ایمز ٹی وی(ریاض)سعودی عرب میں حج اور عمرے کی وزارت نے ایرانی حج مشن کے ساتھ مل کر رواں سال 1438 ہجری کے حج سیزن میں ایرانی عازمین حج کی شرکت کے لیے تمام تر ضروری انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ یہ انتظامات مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ اقدامات کے مطابق عمل میں آئے ہیں۔یہ پیش رفت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر قیادت سعودی حکومت ، ولی عہد اور نائب ولی عہد کی ہدایات کی روشنی میں سامنے آئی ہے۔ سعودی عرب کے وزیر برائے حج و عمرہ ڈاکٹر محمد بنتن نے ایرانی حج مشن کے سربراہ حمید محمد اور ان کے ساتھ آئے ہوئے وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات میں رواں سال 1438 ہجری میں مناسک حج کی ادائیگی کے لیے ایرانی عازمین حج کے امور کے انتظامات اسی نہج پر زیر بحث آئے جس طرح دیگر تمام اسلامی ممالک کے لیے مقرر ہیں۔
ایمز ٹی وی(اسپورٹس) آل راﺅنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ جس کھلاڑی نے بھی ملک کا نام بدنام کیا ہے اسے دوبارہ ویسی عزت نہیں ملنی چاہئے اور امید ہے کہ اس مرتبہ کچھ ایسے فیصلے لئے جائیں گے جو مثال بنیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ کرپشن کے کسی بھی کیس کا ایک بار پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ منسلک ہونا تکلیف دہ چیز ہے کیونکہ 2010 کے بعد سب نے اپنے اوپر بہت سے کرفیو لگائے اور ایسی کسی بھی سرگرمی سے دور رہے اور اس دوران ایسا کوئی کیس بھی سامنے نہیں آیا۔
ایک کھلاڑی کی حیثیت سے میں سمجھتا ہوں کہ جو بھی پاکستان کیلئے میچ کھیلتا ہے اسے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور یہ اس کی انفرادی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کی عزت کو ٹھیس نہ پہنچائے اور اگر کوئی اسے غلطی کہتا ہے تو یہ غلطی نہیں بلکہ جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا بہت واضح موقف ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچانے والے کو عزت نہیں ملنی چاہئے اور جس نے بھی ملک کا نام بدنام کیا ہو اسے دوبارہ بالکل موقع نہیں ملنا چاہئے۔ امید کرتا ہوں کہ حالیہ کیس میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف ایسا ایکشن ضرور لیا جائے گا جو مثال بنے۔
ایمز ٹی وی(صحت) آنکھوں کی بیماریوں میں سب سے خطرناک بیماری کالا موتیا ہے، دنیا بھر میں اندھے پن کی بڑی وجہ بھی کالا موتیا ہی ہے۔ ماہرین کے مطابق موتیا اور ذیابیطس سے ہونے والے اندھے پن کے 80 فی صد کیسز کو جلد تشخیص اور علاج سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔ پاکستان میں کالاموتیا کے سبب 12 لاکھ لوگ اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔
الشفاءٹرسٹ آئی ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بریگیڈئر رضوان اصغر نے ”کالاموتیا ہفتہ آگاہی“ کے حوالے سے کہا ہے کہ دنیا بھر میں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 70 لاکھ افراد اس مرض کی وجہ سے اپنی بینائی کھو چکے ہیں جبکہ پاکستان میں اس بیماری کے باعث نابینا افراد کی تعداد 10لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ جن افراد کو شوگر اور بلڈ پریشر کا عارضہ ہے ان کو موتیا کی بیماری لاحق ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
بریگیڈئر رضوان اصغر نے مزید کہا کہ موتیا سے بچائو کیلئے متواتر معائنہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الشفاءٹرسٹ فری آئی کیمپوں کے ذریعے امراض چشم کے حوالے سے آگاہی مہم جاری رکھے گا۔ گلوکوما ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر فرح اختر نے کہا کہ 2020ءتک موتیا کے مریضوں کی تعداد آٹھ کروڑ تک پہنچ جائے گی۔
ڈاکٹر فرح نے بتایا کہ یہ مرض کسی کو بھی لاحق ہوسکتا ہے لیکن اگر خاندان میں یہ مرض موجود ہے تو پھر دیگر اہل خانہ کو بھی اپنی آنکھوں کا معائنہ کروانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آنکھوں کو ہر وقت صاف رکھنا چاہیے اور 30 سال کی عمر کے بعد متواتر معائنہ کروانا چاہیئے۔