منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے، سب سے زیادہ پریشان کن صورت حال صوبہ سندھ کی ہے جہاں ایران سے سکھر پہنچنے والے 293 میں سے 50 فیصد متاثرین پائے گئے ہیں۔
 
صوبہ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 103 ہوگئی ہے ۔ کراچی کے 26 مریضوں میں سے 2 صحت یاب ہوکر ہسپتال سے فارغ کیے جاچکے ہیں، یہ دونوں مریض بھی دیگر مریضوں کی طرح ایران سے کراچی پہنچے تھے۔ ایران سے تفتان کے راستے ہفتے کے روز سکھر لوٹنے والے 293 افراد کو گھر جانے کی اجازت دینے کے بجائے قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا تھا اور انکے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کے لیے کراچی منتقل کردیے تھے۔ ٹیسٹوں کی رپورٹ موصول ہوتے ہی پریشانی میں اضافہ شروع ہوگیا اور وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ مجبور ہوگئے ہیں کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے لاک ڈاون جیسے مشکل اقدام پرغورکریں۔
 
مراد علی شاہ نے عوام الناس کو صورت حال سے آگاہ کرنے اور شہریوں میں بےچینی کم کرنے کی غرض سے ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مریضوں کی تازہ ترین تعداد اور کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
 
صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا، ’’ہم 5 اسٹار سہولیات نہیں دے سکتے، لیکن ہم نے بہترین سہولیات دیں ہیں، ہمیں ڈر تھا کہ کورونا کے کیسز بڑھیں گے، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ ہرایک کا ٹیسٹ کریں گے۔‘‘
 
مراد علی شاہ نے کہا، ’’اگر پورا پاکستان 14 روز کے لیے گھروں میں بیٹھ جائے تو کورونا کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے، تفتان سے زائرین کو آنے کی اجازت وفاقی حکومت نے دی ہے اور ان ہی کے ذریعے وائرس پاکستان پہنچا ہے، ہمارے اقدامات کے باعث وائرس کسی مقامی فرد کو منتقل ہونے کے امکانات ختم نہیں تو کم ضرور ہوئے ہیں۔‘‘
 
مراد علی شاہ نے شہریوں سے اپیل کی کہ کرونا وائرس کا بہترین علاج احتیاط ہے، گھروں سے غیر ضروری نکلنا، تفریحی مقامات اور شاپنگ سینٹرز جانا خطرناک ہوسکتا ہے۔

بلوچستان میں کورونا وائرس کے اب تک 10 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ تفتان میں پاک ایران سرحد پر بھی زائرین کی بڑی تعداد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

صوبے میں کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے نادرا دفاتر کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق 17 مارچ سے 2 ہفتوں کے لیے دفاتر بند رہیں گے تاہم دفاتر کھولنے کا فیصلہ اُس وقت کے حالات کے مطابق کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 179 ہوگئی ہے جن میں سے سندھ میں 146، خیبرپختونخوا میں 15، بلوچستان میں 10، اسلام آباد 4، گلگت بلتستان میں 3 اور پنجاب میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

سندھ حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ تفتان سے سکھر آنے والے اب تک 119 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 26 کیسز کراچی اور ایک کا تعلق حیدرآباد سے ہے

پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کےمطابق ایران سے آئے 777 زائرین اس وقت قرنطینہ میں ہیں جن میں سے 761 کا تعلق پنجاب اور باقی کا دیگر صوبوں سے ہے۔
 
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق ایران سے براستہ تفتان بارڈر آئے زائرین غازی یونیورسٹی ڈی جی خان میں موجود ہیں، تمام زائرین کو 14دن تک نگرانی میں رکھا جائے گا اور کسی بھی فرد میں علامات ظاہر ہونے پر اس کا ٹیسٹ کیا جائے گا جب کہ 14دن تک جن زائرین میں علامات ظاہر نہیں ہوں گی ان کو گھر بھجوا دیا جائے گا۔
 
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 47 زائرین کے نمونے لیبارٹری روانہ کر دیے گئے ہیں، جن کے نتائج کل موصول ہوں گے۔
 
