی ہے اور آئین کے تحت صدر ٹرمپ ہنگامی حالت کا اعلان کرکے خود کو اگلی مدت کے لیے صدر نامزد کرسکتے ہیں۔

جنوبی امریکا کے ممالک برازیل‘کولمبیا ‘بولویا‘پیرو‘ارجٹئائن‘کوسٹاریکا ‘ایکواڈوراور چلی میں بھی کورونا وائرس کے کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ شروع میں اسے جنوبی ایشیاءاور چین کا علاقائی مسئلہ سمجھتے ہوئے لاتعلق رہی اور اس کو روکنے کے لیے بروقت اقدامات نہیں کیئے گئے جس کی وجہ سے امریکا میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔واشنگٹن کے سیاسی پنڈت ٹرمپ انتظامیہ کے چین سے امریکی شہریوں کو عجلت میں نکالنے کے فیصلے کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ادھر امریکا ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا کے پا س کورونا وائرس کی ٹسیٹ کیٹس بھی ناکافی ہیں اور ہنگامی طور پر مزید ٹیسٹ کٹس کسی دوسرے ملک سے منگوانے یا مقامی طور پر تیار کرنے میں

بھی بہت وقت درکار ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس وبا کو عالمی‘ قرار دینے سے عالمی ادارہ صحت کی اس سے نمٹنے سے متعلق کوششوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور دیگر ممالک کو بھی اپنی کوششوں میں تبدیلی نہیں لانی چاہیے انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل کورونا جیسی عالمی وبا کبھی نہیں دیکھی اور نہ ہی ایسی وبا دیکھی جس پر قابو بھی نہ پایا جا سکے عالمی ادارہ صحت کی کوششوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام ممالک کے دروازوں پر دستک دی ہے ہم نے شروع دن سے ہی اس حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے علاقے میں کورونا وائرس کے ایک اورکیس کی تصدیق کیکر دی ہے۔ اسکردو سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ لڑکے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ مریض سٹی اسپتال اسکردو کے آئیسولشن وارڈ میں زیرعلاج ہے جب کہ مزید 8 مشتبہ کیسز کے نمونے تصدیق کے لیے اسلام آباد بھیجے گئے ہیں۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔ صوبے میں 130 آئسولیشن وارڈز قائم کئے گئے ہیں اور اسکردو اسپتال میں 7 کمرے کورونا کے لیے مختص ہیں۔پاکستان میں اب تک سندھ سے 15، اسلام آباد اور گلگت بلتستان سے 2،2 جب کہ کوئٹہ سے ایک کیسز سامنے آچکا ہے۔ اس طرح ملک میں اب کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

آل راؤنڈر عامر یامین ہیمسٹرنگ انجری کے باعث پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے باہر ہوگئے، کراچی کنگز نے ان کی جگہ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر وقاص مقصود کو اسکواڈ میں شامل کرلیا۔انجری کا شکار29 سالہ عامر یامین کے ایم آر آئی اسکین کا جائزہ لینے کے بعد ڈاکٹر سہیل سلیم نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔پی ایس ایل 2020 میں آل راؤنڈر عامر یامین نے کراچی کنگز کی جانب سے تین میچوں میں تین وکٹیں حاصل کی تھیں تاہم اس دوران وہ کسی بھی میچ میں بیٹنگ نہیں کرسکے تھے۔