ترجمان نے عوام سے گزارش کی کہ کسی بھی قسم کی مدد یا رہنمائی کے لیے کورونا اسپیشل ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔
بیجنگ: ڈیٹا سائنس اور معاشیات کے چینی ماہرین نے ناول کورونا وائرس سے متاثر ہزاروں لوگوں کے اعداد و شمار، مقامی موسم اور دوسری متعلقہ معلومات کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار واضح طور پر کم ہوتی دیکھی گئی ہے۔
 
واضح رہے کہ آج کل یہ خبر گردش میں ہے کہ ناول کورونا وائرس زیادہ گرمی کا مقابلہ نہیں کرسکتا اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ختم ہوجاتا ہے لیکن اس بات کے حق میں کوئی ٹھوس سائنسی تحقیق موجود نہیں۔
 
مذکورہ تحقیق میں بھی (جو بیہانگ یونیورسٹی، بیجنگ یونیورسٹی اور سنگہوا یونیورسٹی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کی ہے) اگرچہ ایسا کچھ نہیں کہا گیا لیکن یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ گرم و مرطوب موسم اور کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے انسان کو منتقلی (ٹرانسمیشن) میں کمی کے مابین واضح تعلق سامنے آیا ہے۔
 
علاوہ ازیں انہوں نے مختلف ممالک میں ناول کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور موسم کا موازنہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ نسبتاً گرم موسم والے ممالک میں اس وائرس کا پھیلاؤ قدرے کم جبکہ سرد اور خشک ممالک میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔
 
ان کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرے میں آئندہ چند ہفتوں کے دوران گرمی کی شدت میں اضافہ ہوجائے گا جس کی بناء پر کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے کی امید ہے تاہم اس کا یہ مطلب ہر گز نہ لیا جائے کہ شدید گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے خلاف طبی اقدامات یا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔
 کراچی: اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کے باعث انڈیکس 33 ہزار کی سطح تک گرگیا ہے۔
 
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شدید مندی دیکھنے میں آئی اور 100 انڈیکس 1500 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے بعد 36 ہزار سے 34400 کی سطح تک گرگیا، 16سو پوائنٹس کی کمی کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ 45 منٹ کے لیے روک دی گئی۔
 
45 منٹ معطلی کے بعد جب کاروبار شروع ہوا تو انڈیکس کی 5.19 فیصد کمی سے 34100 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈنگ ہوئی تاہم تھوڑی دیر بعد انڈیکس 34 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی کھوگیا اور انڈیکس 6.02 فیصد کمی سے 33800 پوائنٹس پر آگیا۔
 
خودکار نظام کے تحت 4 فیصد سے زائد اُتار چڑھاؤ پر مارکیٹ میں کاروبار معطل کردیا جاتا ہے، گزشتہ ہفتے پیر، جمعرات اور جمعہ کو بھی مارکیٹ ہالٹ کے تحت ٹریڈنگ 45 منٹ تک بند کی گئی تھی۔ شدید مندی کی وجہ سے 6 کاروباری سیشنز کے دوران مارکیٹ کو 4 بار بند کرنا پڑا۔
 
دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے 48 پیسے سستا ہوگیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 157 روپے 50 پیسے ہوگئی ہے۔
کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کےدوران سال 2020 کا اکیڈمی سیشن کااعلان کرتے ہوئے نویں اور دسویں کے امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان کردیا۔جس کے مطابق 15 جون سے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات شروع ہوں گے جو 15 دن تک چلیں گے۔ جس کے بعد 15 اگست 2020 کو دسویں جماعت کے رزلٹ کا اعلان ہوگا۔
 
وزیر تعلیم سعید غنی کاکہنا تھا کہ6 جولائی 2020 میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات ہوں گے۔15 ستمبر 2020 کو گیارہویں اور بارہویں جماعت کےامتحانات کے نتائج آئیں گے۔انٹر کے تعلیمی سال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ گیارہویں اور بارہویں کا تعلیمی سال یکم اگست سے شروع ہوگا۔ گیارہویں جماعت کے داخلے 15 جولائی سے شروع ہوں گے، بچوں کا کالج میں ایڈمیشن نویں جماعت کے رزلٹ پر ہوگا۔
 
انہوں نے کہا کہ یکم اپریل سے شروع ہونے والا تعلیمی سال یکم جون سے شروع ہوگا، اگر حالات مزید خراب ہوئے تو مزید تبدیلیاں کریں گے۔
 
انہوں نے کہا کہ والدین کہہ رہے ہیں کہ اسکول بند ہیں تو فیس کیوں دیں؟ عدالت کے فیصلے کے مطابق تمام والدین ماہانہ فیس دیں گے۔وزیر تعلیم نے کہا کہ عدالتی حکم تھا کے اسکول بچوں سے ایڈوانس فیس نہیں لےگا، عدالت نے گرمیوں کی فیس روکنے کا اعلان نہیں کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس پر مذہبی رہنماؤں کی مدد کا شکر گزار ہوں، مذہبی رہنماؤں نے اپنی سرگرمیاں محدود کی ہیں۔
 
سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی ایڈوائزری پر عمل کیا جائے، حکومت نے جو بھی فیصلے کیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کئے۔ہم نے ایسے ادارے بھی بند کرائے جو کبھی بند نہیں ہوئے تھے، اسٹیرنگ کمیٹی میں پرائیوٹ اسکولز کے اراکین بھی تھے۔کورونا وائرس مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، بچوں کے والدین سے اپیل کرتا ہوں کہ بچوں کو محفوظ رکھیں، ہم بچوں کی صحت پر پریشان ہیں، بچوں کو گھروں میں رکھیں۔
 

پاکستان نے کورونا وائرس سے متعلق سارک ممالک کی ویڈیو کانفرنس میں بھارت سے کشمیر پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت کی درخواست پر کورونا کے حوالےسے ہونے والی اس کانفرنس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

ڈاکٹرظفر مرزانے بھارتی وزیر اعظم مودی کو کڑی تنقید کانشانہ بناتےہوئے رکن ممالک کےسامنےکشمیریوں کے لیےآواز بلند کی۔ کورونا سےتحفظ کے لئے ادویات، ضروری سامان اور اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔
انہوں نے نریندرمودی سمیت سارک کے دیگر سربراہان کا ضمیرجھنجوڑتے ہوئےمقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنےکامطالبہ کیا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سات ماہ 4 روز سے لاک ڈاؤن کے شکار مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اطلاعات تک رسائی یقینی بنائی جائے۔کورونا وائرس سے تحفظ کیلئے درست اور ضروری اطلاعات تک رسائی کشمیریوں کا حق ہے۔ کشمیریوں تک ادویات اور کورونا سے متعلق حفاظتی سامان بروقت اور بلاتعطل پہنچنا چاہیے۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے 30 ویں میچ میں کراچی کنگز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 150 رنز بنائے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو فتح کے لیے 151 کا ہدف دیا۔

اس سے قبل کراچی کنگز کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ پچھلے دو میچوں میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے والے شرجیل خان کو پہلے ہی اوور میں نسیم شاہ نے کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس بھیج دیا۔ تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے افتخار احمد بھی 21 رنز ہی بناسکے۔

کپتان بابراعظم نے کیمرون ڈیلپورٹ کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا تاہم وہ خود 32 رنز بنانے کے بعد پویلن واپس لوٹ گئے جس کے بعد چاڈوک والٹن نے ڈیلپورٹ کا ساتھ دیا اور ذمہ داری سے اسکورکو آگے بڑھایا۔ ڈیلپورٹ نے 37 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی۔

والٹن 20 گیندوں پر 26 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جب کہ ڈیلپورٹ 44 گیندوں پر 62 رنز کی اننگز کھیل کرآؤٹ ہوئے جس میں 2 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے نسیم شاہ نے 2 جب کہ فواد احمد، محمد حسنین اور سہیل خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

دوسری اننگ

جوابی بیٹنگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پانچ کھلاڑیوں کے نقصان پر محض 16.2 اوورز میں ہی مقررہ ہدف حاصل کرلیا اور 154 رنز اسکور کیے۔

میچ کی اوپننگ احمد شہزاد اور شین واٹسن نے کی۔ احمد شہزاد کوئی رن نہ بناسکے اور پویلین لوٹ گئے جب کہ شین واٹسن اور خرم منظور نے دھواں دھار اننگ کھیل کر میچ کوئٹہ کی فتح میں کردار ادا کیا۔

شین واٹسن نے 34 گیندوں پر 66 رنز اور خرم منظور نے 40 گیندوں پر 63 رنز اسکور کیے، سرفراز احمد نے دو رنز بنائے اور بین کٹنگ صفر پر آؤٹ ہوگئے۔ اعظم خان 12 رنز اور محمد نواز 8 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

کراچی کنگز کے بالرز وقاص مقصود اور ارشد اقبال نے دو دو جب کہ علی خان نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پی ایس ایل فائیو کے اہم ترین میچ میں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو شکست دیکر پہلی بار سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلیقذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے 28ویں میچ میں ملتان سلطانز نے خوشدل شاہ کی جارحانہ بلے بازی کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹ کے نقصان پر 186 رنز بنائے جس کے جواب میں لاہور قلندرز نے مطلوبہ ہدف کرس لین کی سنچری اور فخرزمان کی نصف سنچری کی بدولت ایک وکٹ پر پورا کرلیا۔
لاہور قلندرز کی جانب سے فخرزمان اور کرس لین نے ٹیم کو 100 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا، فخرزمان نے 25 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی تاہم وہ اپنی اننگز کا زیادہ آگے نہ بڑھاسکے اور 35 گیندوں پر 57 رنز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔
فخر کی وکٹ کے بعد کرس لین نے نہ صرف 22 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی بلکہ کپتان سہیل اختر کے ساتھ ملکر لاہور قلندرز کو جیت کی جانب گامزن رکھا اور پی ایس ایل میں اپنی پہلی سنچری 52 گیندوں پر مکمل کی، وہ اب تک ایونٹ میں لاہور قلندرز کی جانب سے سنچری کرنے والے پہلے بلے باز ہیں۔ ان کی اننگز میں 8 چھکے اور 12 چوکے شامل تھے۔
اس سے قبل لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ معین علی اور ذیشان اشرف نے اننگز کا آغاز کیا تاہم شاہین آفریدی نے پہلے ہی اوور میں معین علی کو پویلین واپس بھیج دیا اور اگلے ہی اوور میں ذیشان بھی محمد حفیظ کا شکار بنے، دونوں بالترتیب 1 اور 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔


کپتان شان مسعود اور روی بوپارا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 75 رنز کی اہم شراکت داری قائم کی، شان مسعود 42 اور روی بوپارا 33 رنز بنانے کے بعد ڈیوڈ ویسا کا شکار بنے۔ ایونٹ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے اسد شفیق صرف ایک رنز کے ہی مہمان ثابت ہوئے۔

میچ کے اختتامی اوورز میں خوشدل شاہ اور روہیل نذیر نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے لاہور قلندرز کے لیے مشکلات کھڑی کردیں اور اپنی ٹیم کو ایک اچھا ٹوٹل دینے میں کامیاب رہے۔ روہیل نذیر 17 گیندوں پر 24 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ خوشدل شاہ نے صرف 22 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی، وہ 29 گیندوں پر 70 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جس میں 6 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔لاہور قلندرز کی جانب سے ٰڈیوڈ ویسا اور شاہین آفریدی نے 2،2 جب کہ محمد حفیظ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

واضح رہے یہ میچ لاہور قلندرز کے لیے کوارٹر فائنل کی حیثیت رکھتا ہے کیوں کہ جیت کی صورت میں وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے البتہ شکست کی صورت میں انہیں آج ہی کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں شیڈول کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان مقابلے کا انتظار کرنا ہوگا جہاں کوئٹہ کی شکست ہی انہیں اگلے مرحلے میں پہنچاسکتی ہے۔

معین خان اکیڈمی پر کلب کی جانب سے پشاورزلمی کے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی کواعزازی رکنیت پیش کی گئی، رکینت پاکستان کرکٹ کے لیے خدمات کا اعتراف میں دی گئی، ڈیرن سیمی نے اعزازی رکنیت دینے پر اظہار تشکر کیا اور موقعہ ملنے پر کراچی پریس کلب کے دورے کا وعدہ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ویسٹ انڈیز ہی سے تعلق رکھنے والے کوئٹہ گلیڈیٹر ایٹر کے مینٹور سر ویون رچرڈز کو بھی کراچی پریس کلب کی اعزازی رکنیت پیش کی گئی تھی۔