متبادل کھلاڑی کی حیثیت سے32 سالہ وقاص مقصود کے نام کی منظوری ایونٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی نے دی۔ کمیٹی میں پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان، بازید خان، مرینہ اقبال، سمیر کھوسہ اور ڈاکٹر سہیل سلیم شامل ہیں۔سلور کٹیگری میں شامل وقاص مقصود اس سے قبل ایچ بی ایل پی ایس ایل 2019 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انہوں نے ایونٹ میں 2 میچز کھیلے تھے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10 مارچ کو لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلے گئے میچ میں دلبر حسین کو ضابطہ اخلاق کی شق 2.5 کی خلاف ورزی کرنے پر میچ فیس کا 5 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔
ضابطہ اخلاق میں شامل یہ شق کھلاڑی کو آؤٹ کرنے کے بعد نامناسب زبان، اشارے یا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اشتعال دلانے سے متعلق ہے۔دلبر حسین نے پشاور زلمی کی اننگز کے دوران 18 ویں اوور میں حیدر علی کو آؤٹ کرنے کے بعد ایسے ردعمل کا اظہار کیا تھا جس سے کھلاڑی کو اشتعال آسکتا تھا۔

دوسری جانب لاہور قلندرز کیخلاف میچ میں سلو اوور ریٹ کے باعث پشاور زلمی پر بھی جرمانہ عائد کیا گیا۔ پہلی بار خلاف ورزی پر پشاور زلمی کی پلیئنگ الیون میں شامل تمام کھلاڑیوں پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔ سلو اوور ریٹ کے باعث پشاور زلمی کے خلاف کارروائی پی سی بی کے ضابطہ اخلاق برائے کھلاڑی اور اسپورٹ اسٹاف کی شق 2.22کے تحت کی گئی۔

آن فیلڈ امپائرز علیم ڈار اور مائیکل گف، تھرڈ امپائر آصف یعقوب اور فورتھ امپائرناصر حسین نے دلبر حسین اور پشاور زلمی کی ٹیم پر چارجز عائد کیے جس پر میچ ریفری محمد انیس نے کارروائی کرتے ہوئے جرمانے کی سزائیں سنائیں۔خیال رہے کہ لاہور قلندرز نے اس میچ میں پشاور زلمی کو دلچسپ مقابلے کے بعد 5 وکٹوں کی شکست دی تھی۔ یہ ٹورنامنٹ میں قلندرز کی مسلسل تیسری اور مجموعی طور پر چوتھی فتح تھی۔

واشنگٹن : کورونا وائرس ہوا اور اس سے آلودہ ہونے والی کسی شے کی سطح کو چھونے سے پھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک انسان سے دوسرے کو بھی منتقل ہوتا ہے

 

امریکی حکومت اور سائنس دانوں کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تجربے کے لیے وائرس سے متاثرہ افراد کے زیر استعمال آلات سے نمونے حاصل کیے گئے اورنیبولائزر  ڈیوائس سے نمونے حاصل کرکے فضا میں چھوڑے گئے۔ جس سے یہ معلوم ہوا کہ ہوا میں یہ وائرس تین گھنٹے تک زندہ رہتا ہے۔ جب کہ مختلف سطح پر یہ نمونے چھوڑے گئے تو معلوم ہوا کہ تانبے پر یہ 4 گھنٹے، گتے پر 24 گھنٹے اور پلاسٹک اور اسٹین لیس اسٹیل پر دو سے تین دن تک باقی رہتا ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ، پرنسٹن یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اینجلس سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نےامریکی حکومت کی نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کے فراہم کردہ مالی وسائل سے یہ تجربہ کیا۔

جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے مائیکرو بائیولوجی کی پروفیسر جولی فشر کا کہنا ہے کہ ان تجربات کے نتائج سے صفائی ستھرائی سے متعلق بتائی جانے والی احتیاطی تدابیر کی اہمیت کا اندازہ  ہوتاہے۔

انہوں نےکہا کہ ان نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں ہاتھ دھونے کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہیے اور خاص طور پر کسی سطح کو چھونے کے بعد لازمی ہاتھ دھونے چاہییں کیوں کہ ممکن ہے کہ اس جگہ کو کسی متاثرہ شخص کے ہاتھ بھی لگے ہوں۔کورونا وائرس کا پھیلاؤ چین سے شروع ہوا جس کے بعد دنیا میں اس کے متاثرین کی تعداد 1لاکھ 20 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 4300 سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کی صفائی اور چہرے کو چھونے سے گریز کرنے کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے